غلطیوں کی اصلاح کانبوی طریقہ کار

غلطیوں کی اصلاح کانبوی طریقہ کار

 

مصنف : محمد بن صالح المنجد

 

صفحات: 150

 

اس کارگاہ حیات میں جب تک اصلاح احوال کا عمل جاری رہے معاشرے پر جمود طاری نہیں ہوتا۔ دنیا سے انبیاء کے رخصت ہو جانے کے بعد یہ فریضہ وارثین انبیاء علمائے کرام پر عائد ہوتا ہے۔ لوگوں کونصیحت کرتے ہوئے اگر حالات کے تقاضوں کو ملحوظ نہ رکھا جائے تو وہ نصیحت کے بجائے فضیحت بن جاتی ہے۔ زیر مطالعہ کتاب میں اسی مضمون کو ملحوظ رکھتے ہوئے غلطیوں کی اصلاح کے لیے نبوی طریق کار پر بہت دلکش انداز میں روشنی ڈالی گئی ہے۔ شیخ صالح المنجد نے انتائی آسان فہم انداز میں یہ کوشش کی ہے کہ آنحضرت ﷺ کا واسطہ جن افراد سے تھا اور جن حضرات کے درمیان آپ ﷺ کی زندگی گزری ان کے مقام و مرتبہ کے فرق اور ذہن و فکر کے اختلافات کوسامنے رکھتے ہوئے آنحضرت ﷺ نے ان کی غلطیوں کےبارے میں جومختلف انداز کا رویہ اختیارکیا ان اسالیب کو جمع کر دیا جائے۔ کتاب کے مطالعے سے اندازہ ہوتا ہے کہ امر بالمعروف و نہی المنکر کے لیے نبوی طریقہ کار کو پیش نظر رکھنے کے فوائد کس قدر پُر اثر اور دیر پا ہیں۔ کتاب کواردو کے حسین قالب میں عطاء اللہ ساجد صاحب نے ڈھالا ہے۔

 

عناوین صفحہ نمبر
مقدمہ 7
غلطیوں کی اصلاح کے موقع پرپیش نظررکھنےجانےوالے بعض امور
1۔اخلاص 16
2۔غلطی فطری چیز ہے 18
3۔شرعی دلیل کی بنیادپرتردید‘نہ کہ بغیرعلم کےمحض جذبات کی بنیادپر 20
4۔غلطی جتنی بڑی ہو‘اس کی اصلاح کااہتمام اتناہی زیادہ ہوناچاہیے 20
5۔اصلاح کرنےوالے کے مقام ومرتبہ کالحاظ 24
6۔مسئلہ سےلاعلم اورجانتےبوجھتےغلطی کرنےوالے میں فرق کرنا 28
7۔اجتہادکی  بناء پرہونے والی غلطی میں اورجان بوجھ کریاغفلت اورکاتاہی سے ہونے والی غلطی میں فرق 33
8۔غلطی کرنے والےکی خیرخواہی تنبیہ کرنے سے وکاوٹ  نہیں بن سکتی 35
9۔غلطی پرتنبیہ کرنے میں انصاف اورغیرجانبداری کاخیال رکھنا 37
10۔ایک غلطی کی اصلاح کے نتیجہ میں بڑی غلطی وجودمیں نہ آجائے 41
11۔غلطی کرنے والے کی فطری کمزوری کااحساس 42
12۔دین کی مخالفت اورکسی کی ذات پرحملہ میں فرق 44
پیش نظررکھے جانے والے بعض دیگرامور 45
لوگوں کی غلطیوں کی اصلاح کے لیے نبی اکرم ﷺ کے اخیتارکردہ مختلف اسلوب
1۔غلطی کی فوری اصلاح 51
2۔غلطی کے ازالہ کے لیے شرعی حکم بیان کرنا 52
3۔غلطی کرنے والے کواس شرعی اصول کی طرف توجہ دلاناجس کی مخالفت ہوئی ہو 52
4۔غلطی کاسبب بننے والی غلط فہمی کی اصلاح 53
5۔نصیحت او رباربارتخویف کے ذریعے غلطی کی شدت کااحساس دلانا 59
6۔غلطی کرنےوالے پرشفقت کااظہار 61
7۔کسی کوغلطی پرقراردینے میں جلدی نہ کریں 64
واقعہ میں تربیت سے متعلق نکات 65
8۔غلطی کرنے والے کے ساتھ جذباتی رویہ اختیارکرنے سے پرہیز 67
9۔یہ واضح کردیناکہ غلطی بہت بڑی ہے 71
10۔غلطی کانقصان واضح کرنا 72
11۔غلطی کرنے  والے کوعملی طورپرتعلیم دینا 78
12۔صحیح متبادل پیش کرنا 79
13۔غلطی سے محفوظ رہنے کی تدبیربتانا 83
14۔غلطی کرنے والے کوبراہ راست مخاطب کرنے کے بجائے عمومی وضاحت پراکتفاکرنا 85
15۔غلطی کرنے والے کے خلاف رائے عامہ کوبیدارکرنا 89
16۔غلطی کرنےوالے کے خلاف شیطان کی مددکرنے سے پرہیز 89
17۔غلام کام سے رک جانے کوکہنا 92
18۔اصلاح کے لیے غلطی کرنے والے کی رہنمائی قابل توجہ امور 93
غلطی کی اصلاح کے لیے ممکن تلافی کاحکم دینا 96
غلطی کے آثارکی اصلاح 96
غلطی کاکفارہ اداکرنا 97
19۔جہاں غلطی ہو‘اس پرتنبیہ کرکے باقی عمل کوقبول کرنا 97
20۔حق دارکوحق دلانےکے ساتھ ساتھ غلطی کرنے والے کےمقام کااحترام برقراررکھنا 99
21۔مشترکہ غلطی میں فریقین کوتنبیہ کرنا 106
22۔غلطی کرنےوالے سے متاثرہ فریق سے معذرت کامطالبہ کرنا 106
23۔غلطی کرنے والے کومتاثرہ فریق کی فضیلت یاددلانا‘تاکہ وہ نادم ہوکرمعذرت کرلے 107
24۔فریقین کے درمیان مداخلت کرکے جذبات ٹھنڈے کرنا‘تاکہ فتنہ بڑھنے سے پہلے ختم ہوجائے 109
25۔غلطی پرغصے کااظہار 112
26۔غلطی کرنے والے سے بحث نہ کرتے ہوئے اعراض کرلیناتاکہ وہ خودہی اصلاح کرلے 120
27۔غلطی کرنے والے کوزبانی تنبیہ کرنا 120
28۔غلطی کرنے والے کوملامت کرنا 122
29۔غلطی کرنے والے سے بے اعتنائی 124
30۔غلطی کرنے والے کابائیکاٹ 126
31۔غلطی پراڑجانے والے کوبددعادینا 130
32۔غلطی کرنے والے کے احترام کوپیش نظررکھتے ہوئے کچھ غلطی کی طرف اشارہ کرکے باقی تفصیل بیان کرنے سے گریزکرنا 131
33۔غلطی کے ازالے میں مسلمان کی مددکرنا 132
34۔غلطی کرنے والے سے مل کرتبادلہ خیال کرنا 134
واقعہ سے مستنبط بعض مسائل 137
35۔غلطی کرنے والےکوصاف طورپراس کی غلطی بتادینا 137
36۔غلطی کرنے والے کوقائل کرنا 140
37۔غلطی کرنے والے کواحساس دلاناکہ اسکاعذرلنگ ناقابل قبول ہے 141
38۔انسان کی فطری کمزوریوں کوملحوظ رکھنا 144
حرف آخر 147

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
4Mb ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like