الفتح الربانی فقہی ترتیب مسند امام احمد (اردو) جلد۔6

الفتح الربانی فقہی ترتیب مسند امام احمد (اردو) جلد۔6

 

مصنف : امام احمد بن حنبل

 

صفحات: 724

 

امام احمد بن حنبل﷫( 164ھ -241) بغداد میں پیدا ہوئے۔ آپ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 179ھ میں علم حدیث کے حصول میں مشغول ہوئے جبکہ اُن کی عمر محض 15 سال تھی۔ 183ھ میں کوفہ کا سفر اختیار کیا اور اپنے استاد ہثیم کی وفات تک وہاں مقیم رہے، اِس کے بعد دیگر شہروں اور ملکوں میں علم حدیث کے حصول کی خاطر سفر کرتے رہے۔ امام احمد جس درجہ کے محدث تھے اسی درجہ کے فقیہ اورمجتہد بھی تھے۔ حنبلی مسلک کی نسبت امام صاحب ہی کی جانب ہے۔ اس مسلک کا اصل دار و مدار نقل و روایت اور احادیث و آثار پر ہے۔ آپ امام شافعی﷫ کے شاگرد ہیں۔ اپنے زمانہ کے مشہور علمائے حدیث میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔ مسئلہ خلق قرآن میں خلیفہ معتصم کی رائے سے اختلاف کی پاداش میں آپ نے کوڑے کھائے لیکن غلط بات کی طرف رجوع نہ کیا۔ آپ کوڑے کھا کھا کر بے ہوش ہو جاتے لیکن غلط بات کی تصدیق سے انکار کر دیتے۔ انہوں نے حق کی پاداش میں جس طرح صعوبتیں اٹھائیں اُس کی بنا پر اتنی ہردلعزیزی پائی کہ وہ لوگوں کے دلوں کے حکمران بن گئے۔ آپ کی عمر کا ایک طویل حصہ جیل کی تنگ و تاریک کوٹھریوں میں بسر ہوا۔ پاؤں میں بیڑیاں پڑی رہتیں، طرح طرح کی اذیتیں دی جاتیں تاکہ آپ کسی طرح خلق قرآن کے قائل ہو جائیں لیکن وہ عزم و ایمان کا ہمالہ ایک انچ اپنے مقام سے نہ سرکا۔ حق پہ جیا اور حق پہ وفات پائی۔ امام صاحب نے 77 سال کی عمر میں 12 ربیع الاول 214ھ کوانتقال فرمایا۔ اس پر سارا شہر امنڈ آیا۔ کسی کے جنازے میں خلقت کا ایسا ہجوم دیکھنے میں کبھی نہیں آیا تھا۔ جنازہ میں شرکت کرنے والوں کی تعداد محتاط اندازہ کے مطابق تیرا لاکھ مرد اور ساٹھ ہزار خواتین تھیں۔ (وفیات الاعیان : 1؍48) حافظ ابن کثیر﷫ فرماتے ہیں کہ امام صاحب کایہ قول اللہ تعالیٰ نےبرحق ثابت کردیا کہ: ’’ان اہل بدع ،مخالفین سے کہہ دوکہ ہمارے اور تمہارے درمیان فرق جنازے کے دن کا ہے (سیراعلام النبلاء:11؍ 343) امام صاحب نے کئی تصنیفات یادگار چھوڑیں۔ ان کی سب سے مشہوراور حدیث کی مہتم بالشان کتاب ’’مسنداحمد‘‘ ہے۔ اس سے پہلےاور اس کے بعد مسانید کے کئی مجموعے مرتب کیے گئے مگر ان میں سے کسی کو بھی مسند احمد جیسی شہرت، مقبولیت نہیں ملی۔ یہ سات سو صحابہ کی حدیثوں کا مجموعہ ہے۔ اس میں روایات کی تعداد چالیس ہزار ہے۔ امام احمد نے اس کو بڑی احتیاط سے مرتب کیا تھا۔ اس لیے اس کا شمار حدیث کی صحیح اور معتبر کتابوں میں ہوتا ہے۔ حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی﷫ نے اس کو کتبِ حدیث کے دوسرے درجہ کی کتابوں یعنی سنن ابی داؤد، سنن نسائی اور جامع ترمذی کے ہم پایہ قرار دیا ہے۔ مسنداحمد کی اہمیت کی بنا پر ہر زمانہ کے علما نے اس کے ساتھ اعتنا کیا ہےاور یہ نصاب درس میں بھی شامل رہی ہے۔ بہت سے علماء نے مسند احمد کی احادیث کی شرح لکھی بعض نے اختصار کیا بعض نےاس کی غریب احادیث پر کام کیا۔ بعض نے اس کے خصائص پر لکھا اوربعض نے اطراف الحدیث کا کام کیا۔ مصر کے مشہور محدث احمد بن عبدالرحمن البنا الساعاتی نے الفتح الربانى بترتيب مسند الامام احمد بن حنبل الشيباني کے نام سے مسند احمد کی فقہی ترتیب لگائی اور بلوغ الامانى من اسرار الفتح الربانى کے نام سے مسند احمد پر علمی حواشی لکھے۔ اور شیخ شعیب الارناؤوط نے علماء محققین کی ایک جماعت کے ساتھ مل کر الموسوعة الحديثية کے نام سے مسند کی علمی تخریج او رحواشی مرتب کیے جوکہ بیروت سے 50 جلدوںمیں شائع ہوئے ہیں۔ مسند احمد کی اہمیت وافادیت کے پیش نظر اسے اردو قالب میں بھی ڈھالا جاچکا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مسند احمد امام احمد بن حنبل‘‘ مسند احمد کا 12 جلدوں پر مشتمل ترجمہ وفوائد ہیں۔ مترجمین میں پروفیسر سعید مجتبیٰ سعیدی﷾ (سابق شیخ الحدیث جامعہ لاہور الاسلامیہ، لاہور) شیخ الحدیث عباس انجم گوندلوی﷾، ابو القاسم محمد محفوظ اعوان ﷾ کےاسمائےگرامی شامل ہیں۔ تخریج وتحقیق اور شرح کا کام جناب ابو القاسم محمد محفوظ اعوان ﷾ کی کاوش ہے۔ موصوف نے آیات قرآنیہ اور احادیث نبویہ کی روشنی میں احادیث کی تشریح وتوضیح کی ہے اورمختلف فیہ مسائل میں زیادہ ترصرف راحج قول پیش کرنے پر اکتفا کیا ہے۔ شرح میں شیخ ناصر البانی ﷫ کے بعض فقہی مباحث بھی موجود ہیں ۔فوائد میں امام البانی ﷫ جیسے محققین پر اعتماد کرتے ہوئے احادیث صحیحہ کاذکر کیاگیا ہے۔ احادیث کی تخریج، صحت وضعف کاحکم لگاتے وقت ’’الموسوعۃ الحدیثیۃ‘‘ کو سامنے رکھاہے۔ اور بعض مقامامات پر حکم لگاتے وقت شیخ البانی کی رائے کو ترجیح دی ہے۔ کتاب کے آخر میں الف بائی ترتیب کے ساتھ احادیث کے اطراف قلمبند کردئیے گئےہیں۔ تاکہ قارئین آسانی کےساتھ اپنے مقصد تک رسائی حاصل کرسکیں۔ اور اسے شیخ احمد عبدالرحمن البنا کی فقہی ترتیب کے مطابق مرتب کر کے شائع کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے مولانا حافظ عبد اللہ رفیق﷾ (شیخ الحدیث جامعہ محمد یہ لوکوورکشاپ، لاہور) کو جنہوں نے اس کتاب پرنظرثانی فرماکر اس میں موجود نقائص کو دور کرنے کی بھر پور سعی کی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ اجر عظیم سے نوازے جناب شیخ الحدیث ومفتی پاکستان حافظ عبدالستار حماد﷾ کوکہ جنہوں نےاپنی نگرانی میں مسند احمد کا ترجمہ بزبان اردو کروانے کی ذمہ داری لی۔ جو کہ بعد میں یہ سعادت محمد رمضان محمدی صاحب کے حصہ میں آئی جن کی نگرانی میں یہ کام پایۂ تکمیل تک پہنچا۔ خراج تحسین کےلائق جناب ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی ﷾ جو دیار غیر میں رہتے ہوئے بھی حدیث رسول کی خدمت میں مصروف کار ہیں۔ دیار غیر میں منہج سلف کی ترجمانی میں ان کا کردار انتہائی نمایاں ہے۔ ایسے ہی ان کےدست راست او رمخلص دوست حافظ حامد محمود خضری﷾ (ایم فل سکالر لاہور انسٹی ٹیوٹ فارسوشل سائنسز، لاہور) کو اللہ تعالیٰ اجر جزیل عطا فرمائے کہ جن کے علمی تعاون واشراف سے محدثین کی علمی تراث کو بزبان اردو ترجمہ کے ساتھ منصۃ شہود پر لایاجارہا ہے۔ اب تک مختلف موضوعات پر تقریبا 35 کتب مرتب ہوکر شائع ہوچکی ہیں۔ ہم انتہائی مشکور ہیں جناب خضری صاحب کےجن کی کوششوں سے انصار السنۃ، لاہور کی تقریباً تمام مطبوعات ادارہ محدث کی لائبریری کو حاصل ہوئیں۔ یہ ضخیم کتاب بھی انہی کے تعاون سے میسر ہوئی ہے جسے افادۂ عام کے لیے ہم نے ویب سائٹ پر پبلش کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو منظر عام پرلانے میں شامل تمام افرادکی محنت کو قبول فرمائے۔ آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
فقہ کی دوسری نوع معاملات کابیان 21
خرید وفروخت ’ذرائع آمدنی اور تجارت کے متعلقہ امور کابیان 21
ذرائع آمدنی کے ابواب
کسب مال کی رغبت دلانے پست ہمتی سے گریز کرنے نیز حلال کی ترغیب اور حرام سے نفرت دلانے کابیان 21
اس چیز کابیان کہ سب سے بہترین کمائی تجارت او رآدم ی کااپنے ہاتھوں سے کام کرناہے 26
بادشاہ کے عطیے اورعاملین زکوۃ کی کمائی کابیان 28
زراعت کے ذریعے کمائی کرنااوراس کی فضیلت کابیان 32
بکریوں کو پالنے ان کی برکت اوران کوچرانے کابیان 34
سینگی لگانے والوں لونڈیوں قصاب اورسنار وغیرہ کی کمائی کابیان 36
ٹیکس وصول کرنے والوں اور سرداروں کی کمائی کابیان 41
تجارت کے ذریعے کمائی کرنے کابیان
خریدوفروخت میں سچائی اورامانت اوران کی فضیلت کابیان 45
سودا فروخت کرنے کے لیے جھوٹ لولنے اور قسم   اٹھانے کی مذمت اوربازاروں کی مذمت کابیان 46
تجارت میں نرمی اختیار کرنے اوردرگزر کرنے سودا ور واپس کرنے اوراچھا معاملہ کرنے اوراس کی فضیلت کابیان 50
گھر یازمین کو فروخت کرکے اس کی قیمت کو اس جیسی چیز میں خرچ نہ کرنے والے کابیان 56
ان چیزوں کابیان کہ جن کی تجارت جائز نہیں
شراب نجس اوربے فائدہ چیزوں کی تجارت کابیان 57
کتے ’بلی ،اور چوری کی ہوئی بکری کی قیمت ‘زانیہ کی کمائی نجومی کی مٹھائی اورگانے والیوں کی خریدوفروخت سے ممانعت کابیان 62
ولاء اور زائد پانی کو فروخت کرنے اورسانڈ کی حفتی کی اجرت لینے سے نہی کابیان 64
دھوکے والی چیزوں کی تجارت سے مماتعت کابیان 67
مزابہ اورمحاقلہ کی تجارت اورہرتر کوخشک کے عوض فروخت کرنے کی ممانعت کابیان 71
بیع قرایاکی اجزت اوراسثناء والی بیع کی ممانعت کابیان الایہ کہ اس کو معین کردیا جائے 75
درختوں اور پھلو ں کو فروخت کرنے کے بارے میں ابواب 77
پیوند کاری کیا ہوا کھجور کادرخت فروخت کرنے کابیان 77
پھلوں کی صلاحیت ظاہر ہونے سے پہلے ان کو فروخت کرنے کی ممانعت کابیان 78
