کاروان حیات خود نوشت سوانح علامہ ڈاکٹر محمد لقمان سلفی

کاروان حیات خود نوشت سوانح علامہ ڈاکٹر محمد لقمان سلفی

 

مصنف : محمد لقمان سلفی

 

صفحات: 726

 

ڈاکٹر لقمان سلفی ﷾ 1943ءکو بھارت میں پیدا ہوئے او ردار العلوم  احمد سلفیہ دربھگنہ ،بہار میں  دینی تعلیم حاصل کی  اس دوران ہی آپ کا داخلہ مدینہ یونیورسٹی  میں ہوگیا تو باقی تعلیم آپ نے مدینہ یونیورسٹی میں  حاصل کی۔ مدینہ یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کرکے آپ مفتی دیار سعودیہ فضیلۃ الشیخ ابن باز ﷫کے سیکرٹری کے طور پر کام کرتے رہے ۔بلکہ ان کے معتمد خاص بنے۔ علماء کرام عموماً ان کی وساطت سے شیخ مرحوم سے رابطہ کیاکرتے تھے۔ شیخ بن باز کی خصوصی سفارش بلکہ حکم پر انہیں سعودی شہریت دی گئی اب ماشاء اللہ ان کے بیٹے بھی ڈاکٹر یٹ کی ڈگری حاصل کر چکے ہیں ۔ماشاء اللہ بڑی مطمئن زندگی گزار رہے ہیں ۔ شیخ لقمان صاحب کی بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ منہج اسلاف اہل الحدیث کے بہت بڑے وکیل ہیں۔موصوف  نے   عربی اردو زبان  میں کئی کتب تصنیف کیں ۔تفسیر ’’تیسیر الرحمن لبیان القرآن ‘‘آپ  ہی کی   تصنیف ہے۔اور آپ سرزمینِ ہند کے عظیم ادارہ جامعہ امام ابن تیمیہ، مدینۃالسلام، بہار کے  مؤسس و رئیس بھی    ہیں۔31؍ جنوری 2009ءجامعہ امام ابن تیمیہ کے اعلیٰ تعلیمی ادارے المعہد العالی للتخصص فی التدریس والتربیۃکے افتتاحی پروگرام میں جامعہ سلفیہ بنارس کے رئیس، اُستاذ الاساتذہ علامہ ڈاکٹر مقتدیٰ حسن ازہری﷫  اور شیخ حفیظ الرحمن اعظمی (اُستاذ جامعہ دارالسلام، عمر آباد) کو بحیثیت ِمہمانِ خصوصی مدعو کیا گیا ۔تو ڈاکٹر مقتدی حسن ازہر ی ﷫ اس وقت جامعہ ابن تیمیہ  کی نشاطات اور ڈاکٹر محمد لقمان سلفی ﷾  کی خدمات کو دیکھ عربی  زبان تحریری طور پر اپنے  تاثرات کااظہار ان الفاظ میں کیا :’’”31؍ جنوری 2009ء کو جامعہ امام ابن تیمیہ، مدینۃالسلام میں المعہد العالی للتخصص فی التدریس والتربیۃ کی تقریب افتتاح کی مناسبت سے جامعہ کے مؤسس و رئیس عزت مآب ڈاکٹر محمد لقمان سلفی ﷾ کی دعوت پر راقم الحروف کو اس کی زیارت کا موقع ملا۔ میں محترم ڈاکٹر صاحب کابے حد شکر گزار ہوں کہ اُنہوں نے مجھے جامعہ کی زیارت کی دعوت دی۔ اس زیارت نے میری ان خواہشات اور آرزوؤں کو عملی جامہ پہنا دیا جو میرے دل میں اس وقت سے موجزن تھیں جب میں نے بغیر دیکھے ہی جامعہ کے بارے میں لکھا تھا۔ لیکن آج جب کہ میں نے اپنی آنکھوں سے جامعہ کے کامیاب تعلیمی منصوبوں اوریہاں کے اساتذہ و معلّمات، طلبہ و طالبات کی سرگرمیوں کا نظارہ کیا تو مجھے ایک عجیب سی خوشی کا احساس ہوا، اوراس مردِ مجاہد کی ہمت کی داد دینی پڑی جس نے نہ صرف اپنی زندگی جامعہ کے لئے وقف کررکھی ہے، بلکہ اس کی تعمیر و توسیع، اساتذہ کی ہمت افزائی اور طلبہ کی رہنمائی میں اپنا سب کچھ قربان کردیا ہے۔جامعہ امام ابن تیمیہ میری نظر میں ایک عظیم علمی و دعوتی تحریک ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بابرکت تہذیبی مشن ہے جو نہ صرف صوبہ بہار کی تعلیمی و تربیتی ضرورتوں کو پورا کررہا ہے، بلکہ اس کی روشنی پورے اُفقِ ہند پر پھیلتی جارہی ہے۔ میں اس جامعہ کے مؤسس و رئیس ڈاکٹر محمد لقمان سلفی ﷾ کو بے تکلف او رپُرخلوص مبارکباد پیش کرتا ہوں ، جنہوں نے یہ عظیم علمی قلعہ قائم کیا۔ فرزندانِ ملت کو صحیح علم و عقیدہ کے حصول کے لئے یہ خوبصورت فضا عطا کی اور باحثین و دعاة کو علم اور دین کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنے پر اُبھارا۔‘‘ڈاکٹر لقمان صاحب نے  جامعہ ابن تیمیہ کے علاوہ بہار میں ’’مرکز ابن باز برائے دراسات اسلامیہ‘‘  قائم کیا  جس کی نگرانی میں یکصد سے زائد عربی اردو  اور انگریزی  زبان میں   نہایت وقیع علمی  کتابیں شائع ہوچکی  ہیں۔آپ نے مختلف کانفرنسوں میں شرکت کے لیے متعدد ممالک  کے سفر بھی کیے ہیں۔پاکستان میں بھی دومرتبہ تشریف لائے ۔ایک مرتبہ سعودیہ حکومت کی  طرف سے   قادیانیوں کی سرگرمیوں کاجائزہ لینے کے لیے  مولانا منظور چنیوٹی  کے تعاون سے  ربوہ کا دورہ کیا۔اور تقریباً دس سال قبل   بھارت میں قائم اپنے ادراے جامعہ ابن تیمیہ  کی لائبریری   کے لیے کتب خریدنے کی غرض سے تشریف لائے  اور  استاذی المکرم مولانا حافظ عبد الرحمن مدنی ﷾(مدیر اعلیٰ ماہنامہ محدث ،لاہور) کےپاس  کئی  دن قیام کیا اور  لاہور ،کراچی،فیصل آباد کے اہم دینی  اداروں کا وزٹ کیا اور مختلف علماء  سے  ملاقات بھی کی۔موصوف کی پوری زندگی دین کی نشرواشاعت اور تعلیم وتربیت میں  گزری ہے۔ زیرتبصرہ کتاب ’’کاروان  حیات‘‘ علامہ ڈاکٹر  محمد لقمان سلفی ﷾ کی خودنوشت سوانح حیات ہے۔ موصوف نے اس کتاب میں اپنی پیدائش سے  لے کر ابتدائی تعلیم  اور پھر سعودی عرب میں  اعلی ٰ تعلیم  اوراپنی تمام دعوتی ،تعلیمی وتدریسی  او رتحقیقی  وتصنیفی خدمات  کامکمل تذکرہ کیاہے ۔اللہ تعالیٰ موصوف کی تمام مساعی جمیلہ کو شرف قبولیت سےنوازے ۔(آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
جائے پیدائش (چند ن بارہ) 1
’’شیخ صدیقی ‘‘خاندان 1
حسب ونسب کی اہمیت 2
چندن بارہ بستی کامحل وقوع 3
چند ن بارہ مردم خیز بستی 4
مولانا مظہر الحق ؒ 4
بہار اکزامنییشن بورڈ(مولوی)کے امتحان میں فرسٹ  پوزیشن 5
تاسیس جامعہ امام ابن تیمیہ ،مدینہ السلام بہار 5
تاسیس مرکز علامہ ابن بازز مدینہ اسلام بہار (اشاریہ) 6
چندن بارہ میں مساجد کی تعداد 6
سعودی عرب میں مراکز دعوت وارشاد 7
تاریخ ولادت او رنام ونسب 7
نظر بدجکاعلاج سورۃ فاتحہ 8
ہرمرض کاعلاج سورۃ فاتحہ 8
سورۃ فاتحہ معوذتین او رآیتہ الکرسی کاسحر حلال 9
موحد گھرانے میں پیدا ہواموحد رہے گا 12
میرانام ونسب 13
سلفی لقب صدیقی لقب 14۔15
والدین او رداد دادی رحمہم اللہ 15
داد ؒ کی تحریک شہید ین سے وابستگی 15
بچپن کی تعلیم وتربیت 19
مولوی محمدلیاس کے مدرسہ میں 20
بیگم عبدالقادر میری ماں 21
اردو،فارسی اور ہندی کی ابتدائی تعلیم 23
بنگالی زبان خودسیکھ لی 23
ساتھیوں کے لیے تفسیر جلالین کی تشریح استاذ کے سامنے 24
بیماری او روطن واپسی 25
آزاد مدرسہ ڈھاکہ میں داخلہ 26
داد علیہ الرحمہ کی وفات 26
دار العلوم سلفیہ در بھنگہ میں داخلہ 27
مردوں کا کھانا طلبہ کے لئے 31
حکایت دار العلوم احمد سلفیہ دربھنگہ 32
سرحیل جماعت اہل حدیث بہار حضرت مولانا عبدالعزیزمحدث رحیم آبادی 34
شیخ الکل میاں نذیر حسین دہلوی ﷫ 34
تحریک رحیم آبادی اور ذہنوں میں انقلاب 35
شبلی نعمانی کی سیرۃ النعمان اور ائمہ حدیث پر غیر علمی حملے 37
سیرۃ النعمان کامنہ توڑ جواب حسن البیان 37
تحریک شہید کی غرض وغایت 38
پھانوں کی خیانت او رمجاہدین کی شکست 38
میرے داد تحریک شہیدین کے ایک مخلص سپاہی 39
دارالعلوم سلفیہ دربھنگہ قرآن وسنت کاایک چراغ 39
ڈاکٹر سید محمد فرید ؒ دار العلوم کے پہلے مالی 40
ڈاکٹر سیدعبدالحفیظ صالح باپ کے لائق نائب 40
حضرت علی میاں کی شہادت جناب ڈاکٹر صاحب کےلئے 43
دار العلوم میں میرے باکمال اساتذہ کرام 46
حضرت مولانا ظہور احمد رحمانی ﷫ 46
حضرت مولانا محمد ادریس آزاد رحمانی ﷫ 49
حضرت مولانا (صوفی )عبدالرحمان سلفی ﷫ 52
حضرت عین الحق سلفی ﷫ 53
حضرت مولانا ڈاکٹر حبیب المرسلین شیداسلفی ﷾ 54
حضرت مولانا محمد اکمل اعظمی ﷫ 54
حضرت مولانا محمد عمیس اختر سلفی ﷫ 55
دار العلوم میرے ساتھی او راحباب واخوان 55
پروفیسر صاحب کاایران کاثقافتی دورہ 57
فارسی شیعہ کبھی اسلام میں داخل نہیں ہوئے 57
امت کااجماع کہ رافضی شیعہ کافر ہیں 58
جنا ب شیخ محمد طاہر سلفی ندوی ﷾ 59
شیخ محمد طاہر کے مجاہد نہ اسفار برائے جامعہ 59
شیخ شمیم اختر سلفی ﷾ 61
شیخ نورا لعین سلفی ﷫ 61
شیخ نور سلفی ﷾ ،شیخ مصلح الدین سلفی ﷾،شیخ امیر الدین ﷾ ،شیخ ممتاز احمد سلفی ﷫ وغیرہم 62
دارالعلوم میری مادر علمی 63
جناب عطاء الرحمان برادران کاسلفی خاندان 64
جناب مجیب الرحمان سلفی ﷫ 64
طلبہ دار العلوم کے علمی تربیت کے لئے کچھ مشورے 64
جناب ڈاکٹر عبدالقدیر انصاری اہل حدیث ہوگئے 66
مولوی عین سلفی کامیری ایم اے کی تھیس کے ساتھ برتاؤ 68
ایک گستاخ رسول ہندوکی کتاب او رمسلمانان دربھنگہ کاطوفان 70
مسلمانوں کاایک طوفان عظیم 70
میڈیکل کے ایک طالب علم کی شعلہ بار تقریرجلسہ میں میری شرکت 71
بچپن سے میری دینی اور علمی اٹھان 72
امام الہند مولانا آزاد ﷫ میرے آئڈیل بچپن سے ہی مذہبی ادبی انقلابی رجحان 73
عرب مفکرین اوباءاور دعاۃکی کتابوں کامطالعہ 74
علامہ اقبال ﷫ کی کلیات میری فکری تربیت کی اساس 74
مدینہ یونیورسٹی کے لئے انتخاب او رمدینہ الرسول کاسفر 74
دہلی میں حاجی محمد صالح دہلوی اور ان کے صاحبزادے خواجہ محمد سلیم دہلوی سے ملاقات 75
دار الافتاء میں ملازمت کے بعد سب سے پہلاکام ،والدین کو حج کرانا 76
دہلی میں حضرت مولانا عبدالسلام بستوی ﷫ کے گھر میں 76
حضرت مولانا ﷫ کاعلم وفضل 76
شیخ عبدالرشید ازہری بن الشیخ عبدالسلام بستوی رحمہما اللہ کی یاد میں 77
سعاد ۃ الشیخ یوسف الفوز ان سفیر سعودی سے ملاقات 77
سعادۃ السفیر کا غایت لطف وکرم 78
سعادۃ الشیخ یوسف کاتعارف 78
بمبئی کاایسٹوریاہوٹل او رمیرے کپڑے دھل کرنہ ملنا 78
فال نیک کہ اب مجھے دیار حرمین ہی رہنا ہے 79
ظہر ان ایرپورٹ پر آمد ارو (67)ریال شاہی ہدیہ 80
بھائی جمیل احمد قاسمی مدنی ﷫ ایک عظیم انسان 81
بھائی جمیل کی نائیجر یامیں دعوت وتدریس کے لیے تعیین 84
بیگم جمیل (ام عدنان ) کی وفات کاان پر بہت گہرااثر دیار رسول اللہ ﷺ میں میری آمد 85
شیخ عبیداللہ حیدری کی مدینہ پہنچنے پر کرم نوازی مدینہ یونیورسیٹی میں بھائی ہلال احمد نذیر احمد رحمانی وغیرہ ہم سے ملاقات 86
ہلال نذیر ،صلاح لدین لکھوی اور میری تگی 86
نذیر احمد رحمانی اور آزاد رحمانی (استاذشاگرد )کے احترام وادب کاایک چشم دید واقعہ 87
حضرت مولانا نذیر احمد رحمانی کامقام علم وفضل 88
برادارم شیخ مشتاق احمد﷫ 89
ڈاکٹر اشتیاق احمد ظلی 89
جامعہ میں ثاویہ سال اول میں داخلہ 90
ایک سال میں دوتعلیمی سالوں کاامتحان او رکلیہ الشریعہ میں داخلہ 90
علامہ احسان الہی ظہیر کی پاکستان سے آمد اور کلیہ میں ساتھ ہوجانا 91
علامہ صاحب کاتعارف 91
علامہ صاحب کاجہاد 92
علامہ صاحب کی شہادت اور جنت البقیع میں دفن 100
جامعہ لاسلامیہ (مدینہ یونیورسیٹی )کاافتتاح 102
یونیورسیٹی میں میری تعلیم کاآغاز 103
امام الہند ابو الکلام آزاد کی کتابو ں کامطالعہ 103
امام الہند ،امام ابن تیمیہ ،امام احمد بن حنبل ،امام بخاری میرے آئڈیل بن گئے 104
اما م الہند کے والد مولانا خیرالدین ہندوستان میں اپنے زمانہ کے سب سے بڑے بدعتی عالم 104
تذکرہ میں امام المحدثین احمد بن حنبل کاشاندار تعارف 105
اردو کی دیگر بہت سی کتابوں اور شعری دواوین کامطالعہ 105
عربی زیان وادب سے گہرالگاؤ 106
ممالک عربیہ کے ادیبوں کی مولفات سے استفادہ 106
ڈاکٹر طہ حسین کے طرز تحریر کامجھ پر اثر 107
مصطفی لطفی منفلوطی اور ڈاکٹر طہ حسین کی سیل رواں کی طرح زبان کامجھ  پر بہت اثر پڑا 107
ڈاکٹر طہ حسین کی کتاب (علی ہامش السیرۃ ) ادب عربی کاایک شاہکارنمونہ 107
بیرون کامجلہ ’’الادیب ‘‘‘اور کویت کا‘‘العربی میرے ماہانہ مطالعہ میں 108
’’’الادیب ‘‘میں میرا افسانہ 108
ڈاکٹر مصطفی سباعی میرے آئڈیل اور داعی وادیب 108
جناب ڈاکٹر صاحب کی عالمانہ ارو مجاہد انہ زندگی 109
مشہور فلسطینی ادیب ‘‘راضی صدوق ‘‘کایومیہ کالم 110
ایک فلسطینی مسلمان کی حالت زارراضی صدوق کے قلم کسے 111
مجلۃ ’’لیمامہ ‘‘کامطالعہ 112
ایڈیٹر ’’الیمامہ ‘‘نے اپنے گھر کے پنجڑے سے ایک چڑیا کو آزادی دیدی 113
پروفیسر محمد یوسف کاظم مدنی نے ایک نیم کے درخت پر لکھنےکو کہاتھا 113
میری کتاب ’’السلسلہ الذھبیہ اللقراء  ۃ العربیۃ ‘‘12اجزاءاو ردیگر عربی کتابیں 114
میری اردوتفسر ’’تیسرالرحمن ‘‘اردوزبان کامرقع 115
المراسلۃ بین المودودی ومریم جمیلہ کاعربی ترجمہ عربی زبان کامرقع 115
مدینہ یونیورسیٹی میں میرے اساتذہ کرام 116
(1)علامہ عبدالعزیز بن باز ﷫ 116
علامہ ابن باز کے دروس میں طالبان علوم شرعیہ کی بھیڑ 118
مدینہ یونیورسیٹی کے وائس چانسلر ،پھر چانسلر 118
آپ کی آفس وزارت دروزات 119
آپ کی مجالس علم وفضل زندگی کے اختتام تک 120
حضرت علامہ البانی سے آپ کے علمی مباحثے 120
حضرت الشیخ کاپہلادیدار 121
حضرت الشیخ کی مجالس علم وفضل کازندگی بھر خوشخ چین رہا 121
شیخ فضل اللہ جیلانی بہاری حضرت الشیخ کے دسترخوان پر 122
حضرت شیخ کے دستر خوان پرایک یمان خادم 122
شیخ جیلانی رونے لگے 123
حضرت شیخ کی زندگی رسول اللہ ﷺ کی حیات مبارکہ کاعکس 123
حضرت شیخ ریئس الجوث العلمیہ والافتاء والدعوۃ ولارشاد 124
حضرت شیخ کی آفس میں آفس برائے نئے مسلمانان 125
تومسلموں کے لئے شرح اسلام کی جادوگری 125
ایک بگڑے ہوئے سعودی مسلمان کاقصہ 125
آفس برائے جہاد افغانستان 127
حضرت شیخ کی وفات 128
حضرت شیخ کی وفات 128
حضرت شیخ مجمع کمالات تھے 128
حضرت شیخ سے متعلق میراطویل مقالہ سیدی ومرشدی 129
حادثہ حرم مکی اور حضرت شیخ کاموقف 129
جہیمان عنتیی ارو مہدی کاذب کی جماعت 150
جہیمان عتبیی ارو اس کی جماعت کے بعض اخلاق سینہ 150
حرم مکی میں حافظ فتحی ﷫ کی جگہ 153
(2)علامہ شیخ محمد ناصر الدین لبانی ﷫ 155
شیخ البانی کی تاریخ پیدائش 156
آپ کانام 156
والدگرامی کی دمشق کی طرف ہجرت 157
مدینہ یونیورسیٹی میں آپ کاورودمسعود 159
دعوت اسلامیہ اورقرآن وسننت کی نشرواشاعت کے لئے ممالک عالم کاسفر 160
حضرت شیخ البانی سے متعلق کچھ مزید باتیں اور یادیں 161
بھائی ہلال احمد اورمیراسفربیروت وبیت المقدس 168
بیرون سے بیت المقدس اور مسجد اقصی 169
بیت المقدس سے دمشق 170
حضرت شیخ البانی کی زیارت مکتبہ ظاہریہ دمشق کی زیارت 171
جامع اموی کی زیارت 171
مسجد میں حنفی ،شافعی ارو حنبلی مصلیات کاایک نہایت اندوہناک منظر 171
شاہ عبدالعزیز آل سعود نے حرمین شرفین میں تمام مسلمانوں کو ایک مصلی میں جمع کیا 172
حضرت شیخ کے دسترےخوان پر 172
شیخ سے میری آخری ملاقات 174
جامعہ امام ابن تیمیہ میں علامہ لبانی ہال کی اجازت 174
جامعہ میں اسلاف کرام کے معالم ونشانات 176
اپنی تالیف (السعی الحثیث الی فقہ اہل االحدیث )میں حضرت شیخ کی کتابوں سے پھر پور استفادہ 176
ابروشرح الادب المقروللبخاری کی تخریج احادیث میں شیخ کی کتابوں سے استفادہ 176
علامہ البانی کی وصیت عام مسلمانوں کے لئے علامہ کی آخری وصیت 178
شیخ علامہ ﷫ سے متعلق بعض صلحائے وقت کے زریں اقوال 180
چند مخالفین البانی کی ہرزہ سرائی 181
حضرت البانی کے اہل علم سے تعلقات 182
علمائے سعودی عرب سے شیخ کے تعلقات 184
شیخ البانی کے شیخ بن باز کے نام خطوط 184
شیخ البانی کے شیخ عبدالرزاق عففیی سے تعلققات 189
شیخ البانی  کے شیخ عمر فلاتہ سے تعلقات 190
شیخ البانی اور شیخ عبدالمحسن عبادکے تعلقات 190
علامہ شیخ حمدوتویجری سے شیخ البانی کے تلقات 191
استاذ احمد مظہر عظمہ کے علامہ البانی سے تعلقات 191
علامہ البانی کے شیخ عبدالصمد شرف الدین سے تعلقات 192
علامہ شیخ محمد عطاء اللہ حنیف نے علامہ البانی کی مدح سرائی کی ہے 192
علامہ البانی دیگر بہت سے علمائے کرام کی نظر میں 193
علامہ البانی کی صفات حسنہ او راخلاق عالیہ 195
علامہ البانی ﷫ کی وفات 196
(3)علامہ شیخ محمد امین شنقیطی ﷫ 197
ولادت بچپن ،تعلیم 197
موریتانیاکے بڑے مشہور علماء میں شمار 197
حج کے لئے آمد مسجد نبوی میں درس 198
ریاض شہر میں تدریس کے لئے 198
مدینہ یونیورسیٹی میں آمد 198
ھیۃ کبارالعلماء کے ممبر 199
تفسیر پڑھانے کاطریقہ 199
شاہ  فیصل مدینہ یونیورسیٹی میں 200
شاہ فیصل کی کرسی میری کرسی کے مقابل 200
شاہ فیصل سے ہم نے سچی محبت کی 201
یوغندہ کے صدر امین کی یاد 201
شاہ فیصل کے ہاتھ پر بیعت کی  پیش کش 201
علامہ قاضی اظہر مباکپوری کی یاد 202
شیخ شنقیطی اصول فقہ کے امام 202
اصول فقہ سے متعلق ایک رائے 203
اصول فقہ کے بارے میں امام شوکانی کی رائے 204
علم منطق کاقرآن وسنت سے کوئی تعلق نہیں ہے 204
شیخ کی تربیت کاایک انوکھا انداز 205
شیخ کے اخلاق کریمانہ 206
شیخ درجہ امامت کے مولف 207
حضرت شیخ کے بار ے میں اقوال ایمہ 207
شیخ کے اخلاق کریمانہ 206
شیخ درجہ امامت کے کے مولف 207
حضرت شیخ کے بارے میں اقوال ائمہ 207
حضرت شیخ کی وفات 209
حضرت شیخ کی نصیحیت کہ کھٹی چیز کھانے سے حافظ کمزور ہوتاہے 208
شیخ الاسلام ابن تیمیہ حضرت شیخ کے آئڈیل 208
حضرت شیخ ﷫ کی وفات اور نماز جنازہ 209
(4)علامہ حافظ گوندلوی 209
علامہ حافظ محمد بیسویں صدی کے جلیل القدر عالم دین 209
آپ کی پیدائش اور تعلیم ورتربیت 209
آپ کے اساتذہ کرام 210
تدریسی خدمات 211
آپ کی تالیفات 212
حضرت شیخ کاعقیدہ ومذہب 213
حضرت شیخ کی صفات واخلاق حسنہ 213
مدینہ یوینورسیٹی میں آپ کے شاگرد بننے کی سعادت 215
مدینہ یوینورسیٹی میں آپ کے علمی دروس 215
علم حدیث میں آپ کادرجہ امامت پر فائز ہونا 216
حضرت شیخ کے تلامذہ 216
حضرت حافظ صاحب کے بارے میں علمائے کبارکی رائے 218
حضرت حافظ صاحب کی وفات 219
(5)حضرت مولانا عبدالغفار حسن رحمانی ﷫ 220
حضرت مولانا انیسوی اور بیسوی صدی کے جلیل القدر عالم دین تھے 220
حضرت مولانا کاحلیہ انداز گفتار ورفتار ارو ان کے استفادہ کے طریقے 220
طبائع عرب پر ایک ہلکا ساتبصرہ 222
آپ نے مجھے سند حدیث عطاکی 223
مولانا کی ولادت او رحسب ونسب 224
آپ کی  تعلیم 225
آپ کی تدریسی خدمات 225
آپ کے اساتذہ کرام 226
آپ کے بعض مشہور زمانہ تلامذہ 226
آپ کی تصانیف 227
آپ کی وفات 228
(6)علامہ شیخ محدث عبدالمحسن بن حماد العباد ﷾ 228
شیخ کے تعارف کی تمہید 228
شیخ کاصلاح وتقوی 229
شاگردوں سے آپ کی محبت 230
نام ونسب ،ولادت اور تعلیم 231
آپ کی تدریسی خدمات 231
شیخ کے دروس حرم نبوی او رمساجد میں 233
آپ کی تالیفات 233
اہل علم سے تعلقات 234
شیخ عمر فلاتہ سے خصوصی تعلقات 234
(7)علامہ بوعلی محمد المنتصر الکتانی ﷫ 237
ولادت ،نام ارونسب وحسب اور تعلیم وتربیت 237
دعوت وارشارداور ملکی سیاست میں حصہ 237
شیخ اور امیں ایک دن کلاس میں 239
شیخ کے تلامذہ 241
شیخ کی تالیفات 242
وفات 243
(8)داعی کبیر،ادیب نجیب شیخ محمد المجذوب 243
ولادت ،تعلیم ،شادی اور تدریس وتعلیم 243
میدان ادب میں آب کی شہرت 244
جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں آمد 245
اسفار دعوت وارشاد 245
مدینہ یونیورسیٹی میں عربی ادب کے استاذ 245
تابناک مستقبل تمہار انتظار کررہاہے 246
شیخ کی تالیفات اور تلامذ ہ 247
شیخ کی وفات 248
(9)علامہ شیخ عبدالقادر شیبۃ الحمد ا﷾ 249
ولادت  وتعلیم 249
مصر میں تعلیم وتدریس 249
مدینہ یوینورسیٹی میں قدوم میمون اور کلیۃ الشریعہ میں تعلیم وتدریس 249
مولفات 250
حافظ ابن حجر کی کتاب فتح الباری کے ایک مخطوط نسخہ کی تحقیق 250
(10)علامہ شیخ عطیہ محمدسالم ﷫ 250
ولادت اور ابتدائی تعلیم 250
تعلیم کے لیے ریاض آمد 250

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
13.9 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment