فقہ اسلامی تعارف اور تاریخ

فقہ اسلامی تعارف اور تاریخ

 

مصنف : پروفیسر اختر الواسع

 

صفحات: 322

 

فقہ اسلامی فرقہ واریت سے پاک ایک ایسی فکر سلیم کا نام ہے جو قرآن وسنت ِ رسول کی خالص تعلیمات میں سینچی گئی ۔ جس نے زندہ مسائل کے استدلال، استنباط اور اجتہاد میں قرآن وسنت کواپنایا اور شرعی احکام کی تشریح وتعبیر میں ان دونوں کو ہی ہر حال میں ترجیح دی۔ یہ تعلیمات اللہ تعالیٰ کا ایسا عطیہ ہیں جو اپنے لطف وکرم سے کسی بھی بندے کو خیر کثیر کے طور پر عطا کردیتا ہے۔ اور فقہ اسلامی قرآن وسنت کے عملی احکام کا نام ہے ۔ کچھ قرآن اور سنت کے متعین کردہ ہیں اورکچھ احکام قرآن وسنت کےاصولوں سےمستنبط کیے ہوئے ہیں ۔ ان دونوں قسم کےاحکام سےمل کرفقہ اسلامی عملی قانون بن کر سامنے آتی ہے۔ اس لحاظ سے فقہ اسلامی ہی دراصل انسانی زندگی سے ہر قدم پر اور ہر لمحہ مربوط رہتی ہے ۔ اور یہ قرآن وسنت کی روشن تعلیمات کو نمایاں کرتی ہے ۔فقہ کا علم کتاب وسنت سے سچی وابستگی کے بعد تقرب الٰہی کی صورت میں حاصل ہوتا ہے ۔ یہ علم دھول وغبار کواڑا کر ماحول کوصاف وشفاف بناتا ہے اور بعض ایسے مبہم خیالات کا صفایا کرتا ہے جہاں بظاہر کچھ ہوتا ہے اور اندرون خانہ کچھ ۔ فقہ اسلامی مختلف شبہ ہائے زندگی کے مباحث پر مشتمل ہے اس کے فہم کے بعض نابغۂ روگار متخصصین ایسےبھی ہیں جن کے علم وفضل اوراجتہادات سےایک دنیا مستفید ہوئی اور ہورہی ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ فقہ اسلامی تاریخ اور تعارف ‘‘ اسلامی فقہ کےاجمالی تعارف وتاریخ پر مشتمل پروفیسر اختر الواسع کی گراں قدر تصنیف ہے اس کتاب کو انہوں نے نوابواب میں تقسیم کیا ہے ان ابواب میں انہوں نے فقہ اسلامی کے آغاز سے لے کےموجود دور تک کی عہد بہ عہد تاریخ اور ہر عہد کی خصوصیات وخدمات فقہ اسلامی کی تعریف وتعارف ، فقہ اسلامی کے مصادر ، فقہی مسالک ، فقہی علوم وفنون، فقہی اختلاف کی حیثیت واسباب اور فقہی مسالک میں تطبیق ، اجتہاد وتقلید کی حقیقت وتعارف ، مختلف فقہی مسالک کی معروف فقہی کتابوں کا تعارف پیش کیا ہے اور آخر میں سو سے زائد مروج فقہی اصطلاحات کی فرہنگ بھی پیش کی ہے ۔یہ کتاب موضوع کی متوع ہمہ گیری کے ساتھ ساتھ متوازن ضخامت کی حامل ہے ۔ نہ تو اتنی مفصل ہےکہ مطالعہ کے لیے وقت فرصت مہیا نہ ہوسکے اور نہ اتنی مختصر کہ موضوع پر گفتگو تشنہ رہ جائے ۔کتاب کا موضوع اگرچہ خشک اور اصطلاحات سےگراں بار بھی ۔لیکن فاضل مصنف نے حتی الامکان اسے آسان زبان اور سہل اسلوب میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے ۔اور جدید اسلوب کے مطابق ضروری معلومات کےبعد ان کےحوالے درج کردیے ہیں تاکہ تفصیلی مطالعہ کےشائقین ان کی طرف رجوع کرسکیں۔

 

عناوین صفحہ نمبر
پیش لفظ 20
پہلا باب :آغاز ،تعریف ،تقسیم
تمہید 25
فقہ کالغوی معنی 26
فقہ کی اصطلاحی تعریف 26
فقہ اورشریعت میں فرق 29
فقہی احکام کی قسمیں 31
دوسرا باب :فقہ اسلامی کی مصادر
شریعت کےبنیادی مصادر 38
کتاب اللہ (قرآن) 38
سنت رسول اللہ 40
اجماع 43
قیاس 45
شریعت کےثانوی مصادر 48
استحسان 48
استصلاح 51
عرف ورواج 53
استصحاب 57
سد ذرائع 60
پچھلی شریعت 62
قول صحابی 64
تیسرا باب :فقہ اسلامی کی تاریخ ۔آغاز تاحال
فقہ اسلامی میں تنوع اوروسعت 69
فقہ اسلامی کےادوار 71
پہلا دور :آغاز وحی تاوفات نبوی 72
صرف  دومصادر شریعت 72
احکام میں تدریج ،آسانی اورحکمت 73
قرآن وحدیث کی روایت  ونقل 74
لفظ فقہ کا استعمال 74
دوسرا دور:عہد خلفائے راشدین 76
نئے مسائل اورکی کثرت 76
اجماع اورقیاس کااضافہ 77
صحابہ میں اختلاف رائے 78
قرآن کی یکجا تدوین 78
تیسرادور:مابعد خلافت راشدہ تااوائل دوسری صدی 80
مسائل کےاستنباط میں دورجحان 80
شریعت کےثانوی مصادر کااضافہ 81
وضع حدیث کافتنہ 81
تدوین حدیث 82
چوتھا دور:اوائل دوسری صدی تانصف چوتھی صدی 83
اس دور کی خصوصیات 83
اصول فقہ کی تدوین 84
فقہی اصطلاحات کاظہور 85
فقہ تقدیری 85
فقہی قواعد 85
کتب حدیث کی تصنیف 86
فن جرح وتعدیل 86
تدوین فقہ 87
تقلید میں توسع 87
پانچواں دور :نصف چوتھی صدی تانصف ساتویں صدی 88
چوتھے دورپر ایک نظر 88
پانچویں دورکی صورت حال 89
احکام کےعلل کی تحقیق 89
ترجیح اورتخریج 90
نئے مسائل میں اجتہاد 90
فقہی تصنیفات 91
فقہی مناظرے ومباحثے 92
چھٹا  دور:نصف ساتویں صدی تاتیریں صدی 93
فقہی متون کاطریقہ 94
کتب فتاوی 94
فقہی قانون سازی 95
ساتواں دور :تیرہویں صدی تانصف چودھویں صدی 96
مجلۃ لاحکام العدلیہ 96
قانون سازی میں فقہی مسالک سے استفادہ 97
مجلۃ کےاحکام کی منسوخی 97
آٹھواں دور:بابعد عالمی جنگ دوم تاجاری 99
اسلامی شریعت کانفاذ 99
اجتماعی اجتہاد کےادارے 100
اجتماعی اجتہاد کاطریقہ ومنہج 101
مختلف مسالک سےاستفادہ 102
انسائیکلوپیڈیائی اسلوب 103
چوتھا باب :فقہی مسالک
فقہی مسالک کامفہوم 107
فقہی مسالک کاپس منظر 107
موجودہ فقہی مسالک کی وجہ 109
اہل سنت کےفقہی مسالک 110
1۔فقہ حنفی 110
فقہ حنفی کاتعارف 110
امام ابو حنیفہ 111
منہج اورخصوصیات 112
اجتماعی تدوین فقہ 114
طریقہ استنباط 114
بنیادیں کتابیں 115
2۔فقہ مالکی 118
فقہ مالکی کاتعارف 118
امام مالک بن انس 118
خصوصیات وامتیازات 121
منہج استنباط 121
بنیادی کتابیں 122
3۔فقہ شافعی 123
فقہ شافعی کاتعارف 123
اما م شافعی 124
خصوصیات وامتیازات 125
ابتدائی کتابیں 127
منہج استدلال 128
4۔فقہ حنبلی 129
فقہ حنبلی کاتعارف 129
امام احمد بن حنبل 129
خصوصیات اورمنہج 130
ابتدائی کتابیں 131
طریقہ استدلال 132
5۔فقہ اہل حدیث 133
تعارف 133
امتیازات وخصوصیات 134
نامور شخصیات 134
شیعی فقہی مسالک 135
تعارف 135
خصوصیات 135
فرقے 135
فقہی مسلک 136
1۔فقہ جعفریہ 138
فقہ جعفر یہ کاتعارف 138
اما م جعفر صادق 139
امتیازات وخصوصیات 139
بنیادی کتابیں 140
2۔ فقہ زیدیہ 141
فقہ زیدیہ کاتعارف 141
اما م زیدبن علی زین العابدین 141
بنیادیں کتابیں 142
امتیازات 142
غیرمروجہ  فقہی مسالک 143
فقہی مسالک کی کثرت 143
رواج ارزوال 143
اول :وہ فقہی مسالک جوایک عرصہ تک رائج رہ کر ختم ہوگئے
1۔فقہ اوازاعی 145
تعارف 145
امام اوزاعی 145
فقہی کتاب 146
2۔فقہ طبری 147
اما م طبری 147
3۔فقہ ظاہری 148
تعارف 148
امام داؤد ظاہری 148
کتابیں 149
امام ابن حزم 149
دوم :فقہی مسالک جورائج نہیں ہوئے 151
محمد بن عبدالرحمن بن ابی لیلی 151
سفیان بن سعید ثوری 151
شریک بن عبداللہ نخعی 151
ابو سعید حسن بن یسار بصری 152
ابو ثورابراہیم بن خالد 152

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
4.3 MB ڈاؤن لوڈ سائز

اجتہاداحکاماسلامیاسلامی تاریخاللہتاریختبصرہتعلیماتحدیثخلافتخلافت راشدہزبانسنتشرعی احکامشریعتعبداللہعلمفقہقانونقرآنماحولمسائلمعلوماتوحی
Comments (0)
Add Comment