پھلوں کااندازہ لگانے سالوں کی بیع اورآفتوں کی معاف کردینے کابیان 81
بیع عینہ ایک سودے میں دوسودوں اوربیع عربون سے مما نعت کابیان 82
نقد اورادھار کے سودے کی قیمت میں فرق ایک سودے میں دوسودوں کامفہوم 84
ایک آدمی کاایک خریدار کو کرئی چیز بیچنا پھر وہی چیز کسی اورکو بیچ دینا اور ایسی چیز کی بیع کرنے کی ممانعت کہ بیچنے والا جس کامالک نہ ہوااو راس کو خریدکراس کے سپرد کردے 89
خریدار کو قبضے میں لینے سے پہلے خریدی ہوئی چیز کوآگے فروخت کردینے کی ممانعت کابین 90
بیع نجش اور آدمی کی بیع پر بیع کرنے کی ممانعت کابیان ماسوائے بیع مزایدہ کے 98
غلام کی تجارت کا اور محر م غلاموں کے مابین تفریق ڈالنے کی ممانعت کابیان 100
گواہ کے بغیر تجارت کرنے کا اوراس سلسلے میں سیدناخزیمہ بن ثابت کی عظیم منقبت کابیان 101
تجارت میں شرطوں کے ابواب
فروخت شدہ چیز سے فائدہ اٹھانے اورمزید اس قسم کی شرط لگانے کابیان 103
فاسدہ شرط کے ہونے کے باوجودتجارت کے عقدکے صحیح ہونے کابیان 104
تجارت میں غبن اوردھوکے سے سلامتی کی شرط کابیان 104
مجلس کے اختیار کابیان 106
عیوب کے احکام کے ابواب
عیب کو واضح کردینے دھوکہ نہ کرنے اوردھوکہ کرنے والے کی وعید کابیان 109
اس جانور کابیان جس کادودھ روکا گیا ہو 112
غلام کی ضمانا او راس چیز کابیان کہ تازہ کی ہوئی کمائی عیب کی وجہ سے سودا واپس کرنے میں رکاوٹ نہیں بنے گی 114
ذخیرہ اندوزی کی مذمت کابیان 115
بھاؤ مقرر کرنے کابیان 117
خرید وفروخت کرنے والوں کے مابین اختلاف ہوجانے کابیان 119
سود کےابواب
سود کے بارے میں سختی کابیان 121
ان اقسام کابیان جن میں سودپایا جاتاہے 126
بیع صرف کابیان یعنی چاندی کو سونے کے عوض ادھار پر فروخت کرنا 130
نقد ونقد سودا ہونے کی صورت میں ایک جنس میں تفاضل کے جواز کے قائلین کی دلیل 133
سونے کے عوض ایسی چیز بیچنے کابیان کہ جس میں سونا بھی ہواور اس کے علاوہ کوئی چیز بھی ہو 136
درہم ودینار کو توڑنے کی ممانعت کابیان لایہ کہ کوئی مجبوری ہو 137
بوقت تجارت اناج کے برابر ہونے کابیان 137
تفاضل کابیان اورجن چیزوں کوماپا اورجن کاوزن نہ کیا جاسکتاہے ان میں ادھا رکااوراحیوان کے عوض گوشت کی بیع کابیان 139
بیع سلم (بیع سلف) کے مسائل اور قرض کے مسائل
قرض دینے کی فضیلت اورتنگدست پرآسانی کرنے کابیان 144
اچھے انداز میں قرض کی ادائیگی اوراس کامطالبہ کرنے قرض دار کی قرض خواہ کے لیے دعا کرنے او رلیے ہوئے قرض سے زیادہ مقدار دےدینے کے مستحب ہونے کابیان 146
قرض سے محتاط رہنے بوقت ضرورت اس کے جائز ہونے اورنبی کریم ﷺ کے قرض لینے کابیان 149
ادائیگی کاارادہ نہ رکھنے والے یا ادائیگی میں سستی کرنے والے قرض دار شخص کی سخت مذمت اورفاضل آدمی کافوت ہونے والے مقروض آدمی کی نماز جنازہ نہ پڑھنے کابیان 152
قرض کی وجہ سے میت کے نفس کو جنت سے روک لینے کابیان 156
مقروض آدمی کی نماز جنازہ ادا نہ کرنے کاحکم کامنسوخ ہونا 157
قرضے کو وصیت اورورثاء کے حقوق پر مقدم کرنے کابیان اگرچہ ورثاء چھوٹی عمر والے ہوں 158
ادھار کی وجہ سے کسی چیز کو فروخت کرنے اور تنگدست سے کچھ قرضہ معاف کردینے کے مستحب ہونے کابیان 159
اس چیز کابیان کہ جس آدمی نے کسی حادثے یا ضرورت کی بنا پر قرضہ لیا جبکہ وہ اداکرنے کی نیت رکھتاہوا اور ادانہ کر سکے تو اللہ تعالی اس طر ف سے ادا کردے گا 162
تنگدست کو مہلت دینے والے یا اس کو معاف کردینے والے کی فضیلت کابیان 164
گروی کابیان
حضر میں گروی رکھنے کے جواز کابیان 170
گروی میں رکھی ہوئی سواری پر اس کے خرچ کے عوض سواری کر لینے کابیان 171
حوالہ او رضمان کابیان
مالدار پر حوالہ قبول کرلینے کے وجوب او رغنی کے ٹال مٹول کرنے کی حرمت کابیان 172
مفلس میت کاقرض کی ضمانت کابیان 173
جس چیز کی ضمانت دی گئی ہو ضامن اس کی ادائیگی سے ہی بری ہوگی نہ کہ صرف ضمانت اٹھانے سے 174
اگر اصل مالک فروخت شدہ چیز کو پالیتا ہے تو اس چیز کی ضمانت فروخت کرنے والے پر ہوگی 175
مفلسی اورمالی معاملات پر پابندی لگانے کے مسائل
قرض لینے کے لیے مال دار آدمی کاپیچھا کرنے اور قید کے ذریعے اس کو سز ا دینے اورتنگدست کو آزاد چھوڑ ے کابیان 176
جو آدمی اپنا سامان مفلس ہوجانے والے خرید دار کے پاس پالینے 177
بیوقوفوں پر پابندی لگانے کا او رلوگوں کابیان جن پر پابند ی لگائی جائے گی 178
سن رشد کے اثبات او ربلوغت کی علامتو ں کابیان 179
صلح کے مسائل او رعہد وامان کے احکام
باہمی صلح جوئی کی ترغیب کابیان 182
معلوم یانامعلوم چیز میں صلح کے جائز ہونے اوردونوں صورتوں میں ہوجانے والی کمی بیشی کو معاف کردینے کابیان 183
عمدا کیے گئے قتل کی دیت میں کمی بیشی کرکے   صلح کروانے کابیان 184
پڑوسی کی ناپسندید گی کے باوجود اس کی دیوار پر لکڑی رکھنے کابیان 185
جب راستے کے بارے میں لوگوں کا اختلاف ہوجائے تو کتنا راستہ چھوڑا جائے گا 186
پر نالوں کی پانی سڑک کی طرف نکال دینے   کاجواز لیکن شرط یہ ہو کہ گزرنے والوں کو تکلیف نہ ہو 188
مشارکت اورمضاربت کے مسائل وکالت کے مسائل
اس چیز کابیان جس میں وکیل مقررکرناجائزہے 191
اس آدمی کابیان کہ جس کو ایک چیز خریدنے کاوکیل بنا یا گیا لیکن اس نے زیادہ چیزیں خرید کراضافی چیزوں میں از خو د تصرف کیا 192
ایک آدمی نے مال کا صدقہ کرنے کے لیے ایک وکیل بنایا لیکن اس نے وہی ما ل اس مالک کے بیٹے کو دے دیا 192
مساقات او رمزراعت پر دینے کے بارے میں ابواب 194
مطلق طور پر زمین کو کرایہ پر دینے کی مما نعت کابیان 195
زمین کو اس کی بعض پیداوار کےعوض کرائے پر دینے سے منع کرنے والوں اور سونے چاندی کے عوض جائز سمجھنے والوں کی دلیل کابیان 201
تمام طریقوں سے زمین کو رکرائے پر دینے والوں کی دلیل کا اور ممانعت کونہی تنز یہی پرمحمول کرنے کابیان 203
اجارہ کے مسائل
اجارہ کی مشروعیت کابیان 206
عامل کی اجرت او رعمل کی کیفیت کابیان 206
مزدور اپنی مزدوری کا مستحب کب ٹھہرتا ہے اس چیز کااو راس کو پورا حق نہ دینے والے کی وعید کابیان 208
سینگی لگانے والے کی اجرت کابیان 209
اللہ تعالی کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے کیے جانے والے نیک اعما لکی اجرت کابیان 210
اجرت پر مباح نفع کمانے کے جواز کابیان 215
ودیعت او رعاریہ کے مسائل
عاریہ چیز کے جائز ہونے او راس میں رغبت دلانے کابیان 217
ودیعت او رعارہ کے طور پروی ہوئی چیز وں کی ضمانت کابیان 218
بے آباد زمین کو آباد کرنے پانی کالوگوں میں مشترک ہونے الاٹ کی ہوئی زمین اور چراگاہوں کےمسائل
بے آباد زمین کرنے والے کی فضیلت کابیان 221
جوآدمی درخت لگا کر یا کنواں کھود کرزمین کو آباد کرتاہے اس کی حد ملکیت کتنی ہوگی ؟ 222
تین چیزوں میں مسلمانوں کے شریک ہونے زائد پانی گھاس کو روک لینے سے منع کرنے اوراختلاف کی صورت میں نیچے والی زمین سے پہلے اوپر والی زمین کو سیر اب کر لینے بیان 224
الاٹ کی ہوئی زمنیوں ا ور چراگاہوں کابیان
زمینیں الاٹ کرنے کابیان 227
کان الاٹ کرنے کابیان 230
بیت المال کے جانوروں کے لیے چراگاہوں کابیان 231
غصب کے مسائل
جان بوچھ کر ادار از مذاق کی مما نعت اور مسلمان بھائی کامال غصب کرنے کی وعید کابیان 233
زمین کو غصب کرنے یا اس کو چوری کرنے والے کابیان اگرچہ وہ ایک بالشت یاایک ہاتھ کے برابر ہو 237
فصل اروی بنت اویس او رسیدنا سعید بن زید ﷜ کاواقعہ 240
اس شخص کابیان جس نے مالک کی اجازت کے بغیربکری پکڑاکر اس کو ذبح کیا او راس کو بھونا یا پکایا 241
غصب شدہ چیز ہی واپس کرنااگرچہ وہ اسی حالت میں باقی ہویا اس کی قیمت اداکرنا اگر وہ قیمت والی ہو یا اس کے متبادل اس کی مثل واپس کرنا اگرچہ وہ مثل والی ہو جب غاصب نے اس کو تلف کردیا ہو یاوہ اس کے ہاتھ میں تلف گئی ہو 244
دوسروں کی زمین میں ان کی اجازت کے بغیر کھتی کاشت کرنے والے اورمالکوں کی اجازت کے بغیر پھل یا کھیتی میں سے کچھ لینے والے کابیان 245
حیوانوں کے نقصان کابیان 247
حملہ کرنے والے کو روکنا اگرچہ اس کو قتل کرنا پڑے او راس لڑائی میں اگر وہ قتل ہو جائے جس پر حملہ کیا گیا تو وہ شہسد ہوگا 249
شفعہ کے مسائل
شفعہ کے حکم کابیان 251
اس چیز کابیان کہ کس چیز میں اور کس کے لیے شفعہ کا حق ہے 252
اس چیز کابیان کہ شفعہ کاحق کب ختم ہوتاہے 254
گری پڑی چیز کی کتاب
گری پڑی چیز کے آداب واحکام کاجامع بیان 255
سونے اورچاندی کی گری پڑی چیز اور اس طرح کے دوسرے سامان کابیان 258
اس شخص کی وعید کابیان جس نے گم شدہ چیز اٹھالی او راس کااعلان نہ کیا 260
گری پڑی چیز پر گواہ بنانےن اور کم مقدار زیادہ مقدار کی چیز کی مدت اعلان کابیان 262
مکہ میں گری پڑی چیز کے حکم کابیان 263

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
16.6 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like