مسلمانوں کے سیاسی افکار

مسلمانوں کے سیاسی افکار

 

مصنف : پروفیسر رشید احمد

 

صفحات: 354

 

اسلام اور کے درمیان علیحدگی کو تسلیم نہیں کرتا ہے۔اسلام تعالی کی جانب سے انسانوں کے تمام مادی اورروحانی معاملات میں رہنمائی کے لئے آیا ‏ہے۔ نبی کریم ﷺنے یہی کام اپنی مبارک زندگی میں عملی طور پر کر کے دکھایا ہے۔ میں یہ عقیدہ اور تصور باہر سے آیا ہے کہ کی روحانی اور معنوی پر ‏ایک علیحدہ طبقہ عمل کرے گا اور سیاست، نظامِ حکومت اور معاشرے کے معاملات دوسرا طبقہ سنبھالے گا۔ اسی لیے تو آپﷺاور ان کے بعد خلفائے راشدین ‏مسلمانوں کی حکومت اور نظام کے رہنما بھی تھے اور ان کے دینی رہنماء اور امام بھی۔‏ تاریخِ میں جب بھی معاشرے کو سیاسی اعتبار سے مسجد اور محراب سے قیادت اور رہنمائی ملی ہے، قوت، سر بلندی اور فتوحات حاصل کرتے رہے۔ اس کے ‏برعکس جب بھی مسلمانوں کی سیاسی قیادت قوم پرستوں نے کی تو مسلمان ذلت اور آپسی جنگوں کا شکار ہو کر حکومت اور نظام گنوا بیٹھے۔ اور کے درمیان علیحدگی ‏کے نظریہ کومغربی اصطلاح میں سیکولرازم بھی کہا جاتا ہے، جو کلیسا کے منحرف کے خلاف کی الحادی بغاوت کا نتیجہ ہے۔اس نظریے نے ایک جانب اگر یورپیوں کو ‏کلیسا کے استبداد کے مقابلے کے لیے کھڑا کیا تو دوسری جانب یورپی استعماروں نے دنیا میں اپنے نظریے کی اشاعت اور پھیلاؤ کے لیے مسلمانوں کو بھی اسلامی نظام کی ‏حاکمیت سے محروم کر دیا۔ میں تقریبا تمام اسلامی علوم پر کتب لکھی جا چکی ہیں لیکن سیاسیات پر کما حقہ توجہ نہیں دی گئی ہے۔ زیر کتاب”مسلمانوں کے سیاسی افکار”محترم پروفیسر رشید احمد صاحب کی تصنیف ہے، جس میں اسی کمی کو پورا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔اس میں مولف نے مسلم مفکرین کے سیاسی افکار کو ایک جگہ جمع فرما دیا۔ تعالی سے ہے کہ وہ مولف کی اس خدمت  کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
باب اول قرآنی نظریہ مملکت 1
باب دوم فارابی 46
باب سوم ماوردی 61
باب چہارم نظام الملک طوسی 78
باب پنجم کیکاؤس 99
باب ششم غزالی 109
فہرست زیر تکمیل

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
8.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like
Leave A Reply