اسلامی ریاست میں محتسب کا کردار

اسلامی ریاست میں محتسب کا کردار

 

مصنف : ڈاکٹر ایم ایس ناز

 

صفحات: 499

 

اسلامی نظام حکومت میں تمام امور قرآن وسنت کی ہدایات کی روشنی میں انجام دئیے جاتے ہیں اور پورے نظام کی اساس امر بالمعروف اور نہی عن المنکر پر استوار ہوتی ہے۔اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں راہنمائی فراہم کی ہے۔عبادات ہوں یا معاملات،تجارت ہو یا سیاست،عدالت ہو یا قیادت ، طب ہو یا انجینئرنگ ،اسلام نے ان تمام امور کے بارے میں مکمل تعلیمات فراہم کی ہیں۔اسلام کی یہی عالمگیریت اور روشن تعلیمات ہیں کہ جن کے سبب اسلام دنیا میں اس تیزی سے پھیلا کہ دنیا کی دوسرا کوئی بھی مذہب اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا ہے۔اسلامی تعلیمات نہ صرف آخرت کی میں چین وسکون کی راہیں کھولتی ہیں ،بلکہ اس دنیوی زندگی میں اطمینان ،سکون اور ترقی کی ضامن ہیں۔آج کی دنیا گو تہذیب وسائنس کی تمام تر کامرانیوں اور ترقیوں کے باوجود مصائب وآلام کے ایک لامتناہی دور سے گزر رہی ہے، تاہم عدل واخلاق سے محروم اور جور واستعمار سے معمور میکاولی سیاست کے برعکس ایک ایسی سیاست کے خدو خال اور اصول وضوابط بھی ہمارے سامنے روز روشن کی طرح عیاں ہیں، جس کی بنیاد اقوام عالم کے درمیان عدل وانصاف، اتحاد واتفاق اور مساوات پر رکھی گئی۔ اور یہ ریاست اسلا م کی سب سے پہلی ریاست تھی۔اسلام میں احتساب کا عمل روز اول سے ہی چلا آرہا ہے۔اور یہ انسانی کامیابی کا ضامن ہے۔ زیر تبصرہ کتاب” اسلامی ریاست میں محتسب کا کردار ” محترم ڈاکٹر ایم ایس ناز صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے اسلامی ریاست میں محتسب کے کردار پر روشنی ڈالی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
باب ۔1 تمہید
اسلامی ریاست اور عدل و احتساب 3
باب۔2 تعریف
احتساب 39
الحسبہ 49
محتسب 69
باب 3۔ تحدید
محتسب اور متطوع 73
قاضی اور محتسب 98
محتسب اور والئی مظالم 127
باب ۔4 تنفیذ
شرائط محتسب 143
فرائض و اختیارات 180
(الف) حقوق اللہ کا احتساب 180
(ب)حقوق العباد کا احتساب 197
(ج) مشترکہ حقوق کا احتساب 207
باب ۔5 تاریخ
عہد رسالت میں احتساب 237
خلافت راشدہ میں احتساب 246
اموی دور میں احتساب 255
عبادی عہد میں احتساب 264
فاطیین مصر کے دور میں احتساب 278
ترکان عثمانی کےدور میں احتساب 289
محتسب ۔اندلس میں 300
محتسب۔ایران میں 306
اسلامی ہند میں نظام احتساب 315
باب۔6 تجدید
عہد حاضر میں محتسب کے ادارے 351
وفاقی ادارہ محتسب پاکستان 362
باب۔7 تکمیل
حوالہ جات 393
مصادر و مراجع 462
اشاریہ 471
مندرجات
اسلامی ریاست اور عدل و احتساب
ریاست کا اصطلاحی تصور 4
اولی الامر کے مصداق 8
امر بالمعروف و نہی عن المنکر 12
عدل کی حکمرانی 19
اخلاق اور معاشرہ 24
احتساب کی ضرورت 26
الحسبہ کے ماخذ 27
احتساب
حساب اور حسبان 39
اعمال،حساب کتاب اور محاسبہ نفس 41
الحسیب اور المحاسب 42
حسب،بہ معنی بزرگی و شرافت 43
قرآن و حدیث کی تصریحات 45
رموز و نتائج 47
الحسبہ
قرآن حکیم سے استشہاد 49
امام غزالی کی رائے 51
ابن اثیر کا بیان 52
الماوردی اور الفراء کی نظریہ 53
الشیزری اور ابن الاخوۃ کی آراء 54
ابن بسام المحتسب کا تجزیہ 55
ابن تیمیہ کا موقف 55
ابن قیم کی تائید 56
ابن خلدون کی توثیق 57
ضیاءالدین سنامی کا قول 60
حاجی خلیفہ کی تصریحات 61
