نظریہ ارتقاء ۔ایک فریب

نظریہ ارتقاء ۔ایک فریب

 

مصنف : ہارون یحییٰ

 

صفحات: 289

 

مادہ پرستی(Materialism) آج کے دور کا سب سے بڑا ہے۔ اس کے مطابق اس کا کوئی خالق موجودنہیں ہے یعنی فرعون ونمرود کی طرح اس فلفسہ کے قائلین نے بھی اس کائنات کے رب وخالق ومالک و رازق ومدبرکا انکار کیا ہے اور مادہ (Matter)ہی کو اصل یا کل حقیقت قرار دیا ہے۔ اس کے مطابق مادہ قدیم اور ہمیشہ سے ہے اور ہر دور میں اپنی شکلیں بدلتا رہا ہے ۔ پس اس کائنات یا کا وجود ایک حادثہ ہے جس کے پیچھے کوئی محرک، مسبب الاسباب یا علۃ العلل موجود نہیں ہے۔مادہ پرستوں یا منکرین  کی ایک الجھن ہمیشہ سے یہ رہی ہے کہ اگر ہم خدا کے وجود کا انکار کر دیں تو اہل کے بالمقابل اس اور کے بارے کیا توجیہ پیش کریں کہ یہ انسان کہاں سے آیا ہے؟ کیسے پیدا ہوا ہے؟ یہ کیسے وجود میں آ گئی ہے؟واقعہ یہ ہے کہ ان سوالات کا کوئی جواب مادہ پرستوں کے پاس نہیں تھا یہاں تک کہ ڈاروان نے اپنا نظریہ ارتقا پیش کیا تو مادہ پرستوں کی تو گویا اور چاندی ہو گئی اور انہیں اس کائنات اور انسان کے وجود کے بارے ایک عقلی ومنطقی توجیہ ہاتھ آ گئی۔ ڈارون نے ارتقا کا جو نظریہ پیش کیا تھا وہ اس کے ذاتی مشاہدات پر مبنی تھا جبکہ آج کی اور سائنسی اس ڈارونی نظریہ ارتقا کی بنیادیں ہلا چکے ہیںاور اس نظریہ ارتقا کومستقل طور پر ردی کی ٹوکری میں پھینک چکے ہیں لیکن مادہ پرستوں کے لیے ڈاروان کے نظریہ ارتقا کی سائنسی تردید ، سے کم نہیں ہے کیونکہ نظریہ ارتقا کے غلط ثابت ہو جانے سے ان کی مادہ پرستی کی واحد عقلی ومنطقی توجیہ ختم ہو جاتی ہے اور وہ اپنے آپ کو خلا میں محسوس کرتے ہیں جہاں ان کے پاس کے اس اور کے وجود کے بارے اہل کے بالمقابل کوئی توجیہ باقی نہیں رہتی اور اہل مذہب ان پر ہنس رہے ہوتے ہیں کہ عقل کے یہ پجاری اپنے وجودوماحول کی موجودگی کی بھی کوئی توجیہ کرنے سے قاصر ہیں۔
ہارون یحی کے معروف قلم کار ہیں جو فری میسنری یہودی تحریک اور مادہ پرستی کی عالمی الحادی تحریک کے بہت بڑے ناقد ہیں۔ ہارون یحی نے اپنی اس کتاب میں ان تمام سائنسی اورمعروف سائنسدانوں کے کو جمع کیا ہے جو ڈارون کے نظریہ ارتقا کی سائنسی ثابت ہوئے ہیں۔ہارون یحی نے فوسل ریکارڈ سے بھی یہ ثابت کیا ہے کہ اس پر تخلیق کی ابتدا اچانک ہوئی ہے نہ کہ ارتقاء اً۔ کے بانی کو بھی اپنی الحادی فکر کے لیے جائے پناہ ڈارون کے نظریہ ارتقا میں ملی اور اس نے ’داس کیپیٹل‘ کے جرمن ایڈیشن کا انتساب ڈارون کے نام کیا ہے۔ آج یہ نظریہ بیالوجی اور حیاتیات کے نام سے لاشعوری پر انسانوںکے ذہنوں میں راسخ کرتے ہوئے انہیں انکار کی طرف مائل کیا جا رہاہے ۔ واقعہ یہ ہے کہ ہارون یحی نے ڈارون کے نظریہ ارتقا کے فروغ میں مادہ پرستوں اور منکرین خدا کے مکر وفریب کی دھجیاں بکھیردی ہیں۔ بہر حال ڈارونی نظریہ ارتقا کے حاملین ملحدین، منکرین خدا اور مادہ پرستوں کی رات کی نیندیں اڑانے کے لیے عقلی، منطقی اور سائنسی پر مبنی ایک بہترین کتاب ہے۔ کتا ب کی طباعت اور کاغذ کا معیار نہایت ہی عمدہ اور معیاری ہے۔

 

عناوین صفحہ نمبر
تعارف: نظریہ ارتقاء کیوں؟ 9
تعصب و بدگمانی سے آزاد رہا جائے 12
نظریہ ارتقاء کی مختصر 20
اتقاء کا تصوراتی و میکانکی عمل 31
فوسل ریکارڈ ارتقاء کو مسترد کرتا ہے 40
پانی سے خشکی کی طرف منتقلی کی کہانی 47
پرندوں اور دُودھیلے جانوروں کی تخلیق 52
ارتقاء پسندوں کی پُرفریب تشریحات فوسل 68
نظریہ ارتقاء کی فریب کاریاں 70
انسانی ارتقاء کا منظر نامہ 76
ارتقاء کا سالماتی تعّطل 107
حر حرکیات کا دوسرا نظریہ ارتقاء کو باطل قرار دیتا ہے 147
ڈیزائن اور انطباق 153
ارتقاء پسندوں کے دعوے اور 162
نظریہ ارتقاء ۔ ایک مادہ پرستانہ ذمہ داری 178
ذرائع ابلاغ : ارتقاء کے لیے ایک زرخیز زمین 188
خلاصہ : ارتقاء ایک فریب ہے 193
تخلیق کی حقیقت 197
مادے کے بارے میں ایک بالکل مختلف نقطہ 217
اضافیت زماں اور کی حقیقت 262
ریسرچ فاؤنڈیشن کی طرف سے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کا تسلسل 277
کتابیات و حوالہ جات 281

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
23.8 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like
Leave A Reply