خونریز صلیبی جنگوں کے سربستہ راز

خونریز صلیبی جنگوں کے سربستہ راز

 

مصنف : سر جارج ڈبلیو کارکس

 

صفحات: 352

 

صلیبی جنگوں اور ان میں حصہ لینے والے انتہاء پسندوں کی تاریخ تقریبا ایک ہزار سال پرانی ہے۔سب سے پہلی صلیبی جنگ، یعنی عیسائیوں کی مسلمانوں کے خلاف جنگ 1096ء میں ہوئی، جب عیسائیوں نے مسلمانوں سے بیت المقدس چھیننے کی کوشش کی۔1096ءسے 1291ء تک ارض فلسطین بالخصوص بیت المقدس پر عیسائی قبضہ بحال کرنے کے لیے یورپ کے عیسائیوں نے کئی جنگیں لڑیں جنہیں تاریخ میں “صلیبی جنگوں“ کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔ یہ جنگیں فلسطین اور شام کی حدود میں صلیب کے نام پر لڑی گئیں۔ صلیبی جنگوں کا یہ سلسلہ طویل عرصہ تک جاری رہا اور اس دوران نو بڑی جنگیں لڑی گئیں جس میں لاکھوں انسان قتل ہوئے۔ صلیبی جنگوں کے اصل اسباب مذہبی تھے مگر اسے بعض سیاسی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا گیا۔ یہ مذہبی اسباب کچھ معاشرتی پس منظر بھی رکھتے ہیں۔ پیٹر راہب جس نے اس جنگ کے لیے ابھارا، اس کے تعلقات کچھ مالدار یہودیوں سے بھی تھے۔ پیٹر راہب کے علاوہ بعض بادشاہوں کا خیال تھا کہ اسلامی علاقوں پر قبضہ کرنے کے بعد ان کے معاشی حالات سدھر سکتے ہیں۔ غرض ان جنگوں کا کوئی ایک سبب نہیں مگر مذہبی پس منظر سب سے اہم ہے۔ زیر تبصرہ کتاب” خونریز صلیبی جنگوں کے سربستہ راز “ایک انگریز مصنف سر جارج ڈبلیو کارکس کی تصنیف ہے جس کا اردو ترجمہ محترم مولانا عبد الحلیم شرر صاحب نے کیا ہے جبکہ نظر ثانی محترم جناب محسن فارانی صاحب نے فرمائی ہے۔ اس کتاب میں صلیبیوں پر مجاہدین کی ولولہ انگیز یلغاروں اور پرستاران صلیب کی اسلام دشمن مکروہ سازشوں وسیاسی چالوں کی خفیہ کہانی بیان کی گئی ہے۔

 

عناوین صفحہ نمبر
حرف تمنا اس کتاب  کی کہانی 30
باب :1
صلیبی جنگوں کےاسباب
صلیبی جنگیں یعنی ایک عوام پسند لڑائیوں کاسلسلہ 31
صلیبی جنگوں اور قرون وسطی کی دیگر لڑائیو ں میں فرق 31
ان جذبات کا عیسائیوں کی قدیم روایات میں پتہ نہ تھا 33
مقدس پولوس کی مسیحیت 35
شہنشاہ روم کی مسیحیت 35
یونان ومصر کے قدیم مذاہب 37
قدیم مذاہب کامسیحیت پر اثر 38
بلاوارض  مقدس میں رہنے کاخیال بڑھنا 39
ارض مقدس کے شہروں کی زیارت کاشوق زیادہ ہونا 40
روحانی حصہ مذہب کاتدریجا گھٹنا 42
بزرگوں کا زیارت کی اور اجرات دلانا 42
زیارت کے پردے میں تجارت 43
روم وفارس کی طویل لڑائیاں 43
قیصر روم ہ رقل کی معرکہ آرائیاں 44
628 میں اصلی صلیب کاایرانیوں سے واپس ملنا 45
سیدناعمر فاروق ﷜ کے ہاتھوں ارض فلسطین کافتح ہونا 46
عمرفاروق ﷜ کی مجوزہ شرائط بیت المقدس والوں کے لیے 46
سیدنا عمر ؓ کی مسیحیوں کامقتداسفر وینوس 47
زیارت بیت المقدس پر فتح عرب کااثر 48
سلسلہ  زیارت کابلامزا حمت قائم رہنا 48
1010ءمیں مصر کے خلیفہ حاکم کی دست بردبیت المقدس پر 49
زائرین سے یروشلم کے پھاٹکوں پر محصول لیا جانا 50
1000ءکےبعد قیامت کاانتظار 50
سلجو قی ترکو ں کاعروج 51
یونانی شہنشاہ لیکسوس کی رومی ولاطینی عیسائیت سے امداد طلبی 53
1076ءمیں بیت المقدس پر سلجو قیوں کاقبضہ اور مسیحی زائرین پر سختی 53
مشرقی تجارت کا تنزل 54
مغرب کے مسیحیوں کی عام برہمی 55
جوش کو باضابطہ بنانے کے لیے مذہبی منظوری کی ضرورت 56
باب :2
کلر مانٹ کی کو نسل
اگلے پاپاؤں پر رومی اصول شہنشاہی 57
پاپائیت 587ءسے 1085ءتک 58
گریگر ی ہفتم کی تدابیر اغراض 60
اطالیہ کی نارمن مہم (1087ء) 62
پیاسنزا کی کونسل 1095ء 63
کلر مانٹ کی کونسل (1095ء

9اور پطرس کاسفر زیارت بیت المقدس

65
پطرس کاعام لوگوں میں اپنی تقریر سے جوش پیدا کرنا 67
فیوڈل سسٹم اور سیاسی عدم استحکام 69
ہنگامی اصلاحات 71
پوپ اربن کی محرک جنگ جوشیلی تقریر 71
دوران تقریر حاضرین کاجوش اورپوپ کی تلقین 73
حروب صلیبیہ کی وجہ تسمیہ 74
اسقف ایڈ ہیمار سب سے پہلے صلیبی نشان بنانے والا 75
یوم  ایسمپشن -15اگست )کوچ کادن 75
حروب صلیبیہ کے شرکاء کے مختلف نقطہ ہائے نظر 75
گیبرٹ کاخلاف جنگ نظریہ ایمانیت 76
حروب صلیبیہ کے طفیل چھوٹی چھوٹی خود مختار ریاستوں کاختم ہوجانا 79
پوپ کی طاقت واختیارات میں بے پناہ اضافہ 80
اراضی کا انتقال حفاظت میں دینا یارہن رکھنا 81
صلیبی مہم کی بعض کمزوریاں 82
باب :3
پہلی صلیبی لڑائی
صلیبی جنگجوؤں کے پہلے غول کی روانگی 85
ٹنکرڈ:نیک باپ کاحرامی بیٹا 92
کن اساب اور اثرات سے سپہ گری پیداہوئی 92
اگست 1096ءمیں صلیبی فوج کابماتحتی گاڈ فرے روانہ ہونا 97
درمانڈ واکے ہیوغ کی گرفتاری 98
صلیبی جنگجوؤں کے لیے الیکسوس کی کفالت وسرپر ستی 100
طولوز کے ریمنڈکادشوار گزار سفر قسطنطینہ تک 101
ریمنڈ کاالیکسوس کی فرمانبرداری سے انکار کرنا 102
الیکسوس کابرتاؤ صلیبوں کے ساتھ 103
صلیبی جنگجوؤں کاباسفورس سے اترنا 104
یونانیوں اور لاطینی صلیبیوں کےباہمی مذہبی وثقافتی اختلافات 104
جون 1097ءمیں نیقیہ کامحاصرہ اور اہل شہرہ کاالیکسوس کی اطاعت کرنا 107
کوگنی اور لیڈیا سے انطاکیہ کی طرف کوچ 108
بالڈون کے ہاتھو ں ایڈ فتح 109
صلیبی جنگجوؤں کاانطاکیہ پہنچنا 110
محاصرہ انطاکیہ 111
مسیحی لشکر گاہ میں قحط 112
فاطمی خلیفہ مصر کی سفارت 113
فاطمی خلیفہ مصر کی شرائط نامنظو  ر 113
عیسائیوں اورترکو ں میں سخت لڑائی 114
جون 1098ءمیں انطاکیہ پر بو ہیمانڈ کاقبضہ 117
چار ٹرس کے اسٹیفن نے ساتھ چھوڑ دیا 118
انطاکیہ میں صلیبیوں کی ہمت ٹوٹ گئی 119
متبرک برچھی کابرآمد ہونا 120
معرکہ انطاکیہ 121
ہیوغ کی سفارت قسطنطنیہ کی طرف 124
پوئی کے بشب ایڈ ہیمار کی موت 124
مفتوحین کے ساتھ ظلم اور زیادتیاں 125
مئی 1099ءصلیبیوں کاانطاکیہ سے آگے بڑھنا 126
جون 1099ءمیں محاصرہ بیت المقدس 126
روضہ مسیح میں داخل ہوکے مسیحی عبادت کرتے ہیں 129
بیت المقدس میں دوسرے دن کا سخت قتل عام 130
سیدنا عمر کے عفوودرگزر اور گاڈ فرے ظلم وستم کامقابلہ 131
بیت المقدس کی بادشاہی گاڈ فرے کے حصے میں 131
میدان عسقلان میں خلافت فاطیمہ مصر کو شکست 132
باب :4
بیت المقدس کی لاطینی سلطنت
گاڈ فرے کی سلطنت 133
بیت المقدس کی مسیحی سلطنت  کے قوانین 133
گاڈ فرے نے جوعدالتیں قائم کیں 134
