سیرت امام ربانی حضرت مجدد الف ثانی

سیرت امام ربانی حضرت مجدد الف ثانی

 

مصنف : ابو البیان محمد داؤد پسروری

 

صفحات: 290

 

مجدد الف ثانی حضرت شیخ احمد سر ہندی ﷫ 971ھ کو ہند و ستا ن کے مشر قی پنجا ب کے علاقہ سرہند میں پیدا ہوئے، آپ کے والد ماجد شیخ عبدا لا حد چشتی ﷫ اپنے وقت کے جلیل القدر عالم وعارف تھے …. حضرت مجدد الف ثانی کا سلسلہ نسب 29واسطوں سے امیر المو منین سیدنا حضرت عمر فاروق﷜ سے ملتاہے۔آپ نے صغر سنی میں ہی قرآن حفظ کر کے اپنے والد سے علوم متداولہ حاصل کیے پھر سیالکوٹ جا کر مولانا کمال الدیّن کشمیری سے معقولات کی تکمیل کی اور اکابر محدثّین سے فنِ حدیث حاصل کیا ۔ آپ سترہ سال کی عمر میں تمام مراحل تعلیم سے فارغ ہو کر درس و تدریس میں مشغول ہوگئے ۔1599ء میں آپ نے خواجہ باقی باللہ کے ہاتھ پر بیعت کی۔ آپ کے علم و بزرگی کی شہرت اس قدر پھیلی کہ روم، شام، ماوراء النہر اور افغانستان وغیرہ تمام عالمِ اسلام کے مشائخ علماء اور ارادتمند آکر آپ سے مستفیذ ہوتے۔ یہاں تک کہ وہ ’’مجدد الف ثانی ‘‘ کے خطاب سے یاد کیے جانے لگے ۔ یہ خطاب سب سے پہلے آپ کے لیے ’’عبدالحکیم سیالکوٹی‘‘ نے استعمال کیا ۔ طریقت کے ساتھ وہ شریعت کے بھی سخت پابند تھے ۔ مجدد الف ثانی  مطلقاً تصوف کے مخالف نہیں تھے۔ آپ نے ایسے تصوف کی مخالفت کی جو شریعت کے تابع نہ ہو۔ قرآن و سنت کی پیروی اور ارکان اسلام پر عمل ہی آپ کے نزدیک کامیابی کا واحد راستہ ہے۔مغل بادشاہ اکبر کے دور میں بہت سی ہندوانہ رسوم و رواج اور عقائد اسلام میں شامل ہو گئے تھے۔ اسلام کا تشخص ختم ہو چکا تھا اور اسلام اور ہندومت میں فرق کرنا مشکل ہو گیا تھا۔ ان کے مطابق دین میں ہر نئی بات بدعت ہے اور بدعت گمراہی ہے۔ آپ اپنے ایک مکتوب میں بدعات کی شدید مخالفت کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ: ’’لوگوں نے کہا ہے کہ بدعت کی دو قسمیں ہیں: بدعت حسنہ اور بدعت سیئہ۔ بدعت دافع سنت ہے، اس فقیر کو ان بدعات میں سے کسی بدعت میں حسن و نورانیت نظر نہیں آتی اور سوائے ظلمت اور کدورت کے کچھ محسوس نہیں ہوتا‘‘حضرت مجدد الف ثانی کو اپنے مشن کی تکمیل کے لئے دورِ ابتلاء سے بھی گزرنا پڑا۔ بعض امراء نے مغل بادشاہ جہانگیر کو آپ کے خلاف بھڑکایا اور یقین دلایا کہ آپ باغی ہیں اور اس کی نشانی یہ بتائی کہ آپ بادشاہ کو تعظیمی سجدہ کرنے کے قائل نہیں ہیں، چنانچہ آپ کو دربار میں طلب کیا جائے۔ جہانگیر نے حضرت مجدد الف ثانی کو دربار میں طلب کر لیا۔ آپ نے بادشاہ کو تعظیمی سجدہ نہ کیا۔ جب بادشاہ نے وجہ پوچھی تو آپ نے کہا: سجدہ اللہ کے علاوہ کسی اور کے لئے جائز نہیں ہے۔ یہ اللہ کا حق ہے جو اس کے کسی بندے کو نہیں دیا جا سکتا۔ہندوستان میں اشاعت ِدین اور تبلیغ اسلام کے لیے آپ کی کاوشیں ناقابل فراموش ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’سیرتِ امام ربانی حضرت مجدد الف ثانی‘‘علامہ ابوالبیان محمد داؤد پسروری کی تصنیف ہے ۔یہ کتاب مجدد الف ثانی کی سیرت پر ایک جامع کتاب ہے جس میں آپ کے حالات بالتفصیل بیان کئے گئے ہیں ۔مجدد الف ایک معروف شخصیت ہیں جن کی ہندوستا ن میں اشاعتِ اسلام کےلیے بڑی خدمات ہیں ۔ویب سائٹ پر ان کی سیرت وتعارف کے حوالے سے کوئی کتاب نہ تھی ۔اس لیے کتاب کو   ویب سائٹ پر پیش کیا گیا ہے۔ کتاب کے مندرجات سے ادارے کا کلی اتفاق ضروری نہیں ہے۔

