دوام حدیث (جدید ایڈیشن)جلد اول و دوم

دوام حدیث (جدید ایڈیشن)جلد اول و دوم

 

مصنف : حافظ محمد گوندلوی

 

صفحات: 722

 

اللہ تعالیٰ  نے بنی  نوع ِ انسان کی رشد وہدایت کے لیے  انبیاء ورسل کو اس  کائنات میں مبعوث  کیا،تاکہ ان کی راہنمائی کی بدولت  اللہ تعالیٰ کی رضا کو  حاصل کیا جاسکے۔انسان اپنے تیئں کتنی  ہی کوشش اور محنت کیوں نہ کرلے ، اسے  اس وقت تک اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل نہیں ہوسکتی جب تک وہ  زندگی گزارنے کے لیے  اسی منہج کو اختیار نہ کرے  جس کی انبیاء﷩ نے تعلیم دی ہے ،اسی لیے  اللہ تعالیٰ نے  ہر رسول کی  بعثت کا مقصد صرف اس کی  اطاعت قراردیا ہے ۔جو بندہ بھی  نبی اکرم ﷺ کی اطاعت کرے گا تو اس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی  اور جو انسان آپ  کی مخالفت کرے گا ،اس نے اللہ تعالی  کے حکم سے روگردانی کی ۔ اللہ تعالیٰ نے  رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کی تاکید کرتے ہوئے  ارشاد فرمایا: وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا(الحشر:7)اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ِعالی شان کی بدولت صحابہ کرام ،تابعین عظام اور ائمہ دین رسول اللہ ﷺ کے ہر حکم کو  قرآنی حکم سمجھا کرتے تھے اور قرآن وحدیث دونوں کی اطاعت کویکساں اہمیت  وحیثیت دیا کرتے تھے ،کیونکہ دونوں کا منبع ومرکز وحی الٰہی  ہے ۔عمل بالحدیث کی تاکید اورتلقین کے باوجود کچھ گمراہ لوگوں نےعہد صحابہ  ہی میں احادیث نبویہ سےمتعلق اپنےشکوک وشبہات کااظہارکرناشروع کردیا تھا ،جن کوپروان چڑہانےمیں خوارج ، رافضہ،جہمیہ،معتزلہ، اہل الرائے اور اس دور کے دیگر فرق ضالہ نےبھر پور کردار ادا کیا۔ لیکن  اس دور میں کسی نے بھی حدیث وسنت کی حجیت سے کلیتاً انکار نہیں کیا تھا،تاآنکہ یہ شقاوت متحدہ ہندوستان کے چند حرماں نصیبوں کے حصے میں آئی،جنہوں نے نہ صرف حجیت حدیث  سے  کلیتاً انکار کردیا  بلکہ  اطاعت رسولﷺ سے روگردانی  کرنے لگے  اور رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کو عہد نبوی تک ہی قرار دینے کی سعی نامشکور کرنے لگے ۔تو اس فتنہ انکار حدیث کے رد میں  برصغیر پاک وہند  میں  جہاں علمائے اہل حدیث نے عمل بالحدیث اورردِّ تقلید  کے باب میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں وہیں فتنہ انکار حدیث کی تردید میں بھی اپنی تمام تر کوششیں صرف کردیں۔اس سلسلے میں سید نواب صدیق حسن خان، سید نذیر حسین محدث دہلوی،مولانا شمس  الحق عظیم  آبادی ،مولانا  محمد حسین بٹالوی ، مولانا ثناء اللہ امرتسری ، مولانا عبد العزیز رحیم آبادی،حافظ عبداللہ محدث روپڑی، مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی ،مولانا داؤد  راز شارح بخاری، مولانا اسماعیل سلفی  ، محدث العصر حافظ محمدگوندلوی ﷫ وغیرہم کی خدمات  قابل تحسین ہیں۔اور اسی طرح  ماہنامہ محدث، ماہنامہ  ترجمان  الحدیث ،ہفت روہ الاعتصام،لاہور ،پندرہ روزہ  صحیفہ اہل حدیث ،کراچی  وغیرہ کی    فتنہ  انکار حدیث کے رد میں   صحافتی خدمات بھی   قابل قدر  ہیں ۔اللہ تعالیٰ علماءاور رسائل وجرائد کی    خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے  (آمین)زیر  نظرکتاب ’’دوامِ حدیث‘‘ بھی علمائے اہل حدیث کی  دفاع ِ حدیث کے باب میں سرانجام دی جانے والی  خدمات جلیلہ ہی کا ایک سنہری باب ہے جو  محدث العصر  حافظ  محمد  گوندلوی ﷫  کے تحقیق آفریں  قلم سے رقم کیا گیا ہے۔یہ کتاب  در اصل منکرینِ حدیث وسنت کی ان تحریرات کاجواب  ہے جن کوغلام احمد پرویز نے ’’مقام حدیث‘‘ کے نام سے 1953ء میں شائع کیا تھا۔