سود (مودودی)

سود (مودودی)

 

مصنف : سید ابو الاعلی مودودی

 

صفحات: 351

 

سرمایہ دارانہ نظام زندگی کے مختلف شعبوں میں جو بگاڑ پیدا کیا ہے اس کا سب سے بڑا سبب سود ہے ۔ ہماری معاشی زندگی میں سود کچھ اس طرح رچا بسا دیاگیا ہے کہ لوگ اس کو معاشی نظام کا ایک لازمی عنصر سجھنے لگے ہیں اور اس کےبغیر کسی معاشی سرگرمی کو ناممکن سمجھتے ہیں وجہ یہ ہے کہ اب وہ امت مسلمہ جس کو اللہ تعالیٰ نےاپنی کتاب میں سود مٹانے کے لیے   مامور کیا تھا جس کو سودخواروں اعلان جنگ کرنے کا حکم دیا تھا۔ اب اپنی ہر معاشی اسکیم میں سود کوبنیاد بناکر سودخوری کےبڑے بڑے ادارے قائم کررکھے ہیں اور سودی نظام کو استحکام بخشا جار ہا ہے ۔جس کے نتیجے میں امت مسلمہ کو معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑھ رہا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’سود‘‘ سید ابو الاعلیٰ مودودی کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نےسود کے ہر پہلو پر تفصیل کے ساتھ ایسی مدلل بحث کی ہے کہ کسی معقول آدمی کواس کی حرمت وشناعت میں شبہ باقی نہ رہے ۔ اس کتاب میں سودپر نہ صرف اسلامی نقطۂ نظر سے بحث کی گئ ہے بلکہ معاشی نقطۂ نظر سےبھی یہ بات ثابت کی گئی ہے کہ سود ہر پہلو سے انسانی معاشرہ کے لیے مضرت رساں او رتباہ کن ہے۔یہ کتاب معاشیات سےدل چسپی رکھنے والے حضرات عموماً کالجوں ،یونیورسٹیوں میں معاشیات کےطلباء اور کاروباری حضرات کےلیے انتہائی مفید ہے۔اللہ تعالیٰ مولانا مودودی  کی تمام دینی خدمات کو قبول فرمائے (آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
مقدمہ
فہرست مضامین
عر ض ناشر 10
دیبا چہ تر تیب جدید 12
تمہید 14
1۔ اسلام ، سرمایہ داری اور اشتراکیت کا اصولی فرق 18
نظام سرمایہ داری 18
نظام اشتراکی 20
نظام اسلامی 24
2۔ اسلامی نظم معیشت اور اس کے ارکان 26
اکتساب مال کے ذرائع جائز و ناجائز کی تفریق 26
مال جمع کرنے کی ممانعت 28
خر چ کرنے کا حکم 29
زکوۃٰ 35
قانون وراثت 39
غنائم جنگ ماور اموال مفتوحہ کی تقسیم 39
اقتصاد کاحکم 41
افیک سولا 44
3۔ حرمت سود، سبلی پہلو۔ 46
سود کی عقلی تو جیہات۔ 48
توجیہہ اول۔ 49
توجیہہ دوم۔ 54
توجیہہ سوم ۔ 55
توجیہہ چہارم ۔ 57
شر ح سو د کی معقولیت 60
شر ح سو د کے وجوہ 63
سود کا معاشی ، فائدہ ، اور اس کی ضرورت 67
کیا سود فی الواقع ضروری اور مفیدہے؟ 69
4۔ حرمت سود ، ایجابی پہلو 75
سود کے اخلاقی اور روحانی نقصانات؛ 75
تمدنی و جتماعی نقصانات۔ 76
معاشی نقصانات۔ 78
اہل حاجت کے قر ضے۔ 79
کاروباری قرض 82
حکومتوں کے ملکی قرضے 86
حکومتوں ےکے بیرونی قرضے۔ 90
5۔جدید بینکنگ 94
ابتدائی تاریخ 94
دوسرا مرحلہ 97
تیسرا مرحلہ 100
نتائج 104
6۔ سود کے متعلق اسلامی احکام 107
ربوٰ کے مفہوم 107
جاہلیت کا ربوٰ۔ 109
بیع اور ربو ٰ میں ا صو لی فرق 1112
حرمت سود کی شدت 114
7۔ سود کے متعلقات 118
ربوٰ الفضل کا مفہوم 120
ر بوٰ الفضل کے احکام 120
احکام بالا کا ماحصل 125
حضرت عمر ؓ کا قول 129
فقہا کے اختلافات 129
جانوروں کے مبادلہ میں تفاضل 130
8۔معاشی قوانین کی تد وین جد ید اور اس کے اصول 132
تجدیدسے پہلے تفکر کی ضرورت 132
اسلامی قانون میں تجدید کی ضرورت 134
تجد ید کے لیے چند ضروری شر طیں 136
پہلی شرط 136
دوسری شرط 138
تیسری شرط 139
چوتھی شرط 140
تخفیفات کے عام اصول 142
مسئلہ سود میں شریعت ک تخفیفات 145
9۔ اصلاح کی عملی صورت 148
چند غلط فہمیاں 148
اصلاح کی راہ میں پہلا قدم 151
انسداد سود کے نتائج 153
غیر سودی مالیات میں فراہمی قرض کی صورتیں 156
شحضی حاجات کے لیے 156
کاروباری اغراض کےلیے 159
ٍحکومتوں کی غیر نفع ا ٓور ضروریات کے لیے 161
بین الاقوامی ضروریات کے لیے 162
نفع آور اغراض کے لیے سرمایہ کی بہم رسانی 163
بینکنگ کی اسلامی صورت 166
ضمیمہ 171
کیاتجارتی قرضو ں پر سود جائز ہے 171
سید یعقوب شا ہ صاحب کا پہلا خط 171
جواب 172
دوسراخط 173
جواب 175
تیسرا خط 177
جواب 183
چو تھا خط 185
جواب 190
ضیمیمہ (2) 194
ادارہ ثقافت اسلامیہ کاسوال نامہ اور اس کا جواب 198
سوال نامہ 198
جواب 200
پہلا سوال 200
دوسرا سوال 217
تیسرا سوال 218
چوتھا سوال 219
پانچواں سوال 220
چھٹا سوال 220
ساتوں سوال 222
آٹھواں سوال 224
ضمیمہ (3) 228
مسئلہ سود اور دارالحرب 228
مولانا مناظر احسن صاحب گیلانی مرحوم کا پہلا مضمون 228
غیر اسلامی مقبو ضات کے متعلق اسلامی نقطہ ء نظر 228
غیراسلامی حکومتوں میں مسلمانوں کی زندگی کا دستور العمل 223
مسلمانوں کی بے نظیر امن پسندی 235
بین الاقوامی قانون کا ایک اہم سوال 236
اموال معصومہ وغیر مصوم اور ان کی اباحت وعدم ابا حت 238
عود الی المقصود 242
دارالحرب میں سود حلال نہیں بلکہ فے حلال ہے 248
فےاورپھاو کی اصطلاح 251
فے سے انکار قومی جرم ہے 253
بینک کا سود 254
فے نہ لینا وطنی جرم بھی ہے 257
اسلامی حکومتوں اور ریاستوں کاحکم 260
مولانا کا دوسرا مضمون
تنقید از مصنف 281
دلائل مذکورہ پر مجمل تبصرہ 283
کیا عقود فاسدہ صرف مسلمانوں کے درمیان ممنوع ہیں؟ 289
دارلحرب کی بکث 295
قانون اسلامیکے تین شعبے 295
اعتقادی قانون 296
دستوری قانون 299
دارالحرب اور دارالکفرکا اصطلاحی فرق 312
تعلقات خارجیہ کا قانون 313
کفار کی اقسام 315
(1)  باجگذار 315
(2)  معاہدین 317
(3)  اہل غدر 318
(4)  غیر معاہدین 320
(5)  محار بین 323
اموال حربیہ کے مدارج و احکام 323
غینمت 325
غنیمت 325
دارالحرب میں کفار کے حقوق ملکیت 327
مباحث گزشتہ کا خلاصہ 331
مسلمانوں کی حیثیا ت بلحاط اختلاف دار 333
1۔ داراالا سلام کے مسلمان 335
2۔ مستامن مسلمان دارالکفر اور دارالحرب میں 335
3۔ دارالکفر اور دارالحرب کی مسلم رعایا 343
قول فیصل 358

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
7.9 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like