کاشفی کا مطمح نظر 63
تھانوی تعریف کی تقسیم 64
محمد المبارک کی تحقیق 65
توضیحات کا حقیقی   مفہوم 65
محتسب
لغو ی و اصطلاحی   توضیح 69
مختلف معانی ،مجموعی تاثر 70
محتسب،شرعی امور کا نگہبان 71
نگران امور عامہ 72
تعریف تاریخ کےآئینے میں 75
محتسب اور محسنہ 76
عہد حاضر کا محتسب 78
معانی و مفہوم کےنتائج 79
محتسب اور متطوع
احتساب کا رضا کارانہ پہلو 83
معروف ومنکر کے مخاطب 84
فرض عین اور فرض کفایہ کا سوال 85
خصوصی دعوت،عمومی دعوت 88
علم وعمل اور قدرت 88
اجازہ۔ایک ضرورت ،ایک مسئلہ 90
امتیازات،بحیثیت منصب 91
اداروں کا قیام اور ردوبدل 93
محتسب کا تعلق مختلف اداروں سے 96
قاضی اورمحتسب
دو مختلف عہدوں کا تعلق 98
قضاء کااجمالی   تذکرہ 99
محتسب،زیر نگرانی قاضی القضاۃ 100
قاضی کی تقرری اور اختیارات 101
عدالتی اور انتظامی امور 102
الحسبہ براہ راست قضاء کے زیر انصرام 103
عدلیہ او رامور مذہبیہ 104
تقرری کے پروانےاورمحتسب کی ذمہ داریاں 108
قاضی القضاۃ اور صدر جہاں 107
مفتی و محتسب،قاضی القضاۃ کے مددگار 109
برصغیر کے مامور مفتی و محتسب 110
محتسب،بحیثیت نرخ نویس 113
قاضی کے لیےجاگیریں 114
دلیہ او رالحسبہ۔امتیازات کا حاصل 114
محتسب اور شرطہ
شرطہ کی تعریف ا ورمعنوی تغیر 120
صاحب الشرطہ اور صاحب المعونہ 121
محتسب کے مددگار ۔شرطہ 122
اختیارات مین تطبیق و تفریق 123
فرائض اورذمہ داریوں کاتجزیہ 125
محتسب اور والی مظالم
دایوں مظالم 127
مرافع کی سماعت اور ناظرالمظالم 128
رو مظالم کے لیے عدالتیں 129
الحسبہ اور المظالم۔تفاوت ومشابہت 132
اصحاب علم وفن ،بحیثیت والی مظالم 130
دیوان المظالم کا منظر اورطریق کاار 132
رو مظالم کے مقاصد 134
قضاء اور دلایہ مظالم میں فرق 135
محتسب اور والی مظالم۔فرق اور مماثلت 137
دیوان المظالم یا کورٹ آف اپیل 138
شرائط محتسب
٭۔لازمی شرائط ثلاثہ 149
1۔اسلام 149
2۔بلوغت 153
3۔علم شریعت سے آگہی 153
٭۔اہم شرائط 159
1۔حریت 159
2۔عدل 162
٭۔مناسب شرائط 166
1۔دینداری 166
2۔سچائی 167
3۔صبر و تحمل 169
4۔اعتدال 172
5۔ایثار و توکل 173
6۔انکساری 174
7۔خوداری 175
8۔امانت و دیانت 175
9۔ایفائے عہد 176
10۔حق گوئی و بے باکی 176
٭۔اختلافی شرائط 177
1۔مجتہد ہونا 178
2۔عورت محتسب ہو سکتی ہے؟ 178
3۔عام آدمی یا ان پڑھ کی شرط 179
فرائض و اختیارات
(الف) حقوق اللہ کا احتساب 180
نماز جمعہ کی فرضیت 181
نماز عید 183
اذان اور نماز باجماعت 183
نمازمیں تاخیر 185
نماز سے متعلق دیگر مسائل 186
ممنوعات کااحتساب 186
فرض احتساب،امثال صحابہ سے استدلال 192
(ب) حقوق العباد کا احتساب 197
مساجد کی ویرانی 197
رفاہ عام 198
ہمسایوں کے حقوق 200
ناجائز تجاوزات 202
اجتہاد شرعی واجتہاد عرفی 203
حفظان صحت 204
باہمی حقوق 205
(ج)مشترکہ حقوق کا احتساب 207
طویل قرات 208
قاضی پراحتساب 208
خدام کی حق تلفی 209
انسداد بے رحمی   حیوانات 210
زیادہ بوجھ کی ممانعت 210
لقطہ کی کفالت 211
شادی اور پردہ کے مسائل 211
محل شبہ اورفہمائش 213
تجسس اور تفتیش 216
شراب اور آلات موسیقی پر احتساب 218
گڑیوں اور نبیذ کا معاملہ 221
غیر مشروع معاملات 223
تاجروں پر احتساب 224
اوزان اورپیمانوں پر احتساب 225
پیشہ وروں کی نگرانی 228
قیمتوں پر احتساب 229
خریدو فروخت اور عورتیں 230
احتساب کے چند نازک درجے 230
عہد رسالت میں احتساب
بعثت نبوی سے قبل نظام عہدیت 238
اولین دستور اسلامی میں دفعات احتساب 239
عہد نبوی کے صیغہ جات 241
ہرحاکم۔محتسب 242
اہل سوق،محتسب اور سزا 242
رسول اللہ ،بحیثیت محتسب اعلیٰ 243
عمال کا احتساب 244
ناانصافی کا ازالہ ۔فیصلے کی صورت میں 244
خلافت راشدہ میں احتساب
عہد صدیقی 246
عہد فاروقی 248
عہد عثمانی 252
عہد مرتضوی 254
اموی دور میں احتساب
امیر معاویہ 255
عبدالملک 256
ولید اول 257
سلیمان بن عبدالملک 258
عمر بن عبدالعزیز 258
ہشام بن عبدالملک 262
عباسی دور میں احتسات
ابو جعفر المنصور 265
مہدی 266
ہادی 266
ہارون الرشید 267
مامون 268
واثق با اللہ 270
متوکل علی اللہ 271
المستنصر با اللہ 271
المہتدی 272
معتضد با اللہ 272
قاہر با اللہ 274
مقتدی با مر اللہ 274
مستظہر بااللہ 274
مستنجد بااللہ 275
ظاہر بامر اللہ 275
فاطمین مصر کے دور میں احتساب
پس منظر اور پیش منظر 278
محتسب اور اس کےنمائیدے 281
احتسابی کاروائیاں 281
محتسب کی مذہبی وابستگی 282
مخالفین سے ناروا سلوک اور سزائیں 283
الحاکم کے دور میں عارضی تبدیلی 284
احتساب اورتشدد 285
احتساب کا سخت ترین دور 286
ترکان عثمانی کےدور میں احتساب
سلطان، حکومت اور محتسب 289
ادارہ اسلامیہ کی تنظیم اورالحسبہ 290
شیخ الاسلام کی ذمہ داریاں 291
سلطان یایزید یلدرم 293
سلیمان قانونی کا دور احتساب 294
اوزان اور پیمانوں کی سرکاری نگرانی 294
محصولات،قیمتوں کی نگرانی اور سزائیں 295
استنبول کے محتسبین 295
معلوم شدہ قوانین و ضوابط 296
احتساب،ٹیکسوں کی شکل میں 296
محکمہ احتساب نظارتی 297
خط ہمایوں کےاجراء سے پہلے اور بعد 297
احتساب اور شعائر اسلامی 298
محتسب۔اندلس میں
جہانبانی کے تین اہم ستون 300
محتسب یا صاحب السوق 301
قوانین احتساب کی تدریس 301
صاحب اللیل کا کرداار 302
محتسب اورمحتسب بازار 302
وزیر کے خلاف فیصلہ 303
گواہی کا سوال اور محتسب 303
احتساب اور عدل گتری 304
خزانچی،محتسب کے روپ میں 305
محتسب ۔ ایران میں
تقرری کے پروانے 306
ایلخانیوں کا عہد 307
تیموری دور کے محتسب 308
صفوی دور میں 308
محتسب الممالک 309
رشوت خور محتسب 310
مراجع التقلید کے ماتحت 311
محتسب کے عہدے کا زوال 312
احتساب آقاسی 313
پہلوی دور میں امور حسبہ 313
اسلامی ہند میں نظام احتساب
آل سبکتگین 316
سلاطین دہلی 319
بہمنی سلاطین 328
احمد نگر کے نظام شاہی حکمران 331
گولکنڈہ کے قطب شاہی حکمران 332
سلاطین گجرات 333
صولت شیر شاہی 334
دولت مغلیہ 336
عہد حاضر میں محتسب کے ادارے
اہل مغرب کے دعوی کی حقیقت 351
سویڈن میں محتسب کا ادارہ 353
برطانوی محتسب اعلیٰ 353
کینڈا میں محتسب کے ادارے 357
محتسب کا ادارہ۔افریقی ممالک میں 359
سعودی عرب میں محتسب   کا ادارہ 360
وفاقی ادارہ محتسب پاکستان
ادارہ وفاقی   محتسب 363
تنظیمی ڈھانچہ 364
قیام کا دستور ی پس منظر 365
محتسب اعلیٰ آرڈینس اور اسلامی کونسل کا دستور 366
اسلامی دستور کی متعلقہ دفعات 366
دائرہ کا ر اور اختیارات 367
محتسب کا منصب اور فرائض 369
ازالہ شکایات کا طریق کار 370
وفاقی محتسب،سول عدالتیں اور سپریم کورٹ 371
محتسب سیکریڑیٹ کے قواعد و ضوابط 372
وفاقی ادارہ محتسب کی کارگردگی 373
تکمیل
تجزیہ و نتائج 381
حوالہ جات 393
مصادر و مراجع 362
اشاریہ 371

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
8.7 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment