مولانا ظفر علی خان احوال وآثار

مولانا ظفر علی خان احوال وآثار

 

مصنف : ڈاکٹر نظیر حسنین زیدی

 

صفحات: 322

 

سر سید احمد خان کے قائم کردہ ادارے علی گڑھ سے ایک نامور جوان خداداد خان المعروف بہ ظفر علی خاں اپنی خدادا د صلاحیتوں کے ساتھ سرسید کی زیر نگرانی اور علامہ شبلی کے زیر تربیت بی۔ اے کی ڈگری لے کر نکلا۔ وہ ایک با حوصلہ، پر عزم اور باہمت انسان تھا جو ارادے کا پکا اور دھن کا سچا تھا۔ اس نے خدا کا نام لے کر اور علی گڑھ کے ساتھ میدان حیات میں قدم رکھا اور رفتہ رفتہ اپنی ہمت سے کبھی شاعری اور صحافت کے افق پر چمکا اور کبھی سیاست کی گھٹاؤں میں گرجا۔ یہ کتاب اسی اولوالعزم انسان کے حالت زندگی پر مشتمل ہے۔ مصنف نے پوری کوشش کی ہے کہ مولانا ظفر علی خاں کے حالات قابل اعتماد ذرائع سے حاصل کر کے انھیں ایک مربوط صورت میں پیش کیا جائے۔ یوں مولانا کی ایک مستند سوانح عمری مرتب ہو گئی ہے۔ مصنف نے ہر اہم نکتے کے بارے میں ممکن حد تک تحقیق سے کام لیا ہے۔ اس سلسلے میں طویل سفر اختیار کیے ہیں اور متعلقہ شخصیات سے ملاقاتیں کی ہیں۔امید ہے یہ کتاب اردو ادب کے سوانحی ادب میں ایک اچھا اضافہ ثابت ہوگی اور اسے بیسویں صدی کے نصف اول کی ایک مستند تاریخی دستاویز کی حیثیت بھی حاصل ہوگی۔
 

عناوین صفحہ نمبر
پیش لفظ م
باب اول۔عہد ظفر علی خان کا پس منظر 3
پس منظر 3
سرسید احمد خان 6
باب دوم۔مولانا ظفر علی خان کے حالات زندگی 17
شجرہ نصب 17
خاندان کا تاریخی پس منظر 19
مولوی سراج الدین احمد 21
آردو کی خدمت 24
ذوق شعری 25
خصوصیات شاعری 26
عادات واخلاق 28
زمیندار کا اجرا 29
اطاعت والدین 29
قومی خدمات 29
تصانیف 30
وفات 30
خدمات کا اعتراف 30
ازدواجی زندگی 31
حصہ دوم ۔حالات زندگی 33
ولادت 33
شادی کا اہم واقعہ 37
یونیورسٹی کی تعلیم 39
علامہ شبلی مرحوم 45
ذریعہ معاش 49
ملازمت 54
ریاست کا سیاسی ماحول 55
حیدرآبادی کی درباری سازشیں 66
باب سوم۔سیاسی شعور کی تشکیل 75
حصہ اول۔علی گڑھ کالج اور سرسید کی شخصیت کے اثرات 75
حصہ دوم۔تحریک مسلم لیگ میں حصہ لینا 199
حصہ سوم۔خدمات بحیثیت ممبر سنٹرل لیجسلیٹو اسمبلی ہند 218
باب چہارم۔شخصیت اور کردار 225
حصہ اول۔عقائد اور مسلک 225
حصہ دوم۔علالت اور سفرآخرت 278
ضمیمہ۔مولانا ظفر علی خان کی انگریزی میں تقریر 285
کتابیات 290

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
6.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

ادباردواردو ادبانسانتحقیقحیاتخداسراج الدینسفرسیاستشاعری
Comments (0)
Add Comment