 

عناوین صفحہ نمبر
مجدد الف ثانی (منظوم )ابو البیان محمدداؤد پسروری مصنف 11
دیپاچہ 14
سرنامہ 17
افتتاحیہ 18
آغاز حالات 21
خاندان اور نسب 21
مشاہیر سلسلہ نسب کےحالات پر ایک ا جمالی نظر 22
سرہند کےمختصر حالات 27
مخدوم شیخ عبدالاحد قدس سرہ 31
مقدمہ 39
ضرورت مجدد 39
مجدد الف ثانی 41
آپ کے ظہور کےمتعلق اولیائے سابقین کی بشارتیں 44
منجمین کی پیشنگوئی 50
ارکان سلطنت کی خوابیں 51
تذکرہ ولادت 53
ظہور قدسی 55
زمانہ طفولیت 57
سند مصافحہ 59
اکبر آباد کا سفر 60
شادی 62
علم طریقت 63
خلافت 76
تجدید 77
منصب قیومیت 79
تجدید کا پہلا سال
خطاب مجتہد 79
مسائل اجتہادیہ 79
ملاں عبدالرحمن کا بیعت کرنا 81
خواجہ صاحب کا مکتوب 81
دہلی کا دوسرا سفر اور عروج کمالات 82
تجدید کا دوسرا سال
حضرت غوث الاعظم کے خرقہ کی حوالگی 83
سید صدر جہان اور خان اعظم کا مرید ہونا 85
تجدید کا تیسرا سال
دہلی کا تیسرا سفر 88
آپ سےحضرت خواجہ صاحب کااپنے فرزندوں کو توجہ دلانا 89
سرہند واپسی اور لاہور کا سفر 90
حضرت خواجہ باقی باللہ  کا وصال 91
تجدید کا چوتھا سال
پیر بھائیون کاآپ سے انحراف 92
خاطیوں کی معذرت اور معافی 93
تجدید کا پانچواں سال
تبلیغ 94
بادشاہ اکبر کی اصلاح 96
مریدین میں اضافہ 98
تجدید کا چھٹا سال
شیخ طاہر بدخشی کا خواب 98
مولانا صالح گولامی  ،مولانا یار محمد، مولانا عبدالحق 99
تجدید کاساتواں سال
ایران میں شیعہ مذہب کا استیصال 101
تجدید کا آٹھواں سال
شیخ فضل اللہ کامعتقد ہونا شیخ حسن غوثی کاخواب 107
شیخ میرک کا مرید ہونا 108
تجدید کا نواں سال
شیخ میرک ﷫ کا مرید ہونا 108
تجدیدکادسواں سال
خواجہ عبدالرحمن کا مرید ہونا 108
شیخ بلخی کا مرید ہونا 109
تجدید کا گیارہواں سال
متکبرین کا رجوع 111
حضرت خواجہ محمدمعصوم کاخواب 111
تجدید کابارہواں سال
شیخ حمید 113
میر یوسف سمر قندی 114
جنات کاخانقاہ سےنکالنا 115
تجدید کاتیرہواں سال
بلخ کا ایک شیخ کامرید ہونا 116
ایک سید زادہ کا بیان 117
تجدید کا چودھواں سال
طاعون کا غلبہ اور شیخ محمدعیسیٰ  117
ابراہیم ؑ کے سرہند میں مقبرے مکتوبات کی پہلی جلد کا اختتام 120
اطراف عالم میں خلفاء کی روانگی 121
تجدید کا پندرھواں سال
شیخ بدیع الدین کا واقعہ 122
تجدید کا سولہواں سال
نامہ گرفتاری اور روانگی 124
سجدہ کرنےسے انکار 125
ایام حبس کےواقعات 127
تجدید کا سترہواں سال
آپ کے مریدین میں اضطراب مقابلہ کی تیاری 129
آپ کا حلم 130
رہائی 131
تجدید کا اٹھارہواں سال
وزیر کی پہلی شرارت 133
وزیر کی دوسری شرارت 134
تجدید کا انیسواں سال
شاہجہان او رجہانگیر میں لڑائی 134
تجدید کابیسواں سال
بادشاہ کےہمراہ سفر میں رہنے کی حکمت 135
بادشاہ کا آپ کوہمراہ رکھنے پر اصرار 136
تجدید کااکیسواں سال
طتی مسافت 137
شیخ آدم بنوری کا مرید ہونا 138
تجدید کابائیسواں سال
مکتوبات کی اشاعت اور ان کا اثر 139
آثار رحلت 142
تجدید کاتئیسواں سال
خلوت 143
آخری خطبہ عیدالضحےٰ 144
آخری تقریر 145
مرض الموت 146
صعوبت مرض 147
یوم وصال 148
وصال 149
تاریخ وصال 151
مقدمہ اولیاء اللہ اور کرامات
بحث کرامات 155
کرامات
دعا کا اثر ض 160
امداد غیبی 162
سلب جذام ، شیر کا مقابلہ 163
روحانی قوت ، مکان کا گرنا 164
دیوار کا قائم رہنا 165
قتل سےنجات ، فقراء سےفوقیت 166
سلب مرض ،سلب قولنج ، مرنے کی خبر دینا وغیرہ 167
ولادت فرزند کی خبر 168
مرض سے نجات 170
ولایت ابراہیمی کی تصدیق 171
مکاشفات
شاہ کمال اور شاہ سکندر کا مرتبہ 171
سر ہند سے شریعت نبوی کوعروج 172
قبرستان سے عذاب کا اٹھ جانا 172
عبادات
اتباع سنت 172
رعایت ادب اور رعایت مستحب 173
لکھے ہوئے کا غذ کا ادب ، حفاظ کاادب 174
شبانہ روز کےاعمال
شب بیداری 174
بیت الخلاء ، وضو ، نماز ، تہجد، مراقبہ 175
مراقیہ ، اشراق ، تلاوت قرآن 176
تدریس ، نماز عصر ، ختم خواجگان ، نماز 177
اعتکاف ، نماز عیدین ، صلوۃ کسوف و خسوف ، حالت سفر 178
تنہاء ادائیگی نماز، نماز تحیۃ الوضو اور تحیۃ المسجد ، نماز نوافل 179
عقائد
علمائے ماتریدیہ کی رائے کو ترجیح 179
پہلا عقیدہ 180
دوسرا ، تیسرا ، چوتھا ، پانچواں اور چھٹا عقیدہ ساتواں ،آٹھواں ، نواں ، دسواں اور گیارہواں عقیدہ 181
پوشش
آپ کا لباس 185
حلیہ
تفصیل حلیہ 185
مخصوص کمالات
مجدد الف ثانی 186
شیوخ وسلاسل
شیخ یعقوب کشمیری 186
شاہ سکندر 187
مخدوم عبدالاحد 188
سلسلہ فاروقیہ اور سلسلہ چشتیہ 188
سلسلہ سری سقطیہ ، سلسلہ سہروردیہ 189
سلسلہ سہرورد یہ چشتیہ 190
سلسلہ چشتیہ نظامیہ جلالیہ اور سلسلہ قادریہ جلالیہ 191
سلسلہ کبرویہ جلالیہ ، سلسلہ سہرورویہ 192
حضرت خواجہ باقی باللہ شجرہ نقشبندیہ 193
تصانیف
رسالہ رد شیعہ ، اثبات النبوۃ ، رسالہ معارف لدنیہ ، تعلیقات عوارف ، رسالہ مبدؤ ومعاد 194
رسالہ تہلیلہ ،شرع رباعیات ، رسالہ آداب مریدین ، رسالہ مکاشفات 195
مکتوبات شریف 195
پہلی دوسری اور تیسری جلد 196
تجدید تصوف 196
طرز تحریر 197
پہلا باعث 197
دوسرا باعث 198
جوابات 198
اولاد
صاحبزادے اور صاحبزادیاں 200
خواجہ محمد صاجق ﷫ کے حالات 201
خواجہ محمد سعدی ﷫ کےحالات 205
خواجہ محمد معصوم کی کرامات 226
آپ کی وفات 230
آپ کی اولاد 232
آپ کے خلفاء 236
مشاہیر خلفاء
تعداد خلفاء وتعداد مریدین 246
خلفاء کےتفصیلی حالات 246
شیخ طاہر لاہوری 254
شیخ نور محمد پٹنی  256
شیخ مزمل 259
مولانا حسن برکی 266
حضرت عبدالحی  272
شیخ بدر الدین سرہندی 276
شیخ یوسف برکی 277
شیخ احمد 280
مولانا امان اللہ لاہوری 283
شیخ محمدحری  284
شیخ نور محمد بہاری  285
صوفی قربان جدید 286
مولانا حمید احمدی 287
حاجی حسین 288
اصحاب خانقاہ
اسمائے گرامی اصحاب خانقاہ 289
قطعہ تاریخ
قطعہ تاریخ سیرت امام ربانی

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
6.8 MB ڈاؤن لوڈ سائز

آدابادباسلاماشراقاکابراللہامیراولیاءبدعتتاریختبلیغتصوفتعلیمحدیثحقخدماتدینرسالہسفرسنتسنیسیرتشریعتشیعہصلوۃطریقتعلمعلماءعیدینقرآنمجدد الف ثانیمذہبمشائخمکتوبمکتوباتنظرنمازہندومتہندیوضو
Comments (0)
Add Comment