بوہیمار نڈ کے بقیۃ الذکرحالات (1102ء( 137
یونانی شہنشاہی پر صلیبی لڑائیوں کااثر 138
شہنشاہ الیکسوس کی موت 140
بالڈون دوم شاہ بیت المقدس (1131ءسے 1131ءتک ) 140
1115ءمیں شہر صیداکی فتح 141
صور عسقلان کی فتح (1144ء) 141
فلک بادشاہ بیت المقدس (1131ءسے 1144ءتک ) 141
باب :5
دوسری صلیبی لڑائی
دوسری صلیبی لڑائی کاداعی برنارڈ 143
برنار ڈ کااثر پڑنے کے اسباب 145
فرانس کےبادشاخ لوئی ششم کی موت 145
1146ءویزلے کی کونسل 145
صلیبی لڑائی کی شرکت میں جرمن بادشاہ کو نراڈ کی سستی 148
راہب رڈالف کےاشتعال سے بہودیوں پڑ ظلم وجور 149
کونر اڈالوئیس کی سرداری میں صلیبیوں کو کوچ کرنا 150
قسطنطنیہ کے شہنشاہ مینوئل کی ملاقات سے کونراڈ کاانکار 151
مینوئل بر دغا بازی کاگمان 151
کونراڈ اور الوئیس کاتباہ کن سفر 151
بادشاہ فرانس کابیت المقدس میں پہنچنا 153
سینٹ برنارڈ کو الزام دیا جانا 157
برنارڈ کی لوگوں کو مطمن کرنے کی کو ششیں 157
(1153ء)برنارڈ کی موت 158
باب :6
بیت المقدس کامسیحیوں کےقبضے سےنکل جانا
عسقلان کاعیسائیوں کےقبضہ میں آنا 160
حکومت ہائے مصرو حلب کےساتھ المریق کےتعلقات 161
خلیفہ مصرو اور المریق کی دوستی 164
شیرہ کوہ المریق کی کشمکش -1167) 164
المریق کی مصر سےناکام واپسی 166
مصر میں صلاح الدین کاعروج 167
تیسری صلیبی لڑائی کاجوش پیدا کرنےکی کوشش-1169) 167
صلاح الدین اور سلطان حلب میں باہمی نزاع 168
نورالدین کی زندگی کےاخلاق وعادات 169
معرکہ طبریہ -1187۔/583ھ) 172
صلاح الدین کو اس فتح سے کیافوائد صاحل ہوئے 175
بیت المقدس کامحاصرہ اوراس پر مسلمانوں کاقبضہ 176
بیت المقدس میں صلاح الدین کاداخلہ 180
صلیبی سلطنت بیت المقدس کےزوال 181
باب :7
تیسری صلیبی لڑائی
انگستان کےرچرڈاول کتے خیالی اور کہانیوں کی سی تصویریں 187
تیسری صلیبی لڑائی کےمجاہدوں کاحقیقی چال چلن 188
صلیبی جہاد کے جوش کاانحطاط 189
صلیبی لڑائیوں کی نوعیت بدل جانا 190
انگلستان کاہنری دوم اور بیت المقدس کااسقف اعظم 191
پوپ اربن سوم کی وفات (1187) 193
ہنری دوم اور فرانس کے فلب آگیسٹس کامعرکہ صلیب کو اختیار کرنا(1118) 194
کل جائید اد کادس فیصد صلیبی ٹیکس 194
صلیبی جنگ کے لیے یہودی رقوم 194
ہنری دوم کے خاندان میں ریاست کاجھگڑا -1188) 195
انگلستان میں یہودیو ں سے نفرت 198
قلعہ یارک میں یہودیوں کاانجام 1988
مسیح کے دشمنو  ں کو غارت کردو 199
یہودیوں کاخود کشی کافیصلہ 199
قبول عیسائیت بھی نامقبول ہے 201
فریڈرک اول بار بروسا کاکوچ قسطنطنیہ کی طرف 201
فریڈرک اول موت 203
محاصرہ عکہ (1189) 204
ٹیوٹانک جماعت کاعروج 205
صلیبی جہاد کارخ شمالی بت پرستوں کی طرف 205
سبیلاملکہ بیت المقدس کی موت اور کونر ڈاکادعوائے بادشاہت -1190) 206
انگریز ی بیڑے کاسفر لزبن اور مسینا نک 206
صقلیہ میں رچرڈ اول کاطرزعمل (1190) 208
رچرڈ اور فلپ آکسٹس میں جھگڑا 208
رچڑڈ او رجزیرہ قبرص کا منینی شہنشا ہ میں لڑائی (مارچ1191) 209
رچرڈداعی حرب صلیب کے روپ میں 209
رچرڈ اور فلپ کی باہمی کشمکش 210
رچرڈ کی علامت اور محاصرہ عکہ 211
شرائط جان بخشی 211
فلپ کی فرانس واپسی 219
مقتول مسلمانوں کےپیٹ پھاڑ کر سونا تلاش کیا جاتاہے 219
مسلمانوں کے پتے کابطور ووائی استعمال 220
رچرڈ  کی فتح ارسوف 220
صلاح الدین سے بے نتیجہ مراسلت 221
شاہ انگلستان اورنواب آسٹریا کی باہمی عداوت 222
برادرصلاح الدین کو رچڑڈ کی بہن کے رشتہ کی پیشکش 222
رچڑڈ کابیت المقدس کی طرف بڑھنا 225
زیارت بیت المقد س کی اجازت پر معاہدہ صلح 227
رچڑڈ زیارت بیت المقدس سے اہل فرانس کو روک دیتاہے 229
تیسری صلیبی لڑائی کاانجام 229
رچرڈ کی حسرت زدہ واپسی 230
آسٹریا میں رچرڈ کے چھڑانے کے لیے گئیں (1193) 232
رچرڈ سجینوکی کونسل کے سامنے 233
باب :8
چوتھی صلیبی لڑائی
چوتھی کروسیڈ کے اصلثی محرکو ں کے اغراض 235
سلطان صلاح الدین کی وفات او راس کےنتائج (1193ء) 235
شہنشاہ ہنری ششم کاخاص غرض سے اس صلیبی جہاد کاجوش بڑھانا 236
ہنری ششم کی موت (1197ء) 237
جرمن افواج ارض مقدس میں 237
قلعہ طورون کامحاصرہ (1197ء) 239
شاہ جرمنی کی وفات اور چوتھی صلیبی مہم کااختتام 241
یافرپر مسلمانوں کاقبضہ اور محاربین صلیب کی سے خوری (1197ء) 242
المریق آف لوزگنن بیت المقدس اور جزیرہ قبرص کابادشاہ 242
اصل سیاسی مصلحت 244
باب :9
پانچویں صلیبی لڑائی
پوپ انوسنٹ ثالث کاانتخاب (1198ء) 243
حروب صلیبیہ کی بدولت پوپوں کے روز افزوں اختیارات 244
رومی کلیسا کے دربار کی مالی دیگر معاملات میں عوامی بے اعتباری 246
بے اعتباری  دور کرنے کےلیے انوسنٹ کی کوششیں 246
چند کمیٹیوں کی تشکیل 247
پوپ اور اس کے ماتحتوں کادس فیصد چند کابار 247
عصانہ ہوتو کلیمی 247
نغمہ سنج پطرس کی آخری وصیت 248
پوپ کی نئی چال 249
وعظ کی تاثیر عام کےلیے کرامات کے کرشمے 249
عظیم واعظ کی وفات 250
پانچویں صلیبی لڑائی (1200ء)کے سرردار او رافسر 250
شہرزار پر حملہ کرکے باقی ماند ہ رقم کی ادائیگی کی تجویز 253
نصف مال غنیمت کی شرط پر وینس کی باقاعدہ شمولیت 254
شہنشاہ قسطنطنیہ کےتخت سے اتارے جانے کی بابت اسحاق اینجلوس کی سفارت (1195ء) 254
پوپ کادریا  مظلوم کی بجائے ظالم طاقتوں کاساتھ دیتاہے 255
اہل وینس کااستقلال کے ساتھ  شہرزار رپر فوج کشی کرنے پر اصرار 255
زار اپر حملہ کے مسئلہ پر لشکر میں پھوٹ 256
صلیبی مشن سےانحراف 256
زارا کی فتح (15نوبر 1202ء)کی اور تقسیم غنیمت 257
صلیبی لڑائی کے التواور الیکسوس پھر قسطنطینہ کاشاہنشاہ بنانے کی تجویز 257
الیکسوس  کی مجوزہ شرائط منظور کرنے کی مجبوری 258
پوپ کی پے درپے نافرمانیاں او رنوابوں کی من مانیاں 259
انوسنٹ کی اس مہم کی مزاحمت کے لیے ناکام کو ششیں 260
صلیبی بیڑے کا قسطنطنیہ پہنچنا(1203ء) 261
غاصب الیکسوس کا بھاگ کھڑاہونا 261
صلیبیوں کی موسم سرما قسطنطنیہ میں بسر کرنے کی مجبوری 262
الیکسوس کا تخت سے اتاراجانا اور قتل ہونا 264
اہل ونیس واہل فرانس کی انوکھی سیاست 264
حامیان مغربی کلیسا کی مشرقی کلیسار پر فتح اور انتہائی شرمناک مناظرہ 265
پوپ کاصلیبی محاربین کےبارے میں ننگاتبصرہ 266
نواب فلانڈرس بالڈون  کاشہنشاہ مشرق منتخب ہونا 267
نامس موردسینی کاقسطنطنیہ کااسقف اعظم منتخب ہونا 268
دربار پوپ میں بالڈون اوراہل ونیس کی سفارتیں 269
بالڈون کاخط 269
جواب میں انوسنٹ ثالث کاخط 270
اس صلیبی جہاد سے پوپ اوراہل وینس کو کیا فوائدحاصل ہوئے ؟ 271
باب :10
قسطنطنیہ کی لاطینی سلطنت
یونانیوں او رلاطینیوں کااختلاف 275
قدیم شہنشاہی کی تہذیب منسوخ کرنے کی کو شش 275
یونانی لاٹ پادری کے ساتھ پوپ کاطرز عمل 276
کیتھولک پوپ مغرب کاانتہائی فرقہ وار نہ طرز عمل 277
سلطنت یونان کاسردار ان صلیبی میں تقسیم ہونا 279
نیقیہ طرابزون اور دیوراز د میں ایک نئی شہنشاہی کاپیدا ہونا(1204ء) 280
بلغار یہ کے کالوجان کےحکم سے تھر یس میں لاطینیوں کاقتل عام 281
بادشاہ بالڈون کی گرفتاری (اپریل 1205ء) 282
لاطینی بادشاہ کےجیل میں قتل کامعمہ 282
بالڈون کابھائی ہنری شہنشاہ قسطنطنیہ 283
کالوجان کاقتل ہونا 283
ہنری یونانیوں کی محرومیوں کازالہ کرتاہے 284
کسی فرقے کی سرپرستی کی بجائے مذہبی آزادی دیتاہے 284
ہنری کی وفات (1216ء)او رپطرس کورٹنے کی عبوری بادشاہی 285
نئے بادشاہ پطرس کی گرفتاری اورموت 285
قسطنطنیہ کی بادشاہی ایک جواب 286
بادشاہ رابرٹ او رخانہ جنگی 286
ابتری رابرٹ شہید عشق ہوتاہے 287
ابتری کی اصل وجہ 287
جان برین شہنشاہ قسطنطنیہ 287
بالڈون دوم کی گد گرانہ بادشاہی (1261ء) 288
بت پر ستوں کے سنگ انہیں کاہم رنگ 289
بالڈون مسیح ومریم کےتبرکات فروخت کرتاہے 289
عصاہائے موسی کی لوٹ سیل 289
1255ءمیں واطا طزیس کی موت 290
آسان ترین فتح اور مشرق کی مغرب سے آزادی 290
بالڈون کافرار 291
