اساسیات اسلام

اساسیات اسلام

 

مصنف : محمد حنیف ندوی

 

صفحات: 285

 

دین دو باتوں ،فکر وکردار یا عقیدہ وعمل سے تعبیر ہے۔قرآن مجید کی اصطلاح میں ،ایسا عقیدہ جو عمل کی اساس بنے ،کردار وسیرت کی تشکیل کرے اور بجائے خود تخلیقی نوعیت کا حامل ہو ایمان کہلاتا ہے۔اور اگر اس سے زندگی ،عمل اور تخلیق وآفرینش کی نشاط کاریاں چھین لی جائیں تو پھر وہ عقیدہ ہو سکتا ہے ،یا اسلام کا ادنی درجہ بھی اسے کہہ سکتے ہیں،ایمان نہیں۔زیر تبصرہ کتاب “اساسیات اسلام” معروف عالم دین اور متعدد کتابوں کے مصنف مولانا حنیف ندوی کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے اسلام کے بارہ میں اسی نقطہ نگاہ کو سامنے رکھا ہے کہ اسلام زندگی اور عمل کا مذہب ہے،اور اسی بناء پر تعمیر فرد اور تعمیر معاشرہ سے متعلقہ مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی ہے۔اور اسلام کی روشنی میں فرد ومعاشرے کے فکری اور تہذیبی مسائل کا تجزیہ اور ان کا حل پیش کیا ہے۔اللہ تعالی مولف کی ان خدمات کو قبول فرمائے،اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
باب 1۔اساسیات اسلام (ا۔7)
تاریخ وہدایت میں رشتہ وتعلق کی نوعیت کیاہے؟ 1
تطبیق کی دوصورتیں 3
پہلی صورت ارکان خمسہ کی جامعیت 4
دوسراانداز ،قرآن کی معنوی سمتیں 5
باب 2۔کیااساسی نہیں ہے(8۔24)
کلیساکی دوبھیانک غلطیاں ،نہ ہردہمہ دین ہے اورنہ سائنسی اکتشافات دین سے متصادم ہیں ۔ 8
دین ودانش میں تصادم پیداکرنے کی ذمہ داری دونوں پرعائدہوتی ہے ،اہل کلیساپربھی اورارباب دانش پربھی۔ 8
عظمت انسانی کامعیار 12
عیسائیت کی بدنصیبی 13
مدّرسی حکماکی غلط اندیشی 14
مسئلہ ارتقانے ربوبیت کے پہلوؤں کوزیادہ اجاگرکیاہے 14
مسئلہ ارتقااورمسلمان کاردعمل 15
عیسائیت کاموقف 16
علوم ومعارف اوردینی حقائق میں تواردممکن ہے 16
علمی حقائق کوقرآن اس لیے بیان کرتاہے تاکہ لوگ ان میں پنہاں حقیقتوں پرغورکریں 18
اسلام اورمابعدالطبیعی موشگافیاں 19
متکلمین کی داماندگی 20
متکلمانہ اسلوب فکرکی مضرت 21
باب3۔تعمیرفرد(25۔69)
فردومعاشرہ میں رشتہ وتعلق کی نوعیت 25
یہودیت کے چاربنیادی نقص 27
عیسائیت یہودیت کاجواب دعویٰ ہے 30
استنادکے خلاف ردعمل 32
مذہب فطرت کی غلط اندیشی 35
استنادکوبے جاپابندی سے آزادہوناچاہیے 36
فلسفہ وجودیت اورفرد 37
فلسفہ وجودیت کاخلاصہ 37
زندگی اہمال نہیں نعمت ہے اورکمیت نہیں کیفیت سے تعبیرہے 39
زندگی کے بارہ میں صحت مندانہ انداز فکر 40
موت اہمال نہیں زندگی کاجزوترکیبی ہے 42
حاصل بحث 44
قرآن کیونکرفردکی مشکلات کاحل تجویزکرتاہے 47
توحیدکے فیوض معنوی 49
انبیاءکااصل اشکال 50
انکارباری کاتاریخی وعقلی پس منظر 51
کانٹ کی تنقیدکے بارہ میں بیوری کی رائے 53
کانٹ کی ذہنی مجبوری ،عقل وخروکی بیچارگی 54
اثبات باری کے دلائل سہ گونہ 55
دلیل کوفی پراعتراضات کی نوعیت 55
غایتی دلیل میں مغالطہ کاانداز 56
وجودی دلیل کی تشریح 56
خداکامسئلہ قرآن کی روسے قلب وروح کامسئلہ ہے منطق واستدلال کانہیں 57
مدرسیت کی اصولی غلطی 58
فکروتدبرکی تین سطحیں ،کیاانسانی ذہن مادہ کالطیف ترین ارتقاء ہے 59
انسانی ذہن اوراحساسات وتاثرات 60
کیاحیاتیات کانظام مادی نوعیت کاحامل ہے 61
برگساں کانظریہ 63
جوشش حیات بجائے خودتخلیقی عنصرنہیں 64
نباتات وجودکی تیسری سطح 64
عالم نباتات کی طرفہ طرازیاں 65
باب4۔نظریہ توحیداوراس کی اساس (70۔86)
توحیدانسانی قلب وضمیرکی صدائے بازگشت ہے یابت پرستی کی تجرید 70
دینی روایت میں توحیدکامسئلہ قلب واذعان کامسئلہ ہے 71
دینی روایت کے ثمرات شیریں 72
یسعیابنی کاارشاد،زمین وآسمان کی راہیں جداجداہیں 73
توحیدکااثرفکروعمل پر 75
ایمان کے بارہ میں ابوحنیفہ کی شدف نگاہی 76
توحیدکے بعض احوال وتجربات کی تشریح ممکن نہیں 77
پہلااورعظیم تراحساس یکتائی 78
انسان کی اخلاقی وروحانی پستی کااصل سبب 79
انسانی فطرت کے علاوہ کچھ اورگوشے اوروسعتیں بھی ہیں 80
توحیدکادوسرااثر،انسان اورکائنات میں ثنویت کی نفی 81
توحیدکاتیسرااثر،حصول یقین یک یہ سطح کہ خداہرحال میں ہمارے ساتھ ہے 82
توفیق الہی کی تشریح 83
توکل کے دومقام ،توکل عام اورتوکل خاص 84
توحیدکاچوتھااثر،ذہن منطقی طریق فکراختیارکرلیتاہے 85
باب5۔نماز اوراس کے اثرات(89۔166)
نماز صرف حکم ہی نہیں ،اس کاتعلق پوری کائنات کے ذوق اطاعت سے ہے 89
نماز کے ابعاوثلاثہ 90
نماز یکطرفہ عمل نہیں بلکہ دوگونہ اظہارالتفات کاذریعہ ہے 91
نماز مکمل نظام عبادت ہے 93
بندگی کی صحیح اورمتوازن راہ 94
نماز زندگی کاایک نیاسفر 95
نماز کی عام برکتیں 97
نمازکی نفسیاتی اہمیت 98
باب6۔اسلام کاتصورثقافت(100۔166)
ثقافت کیاہے 100
قول فیصل،تاریخ سازقوتوں کی تشریح 104
زندگی کے بارہ میں دینی نقطہ نظرکیاہے 106
نظریہ ارتقااوراسلام،موجودہ تہدیب کی سب سے بڑی محرومی 107
سفرانسانیت کانقطہ آغاز 109
فکروعمل کے دومحور 110
تاریخ کی جبریت کے معنی 111
رفع تضادتہذیب انسانی کاواحدنصب العین ہے 112
داخلیت پسندی اورخارجیت پسندی 113
بیچ کی راہ 115
اسلام کااپناتصورثقافت 118
مسئلہ ثقافت کے دوپہلواوردواسلوب 118
اسلام ایک’کل‘سے تعبیرہے 119
’’کل‘‘سے علیحدگی کاعلوم دینیہ پرکیااثرہوا 120
’کل‘کادائرہ اطلاق 121
ربوبیت کبریٰ یاوحدت انسانیت 122
اسلام اورمختلف قومیتیں 124
ایک تاریخی حقیقت 126
تنگ نظری اورتعصب سیاسی اوراقتصادی عوامل کانتیجہ ہے اختلاف اس کاسبب نہیں 128
لباس اوراسلام 128
آخرت پرایمان کیازندگی امتزاج عناصرسے تعبیرہے 129
ایمان بالآخرۃ اورتہذیبی سمتوں کی تعیین 131
مستقل آشناحضرات کاتضاداوراس کاحل 133
محاسبہ کاعمل پوری کائنات میں جاری وساری ہے 136
فنون جمیلہ اوراسلام 138
کسی شے کاوجودمیں آنااورحسین ہونادومختلف حقیقتیں ہیں 139
حسن وجمال کے بارہ میں بورژزائی حکماکی غلط اندیشی 140
اصل مسئلہ 142
کیافن آزادہے اورفن کارمعاشرہ کاجزنہیں 143
فن کارکامقام 144
فنون جمیلہ کے مشمولات اوراسلام میں ان کی اہمیت 145
رقص اورمجسمہ سازی 146
مجسمہ سازی اورتقاضائے توحید 148
اصل الجہادُ 149
اجتہاداورفطرت 151
عورت اوراسلامی ثقافت ،تین فیصلہ کن پیمانے 152
اسلام کااندازفکر 153
فطرت کافیصلہ 158
موجودہ دورکے علمی واجتماعی تقاضے 160
باب7۔اسلام اوراس کی سیاسی قدریں(167۔215)
خلیفہ کااولین اطلاق 167
دوسرااطلاق 168
تیسرااطلاق 169
دین کامقصدکشورکشائی نہیں،اخلاقی وروحانی اقدارکی حفاظت ہے 170
سیاسی اقدارکے معنی روحانیت سے محرومی کے نہیں 171
انفرادیت واجتماعیت کافرق اضافی ہے 171
لفظ خلافت کاچوتھااطلاق 172
کیاسیاست کسی بندھے ٹکے سیاسی نظام سے تعبیرہے یااس کی حیثیت ایک پاکیزہ ترتنظیمکی ہے 173
چندلطیفے 174
نظام خلافت میں پنہاں نصب العینی تصورکی تفصیلات 177
ملوکیت اورخلافت میں رشتہ وتعلق کی نوعیت 179
کیاخلافت راشدہ ہتھیاکریسی کی قسم کانظام تھا 181
تھیاکریسی کاالزام غلط فہمی کانتیجہ ہے ۔حکومت کامطلب صرف دینی اقدارکافروغ وارتقاہے 182
اہل مغرب کی کوتاہ نظری 183
ایک اہم سوال،کیااسلام کانظریہ مملکت متجحرنظریہ ہے یااس میں تفسیروتشریح کے تنوع کی گنجائش پائی جاتی ہے 183
سنی اورشیعی نقطہ نظر 184
اسلام کے نظریہ مملکت میں ارتقاکی قسمیں ،المارودی کے تصورات 185
خلافت وفرائض نبوت کی بجاآوری سے تعبیرہے اوراس میں دین ودنیادونوں کی تحسین وارتقاشامل ہے 186
ابن الطقطقی کے تصورات ۔غیرمسلم مگرعادل حکمران بہترہے یاظالم مسلمان 188
علم سے مرادیہ ہے کہ خلیفہ اپنے ماحول اورتاریخی تقاضوں سے بھی آگاہ ہو 189
پادشاہوں کے لیے ضروری اوصاف 190
پیغمبرکومشورہ کرنے کاحکم کیوں دیاگیا۔ 191
ابن رشدکے تصورات مملکت 192
تصورسیاست اس وقت تک نامکمل رہتاہے جب تک اس میں عورتیں شریک نہ ہوں 193
ابن خلدون 194
معاشرہ کیونکروجودپذیرہوتاہے 194
معاشرہ کی دوقسمیں ہیں دنیوی اوردینی 195
خلافت اللہ کی ریاست سے نہیں،پیغمبرکی نیابت سے تعبیرہے 196
دویادوسے زیادہ خلفاکاتقرربھی جائزہے 196
غزالی ،ابن تیمیہ اورشاہ ولی اللہ 197
موجودہ حالات میں ہمارا سیاسی موقف 200
احیائے خلافت کاتصورکیوں ناقابل عمل ہے 201
حکومت اللیہ کاصحیح تراطلاق 203
اولااقتدارکاتعلق اس قانون سے ہے جوکتاب وسنت سے ماخوذہے اورثانیاًاس کاتعلق ان لوگوں سے ہے جواس کی نمائندگی کے دعویدارہیں 204
اسلام جمہوریت چاہتاہے 205
جمہوریت کے بارہ میں تین اہم نکات 206
مشورہ کی اہمیت 207
اقوام مغرب میں جمہوریت کے فروغ کے اسباب 208
کیاجمہوریت غیراسلامی نظام سے تعبیرہے 209
جمہوریت علامہ اقبال ؒ کے اعتراض کی روشنی میں 211
باب8۔اقتصادیات میں اسلام کاموقف(216۔257)
مسئلہ زیربحث کوسمجھنے کی آسان صورت 216
اشکال کی نوعیت ۔کیاسب انسانوں کی ضروریات یکساں ہیں 217
مسئلہ کاقابل فہم حل 218
بنیادی ضرورتوں کوپوراکرناکیونکرممکن ہے ،منصوبہ بندی کی اہمیت 219
موجودہ دورکے دومعاشی نظام سرمایہ داری اوراشتراکیت 221
اسلام کاجامعیت سے متصف ہوناکن معنوں میں ہے 221
نظام سرمایہ داری کاآغاز اورتہذیبی ترقی 223
سرمایہ داری نظام کی اساس ،کاروبارکی آزادی اوراس کے نتائج 224
اصلاحات کی نوعیت اوراس کے اثرات 226
اس کی تہہ میں چھپی ہوئی پانچ خرابیاں ،کیایہ نظام کسی نئے فلسلفہ حیات کوجنم دینے سے قاصرہے؟ 227
اشتراکیت ،جدلی مادیت کے معنی 232
اشتراکیت کادنیائے انسانیت پراحسان 234
برژرواحکماکااندازاستدلال ،کیامحنت صرف مفروعمل ہے 235
اشتراکی معاشرہ کی خصوصیات 237
کیااجتماعی ملکیت کاتصورغیرفطری ہے 238
اسلامی سوشلزم کی اصطلاح ’مذہب‘کائنات اورتاریخ کے بارہ میں اسلام کانقطہ نگاہ 240
نجی ملکیت اوراسلامی فقہ،چندبنیادی نکات کی تشریح 242
غلامی کے بارہ میں اسلام کاموقف 243
نجی ملکیت اورغلامی،نجی ملکیت میں خلل کب پیداہوتاہے 246
اسلامی کی اقتصادی روح کاتعین 248
استحصال کسے کہتے ہیں 251
آخری سوال ،کیااشتراکیت کی اقتصادی روح کوہم اپناسکتے ہیں 253
اسلام اوراشتراکیت میں تضادکی نوعیت ،کیاان میں مفاہمت ممکن ہے 256
باب9۔اسلام کانظریہ اخلاق(257۔284)
اسلام اورزندگی میں چولی دامن کاساتھ ہے 258
ہیراکلٹس کی رائے 258
دیمقراطیس کانقطہ نظر 259
سوفسطائی حکماکاموقف 259
سقراط کااخلاقی زاویہ نگاہ 259
افلاطون کی رائے 260
ارسطوکااشکال 260
رواتی حکماکانظریہ 261
موجودہ حکمااوراخلاقیات ،ہابس کاخیال 262
لاک کی رائے 262
کانٹ کاتصورخیر 263
مل کی رائے 264
ڈیوی 264
فلسفہ اخلاقیات کانچوڑ 265
افادیت سے تمام مظاہرکی تشریح نہیں ہوپاتی 266
اضافیت اخلاق کامطلب 268
تعمیراخلاق کے لیے اسلام نے کن اصولوں کواختیارکیا 271
تقوی اسلام کاوہ جامع پیمانہ ہے جس کاکردارتخلیقی ہے 273
تقوی تہذیبی عمل سے تعبیرہے 276
خیراعلیٰ کی تجسیم کے معنی ،جامعیت ،توازن،محفوظیت اورتکمیل واتمام ہے 276
اسلامی اخلاقیات ایک نظرمیں 279

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
6.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

آزادیاخلاقیاتاسلاماللہتبصرہحقائقحلحیاتخدماتخلافتدلائلدینروحسوشلزمصحتعلامہ اقبالعلمیقانونقرآنکائناتماحولمحمد حنیفمذہبمسائلمشکلاتمعاشرہ
Comments (0)
Add Comment