مولانا ثناء اللہ امر تسری حیات خدمات آثار

مولانا ثناء اللہ امر تسری حیات خدمات آثار

 

مصنف : محمد رمضان یوسف سلفی

 

صفحات: 97

 

شیخ الاسلام فاتح قادیان مولانا ثناء اللہ امرتسری﷫ 1868ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے آپ نے ابتدائی تعلیم امرتسر میں پائی۔ سات سال کی عمر میں والد اور چودہ برس کی عمر تک پہنچتے والدہ بھی داغِ مفارقت دے گئیں۔ بنیادی تعلیم مولانا احمد اللہ امرتسر ﷫سے حاصل کرنے کے بعد استاد پنجاب، مولانا حافظ عبدالمنان وزیرآبادی ﷫سے علم حدیث کی کتابیں پڑھیں۔ ۱۸۸۹ء میں سندفراغت حاصل کرصحیحین پڑھنے دہلی میں سید نذیرحسین دہلوی ﷫ کے پاس پہنچے۔مولانا ثناءاللہ امرتسری﷫ وسیع المطالعہ، وسیع النظر، وسیع المعلومات اور باہمت عالم دین ہی نہیں دین اسلام کے داعی، محقق، متکلم، متعلم، مناظر مصنف، مفسر اور نامور صحافی بھی تھے۔ مولانا کے پیش نگاہ دفاعِ اسلام اور پیغمبر اعظم جناب محمد رسول اللہﷺ کی عزت و ناموس کی حفاظت کا کام تھا۔ یہودونصاریٰ کی طرح ہندو بھی اسلام کے درپے تھے۔ مولانا کی اسلامی حمیت نے یہودونصاریٰ، ہندو اورقادیانیوں کو دندان شکن جواب دیے۔ عیسائیت اور ہند مت کے رد میں آپ نےمتعد دکتب لکھیں۔اور آپ نے جس سرگرمی و تندہی سے عقیدہ ختم نبوتﷺ کا دفاع کیا، ایسی سعادت کم ہی مسلمانوں کے حصے میں آئی ہے۔ آپ نے اسلام کی حقانیت کو ہر موڑ پر ہر حوالے سے ثابت کیا۔ ۱۸۹۱ء میں جب مرزا قادیانی نے دعویٰ مسیحیت کیا‘ آپ اس وقت طالب علم تھے۔ زمانہ طالب علمی ہی میں آپ نے ردِ قادیانیت کو اختیار کر لیا۔ قادیانیت کی دیوار کو دھکا دینے میں مولانا نے کلیدی کردار ادا کیا۔ مرزا غلام احمد کے چیلنج پر اس کے گھر جا کر اسے مناظرے کے لیے للکاراکہ مرزا قادیانی اپنے گھر تک محدود ہو کر رہ گیا۔ ردِ قادیانیت میں مولانا ثناء اللہ امرتسری نے’’تاریخ مرزا، فیصلہ مرزا، الہامات مرزا، نکات مرزا، عجائبات مرزا، علم کلام مرزا، شہادت مرزا، شاہ انگلستان اور مرزا، تحفہ احمدیہ، مباحثہ قادیانی، مکالمہ احمدیہ، فتح ربانی، فاتح قادیان اور بہااللہ اور مرزا۔‘‘ جیسی کتب لکھیں۔اس کے علاوہ آپ نے لاتعداد مناظرے کیے اور ہر جگہ اسلام کی حقانیت کو ثابت کیا۔الغرض شیخ الاسلام مولانا ثناء اللہ امرتسریؒ برصغیر پاک و ہند کی جامع الصفات علمی شخصیت تھے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو بے پناہ خوبیوں اور محاسن سے نواز رکھا تھا۔آپ اسلام کی اشاعت اور اپنے مسلک کی ترویج کے لیے تمام زندگی کوشاں رہے۔ اخبار اہل حدیث جاری کیا۔ قادیانیت ،عیسائیت اور ہند مت کے رد کے علاوہ بھی بہت سی کتب لکھیں ۔ تفسیر القرآن بکلام الرحمن (عربی) اور ’’تفسیرِ ثنائی ‘‘ (اردو) قابل ذکر ہیں ۔مولانا کی حیات خدمات کے سلسلے میں معروف قلماران او رمضمون نگاران نے بیسیوں مضامین لکھے ہیں جو پاک وہند کے رسائل کی کی زینت بنتے رہتے ہیں اور بعض اہل علم نے مستقل کتب بھی تصنیف کی ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’مولانا ثناء اللہ امرتسر ی﷫ حیات وخدمات ‘‘معروف سوانح نگار مولانامحمد رمضان یوسف سلفی ﷫ کی تصنیف ہے ۔ یہ کتاب دراصل ان کے ماہنامہ ترجمان الحدیث ، اور دعوت اہل حدیث ،سندھ میں مولانا ثناء اللہ امرتسری ﷫ کی حیات وخدمات کےمتعلق مطبوعہ دو مضامین کی کتابی صورت ہے ۔موصوف نےا س میں مولانا ثناءاللہ امرتسری ﷫کی شخصیت اور ان کی علمی ، دینی، جماعتی ، صحافتی اور تصنیفی خدمات کوبڑی جامعیت سے پیش کر کے موضوع کا حق ادا کیا ہے ۔یہ کتاب مولانامرت سری ﷫ کےبارے میں لکھے گئے مضامین اور مستقل کتب میں ایک شاندار اور قابل قدر اضافہ ہے ۔ فاضل مصنف مولانا محمد رمصان یوسف سلفی ﷫جماعت اہل حدیث پاکستان کےمعروف قلمکار تھے ان کے مضامین ومقالات مختلف موضوعات پر ملک کے مؤقر رسائل وجرائد میں شائع ہوتے رہے ۔سلفی صاحب کتاب ہذا کے علاوہ تقریبا 8 کتب کے مصنف ہیں موصوف دوماہ قبل فیصل آباد میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے (انا للہ واناالیہ راجعون) اللہ تعالیٰ ان کی حسنات کو قبول فرمائے اور درجات بلند فرمائے اورانہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ۔(آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
حرف سپاس 4
انتساب 5
حرف اول از مصنف 6
تقدیم 8
حرفے چند 11
شیخ الاسلام مولانا ثناء اللہ امر تسری  13
ابتدائی حالات 14
تصانیف 20
رد قادیانیت 26
فاتح قادیان کی فاتحانہ سرگرمیاں 30
رد قادیانیت کا آغاز و ارتقا 32
قادیانیت کی تردید مرزا جی کی زندگی 35
مولانا امر تسری  قادیان میں 40
مسلسل ضربیں 51
آسمانی فیصلہ اور قادیانی نبوت کے تابوت میں آخری کیل 52
قادیانیت کے خلاف مولانا کی تصانیف 59
قادیانیوں سے مناظرے 64
مرزا غلام احمد قادیانی کے خلاف مولانا امر تسری  کا قتویٰ تکفیر 67
دیگر موضوعات پر تصانیف 69
صحافتی خدمات 69
فتاویٰ ثنائیہ 70
حاضر جوابی 72
جماعتی خدمات 74
اخلاق و کردار 76
تقسیم ملک اور پاکستان آمد 90
سرگودھا میں وفات اور اہل قلم کا خراج تحسین 91

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
3.3 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like