حکومت کا یکساں قومی نصاب قابل رد ہے ایک تجزیہ ایک مطالعہ

حکومت کا یکساں قومی نصاب قابل رد ہے ایک تجزیہ ایک مطالعہ

 

مصنف : ڈاکٹر محمد امین

صفحات: 172

 

تحریک انصا ف کی حکومت نے اپنے دور حکومت میں یکساں نصاب تعلیم کا اعلان کیا ہے۔ اس کتاب کے مرتب ڈاکٹر محمد امین کے مطابق یہ نصاب اسلام او رنظریہ پاکستان کے بجائے ملحدانہ مغربی فکر و تہذیب کے بنیادی نظریے ہیومنزم پر مبنی ہےجو کفر و شرک ہے اور کوئی مسلمان اس کو تسلیم نہیں کر سکتا۔ اور اس کے خلاف بات کرنا اور لوگوں کو آگاہی فراہم کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ یہ کتاب ان مضامین کا مجوعہ ہے جو پروفیسر ملک محمد حسین صاحب، ڈاکٹر محمد امین، مولانا زاہد الراشدی اور دوسرے بہت سے احباب نے پچھلے چند ماہ میں حکومت کے مجوزہ یکساں نصاب کے خلاف لکھے۔ اگر حکومت یکساں نصاب کے حوالے سے سنجیدہ ہے تو  اس ضمن میں یہ پہلو پیش نظر رہنا چاہیے کہ اس کی بنیاد اسلام اور نظریہ پاکستان پر ہو۔

 

عناوین صفحہ نمبر
پیش لفظ
جنوری 2020ء
مجوزہ یکساں نصاب کا تنقیدی جائزہ 6
حکومتی یکساں نصاب۔سادہ لوحی یا سازش؟ 17
ہیومنزم کی حقیقت جس پر یکساں نصاب  کی بنیاد ہے 22
یکساں نصاب تعلیم اور مدارس کی رجسٹریشن 28
یکساں نصاب کا ہدف۔ دینی مدارس 33
ایک مدرس کی اپیل، برائے توجہ دینی عناصر 38
فروری 2020ء
قومی تعلیم: ہیومنزم اور لبرل ازم کے نزغے میں 42
مسئلہ تعلیم: علماء کرام اور دینی قوتیں توجہ فرمائیں 45
پاکستان کا تعلیمی نصاب: امریکی کمیشن کی تجاویز 48
یکساں نظام تعلیم اور دینی مدارس 53
پاکستان میں تعلیم کی اسلامی تشکیل نوناگریز ہے 56
یکساں نظام تعلیم: نجی شعبے کی ترجیحات اور مشکلات 78
مارچ2020ء
مجوزہ سنگل نیشنل کریکلم کا تنقیدی جائزہ 104
ہم مجوزہ حکومتی نصاب کی مخالفت کیوں کرتے ہیں؟ 107
حکومت کا مغرب زدہ سنگل نیشنل کریکلم 122
نصاب تعلیم کی یکسانیت پر قومی تعلیمی کانفرنس 124
نصاب تعلیم اور لبرل لابی کی تازہ کوششیں 128
مجوزہ  یکساں نصاب کی اقدار: ایک تقابلی مطالعہ 132
مجوزہ حکومتی نصاب کرونا سے زیادہ خطرناک ہے 142
مجوزہ  یکساں نصاب کا دینی مدارس پر اطلاق 149
اپریل2020ء
یکساں نصاب کی آڑ میں پاکستان نصاب ہائی جیک 156
یکساں نصاب تعلیم کی اساس 169

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
3.3 MB ڈاؤن لوڈ سائز

Comments (0)
Add Comment