علم اصول فقہ ایک تعارف جلد سوم

علم اصول فقہ ایک تعارف جلد سوم

 

مصنف : ڈاکٹر عرفان خالد ڈھلوں

 

صفحات: 523

 

وہ علم جس  میں احکام کے مصادر ،ان کے دلائل کے ، استدلال  کے  مراتب اور استدلال کی شرائط سےبحث کی جائے اوراستنباط کے طریقوں کووضع کر کے  معین قواعد کا استخراج کیا جائے  کہ جن قواعد کی پابندی کرتے ہوئے  مجتہد  تفصیلی  دلائل سے احکام  معلوم کرے ، اس علم کا  نام اصول فقہ ہے ۔ علم اصول فقہ ، وحی الٰہی  اور عقل انسانی دونوں کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہے۔ جس طرح کسی بھی زبان کو جاننے کےلیے  اس زبان کے قواعد واصول  کو سمجھنا ضروری ہے  اسی طر ح فقہ میں مہارت حاصل  کرنےکے لیے  اصول  فقہ  میں دسترس  اور اس پر عبور حاصل کرناضروری ہے  اس علم کی اہمیت  کے  پیش نظر  ائمہ فقہاء و محدثین نے  اس موضوع پر  کئی کتب تصنیف کی ہیں۔ زیر نظر کتاب’’علم اصول فقہ ایک تعارف‘‘ڈاکٹر عرفان خالد ڈھلوں(چئیرمین شعبہ علوم اسلامیہ یو ای ٹی ،لاہور ) کی تین جلدوں پر مشتمل  تصنیف  ہے ۔فاضل مصنف نے یہ کتاب اسلامی قانون میں دلچسپی رکھنے والے اصحاب کے لیے مرتب کی ہے ۔اس  کتاب میں  اصول فقہ کی تاریخ،مصادر فقہ، قواعدکلیہ، اور فقہ اسلامی کے اصولِ تعبیر وتشریح جیسے موضوعات کا تفصیلی تعارف پیش کیا گیا ہے۔نیز اس کتاب میں  اصولِ فقہ اسلامی کا  ایک بھر پور اورجامع تعارف پیش کیا گیا ہے۔(آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
باب ہفتم:فقہ اسلامی میں اجتہاد 1
فصل اول:اسلام کانظریہ اجتہاد 3
اجتہادکی لغوی تعریف 3
اصطلاحی تعریف 3
اجتہادکی اہمیت وضرورت 6
اجتہادکی ضرورت کی صورتیں 8
حکم شرعی کی دریافت 8
حکم کےموقع ومحل کاتعین 9
دشواری اورمشقت دورکرنا 11
اجتہادکی مشروعیت 12
قرآن مجید 12
سنت 14
تعامل صحابہ رضی اللہ عنہم 20
اجماع امت 21
اجتہاد کاحکم 22
شرائط اجتہاد 22
کیایہ شرائط اجتہادکی راہ میں رکاوٹ ہیں؟ 31
کیاکوئی زمانہ مجتہد مطلق سےخالی ہوسکتاہے؟ 36
اجتہادکادائرہ کار 37
اجتہادکےمآخذ وذرائع 39
اجتہادکی اقسام 42
توضیحی اجتہاد 42
استنباطی اجتہاد 46
استصلاحی اجتہاد 47
مزید اقسام 50
جہدوکوشش صرف کرنےکےاعتبارسے 50
مجتہدکےاعتبارسے 50
موقع ومحل کےاعتبارسے 50
حکم تکلیفی کےاعتبارسے 50
مجتہدین کی اقسام 51
مجتہدفی الشرع 52
مجتہدفی المذہب 52
مجتہد فی المسائل 53
مجتہدمقیّد 53
اصحاب ترجیح 53
اصحاب تمیز 53
مقلدین محض 54
کیاہرمجتہدمصیب ہے؟ 55
اجتہادمیں غلطی 57
فصل دوم:مناہج واسالیب اجتہاد 63
تمہید 63
اجتہادکامفہوم 65
تصوراجتہادکاآغاز 67
اجتہادکاثبوت 67
قیاس:اجتہادکاایک اہم منہج 73
قیاس اورشرح صدر 76
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اورقیاس کےنظائر 81
استحسان 88
استحسان کامفہوم 89
مصالح  مرسلہ یااستصلاح 94
شریعت میں مصالح کااعتبار 94
مقاصد شریعت 96
ضروریات،حاجیات،تحسینیات 96۔97
استدلال 98
طرق استدلال 98
وہ حکموں کےمابین تلازم 98
