ایک عہد ساز شخصیت حافظ محمد دین 

ایک عہد ساز شخصیت حافظ محمد دین 

 

مصنف : عطاء محمد جنجوعہ

صفحات: 247

 

تاریخ نویسی ہو یا سیرت نگاری ایک مشکل ترین عمل ہے ۔ اس کےلیے  امانت ودیانت او رصداقت کاہونا از بس ضروری ہے۔مؤرخ کے لیے  یہ بھی ضروری ہےکہ وہ تعصب ،حسد بغض، سے کوسوں دور  ہو ۔تمام حالات کو  حقیقت کی نظر  سے  دیکھنے کی مکمل صلاحیت رکھتاہو ۔ذہین  وفطین ہو  اپنے حافظےپر کامل اعتماد رکھتا ہو۔حالات وواقعات کوحوالہ قرطاس کرتے وقت تمام کرداروں کا صحیح تذکرہ کیا گیا ہو ۔اس لیے  کہ تاریخ  ایک ایسا آئینہ ہے کہ جس  کے ذریعے انسان اپنا ماضی دیکھ سکتاہے  اور اسلام میں تاریخ ، رجال  اور تذکرہ  نگار ی کو بڑی اہمیت  حاصل ہے اور یہ  اس کے امتیازات میں سے  ہے ۔بے شمارمسلمان مصنفین نے اپنے اکابرین  کے تذکرے لکھ کر ان  کےعلمی عملی،تصنیفی،تبلیغی اورسائنسی کارناموں کوبڑی عمدگی سے اجاگر کیا ہے۔ یوں تو صدیوں کی تاریخ  ہمارے سامنے ہے  لیکن ماضی قریب او ر موجودہ دور میں تذکرہ نویسی  اور سوانح نگاری کے میدان میں جماعت اہل حدیث میں اردو مصنفین اور مقالہ نگاروں میں  محترم مولانا محمد اسحاق بھٹی،مولانا  حافظ صلاحالدین یوسف، مولانا  محمد رمصان یوسف سلفی حفظہم اللہ وغیرہ  کی خدمات قابلِ قدر ہیں اللہ تعالی ان بزرگوں کو صحت وعافیت سے نوازے اور ان کےعلم وعمل اضافہ فرمائے ۔آمین ۔ زیر نظر کتاب’’ایک عہد ساز شخصیت‘‘ عطاء محمد جنجوعہ  کی تالیف ہے  جوکہ  مولانا محمد صدیق سرگودھوی ﷫  کے   شاگرد رشید  شیخ القرآن والحدیث  حافظ  محمد دین ﷫ کے  حیات وتذکرے پر مشتمل ہے ۔ مولانا  حافظ محمد دین  24 جنوری  1939ء کو  مو ضع کوٹ بھائی  ضلع سرگودھا  میں پید   ا ہوئے  ۔ حفظ قرآن کی تکمیل کے بعد جامعہ علمیہ ،سرگودھا میں  داخلہ لیا ۔اور   مولانا  محمد صدیق سرگودھوی سے   دینی حاصل کی اور پھرزندگی بھر دین  کی  تبلیغ واشاعت کے لیے  کام کیا   ۔لاتعداد لوگوں کو علوم دینیہ سے آشنا کیا  اور ان کو راہ  مستقیم پر گامزن کرنے کا باعث ہوئے ۔ وہ شیریں کلام بزرگ تھے  او رلوگ بڑے انہماک اور توجہ سے ان کے خطبات ودروس کو سنتے تھے ۔ موصوف نے  حدیث کے کچھ اسباق محدث العصر حافظ عبد اللہ محدث روپڑی﷫ سے  بھی پڑھے  اور روپڑی خاندان سے ان کو  بڑی عقیدت تھی ۔ اس کتاب میں  صرف حافظ محمد دین    کا  تذکرہ ہی نہیں کیا گیا  بلکہ اس کے ضمن میں  بہت سی شخصیتوں کے  تذکار بھی معرض بیان  میں آگئے ہیں  ۔حافظ صاحب نے جو  خدمات سرانجام دیں اور متعدد مقامات میں جو دینی نوعیت کے ادارے   قائم کیے  اورمسجدیں تعمیر کرائیں  مصنف  نے ان کی تفصیل کتاب میں  وضاحت سے تحریر کردی  ہے ۔ مصنف   کتا ب جناب عطا محمد جنجوعہ صاحب محدث کے  قاری ہیں اور ان کے رشحات قلم مسلسل مختلف رسائل وجرائد میں شائع ہوتے رہتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ان کے علم وعمل میں اضافہ فرمائے (آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
پہلا باب حسب و نسب 11
دوسرا باب انٹرویو 22
تیسرا باب پیکر اخلاص 42
چوتھا باب جماعتی بیداری میں کردار 67
پانچواں باب طبی و روحانی برکات 95
چھٹا باب سماجی و فلاحی کردار 119
ساتواں باب حسن اخلاق 128
آٹھواں باب سفر محبت و بندگی 142
نواں باب سفر آخرت 157
دسواں باب اولاد 168
گیارہواں باب تعزیتی بیانات ، لواحقین کے تاثرات 177
بارہواں باب رفقاء خاص 212
حرف آخر 224

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
6.8 MB ڈاؤن لوڈ سائز

اردواسلاماللہانساناہل حدیثتاریختبلیغحدیثحیاتخدماتخطباتدینسفرسیرتسیرت نگاریصحتعبد اللہعلمقرآنمصنفیننظر
Comments (0)
Add Comment