جاوید غامدی اور انکار حدیث

جاوید غامدی اور انکار حدیث

 

مصنف : پروفیسر محمد رفیق چودھری

 

صفحات: 172

 

اسلام کی بنیاد قرآن مجید اور رسول اکرم ﷺ کی حدیث وسنت  پر ہے اور اس پر تمام مکاتب فکر کا اتفاق ہے۔لیکن افسوس ہے کہ متجددین نے اس متفقہ مسلک سے انحراف کر کے خودساختہ نظریات کی بنیاد پر حدیث کا حقیقی مقام ماننے سے انکار کر دیا ہے۔عصر حاضر  کے ایک معروف ٹی وی اسکالر جناب جاوید احمد غامدی صاحب نے یہ عجیب نظریہ پیش کیا ہے کہ ’حدیث‘دین کا ماخذ نہیں ہے اور اس سے دین ثابت نہیں ہوتا۔انہوں نے ’سنت‘اور’حدیث‘ میں بھی ایک خودساختہ فرق پیش کیا ہے اور اس طرح حدیث کی تشریعی حیثیت کو صدمہ پہنچایا ہے۔محترم جناب رفیق چودھری صاحب نے غامدی صاحب کے اس طرز عمل کو ’انکار حدیث‘سے تعبیر کیا ہے جو کچھ ایسا بے جا بھی نہیں۔چودھری صاحب نے غامدی صاحب کے ’نظریہ حدیث‘کا تفصیلی ناقدانہ جائزہ لیا ہے جس سے اس کی کمزوری واضح ہو جاتی ہے۔بعض مقامات پر کچھ سختی دکھائی  دیتی ہے ،تاہم مجموعی طور پر یہ انتہائی مفید کاوش ہے۔

 

عناوین صفحہ نمبر
مقدمہ 9
باب1:سنت کیا ہے اور کیا نہیں ہے؟ 19
اصل بحث 23
باب 2:کیا سنت کا تعلق صرف عمل سے ہے؟ 32
کیا سنت صرف اعمال کا نام ہے؟ 35
سنت سے کیا مراد ہے؟ 38
باب 3:کیا سنت کے ثبوت کے لیے اجماع اور تواتر شرط ہے؟ 41
کیا سنت خبر واحد سے ثابت نہین ہوتی؟ 43
کیا قرآن کریم اور سنت کے ثبوت میں کوئی فرق نہین ؟ 46
سنت کے بارہ میں غامدی صاحب کی فکری تضاد بیانی 47
دینی اصطلاحات کے ساتھ مذاق کا رویہ 48
باب4:کیا احادیث کی حفاظت اورتبلیغ وشاعت کا اہتمام نہیں کیا گیا؟ 51
مغالطہ انگیزی اور فریب دہی 52
نبی ﷺ اور حفاظت  حدیث 55
صحابہ کرام ؓ اور حفاظت حدیث 58
کیا اخبار آحاد دین کا حصہ نہیں؟ 59
کیا حدیث سے علم یقین حاصل نہیں ہوتا؟ 60
باب5:کیا حدیث دین کا حصہ نہیں ہے؟ 64
کیا حدیث صرف اخبار آحاد کا نام ہے؟ 65
کیا حدیث اور دین دو الگ الگ چیزیں ہیں؟ 65
کیا حدیث سے دین کا کوئی عقیدہ ثابت نہیں ہوتا؟ 66
کیا حدیث سے دین کا کوئی عمل ثابت نہیں ہوتا؟ 68
باب 6:کیا حدیث کو قرآن کی روشنی میں سمجھا جائے گا 72
کیا حدیث کو قرآن کی روشنی میں سمجھا جائے گا 73
کیا نبی ﷺ کے پیغمبرانہ کام کا قطعی ماخذ صرف قرآن ہے؟ 77
کیا عہد رسالت کے بعض احکام امت کے لیے الجھن کا باعث بن گئے؟ 78
کیا حدیث کو سمجھنے میں اب تک غلطیاں ہوئی ہیں؟ 81
باب7:کیا حدیث سے قرآن کے کسی عام کی تخصیص یا تحدید ہوسکتی ہے؟ 83
کیا دین میں ہر چیز کے ردوقبول کا فیصلہ صرف قرآن کی روشنی میں ہو گا؟ 84
حدث سے قرآنی حکم کی تحدید کی مثالیں 86
کیا حدیث سے قرآن کے کسی حکم عام کی تحدید یا تخصیص ہونے سے قرآن کامیزان اور فرقان ہونا مشتبہ ہو جاتا ہے؟ 90
باب8:کیا اسلام میں مرتد کے لیے قتل کی سزا نہیں ہے؟ 92
صحیح احادیث 92
اجماع امت 95
مرتد کےلیے سزا ئے قتل کے عقلی دلائل 96
مرتد کی سزا کے بارے میں غامدی صاحب کے موقف کا جائزہ 101
کیا مذکورہ حدیث کا حکم عام نہیں 103
کیا مرتد کی سزا کا مبنیٰ صرف ایک ہی حدیث ہے؟ 104
مذکورہ حدیث کا قرآن سے ربط 105
کیا مرتد کے لیے قتل اسلامی سزا نہیں ؟ 107
باب9:کیا شادی شدہ زانی کے لیے رجم یعنی سنگساری کی حد(سزا)نہیں؟ 109
قرآن  میں جرم زنا کی سزا 110
سنت اور سزائے رجم 112
اجماع امت اور سزائے رجم 119
بائبل کا حوالہ 121
مولانا شبلی نعمانی ؒ کی رائے 121
ایک عقلی دلیل 121
باب10:قتل خطا میں دیت کا مسئلہ 124
قرآن اور دیت 125
سنت اور دیت 125
اجماع امت اور دیت 126
باب11:رویت ہلال کا مسئلہ 128
باب12:حدیث وسنت سے متعلق غامدی صاحب کے فکری تضادات اور ذہنی قلابازیاں 132
قربانی کے بارے میں تضادبیانی 132
حدیث سے قرآنی حکم کی تحدید ہونے میں تضاد 133
حدیث پر غور کرنے میں تضاد 135
سنتوں کی تعداد میں تضاد 138
فرض اور سنت کی اصطلاح کا تضاد 147
کیا امام ابن شہاب زہری ؒ معتبر راوی ہیں یا غیر معتبر؟ 152
ضمیمہ: 154
باب14:غامدیات(غامدی صاحب کا منظوم تعارف) 162
غامدی نامہ 162
غزل 164
صاحب اشراق کے اسرار و رموز 166

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
12.8 MB ڈاؤن لوڈ سائز

احادیثاحکاماسلاماسلامیاشراقحدیثدینسنتشادیشبلی نعمانیعلمغامدیقرآننظریاتہلال
Comments (0)
Add Comment