استقراء 99
ذرائع 100
اعلی مقاصد کےحصول کےلیے فتح الذرائع 100
سدالذرائع کی مثالیں 102
اعتبارعرف ورواج 103
اعتبارعرف کی شرائط 104
اجماع 114
اجماع اوراجتہاد 114
اجماع کی سند قرآن کریم سے 115
دورجدید میں اسالیب اجتہادکی افادیت 118
فصل سوم:تقنین(اسلامی احکام کی ضابطہ بندی) 123
تقنین کامفہوم 123
تاریخ تفنین 127
صحابہ رضی اللہ عنہم وتابعین کےعہد میں تقنین 127
عہد تبع تابعین میں تقنین 128
خلیفہ ہارون رحمہ اللہ کاالموطا کےنفاذ کاارادہ 131
امام مالک رحمہ اللہ کاجواب 131
اورنگ زیب عالمگیر رحمہ اللہ اورفتاوی عالمگیری 142
دنیائے اسلام سے مغربی روابط اورتقنین 145
انشورنس اورسوکرہ کی تقنین 146
سلطنت عثمانیہ میں تقنین :مجلۃ الاحکام العدلیۃ 146
مجلہ تنسیخ 150
اردن میں تقنین:القانون المدنی 151
سعودی سےپیداہونےوالے خدشات 152
سعودی عرب میں ’’نظام‘‘کاتجربہ 156
دیگراسلامی ممالک میں تقنین کاتجربہ 158
دستوری احکام کی تقنین 161
اسلامی دستورسازی میں برصغیر کاکردار 162
پاکستان میں علماءکےبائیس نکات:مثالی دستاویز 163
اسلامک کونسل آف یورپ کامسودۂ دستور 163
دستوری احکام کی تقنین میں ایک بڑی رکاوٹ 163
شخصی ،فوجداری اوردیوانی احکام کی تدوین 164
پاکستان میں اسلامی احکام کی تقنین 165
نفاذِ شریعت ایکٹ1949ء 167
مسلم فیملی لازآرڈی ننس 1961ء 167
مسلم ممالک میں فوجداری قوانین کی تدوین اورپاکستان کاتجربہ 168
تقنین میں اختصار کےمسائل 169
حدودقوانین کی تقنین میں دونقطہ ہائےنظر 171
حدودوقوانین میں اختصارکی وجہ 172
ہمہ گیرقانونی اصلاح اورتعلیم کی ضرورت 173
تقنین کےلیے درمیانی راستہ 176
علامہ اقبال رحمہ اللہ کی خواہش 177
ایک آفاقی فقہ:مستقبل کاتقاضا 178
فصل چہارم:پاکستان میں قوانین کواسلامیانےکاعمل 187
اسلامی قوانین کانفاذ:ضرورت واہمیت 187
اسلامی قوانین کانفاذکیسےہو؟ 189
پاکستان میں اسلامی قوانین کانفاذ 194
قراردادمقاصد 195
بورڈآف تعلیمات اسلامیہ 197
علماءکرام کابائیس نکاتی فارمولا 198
مسلم عائلی قوانین 207
بدکاری کاانسداد 210
1973ءکادستوراوراسلامی نظریاتی کونسل 211
قادیانی غیرمسلم اقلیت 212
1977ءکامارشل لاء 212
شریعت سےمتعارض قوانین کی منسوخی کااعلی عدلیہ کواختیار 213
شریعت بنچوں کاقیام 213
عدلیہ کےاختیارسےمستثنی امور 214
حدودآرڈیننس کانفاذ 215
وفاقی شرعی عدالت کاقیام 220
تعمیر مکان کےلیےقرضوں پرسودکاخاتمہ 220
رائے عامہ کی تیاری 224
انصاری کمیشن 226
پرائیویٹ شریعت بل اورنواں ترمیمی بل 227
قصاص ودیت کاقانون 230
قومی معیشت کوسودسےپاک کرنےکی کوششیں 231
اسلامیانےکےعمل میں رکاوٹیں 236
ملک کےبااثرطبقات 238
غیرملکی دباؤ 239
باب ہشتم:فقہ اسلامی اوراس کےاصول اجتہاد 243
فصل اول:فقہِ حنفی اوراس کےاصول اجتہاد 245
فقہ حنفی کےبانی 245
ابوحنیفہ رحمہ اللہ کنیت رکھنےکی وجہ 246
فصل دوم:فقہِ مالکی اوراس کےاصول اجتہاد 269
فقہ مالکی کےبانی 269
حلیہ اورلباس 270
حب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم 271
امام مالک رحمہ اللہ کےاصول اجتہاد 280
سنت کےبارے میں امام مالک رحمہ اللہ کانقطہ نظر 283
اہل مدینہ کےبارے میں امام مالک رحمہ اللہ کاموقف 286
اجماع کےبارے میں امام مالک رحمہ اللہ کاموقف 287
قیاس کےبارے میں امام مالک رحمہ اللہ کاموقف 288
مصالح مرسلہ کےبارے میں امام مالک رحمہ اللہ کاموقف 289
مالکی مسلک کی ترویج واشاعت حلقہ ٔ اثر 291
فصل سوم:فقہِ شافعی اوراس کےاصول اجتہاد 299
فقہ شافعی کےبانی امام شافعی رحمہ اللہ 299
نشوونما۔تعلیم وتربیت 299
فقہ شافعی کےاصول اجتہاد 302
کتاب اللہ 304
سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم 304
اجماع 307
قیاس 309
فصل چہارم:فقہِ حنبلی اوراس کےاصول اجتہاد 315
فقہ حنبلی کےبانی اورامام احمد بن حنبل 315
تعلیم وتربیت 315
تلامذہ 317
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ ،محدث یامجتہد؟ 319
فقہ حنبلی کےاصول اجتہاد 323
نصوص 323
فتاوائے صحابہ رضی اللہ عنہم 324
اقوال صحابہ رضی اللہ عنہ میں ترجیح کامعیار 324
حدیث مرسل اورحدیث ضعیف سے استنباط 325
قیاس 326
اجماع 326
اقوال صحابہ رضی اللہ عنہ میں ترجیح کامعیار 324
اجماع کےبارے میں احمد بن حنبل کاموقف 326
استصحاب اورمصالح مرسلہ 329
ذرائع کےبارے میں اختلافی پہلو 332
حنبلی مسلک کی ترویج واشاعت ،حلقہ اثر 333
فصل پنجم :فقہِ جعفری اوراس کےاصولِ اجتہاد 339
لفظ’’شیعہ ‘‘کی وجہ تسمیہ 339
لفظ ’’جعفری‘‘کی وجہ تسمیہ 341
امام جعفرصادق رحمہ اللہ 342
امام جعفررحمہ اللہ کاعہد 343
امام جعفرصادق رحمہ اللہ کی تعلیم وتربیت 343
فقہ جعفری میں امامت کاتصور 348
فقہ جعفری کی چند مشہورکتب 351
فقہ جعفری کےاصول اجتہاد 353
قرآن مجید 354
حجیت ظواہرقرآن 354
سنت 356
حجیت سنت میں قرآن دلائل 358
خبرمتواتر 360
حجیت خبرواحد 361
اجماع 361
عقل 362
فقہ جعفری میں مسترداصول 367
قیاس 367
استحسان 371
مصالح مرسلہ 371
قول صحابی 372
جعفری مسلک کی ترویج واشاعت 372
فصل ششم:فقہِ اسلامی اوراس کےاصول اجتہاد 377
لفظ’’ظاہری ‘‘کی وجہ تسمیہ 377
فقہ ظاہری کےبانی امام داؤدرحمہ اللہ 377
امام داؤدرحمہ اللہ کی تعلیم وتربیت 378
امام داؤدرحمہ اللہ کی شخصیت اورعلم وفضل 389
امام ابن حزم 380
فقہ ظاہری کی مشہورفقہاء 380
فقہ ظاہری کی چند مشہورکتب 382
فقہ ظاہری کےامتیازی اوصاف 382
ظواہرنصوص پرانحصار 383
تقلیل نصوص کی نفی 385
فقہ ظاہری کےاصول اجتہاد 387
قرآن مجید 388
حدیث 389
افعال نبوی 390
نسخ 394
امرونہی 394
اجماع 395
دلیل 397
نص سے ماخوذ دلیل 398
اجماع سےماخوذ دلیل 401
استصحاب الحال 401
الحکم یاقل ماقیل 403
حکم میں تمام مسلمانوں کی مساوات پراجماع 405
فقہ ظاہری میں مسترداصول 407
قیاس 407
استحسان 410
ذرائع 411
قول صحابی 413
ظاہری مسلک کی ترویج واشاعت 414
مصادرومراجع 416
اشاریہ 421
آیات 423
احادیث 447
رجال 456
کتابیات 478

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2

You might also like