بالڈون تیرہ سال تک شہنشاہی خطاب سے سہارے جیا 291
مشرق کلیسا کی مغربی کلیسا سے نفرت او ربعد کے اسباب 291
باب ،11
چھٹی صلیبی لڑائی
چھٹی صلیبی لڑائی کےخصائص 293
ارض فلسطین میں قیامت خیززلزلہ 293
سعدی شیراز ی صلیبیوں کاقیدی مزدور 293
سیف الدین کی صلح کی پیشکش مسترد(1204ء) 294
عداد کے سہارے چوپ کاخلاف اسالم جھوٹا پروپیگنڈہ 295
پوپ کاسیف الدین کو مغرورانہ خط 295
رابرٹ آف کورسون 296
لاطران کی چوتھی (1215ء) 296
پہلی صلیبی مہم کی نسبت بعد کی مہمات کی تیاری میں بہت زیادہ وقت لگا 296
پرجوش اینڈرجوبہت جلد تھک کر لوٹ آیا 297
صلح کے لیے مسیحیوں کرحیرت انگیز پیشکش 299
اس پیشکش کے تسلیم کرنے سے صلیبیوں کامجنونانہ انکار 299
فتح ومیاط اور 70000مسلمانوں کی شہادت 299
قاہرہ کی طرف مسیحیوں کاکوچ(1220ء) 300
اہل مصر کانوکھا دفاعی حربہ 300
باربروساکاپوتا فریڈرک دوم 301
فریڈرک کاتالمیس (بندرگاہ عکہ)میں اترنا 310
فریڈرک بیت المقدس میں 312
پوپ گریگوری نہم کااس معاہدے کو باطل قرار دینا 313
شہنشاہ کاصلیبیوں کے ساتھ یورپ واپس آنا 314
باب :12
ساتویں صلیبی لڑائی
رومیوں کابادشاہ چرڈ ارل آف کارنوال 317
پوپ کے تحصیلداروں پر بے جاتصرف کاالزام 317
فریڈرک کی صلح کو سبوتاثر کرنے کے لیے زائرین کےقتل کی افواہیں 318
پوپ اور شہنشاہ کاجدید صلیبی لڑائی سے انکار (1230ء) 318
فرانسیسی صلیبیوں کی عکہ پہنچ کرشرمناک ناکامی 318
انگلستان کے صلیبی دمشق اور مصر کےتنازغ سے فائدہ اٹھاتے ہیں(1240ء) 319
اہل خوارز م کاصلیبی مقبوضہ فلسطین پر حملہ (1242ء) 319
اہل خوارز م کاسلطان مصرسے اتحاد اور جلد ہی اختلاف 320
باب :13
آٹھویں صلیبی لڑائی
صلیبی محاربین کےاچھے اور برے اوصاف 337
ٹیونس میں وباکاحملہ او رلوئی کی وفات(1270ء) 340
انگلستان کےہنری سوم کے بیٹے  ایڈورڈکا ناصرہ پر قبضہ (1271ء) 340
ایڈورڈ کاانتہائی ظلم اور اس پر فدائی حملہ 341
یورپ واپس آنا(1272ء) 341
یروشلم کی برائے نام سلطنت مجاہد مسترد کرتےہیں 343
ہنری دوم بہانہ کرکے فرار 344
شکست خوردہ مجاہدین صلیب کی خودکوشی 344
باب :15
صلیبی لڑائیوں کےبعد کاحال
صلیبی لڑائیوں کےجوش کارفتہ رفتہ زائل ہوجانا اور پوپوں کی انتہاپسندی کافطری ردعمل 345
فرانس اورانگلستان میں صلیبی محاربین پر پابندیاں گرفتاریاں اور جائیدادوں کی ضبطی 346
1208ءالغایت 1249ءالحسیشین صلیبی لڑائیاں 347
بچوں کی صلیبی لڑائیاں 349
صلیبی لڑائیوں کےیورپی تہذیب وتمدن پر اثرات 350

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
6.7 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like