اس کتاب  کے پہلے حصے میں  ’’مقام حدیث‘‘ کے  تمام مغالطات کا تفصیلی جواب دیا ہے  او ردو سرے  حصے میں ڈاکٹر غلام برق جیلانی   کی انکار حدیث پر مبنی کتاب’’دواسلام‘‘ کا مکمل  جواب تحریر کیا ہے۔ حضرت حافظ محدث گوندلوی نے 1953ءمیں جواب کومکمل کرلیا تھا ۔جو کہ  ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘،ماہنامہ رحیق‘‘اور ترجمان الحدیث ،لاہور میں   قسط وار شائع ہوتا رہا۔ پہلی بار   حافظ شاہد محمود﷾  (فاضل مدینہ یونیورسٹی ) نے  اس کتاب  پر  تحقیق وتخریج  کا کام  کر کے کتابی  صورت میں  حسن طباعت سے آراستہ کیا ہے ۔یہ کتاب  حجیت   حدیث  پر منفرد انداز میں  لکھی  گئی  ایک تحقیقی  کتاب   ہے ۔پانچ  سال  قبل  اس کا طبع اول   دو الگ   جلدوں  میں  شائع ہواتھا  ۔موجودہ  تصحیح شدہ  جدید ایڈیشن میں  دونوں جلدوں کویکجا کردیا گیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ محدث گوندلوی  کی   تمام  مساعی  جمیلہ کو  قبول فرمائے اور ان کی مرقد پر  اپنی رحمتوں کانزول فرمائے ،اور  فاضل نوجوان   جید عالمِ دین  حافظ شاہد محمود ﷾ کی علمی وتحقیقی خدمات بھی  انتہائی قابل قدر ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان  کےعلم وعمل  اورزورِ قلم میں  برکت فرمائے (آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
فہرست جلد اول 5
مقدمہ 41
تقدیم 55
تقریظ 81
سوانح مولف 95
آغاز کتاب 105
مرکز ملت اور شریعت سازی 105
ظن و یقین 110
تواتر اور حجیت 117
ظن اور حجیت 122
قرآن و حدیث دونوں یقینی ہیں 130
قرآن مجید کس طرح ہم تک پہنچا 138
تفاوت قراءت کی صورتیں 146
حفاظت حدیث 154
حفاظت حدیث کے اسباب کا اجمالی ذکر 160
فتنہ وضع حدیث کا تدارک 162
حدیث کی کتابت آنحضرتﷺ کے عہد میں شروع ہو گئی تھی 164
کتابت حدیث منکرین کے اعتراضات اور ان کے جوابات 184
حدیثیں کیوں یاد رہتی تھیں 195
اصول فقہ سے دین کس طرح محفوظ ہو گیا 205
صحت حدیث کی شرائط 235
صحت حدیث کے متعلق ایک اور نقطہ نظر 245
سابقہ اعتراضات کا جواب 252
حجیت حدیث پر قرآنی دلائل 267
حدیث اور شاہ ولی اللہ  295
استحسان 316
احادیث صحیحہ پر اعتراضات ، متن اور سند دونوں پر 322
صحیح بخاری پر اعتراضات اور ان کے جوابات 326
حدیث کے ماننے سے قرآن پر عمل کرنے میں خلل واقع نہیں ہوتا 341
تفسیر بالروایہ پر منکرین حدیث کے اعتراضات اور ان کے جوابات 353
متعہ کی حقیقت 392
عہد نبوی میں قرآن کی تدوین 408
نجات کی حقیقت 421
شفاعت کی حقیقت 435
گذشتہ کا خلاصہ 456
حدیث کا واجب العمل اور غیر متبدل ہونا 460
گذشتہ کا خلاصہ 467
فہرست جلد دوم 471
مقدمہ 471
دیباچہ 474
مصنف کا مبلغ علم 477
احادیث میں تناقص یا 478
پہلا باب حدیث میں تحریف 479
حقیقت و حجیت حدیث 487
حفاظت و کتابت حدیث 490
کتابت و حفاظت حدیث 503
منکرین حدیث کے دلائل 508
دوسرا باب تدوین حدیث 454
تیسرا باب چند عجیب راوی و صحابہ 557
چوتھا باب ائمہ حدیث اور راویوں کے متعلق 560
پانچواں باب حدیث پر ایک مکالمہ 577
مکالمہ 578
چھٹا باب تحریف احادیث کے اسباب 592
چند موضوع احادیث 603
ساتواں باب موطا پر ایک نظر 616
آٹھواں باب صحیح بخاری پر ایک نظر 624
نواں باب حضور کی تصویر حدیث میں 645
دسواں باب حدیث میں نماز کی صورت 665
گیارہواں باب بہترین عمل 679
بارہواں باب اللہ کی عبادت 684
تیرہواں باب لفظ ’’ مغفرت ‘‘ کی تحقیق 690
چودہواں باب شفاعت 695
پندرہواں باب قرآن سے متصادم احادیث 698
سولہواں باب تقدیر 702
سترہواں باب متضاد احادیث 705

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like