علوم القرآن جلد اول ( گوہر رحمان )

علوم القرآن جلد اول ( گوہر رحمان )

 

مصنف : گوہر رحمان

 

صفحات: 522

 

علوم القرآن ایک مرکب اضافی ہےاور اس سے مراد وہ علوم ہیں جو قرآن نےبیان کیے ہیں یا وہ قرآن سےاخذ کیے جاسکتے ہیں اورجو قرآن فہمی میں مدد دیتے ہیں او رجن کے ذریعے قرآن مجید کو سمجھنا آسان ہوجاتا ہے ۔ ان علوم میں وحی کی کیفیت ،نزولِ قرآن کی ابتدا اور تکمیل ، جمع قرآن،تاریخ تدوین قرآن، شانِ نزول ،مکی ومدنی سورتوں کی پہچان ،ناسخ ومنسوخ ، علم قراءات ،محکم ومتشابہ آیات وغیرہ ،آعجاز القرآن ، علم تفسیر ،اور اصول تفسیر سب شامل ہیں ۔علومِ القرآن کے مباحث کی ابتدا عہد نبوی اور دورِ صحابہ کرام سے ہو چکی تھی تاہم دوسرے اسلامی علوم کی طرح اس موضوع پربھی مدون کتب لکھنے کا رواج بہت بعد میں ہوا۔ قرآن کریم کو سمجھنے اور سمجھانے کے بنیادی اصول اور ضابطے یہی ہیں کہ قرآن کریم کو قرآنی اور نبوی علوم سےہی سمجھا جائے۔ علوم القرآن کے موضوع پر اس کے ماہرین نے متعدد کتب لکھی ہیں ۔ان میں الاتقان فی علوم القرآن ، البرہان فی علوم القرآن ، مناہل العرفان فی علوم القرآن ،المباحث فی علوم القرآن اور علوم القرآن از تقی عثمانی قابل ذکر ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’علوم اقرآن‘‘ شیخ القرآن والحدیث مولاناگوہر الرحمٰن ﷫ کی 2 جلدوں پر مشتمل تصنیف ہے ۔ مصنف موصوف نے اپنی اس کتاب کے بنیادی مباحث کوان 10 ابواب ( تعارف قرآن ، نزول قرآن ، قرآن کا نزول سات حرفوں میں ، تدوین قرآن ، اعجاز القرآن ، النسخ فی القرآن ، مضامین قرآن، تفسیر اوراصول تفسیر، متجددین کا منہج تفسیر، مدون تفاسیر اور تعارف مفسرین)میں مرتب ومدون کیا ہے۔ان ابواب کی ذیلی مباحث میں دوسری ضروری تفصیلات بھی آگئی ہیں۔ اور جہاں تک ممکن ہوسکا ہے کتاب کوجامع بنانے اور تمام ضروری اور اہم مباحث پر حاوی بنانے کی کو شش کی گئی ہے ۔

 

عناوین صفحہ نمبر
دیباچہ 3
باب اول تعارف قرآن 23
تعریف القرآن فی القرآن 24
القرآن کریم کی فنی تعریف 25
القرآن کلام اللہ غیرمخلوق 28
امام ابو حنیفہ متوفی 150ھ 31
امام مالک بن انسؓ 32
امام شافعی 32
امام  احمد بن حنبل 32
اما م ابوزرعہ رازی ؓاور ابو حاتم رازیؓ 33
امام محمد بن اسماعیل 35
امام المتکلین ابو الحسن اشعری 35
موضوع قرآن 36
حکمت نزول قرآن 40
اسماء القرآن 43
القرآن 44
وجہ تسمیہ 45
الفرقان 47
وجہ تسمیہ 47
الکتاب 49
وجہ تسمیہ 49
الذکر 51
وجہ تسمیہ 51
تنزیل 55
وجہ تسمیہ 55
قرآن لفظ اور معنی دونوں کے اعتبار سے وحی ہے 56
نماز میں قرآن کاترجمعہ پڑھنا جائز نہیں ہے 60
امام ابو حنیفہ کامسلک 61
امام ابو حنیفہ نے رجوع کر لیاتھا 62
عجمی رسم الخط میں قرآن لکھنا اور بغیر عربی کےاس کاترجمعہ شائع کرنا ممنوع ہے 65
کمال ازم اور ترکی قرآن 68
وحی کی ضرورت اور حقیقت 72
وحی کی ضرورت 73
وحی کی حقیقت 77
لفظ وحی کالغوی مفعوم 77
لفظ وحی کاشرم مفہوم 81
نزول وحی کی کیفیات 82
نزول وحی کی تفصیلی کیفیات 83
کیا جبریل وحی اللہ سے خود سن کرلاتے تھے یالوح محفوظ سے پڑھ کرلاتے تھے 91
رسول اللہ ﷺ نے جبریل کو اس کی اصل شکل میں دومرتبہ دیکھا تھا 95
منکرین وحی کے شبہات 99
وحی او رجدید علمی تحقیق 102
باب دوم نزول قرآن 107
نزول کے لغوی معنے 108
نزول قرآن لوح محفوظ پر 109
نزول قرآن بیت العزت پر 110
بیت العزت پر نزول قرآن کی حکمت 114
نزول قرآن قلب رسول پر 116
تدریجی نزول میں اسرار حکم 118
حکمت ولی تقویت قلب رسول اللہﷺ 118
حکمت ثانیہ حفظ وفہم کو آسان بنانا 119
حکمت ثالثہ تدریج فی تنقیذ الاحکام 120
حکمت رابعہ سولات کابروقت جواب دینا 121
نزول قرآن کاآغاز رمضان میں ہواتھا 121
سب سے پہلے نازل ہونےوالی آیات 127
فترۃ وحی کےبعدسب سے پہلے نازل ہونے والی آیات 129
فترۃ وحی کےزمانے میں پہاڑوں کی چوٹیوں سے اپنے آپ کو نیچےگرانے کے لئے جانے کی روایت منقطع ہے 134
پہاڑوں پر اپنے آپ کو گرانے کے لئے جانے کی احتمالی توجیہات صحیح او رقابل قبول نہیں ہیں 144
لکھی ہوئی کتاب پیش کرنےکی روایت 152
سورۃ فاتحہ کی اولیت کے بارے میں روایت 154
سب سے آخر میں نازل ہونے والی آیات 158
کیاکمال دین کی آیت سب سے آخر میں نازل ہوئی تھی؟ 160
سب سے آخر میں نازل ہونےوالی سورت 161
مکی او رمدنی سورتیں 165
مکی او رمدنی سورتوں کی امتیازی خصوصیات 169
سورۃ کے لغوی او راصطلاحی معنے 173
سورتوں کی تعداد آیات کے اعتبار سے انکی قسمیں 174
السبع الطول 176
المون 176
المثانی 176
المنفصل 176
تحزیب القرآن 177
آیت کے لغوی اور اصطلاحی معنے 178
آیات قرآنی کی تعداد 181
ترتیب نزول اور ترتیب تلاوت 184
ترتیب نزولی کےبارے میں ابن الضریس کی روایت 186
اسباب نزول پورے قرآن کاعمومی سبب  نزول 196
بعض آیات خصوصی سبب نزول 198
اسباب نزول کے بارے میں صحابہ وتابعین کی اصطلاح 207
اسباب نزول کے بارے میں سلف کی اصطلاح کی چند مثالیں 210

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
9.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment