کربلا سے بالا کوٹ تک

کربلا سے بالا کوٹ تک

 

مصنف : محمد سلیمان فرخ آبادی

 

صفحات: 192

 

اسلام دین فطرت ہے۔خدا کی عبادت اور اطاعت انسان کے خمیر میں شامل ،اور اس کی گھٹی میں پڑی ہوئی ہے۔ پالنے پوسنے والے کی پوجا ،پرستش اس کی فطرت کا حصہ ہے۔ہر انسانی بچہ فطرت سلیمہ پر پیدا ہوتا ہے ۔ماں ،باپ ،ماحول اور سوسائٹی اگر اسے غلط راہوں پر نہ ڈال دے اور اسلام کی سادہ تعلیم اس کے سامنے آئے تو اس کی سادہ فطرت بہت آسانی سے اسے قبول کرنے کے لئے آمادہ ہو جاتی ہے۔ تاریخ میں کوئی گروہ ایسا نہیں گزرا جو کسی نہ کسی کو معبود مان کر اس کے آگے سر نیاز نہ جھکاتا ہو۔تاریخ اگر ایک طرف یہ ثبوت فراہم کرتی ہے کہ ہر گروہ اور قوم نے کسی نہ کسی خدا کو مان کر اسے پوجا ہے تو دوسری طرف یہ حقیقت بھی سامنے آتی ہے کہ خدا پرستی کے سلسلہ میں انسانی افراد اور جماعتوں نے بارہا ٹھوکریں کھائی ہیں ۔فکر وعمل کے میدانوں میں بھٹک کر انسان ضلالت اور گمراہی کے عمیق غاروں اور کھڈوں میں جا گرا ہے۔ چنانچہ اللہ تعالی نے جماعت انسان کی راہنمائی کے لئے انبیاء کرام کو مبعوث فرمایا اور نبی کریم ﷺ کے بعد بے شمار ایسے نیک اور مصلح پیدا کئے جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر اللہ تعالی کے پیغام اور وحی کو اگلی نسلوں تک پہنچایا۔ زیر تبصرہ کتاب “کربلا سے بالا کوٹ تک” محترم محمد سلیمان فرخ آبادی صاحب کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے سیدنا حسین بن علی ﷢سے لیکر سید احمد شہید تک کے اکیس 21 شہداء ،محدثین اور معروف اہل علم کا تذکرہ کیا ہے۔ اللہ تعالی مولف موصوف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو ان عظیم ہستیوں کے نقش قدم پر چلنے توفیق دے۔ آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
افتتاحیہ 5
حضرت حسین ابن علی 15
حضرت عبد اللہ بن زبیرؓ 26
حضرت عمر بن عبد العزیزؒ 40
حضرت زید بن ابن علیؒ 55
حضرت نف زکیہؒ اور سید ابراہیمؒ 65
حضرت امام ابو حنیفیہؒ 66
حضرت امام مالکؒ 75
حضرت امام شافعیؒ 81
حضرت امام احمد بن حنبلؒ 88
حضرت امام غزالیؒ 99
حضرت شیخ عبد القادر جیلانیؒ 107
حضرت سلطان صلاح الدین ایوبیؒ 114
حضرت شیخ معین الدین چشتیؒ 119
حضرت عز الدین ابن عبد السلامؒ 123
حضرت امام ابن تیمیہؒ 127
حضرت شیخ احمد سرہندیؒ 137
حضرت سلطان اورنگ زیب عالمگیر 145
حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی 156
حضرت شیخ محمد بن عبد الوہابؒ 166
حضرت شاہ اسماعیل شہیدؒ 176

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
7.1 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment