گفتگو کا سلیقہ

گفتگو کا سلیقہ

 

مصنف : پروفیسر امیر الدین مہر

 

صفحات: 200

 

گفتگو ایک ایسا عمل ہے جس کی وجہ سے انسان لوگوں کے دل میں اتر جاتا ہے یا لوگوں کے دل سے اتر جاتاہے۔ دل اور زبان انسانی جسم کے سب سے اہم دو حصے ہیں۔ زبان دل کی ترجمان ہے اس لیے اس کی اہمیت اور بھی زیادہ ہے۔ آدمی کی گفتگو ہی اس کاعیب و ہنر ظاہرکرتی ہے۔ گفتگو کرتے وقت زبان سے وہی گفتگو کریں جس کا مقصد خیر ہو، کسی کی غلطی کی اصلاح کرتے وقت حکمت کومد نظر رکھیں، اگر مخاطب کو کوئی بات سمجھ میں نہ آئے تو ضرورت کے تحت دہرائیں۔ ناحق اور بے جا بحث کرنے سے، حق پر ہونے کے با وجود لڑائی جھگڑے، درمیان میں بات کاٹنے سے، غیبت و چغلخوری اور لگائی بجھائی، جھوٹ او ر خلاف حقیقت کوئی بات کہنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ نیز آداب گفتگو میں سے یہ بھی ہےکہ   مخاطب کی بات کو غور سے سنیں اسے بولنے کاموقعہ دیں، درمیان میں اس کی بات نہ کاٹیں اور ادھر ادھر توجہ کرنے کی بجائے اس کی طرف پوری توجہ رکھیں۔ نبی کریم ﷺ نے گفتگو کے آداب کو بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ جب تین لوگ ایک جگہ اکٹھے بیٹھے ہوں تو ان میں سے دو آپس میں کھسر پھسر نہ کریں اس سے تیسرے کی دل شکنی ہوگی۔ زیر تبصرہ کتاب ’’گفتگو کا سلیقہ‘‘ پروفیسر امیرالدین مہر کی تصنیف ہے۔ فاضل مصنف نے گفتگو کو شیریں، دلپسند اور دلنواز بنانے کے لیے قرآن و حدیث، حکماء علماء کے کلام سے منتخب کردہ شہ پاروں، جامع کلمات کی عبارتوں، حکمتوں، لطیفوں، جملوں فقروں کی روشنی میں اس کتاب کو مرتب کیا ہے۔ یہ کتاب ہرطبقے کے افراد کے باہم گفتگو کرنے، دوسرے کو اپنی بات پر قائل کرنے اور اپنی طرف متوجہ کرنے کےلیے ایک بہترین ذریعہ ہے۔ اور اداروں کے سربراہوں، دینی وتبلیغی جماعتوں و تنظیموں کے ذمہ داروں، این جی اوز کے منتظمین، مساجد کے ائمہ، خطباء اور واعظین حضرات، مجالس میں گفتگو کرنے والے اصحاب کے لیے بہترین کتاب اور خیر جلیس ہے۔

 

عناوین صفحہ نمبر
دستک 7
سخن ہائے گفتنی 11
باب اول۔فن گفتگو 15
گفتگو میں متکلم ومخاطب 15
فن گفتگو کےذریعے کامیابی 20
مخاطین کی درجہ بندی 22
باب دوم۔زبان کی اہمیت وکردار 27
زبان کی نیکیاں اوربرائیاں 30
امربالمعروف ونہی عن المنکر کےچند پہلو 50
باب سوم۔زبان کی منفی کردار 55
کذب 55
نفاق اورمنافقت 62
زبان کی دوسری بڑی برائیاں 63
باب چہارم۔خاموشی معنی دارد 81
بنیادی طورپر ذہین 81
بےمقصد گفتگو بےحیائی راز ظاہر کرنا 82
خاموشی 83
باب پنجم ۔آداب گفتگو 85
قرآن کریم اروگفتگو 85
رسول اللہﷺ اورگفتگو 87
اختلاف کافطری ہونا 97
مسلمان کاطالب حق ہونا 104
نیت کاخالص ہونا 106
مناسب موقع تلاش کرنا 110
موضوع کاعلم ہونا 111
سب لوگوں کایکساں نہ ہونا 114
گفتگو میں خود کوترجیح نہ دینا 116
غورسے سننا 118
اپنی ذات پر نظر رکھنا 120
مثالیں دینا 126
مشترکہ نکات پر گفتگو کرنا 128
بحث ختم کرنا 130
میں نہیں جانتا 131
ضدسےبچنا اروغلطی تسلیم کرنا 134
حوالہ جات اوردیانت داری 136
فریق ثانی کااحترام 138
نظریہ اورصاحب نظریہ 143
گفتگو کابہترین طریق 146
چیلنج کرکےلاجواب کرنا 148
اختلاف اورمحبت 160
نتیجے پر پہنچنا 161
غصہ نہ کرنا 163
رائے کی صحت پر اطمینان کےباوجود اختلاف 165
جب منطق بےبس ہوجائے 169
متکلم کاضمیر استعمال نہ کرنا 171
اونچی آواز سےگفتگو نہ کرنا 172
باب ششم ۔گفتگو کی خامیوں کاجائز ہ لیجے 174
اپنی گفتگو کی خامیوں کاجائزہ لینا،گفتگو اوراحساسات واثرات 174
انجام گلستان کیاہوگا 175
قومی زندگی کامسئلہ گفتگو میں عمومی غلطیاں اورنقائص گھبراہٹ 176
تکلیہ کلام ہنسی اورالفاظ 177
تالی بجانا میں میں کرناکھری کھری باتیں ،چاپلوسی تیز گام بننا 178
سب سےمخاطب ہونامنہ میں بولنا اوراختلافی وذاتی مسائل اورغصہ 179
محفل کی جان بچوں کاموجودہ ہوناناہلی 180
باب ہفتم ۔فن گفتگو کےذریعے کامیابی کاحصول (ایک سفری خاکہ) 181
سفروسیلہ ظفرسڑک ڈرائیور اورگاڑی 181
گفتگو سواری کی مثل ہے 182
ہمارامعاشرہ ایک شاہرہ کی طرح ہے 183
ملاقات ،گفتگو اورمنزل 184
چہرے اورہاتھ کےتاثرات ذاتی خوبیاں اورکامیابی 185
گفتگو میں زورپیداکیجئے ہردل عزیز نیے 186
اچھا ڈرائیور بننےکےلیےمنصوبہ بندی کیجیے 186
آپ بھی مشاہدہ کیجیے 187
باب ہشتم ۔فون پر گفتگو کاطریقہ اورآداب 189
ہےدل کےلیے موت مشینوں کی حکومت 189
مرحلہ نمبر 1۔جب آپ فون کرہے ہیں 190
مرحلہ نمبر 2۔فون پر گفتگو کےدوران 192
آپ کااخلاقی فرض 193
مرحلہ نمبر 3۔فون پر گفتگو ختم کرنےکے بعد 194
چند دیگر باتیں 198
کتابیات 199

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
4.4 MB ڈاؤن لوڈ سائز

آداباصلاحامیرانسانتبصرہحقحکمتزبانصحتعلماءقرآنمسائلموتنظر
Comments (0)
Add Comment