الموافقات فی اصول الشریعہ جلد2

الموافقات فی اصول الشریعہ جلد2

 

مصنف : امام شاطبی ؒ

 

صفحات: 528

 

’’اصول الفقہ‘‘ علوم دینیہ میں وہ مہتمم بالشان اور حقائق کشا علم ہے‘ جس کو پڑھنے اور سمجھے بغیر دائمی وآفاقی شریعت اسلامیہ کے بنیادی مآخذ یا ادلہ شرعیہ(قرآن‘سنت ‘ اجماع اور قیاس) کی وسعت وگہرائی کو کما حقہ سمجھا جا سکتا ہے نہ ادلہ شرعیہ سے قیامت تک پیش آنے  والے جدید مسائل کے شرعی حکم کے استنباط واستخراج کے فنی واصولی طریق کار سے آگاہی ہو سکتی ہے۔چنانچہ اصول الفقہ کی ترکیب ہی اس معنی کی طرف مشیر ہے۔ اصلو فقہ کی اہمیت وافادیت کے پیش نظر بہت سی کتب تصنیف کی گئی۔زیرِ تبصرہ کتاب  بھی اصول فقہ پر لکھی گئی کتب میں سے ایک ہے۔ اس میں مصنف نے اپنے تجربہ کی بنیاد پر قواعد سازی کی ہے اور قواعد شرعیہ کو شریعت کے استقرائی دلائل کے ساتھ مضبوط بنانے کی کوشش کی ہے۔یہ کتاب اصلا عربی میں ہے تو  اس کے افادۂ عام کے لیے اس کا اردو ترجمہ سلیس اور عام فہم کیا گیا ہے اور ہر باب اور فصل میں اصل مؤلف کے مفہوم ومراد کو واضح کرنے کی پوری کاوش ہے۔ اس میں آیات کو دوسری آیات سے اور حدیث کو دوسری احادیث سے اور آثار کو دیگر آثار سے یوں ملایا جاتا ہے کہ شک وشبہ کی کوئی صورت ہی نہیں باقی رہتی۔ یہ کتاب’’ الموقفات فی اصول الشریعۃ ‘‘ امام ابو اسحاق‘ابراہیم بن موسی الشاطبی کی مرتب کردہ ہے اور اس کے مترجم کا نام  مولانا عبد الرحمان کیلانی ہے۔آپ دونوں تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ ان کی درجنوں  کتب اور  بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف اور مترجم وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
مقاصد کی قسموں کا بیان 9
نوع اول وضع شریعت میں شارع کا مقصد اور اس میں چند مسائل 13
فصل مصلحت اور مفسدہ میں تعارض کا بیاں 37
فصل مذکورہ اصل پر مبنی چند قواعد کا بیان 50
نوع ثانی فہم شریعت کے لیے چند مسائل 77
فصل عربی کلام کے غیر زبان میں ترجمہ کا بیان 81
فصل عربوں کے علوم کا بیان 85
فصل معانی میں بال کی کھال اتارنے سے پرہیز کا بیان 102
فصل معانی میں جمہور کے تتبع کا بیان 105
فصل انفرادی معنی کی بجائے ترکیبی معنی پر توجہ کی ضرورت 107
فصل تکالیف شرعیہ کو قریبی مفہوم سے پہچاننے کا بیان 109
فصل ثانوی معنی سے آداب کے متضاد ہونے کا بیان 127
نوع ثالث شرعی مقاصد برائے تکلیف کے چند مسائل 134
فصل باطنی اوصاف کا بیان 138
فصل بغض کا بیان 143
فصل مشقت کی بجائے عمل کے قصد کا بیان 161
فصل حرج کے مرفوع ہونے کا بیان 166
فصل حرج کے مرفوع ہونے کی وجہ 170
فصل شرعی اعمال کے لازمی مطلوب ہونے کا بیان 180
فصل منہیات میں مشقت کا بیان 187
فصل خارجی مشقت کا بیان 189
فصل حرج عام اور حرج خاص میں فرق 200
فصل زجو وتشدید اور تخفیف و رخصت 213
نوع رابع وضع شریعت کے مقاصد برائے تعمیل 215
فصل خواہش نفس پر مبنی عمل کے باطل ہونے کا بیان 222
فصل اتباع خواہش کے مذموم ہونے کا بیان 222
فصل خواہش کی پیروی ریاکاری کی مانند 224
فصل پہلے اور دوسرے قصد کی وضاحت 236
فصل بعض مقاصد کفائیہ کا بیان 238
فصل خلوص نیت سے عادی اعمال کے عبادت بن جانے کا بیان 261
فصل مقاصد اصلیہ کے قصد سے مستحب کا واجب ہو جانا 262
فصل اصل مقصد پر اجر جزیل کا بیان 263
فصل مقاصد اصلیہ کی مخالفت گناہوں کا باعث 264
فصل طاعات کا اصول اور حظ اخروی و دنیوی میں فرق کا بیان 265
فصل مسئلہ مذکورہ سے متعلق 279
فصل عادات میں دنیوی حظ کے قصد کے صحیح ہونے کا بیان 284
فصل صحیح اور باطل کی مراد کا بیان 290
فصل قیاس اور صوفیہ کے متعلق ایک گمان کا بیان 316
فصل کرامت کی اصل معجزہ 332
فصل باطل کرامت کا بیان 336
فصل کرامات کے مطابق عمل کی مثالیں 349
فصل مکاشفات کو شریعت پر پیش کرنے کا بیان 355
فصل عادت کی شکستگی کا بیان 367
فصل عادات کی اصل کا بیان 388
فصل حق اللہ یا حق العبد کی نسبت سے افعال کی قسموں کا بیان 404
مقاصد کی دوسری قسم تکلیف میں مکلف کے مقاصد 411
فصل کتاب الاحکام کی طرف رجوع کا مشورہ 422
فصل مصالح غیر کا بیت المال سے پورا ہونا 465
فصل مصالح عامہ میں ذاتی ایثار کا بیان 467
فصل بڑی مصلحت کی خاطر مفندہ کو نظر انداز کرنے کا بیان 472
فصل بعض جائز حیلوں کا بیان 490
فصل بعض تفریعی مسائل اور کتاب المقاصد کے خلاصہ کا بیان 505

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
13.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment