تقویٰ کے ثمرات اور سعادت مند زندگی کے اسباب

تقویٰ کے ثمرات اور سعادت مند زندگی کے اسباب

 

مصنف : محمد بن صالح العثیمین

 

صفحات: 89

 

تقویٰ کا مطلب ہے پیرہیز گاری ، نیکی اور ہدایت کی راہ۔ تقویٰ دل کی اس کیفیت کا نام ہے جس کے حاصل ہو جانے کے بعد دل کو گناہوں سے جھجک معلوم ہونے لگتی ہے اور نیک کاموں کی طرف اس کو بے تاہانہ تڑپ ہوتی ہے۔ ۔ اللہ تعالیٰ کو تقوی پسند ہے۔ ذات پات یا قومیت وغیرہ کی اس کی نگاہ میں کوئی وقعت نہیں۔ اللہ تعالیٰ کے ہاں سب سے قابل عزت و احترام وہ شخص ہے جو سب سے زیادہ متقی ہے۔ ۔ تقویٰ دینداری اور راہ ہدایت پر چلنے سے پیدا ہوتا ہے۔ بزرگانِ دین کا اولین وصف تقویٰ رہا ہے۔ قرآن پاک متقی لوگوں کی ہدایت کے لیے ہے۔افعال و اقوال کے عواقب پر غوروخوض کرنا تقویٰ کو فروغ دیتا ہے۔اور روزہ تقویٰ حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ دوسرے الفاظ میں ہم یوں کہہ سکتے ہیں کہ روزے، خدا ترسی کی طاقت انسان کے اندر محکم کر دیتے ہیں۔ جس کے باعث انسان اپنے نفس پر قابو پا لیتا ہے اور اللہ تعالیٰ کے حکم کی عزت اور عظمت اس کے دل میں ایسی جاگزیں ہو جاتی ہے کہ کوئی جذبہ اس پر غالب نہیں آتا اور یہ ظاہر ہے کہ ایک مسلمان اللہ کے حکم کی وجہ سے حرام ناجائزاور گندی عادتیں چھوڑ دے گا اور ان کے ارتکاب کی کبھی جرات نہ کرے گا۔ تقویٰ اصل میں وہ صفت عالیہ ہے جو تعمیر سیرت و کردار میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ عبادات ہوں یا اعمال و معاملات۔ اسلام کی ہر تعلیم کا مقصود و فلسفہ، روحِ تقویٰ کے مرہون ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن و حدیث میں متعدد مقامات پر تقویٰ اختیار کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ خوفِ الٰہی کی بنیاد پر حضرت انسان کا اپنے دامن کا صغائر و کبائر گناہوں کی آلودگی سے پاک صاف رکھنے کا نام تقویٰ ہے۔اور اللہ اور اس کے رسول اکرم ﷺ کی نافرمانی کاہر کام گناہ کہلاتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’تقویٰ کے ثمرات اور سعادت مند زندگی کےاسباب ‘‘ عربی کےدو مختلف رسالوں کااردو ترجمہ ہے پہلا رسالہ ’’من ثمرات التقویٰ شیخ صالح العثمین کا ہے۔ اس میں انہوں نےپہلے تقویٰ کی اہمیت بیان کی تقویٰ، کےمتعلق سلف صالحین کی وصیتوں کا تذکرہ کیا اور علمائے سلف کے اقوال کی روشنی میں تقویٰ کامفہوم واضح کیا ہے۔ اس کےبعد انہوں نےزیادہ ترقرآنی آیات کی روشنی میں تقویٰ کے معاشی، معاشرتی، اخلاقی، دینی دنیا وی اوراخروی چھیالیس ثمرات ذکر کیے ہیں۔اس کتاب کا دوسرا حصہ شیخ عبدالرحمٰن ناصر السعدی﷫ کے تحریر کردہ عربی رسالہ ’’ الوسائل المفیدہ للحیاۃ السعیدۃ‘‘ کاترجمہ ہے۔ ا اللہ تعالیٰ اس کتاب کو عوام الناس کی اصلاح کاذریعہ بنائے اور ہمیں تقوی ٰ اختیار کرنے اور گناہوں سے بچنے کی توفیق دے (آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
دیباچہ 13
ایک جائز ہ
چند مثالیں 18
ایک عملی ضرورت 22
عورت کابارہ میں تو ہمات 23
تجرد کامعاملہ 26
فطرت کانظام 29
قانون توازن 31
انحراف کانقصان 32
مرداورعورت کافرق 37
بنیادی فرق 40
عورت کے بے بسی 43
ایڈز کی لعنت 48
عورت معاشرہ میں 54
عورت کادرجہ اسلام میں 55
عورت جدید تہذیب میں 57
غیر فطری مساوات 58
عریانیت کےنتائج 63
بےقیدی کےنتائج 61
کم سن مجرمین 64
مغربی عورت 67
فطرت کافیصلہ 67
فطرت سےجنگ 89
چند مثالیں 91
شادی نہ کرناغلطی 91
اچھی بیوی بنو 93
ناکامی کااعتراف 94
صرف مسائل پیدا ہوئے 94
لذتیت کاانجام 96
خود کشی کرلی 97
مجھ سے دور رہو 98
شہرت بوجھ بن گئی 99
میدان عمل سےمحرومی 100
جاپان کی مثال 102
تہذیب جدید کے نتائج 103
الٹی طرف سفر 105
مایوسی کاشکار 108
دردناک انجام 110
مصنوعی مسائل 113
مناکحت نہ کہ مسافحت 114
غیر فطری مساوات کانتیجہ 117
جدید عورت کامظلومی 120
ایک حدیث 122
پاکبازی کی اہمیت 123
مصنوعی اولاد کامسئلہ 124
غلطی کااعتراف 126
مغربی شادیوں کاانجام 127
آبادی کامسئلہ 129
سرپرستی سے محروم 129
خاتون سنگر کی موت کےبعد 131
فطرت سے دور ہوکر 132
بے قیدی کاتجریہ 135
خاتون لیڈر کااعتراف 135
دومثالیں 139
ناقابل اعتماد کردار 141
ایک مثال 141
اجرتی ولادت 144
ترقی کے بجائے تنزل 145
قرآن وحدیث
احادیث 149
مومنہ کی صفات 155
تقسیم کارکااصول 156
آیات قرآن 156
خواتین اسلام کی مثال 159
عورت کااحترام 162
احادیث 164
جدید تحقیقات 166
چیف جسٹس   کاریمارک 168
خلاصہ 169
خط وکتابت 170
عورت کادرجہ 173
عہد زندگی 174
عورت ہر حال میں خیر ہے 174
عورت مردسے زیادہ قابل احترام ہے 175
اظہار خیال کی ذمہ داری 175
گھر سنبھالنا کم تردرجہ کاکام نہیں 176
معاشرہ کی تعمیر میں عورت کی اہمیت 177
عورت کی حاکمیت 178
عورت کی گواہی 180
اضافی خصوصیت نہ کہ فضیلت 181
نادانی کاکلمہ 183
خواتین اسلام 185
دوخواتین 186
بہترین رفیقہ حیات 188
کامل آزادی 190
علم اورخاتون 193
اسلامی حوصلہ 194
جنت کےلیے صبر 194
میدان عمل میں 195
عورت کامقام 197
عورت ہر میدان میں 197
خداکی مدد 199
گھر کےباہر 202
عورت کامقام 202
تجربہ کی زبان میں 204
زوجین کےحقوق
شریک حیات 213
دین فطرت 213
عورت کےمقابلہ میں مرد کی حیثیت 214
مہر 214
نفقہ 215
حسن سلوک 216
عورت کی ذمہ داریاں 217
اطاعت 217
راز کی حفاظت 218
گھر کاانتظام 219
بہترین عورت 220
ظاہر سےزیادہ باطن کودیکھنا 221
متوازن تعلیم 222
نکاح ووطلاق 225
طلاق کاحکم 226
طلاق کی دوصورتیں 226
ایک واقعہ 229
متاع کامطلب 229
مزاج شریعت 230
طلاق کےبعد 231
تہذیب جدید کامسئلہ 233
ہندوستان کاتجربہ 236
جہیز کےبارہ میں 236
فاطمہ کاجہیز 237
چند ضروری سامان 238
اصل عطیہ 239
سنت رسول نہیں 240
مہر کامسئلہ 242
مہر معجل 243
غیر موجل 244
فقہاء کی رائے 245
زیادہ مہر نہیں 246
غیر افضل طریقہ 248
صحابہ کی شادی 249
غلط رواج 250
پردہ کاحکم 252
اضافہ مترجم 259
تجرباتی تصدیق 261
کامیاب ازدواجی زندگی 263
دومثالیں 364
یقینی حل 366
غیر مشترک نظام 268
ذہنی مسائل 269
تعداز ازواج 272
تعداد کی نابرابری 273
عورت کی رضا مندی 275
مسئلہ کاحل نہ کہ حکم 277
غیر قانونی تعداد ازواج 278
اسلامی طریقہ 279
خلاصہ کلام 280
حرف آخر 282
تاریخ ساز کارنامہ 284
اصل مسئلہ باشعور بنانا 285
معیار کی غلطی 287
عورت کی رضامندی 288

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
1.8 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment