پرویز اور قرآن المسمی بہ احتساب پرویزیت

پرویز اور قرآن المسمی بہ احتساب پرویزیت

 

مصنف : مفتی مد رار اللہ مد رار نقشبندی

 

صفحات: 831

 

عصر حاضر کے فتنوں میں سے جو فتنہ اس وقت اہل اسلام میں سب سے زیادہ خطرناک حد تک پھیل رہا ہے وہ انکار حدیث کا فتنہ ہے۔ اس کے پھیلنے کی چند وجوہات عام ہیں پہلی وجہ یہ ہے کہ منکرین حدیث نے روافض کی مانند تقیہ کا لبادہ اوڑھا ہوا ہے۔ یہ براہ راست حدیث کا انکار نہیں کرتے بلکہ خود کو اہل قرآن یا قرآنی تعلیمات کے معلم کہلاتے ہوئے اپنے لٹریچر میں قرآن ہی پر اپنے دلائل کا انحصار کرتے ہوئے اپنے سامعین و ناظرین کو یہ ذہن نشین کرانے کی سعی کرتے ہیں کہ ہدایت کے لئے تشریح کے لئے ‘ تفسیر کے لئے ، سمجھنے کے لئے اور نصیحت حاصل کرنے کے لئے قرآن کافی ہے۔ اس کو سمجھنے کے لئے اس کے علاوہ کسی دوسری کتاب کی ضرورت نہیں۔قرآنی تعلیمات کے یہ معلم اپنے لیکچرز اور لٹریچر میں ” کسی دوسری کتاب کی تفصیل اور گہرائی میں نہیں جاتے لیکن وہ چند مخصوص قرآنی آیات کو بطور دلیل استعمال کرتے ہوئے اپنے سامعین و ناظرین و قارئین کو یہ باور کرانے کی بھر پور جدوجہدکرتے ہیں کہ قرآن کے علاوہ پائی جانے والی دیگر کتب اختلافات سےمحفوظ نہیں جبکہ قرآن میں کوئی بھی کسی قسم کا اختلاف موجود نہیں ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ صرف قرآن ہی منزل من اللہ ہے چونکہ دوسری کتابوں میں روایات میں ، اسناد میں اور متون اقوال میں اختلافات بکثرت ہیں لہذا یہ دوسری کتابیں نہ تو منزل من اللہ ہیں نہ مثل قرآن ہیں نہ ہی اس لائق ہیں کہ انہیں پڑھا جائے اور ان کی روایات پر عمل کیا جائے۔ انکار حدیث کے موجودہ داعیوں نے اپنے پیش رو حضرات عنایت اللہ مشرقی، عبداللہ چکڑالوی، غلام احمد پرویز و غیرہم ہی کے نظریات کا پرچار اور ان ہی کی فکر کو عام کرنے کے لئے ان کا نام لئے بغیر قرآنی ریسرچ کے نام سے اس وقت مختلف ادارے اور مشن قائم کررکھے ہیں ۔زیر تبصرہ کتاب”پرویز اور قرآن المسمی بہ احتساب پرویزیت”علامہ مفتی مدرار اللہ مدرار تقشبندی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے فتنہ انکار حدیث کے ایک سرخیل غلام احمد پرویز کے عقائد ونظریات کا مدلل رد کیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
حمدباری تعالی جل جلالہ ……………………مولنا مدرار اللہ مدرار نقشبندی 2
حضور رحمت دوعالم ﷺ………………….مولنامدرار اللہ مدارار نقشبندی 6
کلمات ابتدائیہ ……………..قائدشریعت رہبر ملت حضرت مولنا عبدالحق 9
اظہار شکر وسپاس …………..مولانا مدرار اللہ مدرار نقشبندی 11
دیباچہ طبع سوم ……………..اکرام اللہ شاہد ابن مدرار 13
دیباچہ طبع ثانی …………مولنا مدرار اللہ مدرارر نقشبدی 45
پیغام ………..مولانا عبدالباقی 45
تقریظ ………..شیخ الحدیث مولنا حافظ حسن جان شہید 47
پیش لفظ ……..ترجمان قرآن وسنت مولا نا قاضی زاہد الحسینی 50
مقدمہ ……مولنا مدرارر اللہ مدرار نقشبندی 58
(باب اول )تکفیر مسلم کامسئلہ او راسلام (ایک تحقیقی جائزہ ) 72
باب دوم )پرویز کے عقائد اور نظریات 104
باب سوم )آدم ،ابلیس او رجنات کاپرویز مفہوم 202
(باب چہار م )اللہ اور رسول اللہ کی اطاعت کاپرویزی مفہوم 223
(باب پنجم )ارکان اسلام پرویز کی نظر میں 252
(باب ششم )پرویز کی نظر میں احادیث وسنت نبوی کامقام 290
(باب ہفتم )ختم نبوت اور معجزات نبوی پرویز کی نظر میں 335
(باب ہشتم )انبیائے کرام ﷤ کے معجزات کاانکار 367
(باب نہم )حضرت مریم وحصرت عیسی ؑ پرویز کی نظر میں 421
باب دہم )قرآن کامعاشی نظام اور کمیونز (ایک تقیدی جائز ہ) 464
حصہ دوم
ممتاز علمی جرائد ہ اخبارات کےتبصرے 491
اکابر ملک وملت کے مکتوبات 503
حصہ سوم
پرویز اور قرآن کی تقریب رونمائی کی روئیداد 511
مقالات کے اقتباسات 512
حصہ چہارم
تحریرہ تحقیق :اکرام اللہ شاہد ابن مدرار 527
ضمیمہ جات
ضمیمہ نمبر 1۔برصغیر کے منکرین حدیث پر ایک نظر 528
ضمیمہ نمبر 2۔پرویز اور مقدمہ مرزائیہ بہاولپور 604
ضمیمہ نمبر 3۔قومی اسمبلی کاقادیانیت کے خلافت تاریخی فیصلہ 675
ضمیمہ نمبر 4۔پرویز اور قائداعظم کے باہمی مراسم 691
ضمیمہ نمبر 5۔مجلہ طلوع اسلام کے اجرا کی کہانی سیدنذیر نیازی کی زبانی 716
ضمیمہ نمبر 6۔مسئلہ جہاں بعض نمازوں کےاوقات نہ آتے ہوں 723
ضمیمہ نمبر 7۔خلامیں اقامت صلوۃ کامسئلہ اور طریقہ 725
ضمیمہ نمبر 8۔پرویز کے خلاف عالم اسلا م کےفتاوی کی تلخیص 734
ضمیمہ نمبر 9۔پرویز ی دجل کے اندرون وبیرون ملک مراکز کاجال 750
ضمیمہ نمبر 10۔سیرت کی کتابیں اور عجمی سازش 755
ضمیمہ نمبر 11۔غیر اسلامی عقائد سے رجوع کاطریقہ 755
ضمیمہ نمبر 12۔علامہ مفتی مدرار اللہ مدرار نقشبندی 772
کتابیات 793

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
15.2 MB ڈاؤن لوڈ سائز

آیاتاحادیثاختلافاتاسلاماسلامیاقوالاللہپرویزتبصرہتحقیقتعلیماتتفسیرحدیثخلافتدعادلائلصلوۃعبداللہعلمیغلام احمد پرویزقائداعظمقرآنلٹریچرنظرنظریات
Comments (0)
Add Comment