ہسپتال کی دنیاشریعت کے آئینے میں

ہسپتال کی دنیاشریعت کے آئینے میں

 

مصنف : عبد العزیز بن عبد اللہ بن باز

 

صفحات: 48

 

انسانی جسم کی ساخت اورجبلت ایسی ہے کہ یہ مختلف اسباب ووجودکی بناء پرمرض کاشکارہوجاتاہے۔اسلام میں جسطرح نارمل حالات اورصحت وتندرستی کے حوالے سے احکام موجودہیں۔وہیں اللہ عزوجل نے بیماروں کے لیے بھی بعض رخصتیں اورخاص احکام نازل فرمائی ہیں ۔زیرنظرکتابچہ میں عالم اسلام کی مشہورعلمی شخصیت  علامہ ابن بازمفتی اعظم سعودی عرب نے انہی احکام کوبیان کیاہے ۔اس کی اہمیت کااندازہ اس سے کیاجاسکتاہے یہ اپنی نوعیت کاپہلاکتابچہ ہے ۔شیخ صاحب مرحوم نے اس میں ان تمام مسائل کاتذکرہ کیاہے جومریض کودرپیش آتے ہیں ،خواہ ان کاتعلق وضو،تیمم اورنماز کی مختلف حالتوں اورصورتوں وغیرہ سے ہویانرسز کے ساتھ معاملات ونگرانی اورخلوت وغیرہ سے ۔اسی طرح ڈاکٹرزاورنرسز کاآپس میں میل جول ،خلوت ،موسیقی کےعلاوہ موانع حمل جیسے قضیے بھی زیربحث آئے ہیں۔بنابریں یہ فتاوی ہسپتال کے عملہ ،مریضوں اورعام مسلمانوں کے لیے انتہائی مفیدہے ۔
 

عناوین صفحہ نمبر
خطبہ مسنون 11
بے ہوش مریض کی نماز کاحکم 15
مریض کابحالت مجبوری تیمم کرنا 17
پلسترلگے ہاتھ پرتیمم 20
مردکی موجودگی میں عورت کی نرسنگ 21
پیشاب کی تھیلی اورنماز 22
لباس پرنشان خون اورنماز 23
خواتین ڈاکٹرزکامردڈاکٹروں سے گفتگواورمصافحہ 24
لیڈی ڈاکٹروغیرہ کے تنگ لباس کاحکم 27
مریضوں کے کمرے میں ٹیلی ویژن 30
مردوزن کااختلاط اورموسیقی سے علاج 30
ڈاکٹرزکافتوی دینا 31
رات کی ڈیوٹی اورنرس کی موجودگی 32
ڈاکٹراورنرس کاخلوت میں گفتگوکرنا 34
نگرانی کی مصروفیت اورنماز کادیرسے پڑھنا 35
خواتین کاخوبصورتی کے لیے پاؤڈراستعمال کرنا 36
عورت کامردکے دانتوں کاعلاج کرنا 41
غیرممالک میں تعلیم اورپردے کی مجبوریاں 42
عورت کی کمزورحالت اوررحم کانکالنا 44
جسمانی نقص کی وجہ سے حمل گرانا 45
غیرواضح مخنث کامعاملہ 46
انسانی جسم کاکوئی کٹاہوا حصہ ردی کی ٹوکری میں پھینکنا 47
بدکاراورمجرم مریضوں کامعاملہ قاضی تک لے جانا 48
ایڈزکی بیماری اورتوبہ 50
رئیس کاملازم کوبغیرعذراجازت دینا 51
مریض کی وفات کے وقت چارپائی کارخ 53
ڈسپنسری کانگران اوردوائیوں کاذاتی استعمال 54
مسجدکی بجائے گھریاکام کی جگہ نماز پڑھنا 54
مردملازم ،اجنبی عورت اورخلوت نشینی 56
اپنے رئیس کوقیمتی اشیاء کاہدیہ دینا 57

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
1 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment