معراج الخطیب

معراج الخطیب

 

مصنف : عبد المنان راسخ

 

صفحات: 423

 

ادب  ہر کام کے حسن کا نام ہے  اور سایۂ ادب میں  جو الفاظ نکلیں وہ جادو سے زیادہ اثر رکھتے ہیں  کیونکہ ادب ایک روشنی  ہے  جس سے  زندگی کی تاریکیاں ختم ہوتی ہیں ۔ ادب ایک آلۂ اصلاح ہے جس سے زندگی کی نوک پلک سنور تی  ہے ۔ ادب ایک دوا ہے  جس سے مزاج کے ٹیڑھے پن کا مکمل خاتمہ ہوتا ہے، ادب ایک جوہر ہے جس شخصیت میں پختگی آتی ہے اور ادب ایک ایسا آب حیات ہے کہ جو جی بھر کر پی لے  وہ زندگی کاسفر کامیابی سے کرتے ہوئےپیاس محسوس نہیں کرتا ، بلکہ تروتازہ چہرہ لےکر اپنے  خالق ومالک کے حضور پیش ہوجاتا  ہے۔لیکن آج لوگ دنیا کے اقتدار کی توبہت فکر کرتے ہیں مگر ذاتِ الٰہ کی فکر سے غافل ہیں ۔اپنے  آداب کےلیے  ہزاروں  جتن ہوتے ہیں  مگر شہنشاہ کائنات کے آداب کوبروئے کار لانے کےلیے حددرجہ غفلت کی جاتی  ہے اورتاریخ اس بات پر شاہد ہے کہ جب  خودی کوخالق کےآداب پرمقدم کردیا جائے تو تباہی  وبربادی  کےسیلاب سے  بچنا  مشکل ہی نہیں  بسا اوقات ناممکن ہوجاتاہے بعینہ یہی کیفیت آج امت مسلمہ کی ہے ۔کسی کے دربار میں  بغیر آداب کے رونا فضول ہے تو پھر شہنشاہ کائنات کے سامنے آداب کاخیال رکھنا کس  قدر ضروری ہے ۔انسانیت کا دوسرا نام ادب ہے ۔ اور ادب کا دوسرا نام انسانیت ہے ۔ یعنی جو بادب  ہے وہ انسان ہے اور جو بے ادب ہ ےوہ انسانی شکل  میں بدترین حیوان ہے  ۔اور ہمارا سارا دین ادب ہے۔ ادب الٰہ کا معنی یہ ہےکہ اپنے خالق ومالک  کی خوشنودی ورضا جوئی کے لیے  دین کے  مطابق ایسا اعلیٰ سلیقہ، عمدہ طریقہ اور اچھا انداز اپنانا جو قابل تحسین اور باعث تعریف ہو ۔ جس  سے واضح معلوم ہو کہ بندہ اپنے الٰہ کو صرف مانتا ہی نہیں بلکہ اس کےدربار کےآداب سےبھی بخوبی آگاہے ۔سادہ لفظوں میں  ادب الٰہ کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی کبریائی  وبڑائی کومان کر اس کے سامنے بے بسی ، بے حیثیتی ، عاجزی وانکساری کاہر ایک  تقاضا اس انداز سےپورا کرنا کہ جس میں عمدگی، نفاست اوراعلیٰ تہذیب نظر آئے اور کوئی ایسی عادت وحرکت سرزد نہ ہو جو شہنشاہ کائنات کی عزت ،عظمت، بزرگی اور شان کے خلاف ہو ۔  غرض کہ اپنے الٰہ کی شایان شان معاملہ کرنا ادب ہے۔نبی کریم ﷺ نے ساری زندگی ادبِ الٰہی  کےتقاضوں کوپورا کرتےہوئےبسر کی ۔آپ نےقدم قدم پہ ادبِ الٰہ کی ایسی عظیم مثالیں پیش فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ نےآپﷺ کی اس صفت کوقرآن مجید میں بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: ’’ اے میرے محبوب ﷺ آپ   آداب کے اعلیٰ مقام پر فائز ہیں۔آپ ﷺ کوادب الٰہ  میں درجہ کمال اس لیے بھی حاصل تھا کہ آپ ﷺ کوتمام آداب اللہ تعالیٰ نے خود سکھلائے جس طرح کہ آپ ﷺ کافرمان ہے:  أدبني ربي فأحسن تأديبي میرے رب نےمجھے ادب سکھلایا  اور بہترین ادب سکھلایا۔آپ ﷺ نےاللہ تعالیٰ کی تعظیم ،احترام اور ادب میں کس قدر  عالی مقام پایا  اس  کی مکمل جھلک   مولانا ابو الحسن عبد المنان راسخ ﷾ نےزیرتبصرہ کتاب  ’’معراج الخطیب ‘‘میں  قرآن وحدیث  کی روشنی میں  بڑے آسان فہم اندازمیں پیش کی ہے۔فاضل مصنف   نےاس کتاب میں ادب ِالٰہی کے10 تقاضے بہت اختصار اور جامعیت سے بیان کیے  ہیں جن کو پورا کرنے  سے بندہ اپنےخالق ومالک کا بادب بن جاتا ہےاوران سے انحراف کرنے والاادب کی دولت سے محروم اور ناکام رہتا ہے۔ادب  الٰہ  کے 10 تقاضوں کوجامعیت کےساتھ بیان کرنے کےبعد موصوف نے  جعلی ادب کو بھی بیان کیا ہے ۔اس کتاب کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ کتاب  غیر ثابت شدہ روایات وواقعات سے مکمل پاک ہے ۔اگرچہ اس میں خطیبانہ انداز غالب ہے ۔کیونکہ یہ مصنف کے مرکزی مسجد مومن آباد، فیصل آباد  میں پڑہائے گئے آداب الٰہی اور انکے تقاضوں پر مشتمل شاندار  خطبات کا مجموعہ ہے۔کتاب ہذا کے  مصنف  مولانا ابو الحسن  عبد المنان راسخ ﷾  جامعہ اسلامیہ،صادق آبادسے فراغت کےبعد شروع شروع میں جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور میں تدریس کے ساتھ ساتھ مجلس التحقیق الاسلامی ، لاہور میں  حافظ عبد الرحمن مدنی﷾ کی زیر نگرانی  بھی علمی وتحقیقی خدمات سرانجام دیتے رہے ۔ موصوف  ایک اچھے مصنف  ہونے کے ساتھ  ساتھ بڑے اچھے مدرس ، خطیب اور واعظ بھی ہیں ۔ عرصہ دراز سے فیصل آباد  میں خطابت کافریضہ انجام  دینے کےساتھ ساتھ  تصنیف وتالیف کا کام بھی کرتے ہیں ۔تقریبا دو درجن  کتب کےمصنف ہے۔ جن  میں سے   سات  کتابیں(خشبو ئے  خطابت ،ترجمان الخطیب،منہاج الخطیب ، حصن الخطیب، بستان الخطیب ، مصباح الخطیب، معراج الخطیب) خطابت کے موضوع پر ہیں۔ اللہ تعالیٰ مصنف  کی تمام مساعی حسنہ کو قبول فرمائے اور اسے عوام الناس کے لیے نفع بخش بنائے ( آمین)

عناوین صفحہ نمبر
ایک مہربان کےقلم سے 23
گزارشات راسخ 31
ادب کیاہے ؟اہمیت اورمطلب 35
نبیﷺادب الہٰ کےحددرجہ شناساتھے 37
غیروں کوداتاکہن 39
گلےشکووں کوبوچھاڑ 40
اہل توحید متوجہ ہوں
دعائیہ کلمات
حدیث طیبہ
خطبائے کرام کی خدمت میں ایک گزارش 46
آداب الہیٰ کی پہلی درسگاہ 47
روٹی اللہ دیتاہے 50
پرندوں کابےموسمی کھجوریں پھینکنا 52
بیٹااللہ کی سپرد 55
دینی مدارس اورسکولز کالجز کاکردار 57
طلباء کی روحانی تربیت کےلیے راہ نماکتب
آداب الہیٰ 57
اللہ کےوقار کےلائق 62
آدا ب الہیٰ کاپہلا تقاضا 65
عقیدہ توحید کااقرار 67
توحید کیاہے؟ 70
توحید کی اقسام 71
شرک کرنےوالے بےادب کاانجام 75
قبروں کاپختہ بنانا 76
غیراللہ سےمدد مانگنا 76
غیراللہ کےنام پر جانور ذبح کرنا 79
کڑےدھاگے اورمنکے 81
توحید کےمعاملے میں غیرت 83
حرمت رسول اللہ ﷺ کےلیے 83
اکیلے اللہ کےنام کو اونچا کرنےکےلیے 84
بعض اولیائے کرام القابات پر ایک نظر 86
عقیدہ توحید کی سچائی کااظہار 88
ایمان افروز توحید  آیات واذکار 89
آداب الہیٰ کادوسرا تقاضا
اللہ کی پہچان 93
اجمالی پہچان 94
معرفت کی اہمیت 95
معرفت الہیٰ میں انداز اپنااپنا 96
معرفت الہیٰ کاصحیح ذریعہ 97
غوروفکر اورمعرفت 98
آیات معرفت 100
ہرشے کاخالق 100
ہرشے کامالک 101
ہرشے پر قابض 104
ہرچیز کارازق 105
معرفت الہیٰ کےتفصیلی شہ پارے 107
سب کو سلائے خودنہ سوئے 107
سب کو بھلائے ،خود نہ بھولے 107
سب کو کھلائے ،خود نہ کھائے 108
سب کوسکھائے ،خود نہ سیکھے 110
وہ سب کو پوچھے  مگراسے کوئی نہ پوچھے 112
لاحول ولاقوۃ الاباللہ اورمعرفت الہیٰ کےنکات 114
جنت کے دروازوں میں سےایک دروازہ 114
جنت کےپودے 115
جنت کےخزانوں میں سےایک خزانہ 116
لاحول ولاقوۃ الاباللہ کامفہوم 117
معرفت الہیٰ کےنتائج اورفوائد ثمرات 120
عارف باللہ کی مجلس کےفوائد 120
فرمان ھرم بن حیان ﷫ 121
فرمان امام ابن جوزی ﷫ 122
معرفت وٹھنڈک 122
فرمان ابن یعقوب فیزوزآبادی ﷫ 123
فرمان یحییٰ بن معاذ ﷫ 124
شیخ علی بن عثمان ہجویری کافرمان 125
امام ابن قیم ﷫کافرمان 125
آداب الہیٰ کاتیسرا تقاضا 127
سب سےزیادہ محبت  اپنے الہ کی جائے 129
سچے محب کی پہچان 130
رسول اللہ ﷺ کی ایک پیاری دعا 132
ایمان کی مٹھاس 131
اللہ تعالی کی ملاقات کوپسند کرنےوالا 135
آخرت میں دیدار الہیٰ کی سعادیت 137
اللہ تعالیٰ سےمحبت کیسے کی جاتی ہے 140
اللہ تعالیٰ کی محبت پانے والے خوش نصیب 141
ایمان والے 142
تقوی والے 142
سنت رسول اللہ ﷺ کےپیروکار 143
اللہ کی راہ میں دجہاد  کرنےوالے 143
ظاہروباطن کوپاک صاف رکھنے والے 144
انصاف کرنےوالے 145
اللہ تعالیٰ پر توکل کرنےوالے 145
صبر کرنےوالے 146
احسان کرنےوالے 146
توبہ کرنےوالے 147
حضرت حسین ﷜ سےپیار کرنےوالے 148
آداب الہیٰ کاچوتھا تقاضا
مکمل اطاعت 151
امام شافعی﷫ کےخوبصورت اشعار 151
آج کل کےلوگ 152
ظلم کی انتہا 153
صرف جزوی اطاعت کافی نہیں 154
نافرمانی والی نذر 155
رسول اللہ ﷺ کاجذبہ اطاعت 156
آپ ﷺ کی اطاعت بھری دعائیں 158
حق  تقاتہ کی تفسیر 159
اصل عبادت نافرمانی کاچھوڑنا 160
صحابہ کرام ﷢ اورجذبہ اطاعت 161
سیدنا معاذبن جبل ﷜ کاجذبہ اطاعت 162
اےعناق !اللہ نےزنا کو حرام کردیاہے 163
نافرمان حدردجہ گمراہ ہے 165
نافرمانی کےچار اسباب 167
اللہ کانافرمان جانور سےبھی بدتر 169
خوبصورت اشعار 170

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
6.1 MB ڈاؤن لوڈ سائز

آدابآیاتادباصلاحاللہانساناولیائے کرامتوحیدحیاتخدماتدینعلمیغالبکائناتمدارسمسجدمعراجنظر
Comments (0)
Add Comment