ابن رشد و فلسفہ ابن رشد

ابن رشد و فلسفہ ابن رشد

 

مصنف : موسیو ریناں

 

صفحات: 361

 

ابن رشد کا پورا نام”ابو الولید محمد بن احمد بن محمد بن احمد بن رشد القرطبی الاندلسی” ہے۔آپ  520 ہجری کو پیدا ہوئے۔آپ نے فلسفہ اور طبی علوم میں شہرت پائی۔آپ نہ صرف فلسفی اور طبیب تھے بلکہ قاضی القضاہ اور کمال کے محدث بھی تھے۔نحو اور لغت پر بھی دسترس رکھتے تھے ساتھ ہی متنبی اور حبیب کے شعر کے حافظ بھی تھے۔ آپ انتہائی با ادب، زبان کے میٹھے، راسخ العقیدہ اور حجت کے قوی شخص تھے۔آپ جس مجلس میں بھی شرکت کرتے تھے ان کے ماتھے پر وضو کے پانی کے آثار ہوتے تھے۔ان سے پہلے ان کے والد اور دادا قرطبہ کے قاضی رہ چکے تھے۔ انہیں قرطبہ سے بہت محبت تھی۔ ابنِ رشد نے عرب عقلیت پر بہت گہرے اثرات چھوڑے ہیں، اور یہ یقیناً ان کی اتاہ محنت کا نتیجہ تھا۔ انہوں نے اپنی ساری زندگی تلاش اور صفحات سیاہ کرنے میں گزاری۔ ان کے ہم عصر گواہی دیتے ہیں کہ انہوں نے اپنی زندگی میں سوائے دو راتوں کے کبھی بھی پڑھنا نہیں چھوڑا۔ پہلی رات وہ تھی جب ان کے والد کا انتقال ہوا، اور دوسری رات جب ان کی شادی ہوئی۔انہیں شہرت کی کبھی طلب نہیں رہی، وہ علم ومعرفت کے ذریعے کمالِ انسانی پر یقین رکھتے تھے، ان کے ہاں انسان نامی بولنے اور سمجھنے والی مخلوق کی پہچان اس کی ثقافتی اور علمی ما حاصل پر ہے۔ زیر تبصرہ کتاب” ابن رشد وفلسفہ ابن رشد “موسیو رینان کی انگریزی تصنیف ہے، جس کا اردو ترجمہ محترم  مولوی معشوق حسین خان(علیگ)نے کیا ہے۔اس کتاب میں مصنف نے ابن رشد اور اس کے فلسفے پر روشنی ڈالی ہے اور پھر ابن رشد کے فلسفے کی چند درسگاہوں کا تذکرہ کیا ہے۔

 

عناوین صفحہ نمبر
حصہ اول
باب اول ابن رشد کےحالات زندگی اورتصنیفات
ابن رشد سے پہلے اسلام اندلس میں فلسفہ کےمختلف ومنقلب احوال 7
ابن رشد کےسوانح زندگی 11
ابن رشد کی ذلت کےاسباب 22
مسلمانوں کابرتاؤ ابن رشد کےساتھ 26
افسانے جن سے ابن رشد کی سوانح عمری لبریز نظر آتی ہے 29
ابن رشد کاعلم اورا س کاماخذ 32
ارسطو کےساتھ اس کی حدود شیفتگی 36
شروح ابن رشد 38
ابن شد کی تصنیفات 41
الف فلسفہ
ب۔علم کلام ومذہب
د۔فقہ واصول فقہ
علم ہیت
صرف ونحو
طب
عربی متون ان رشد وقلمی نسخہ جات عربی اعرانی ولاطینی 49
اس کی تصنیفات کےمطبوعہ نسخے 52
باب دوم
فلسفہ ابن رشد
ماقبل فلسفہ ابن رشد حکمائے عرب 75
اسلامی فرقے متکلمین 83
مبدموجود دات۔ مادہ قدیم ۔محرک اول ذات بحث 86
نظریہ افلاک ومسئلہ عقول 91
ارسطو کامسئلہ عقل 98
مسئلہ عقل نےیونانی شارخین ارسطو کےدور میں کیا ترقی کی تھی 99
عربوں میں مسئلہ عقل عقل فعال کیوحدت 102
اتصال بہ عقل فعال اشیائے متفرقہ کاادراک 107
ابدیت مجملہ ۔قیامت 112
ابن رشد کاعلم لاخلاق وسیاسیات 116
ابن رشد کےمذہبی خیالات 118
حصہ دوم
باب اول فلسفہ ابن رشد بنی اسرائیل میں
فلسفہ یہود پر ایک سرسری نظر 149
ابن رشد کی تصانیف کےعبرانی ترجمے 155
موسی میمونی 151
فلسفہ ابن رشد جس طرح کہ یہودیوں نے ختیار کیا 153
لوئی ابن جرشون وموسی ناریان 159
بندرہویں صدی عیسوی ایلی ڈیل میڈیگووغیرہ 160
باب دوم فلسفہ ابن رشد کااثر مدرسیین پر
عربی کتب کافلسفہ مدرسیین میں داخل ہونا 168
ابن رشد کاپہلا لاطینی مترجم میکائیل اسکاٹ 171
ہرمان لالیمان کتب کاترجمہ 174
فلسفہ مدرسیین پر ابن رشد کاپہلا اثر 178
ولیم ڈاورنی کی مخالفت 181
البرٹ اعظم کی مخالفت 184
سینٹ طامس کی مخالفت 187
مدرسہ ڈامی نیکی کی مخالفت 193
گائیلس ڈی روم کی مخالفت 196
ریمانڈ کی مخالفت 198
مدرسہ سینٹ فرانس میں فلسفہ ابن رشد 199
دارلعلوم پیریں میں فلسفہ ابن رشد 204
یورپ میں وسطی زمانوں کاالحاد 211
شاہان ہوہسٹا فسنی کااثر 216
ابن رشدالحاد کانمونہ بن جاتاہے ابن رشد ملحد کے متعلق افسانے 220
ازمنہ وسطی کی اطالوی تصویروں میں ابن رشد کس طرح دکھایا گیا 225
شروع سید کی عالمگیر مقبولیت 233
باب سوم فلسفہ بن رشد مدرسہ پیڈوا میں
مدرسہ پیڈوا کی عام خصوصیت 261
طب ابن رشد پیری ڈابانو 263
پنر ارکاکی جنگ فلسفہ علوم ابن ردشد شے 2665
جین دی جندونفراربانو پال دی وینس 271
گے ٹانو ڈی مٹن اورورنیاس 276
پیپوناٹ اوراچیلنی کی جنگ 278
پیروان اسکندر افرویسی اروابن رشد 284
اگسٹائین تالفوس 286
زمانہ فلسفہ ابن رشد کی مقبولیت علمائے مذہب کیتھولک میں 289
ابن رشد کےترجموں کی عام طور پر ترتیب 292
فلسفہ ابن رشد کی مخالفت معیت یونافیین 295
افلاطونیوں کی جمعیت کی مخالفت  سائل فیسین 298
فرقہ ہیومنٹ کی مخالفت پوری درینوی پک ڈیلا میرانڈول 300
پیڈوامیں تعلیمات رشدیہ کاباقی رہنا اٹلی میں 310
سیز رکریمانی فی فلسفہ مشائین کازوال اٹی میں 310
فلسفہ ابن رشد کوکفر والحاد کامرادف سمجھا جاتاہے 315
ابن رشد اٹلی کےباہر آرائے مختلفہ 320
فہرست اصلاحات 350

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
7.4 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like