خطبات و مقالات ( عبید اللہ سندھی )

و مقالات ( عبید سندھی )

 

مصنف : مفتی عبد الخالق آزاد

 

صفحات: 491

 

امام کی شخصیت برصغیر پاک و ہند میں کسی تعارف کی محتاج نہیں آپ 28 مارچ 1876ء بمطابق 12 الحرام 1289ھ کو ضلع سیالکوٹ کے ایک گاؤں چیلانوالی کے ایک سکھ خاندان میں پیدا ہوئے۔1884ء میں آپ نے اپنے ایک ہم جماعت سے مولانا عبیداللہ پائلی کی کتاب “تحفۃ الہند“ لے کر پڑھی۔ اس کے بعد شاہ اسماعیل شہید کی کتاب “تقویۃ الایمان“ پڑھی اور یوں سے رغبت پیدا ہوگئی۔ 15 برس کی عمر میں 19 اگست 1887ء کو مشرف با اسلام ہوئے۔ مڈل تک کی آپ نے جام پور ضلع ڈیرہ غازی خان میں حاصل کی۔ پھر قبول کے بعد 1888ء میں گئے اور وہاں دارالعلوم دیوبند میں داخلہ لیا اور و حدیث، و منطق و کی تکمیل کی۔1901ء میں گوٹھ پیر جھنڈو میں دالارشاد قائم کیا۔1909ء میں اسیر مالٹا محمود الحسن کے حکم کی تعمیل میں دارالعلوم دیوبند گئے اور وہاں طلباء کی تنظیم “جمیعت الانصار“ کے سلسلے میں اہم انجام دیں۔1912ء میں دلی نظارۃ المعارف کے نام سے ایک مدرسہ جاری کیا جس نے اسلامی کی اشاعت میں بڑا کام کیا ہے۔ میں 1924ء میں اپنی ذمہ داری پر تحریک ولی کے تیسرے دور کا آغاز کیا۔ اس موقع پر آپ نے آزادئ ہند کا منشور استنبول سے شائع کیا۔ترکی سے حجاز پہنچے اور 1939ء تک مکہ معظمہ میں رہے۔ اسی عرصہ میں انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے اور دینی کو تحریروں اور تقریروں کے ذریعہ عوام تک پہنچایا۔ساری زندگی قائد حریت کی حیثیت سے اور سیاسی انجام دیتے رہے۔ زیر کتاب ’’ ومقالات مولانا عبید سندھی ‘‘ مفتی عبد الخالق آزاد کی مرتب شدہ ہے ۔یہ کتاب مولانا سندھی کے کے تناظر میں تحریر کئے جانے والے سیاسی، اقتصادی، دستوری وتاریخی وخطبات کا مجموعہ ہے ۔ مولانا سندھی کے معرکۃ الاراء خطبات او رآئینی دفعات پر مشتمل دستوری خاکے اور جماعتوں کےاغراض ومقاصد بھی اس اس کتاب کا حصہ ہیں۔غرض یہ کتاب مولانا سندھی اور کے افکار وخیالات کا ایک بہترین مرقع ہے۔مرتب نے تمام مقالات کو سالوں کی ترتیب کے مطابق مرتب کیا ہے۔

 

عناوین صفحہ نمبر
حضرت کی شخصیت کاخاکہ 7
حالات  زندگی ایک میں 8
مقدمہ 9
الف۔ حضرت الامام شاہ ولی دہلوی کافکروفلسفہ 12
ب۔ دارلعلوم دیوبندکی وتربیت 13
ج۔ کی نشاۃ ثانیہ کی کاگہرا مطالعہ 13
قطب الارشاد حضرت اقدس شاہ عبدالقادر رائے پوری کی میں اما م مولنا عبیداللہ سندھی کی شخصیت 19
حضرت شاہ عبدالقادر رائے پوری اروحضرت سندھی کےافکار عالیہ میں یکسانیت 23
اما م مولاا عبیداللہ سندھی کی شخصیت ازمورخ کبیر علامہ سید عبدلحنی الحسنی 27
امام مولنا عبیداللہ سندھی زندگی اورشخصیت تحریر مولنا 29
کاپیغام 46
مقالہ نمبر 1جمعیۃ الانصار کےقواعد ومقاصد 1911ء 88
مقالہ نمبر 2 آزاد برصغیر کادستوری خاکہ 15ستمبر 1924ء 131
مقالہ نمبر 3۔ انڈین نیشنل کانگریس اورانڈین مسلم لیگ 7اگست 1938ء 192
مقالہ نمبر 4۔ سندھ  ساگر پارٹی کےاصول اوربرواکرام کامسودہ 14نومبر 1938ء 199
مقالہ نمبر 5۔ایک نومسلم کی انقلابی زندگی کاسادہ خاکہ 24جنوری 1939ء 210
مقالہ نمبر 6۔ دینی فکر کی اساس پر کی اہمیت معرکہ الاراخطاب 1939ء 230
مقالہ نمبر 7۔جمعیت بند کےفرائض اکتوبر 1939ء 241
مقالہ نمبر8۔خطبہ صدارت جمعیت علمائے صوبہ بنگال 3جون1939ء 246
مقالہ نمبر 9۔خطبہ صدارت جمعیت علمائے سنداکتوبر 1939ء 266
مقالہ نمبر 10۔جمنایربداسندھ ساگر پارٹی اساس پروگرام دسمبر13939ء 259
مقالہ نمبر 11۔جمعیت خدام الحکمت کےاصول 24دسمبر 1939؁ء 303
مقالہ نمبر 12۔ خطبہ افتتاح سندھ ضلع کانگریس کمیٹی کانفرنس جولائی 1940ء 309
مقالہ نمبر 13۔قومی اجتماع ہند نیشنل ہےیاانٹر نیشنل 9اگست  1940؁ء 331
مقالہ نمبر 14۔ پارٹی کاتعارف ہم کیا چاہتے ہیں 3ستمبر 1940ء؁ 337
مقالہ نمبر 15۔ جامعہ ملیہ میں یاد گار 22نومبر 1940؁ء 350
مقالہ نمبر 16۔خطبہ صدارت انیٹی سیپریشن کانفرنس صوبہ جون 1941؁ء 361
مقالہ نمبر 17۔بیت الحکمت ( امام والی دہلوی )10فروری 1942؁ء 375
مقالہ نمبر 18۔سندھ ساگر نیشنل بورڈ کاابتدائی مسودہ 2جون 1942؁ء 381
مقالہ نمبر 19۔ اوران کی سیاسی تحریک (استدراک وتصحیح )مئی 1943؁ء 387
مقالہ نمبر 20۔سندھ ساگراکیڈمی 12جولائی 1943؁ء 427
مقالہ نمبر 21۔محمد قاسم ولی تھیالوجیکل کالج لاہور (قیام نصاب اغراض وامقاصد )22/24مارچ 1944؁ء 432
مقالہ نمبر 22۔خطبہ صدرات جمعیت طلباء سندھ 17اپریل 1944؁ء 455
مقالہ نمبر 23۔ محمد قاسم ولی تھیالوجیکل کالج اورانکی شاخیں جون 1944؁ء 474
مقالہ نمبر 24۔ خطبہ افتتاح محمد قاسم ولی تھیالوجیکل سکول 2اگست 1944؁ء 480
مقالہ نمبر 25۔ خطبہ افتتاح محمد قاسم ولی تھیالوجیکل سکول 2اگست 1945؁ء 480

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
8.1 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like
Leave A Reply