عرش الٰہی کا سایہ پانے والے خوش نصیب

عرش الٰہی کا سایہ پانے والے خوش نصیب

 

مصنف : تفضیل احمد ضیغم ایم اے

 

صفحات: 100

 

قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے جا بجا قیامت کے دن کی ہولناکیوں کا تذکرہ کیا ہے۔ تاکہ لوگوں کو اللہ تعالیٰ کا خوف دامن گیر ہو اور وہ دنیوی زندگی کو طاعت الٰہی میں گزارنے کی کوشش کریں۔ قیامت کے دن جب کچھ لوگ سورج کی دھوپ سے جھلس رہے ہوں گے اور اپنے پسینے میں ڈوب رہے ہوں گے اللہ تعالیٰ کچھ خوش نصیبوں کو اپنے عرش کا سایہ نصیب فرمائیں گے۔ صحیح بخاری کی ایک حدیث میں ایسے خوش نصیبوں کی سات قسمیں بیان ہوئی ہیں۔ زیر نظرکتاب میں محترم تفضیل احمد ضیغم نے نہایت واضح اور جامع اندازمیں ان لوگوں کی تفصیل بیان فرمائی ہے اس کے علاوہ عرش کا سایہ پانے والے ان خوش نصیبوں کا بھی تذکرہ کیا ہے جن کا ذکر صحیح بخاری کی حدیث میں موجود نہیں ہے بلکہ دیگر احادیث میں ایسے لوگوں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ اس طرح ان لوگوں کی مجموعی طور پر دس قسمیں بنتی ہیں۔ مؤلف نے کتاب کے شروع میں اللہ تعالیٰ کے عرش کے حوالے سے نہایت قیمتی معلومات فراہم کی ہیں ۔ عرش کے حوالے سے متکلمین کی رائے کا تذکرہ کرتے ہوئے اس حوالے سے پائے جانے والے اشکالات کا بھی جواب دیا ہے۔کتاب کے آخر میں عرش عظیم کا سایہ پانے والے ان لوگوں کا تذکرہ موجود ہے جن کا ذکر ضعیف احادیث میں آیا ہے۔
 

عناوین صفحہ نمبر
پیش لفظ 6
انتساب 7
عرض کیا ہے؟ 8
پہلے اللہ تعالٰی کا عرش پانی پر تھا 9
عرش الٰہی کے پائے 11
لوح محفوظ عرش پر ہے 12
کیا عرش سے مراد بادشاہت ہے؟ 15
قیامت کے دن  عرش کی کیفیت 16
مسجد سے محبت کرنے والا دل 31
اللہ کا محبوب بننے کا طریقہ 36
زنا سے توبہ پر دنیا میں آسانی 45
برائی کی روک تھام میں تین اہم امور 50
اگر احد پہاڑ سونے کا ہو 62
جب تنہائیوں میں اللہ کا ڈر جاتا رہے 72
کاش میری ماں نے مجھے جنم نہ دیا ہوتا 77
تنور کی آگ 78
قرض دار سے نرمی کا بیان 82
ضعیف روایات 88

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
2.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like