علم الرسم

علم الرسم

 

مصنف : علی محمد الضباع

 

صفحات: 145

 

یہ کتاب کلمات قرآنیہ کے رسم الخط پر مبنی ایک منفرد درسی کتاب ہے،جس کا مقصد کلیہ القرآن الکریم کے طلباء کو قرآن مجید کے رسم الخط سے روشناس کروانا ہے۔یہ کتاب درحقیقت علامہ علی محمد الضباع ؒ کی کتاب  ’’سمیر الطالبین فی رسم وضبط الکتاب المبین‘‘سے علم الرسم کے باب کا اردو ترجمہ ہے،اور طلباء کی سہولت کے لیے ہر فصل کے آخر میں تمارین کا اضافہ کیا گیا ہے۔کتاب کے مؤلف علامہ علی محمد الضباع ؒ ہیں ،جبکہ اردو ترجمہ کرنے کی سعادت محدث فتوی کے علمی نگران محترم قاری محمد مصطفیٰ راسخ صاحب حفظہ اللہ رکن دار المعارف،اسلامیہ کالج،ریلوے روڈ لاہورنے حاصل کی ہے۔یہ کتاب علم الرسم کی مبادیات پر مبنی ہے جو حذف، زیادت، ہمزہ، بدل اور قطع ووصل جیسی مباحث پر مشتمل ہیں۔نیز اس کتاب کے شروع میں ظہور اسلام کے وقت کتابت کی کیفیت، کاتبین ، مصاحف عثمانیہ کی کیفیت اور آداب کاتب جیسی عظیم الشان مباحث سپرد قلم وقرطاس کی گئی ہیں۔یہ کتاب اگرچہ طلباءکے لیے  لکھی گئی ہے ،لیکن اپنی سہولت اور سلیس عبارت کے پیش نظر طلباء اور عوام الناس سب کے لیے یکساں مفید ہے۔
 

عناوین صفحہ نمبر
عرض مترجم 5
عرض مولف 7
مقدمہ 11
ظہور اسلام کے وقت اور اس کے بعد کتابت کی حالت 14
قرآن مجید 16
کاتبین وحی 18
صحف میں جمع قرآن اور اس کا سبب 20
مصاحف میں جمع قرآن اور اس کا سبب 22
مصاحف عثمانیہ کی کیفیت 24
مصاحف عثمانیہ کی تعداد اور بھیجے جانے کی جگہیں 25
مصاحف عثمانیہ اور مسلمانوں کی ذمہ داری 28
آداب کاتب 30
علم الرسم 41
مبادیات علم الرسم 43
باب الحذف 46
فصل حذف الالف 49
جمع مذکر سالم کے الف کا حذف 50
جمع مونث سالم کے الف کا حذف 53
ضمیر مرفوع متصل کے الف کا حذف 55
تثنیہ کے الف کا حذف 56
عجمی اسماء کے الف کا حذف 57
جزئیات کے الفات کا حذف 59
حذف یا کا بیان 84
حذف واؤ کا بیان 88
حذف لام کا بیان 89
حذف نون کا بیان 90
باب الزیادۃ 92
زیادت الف کا بیان 92
زیادت یاء کا بیان 95
زیادت واؤکا بیان 96
باب الہمزۃ 97
باب البدل 109
الف کے عوض یاء کی کتابت کا بیان 110
الف کے عوض واؤ کی کتابت کا بیان 113
ھاء کےعوض تاء کی کتابت کا بیان 114
سین کے عوض صاد کی کتابت کا بیان 116
نون کے عوض الف کی کتابت کا بیان 116
باب القطع والوصل 118
ایسے کلمات جن میں دو قراءت ہیں اور انہیں ایک رسم پر لکھا گیا ہے 127

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
5.6 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment