پاک و ہند میں مسلمانوں کا نظام تعلیم و تربیت حصہ اول

پاک و ہند میں مسلمانوں کا نظام تعلیم و تربیت حصہ اول

 

مصنف : مناظر احسن گیلانی

 

صفحات: 379

 

تعلیم و تربیت انسان کی سب سے پہلی،اصل اور بنیادی ضرورت ہے۔ہماری تاریخ میں اس کی عملی تابندہ مثالیں موجود ہیں۔ ایک طرف جہاں مسجد نبوی میں چبوترے پر اہل صفہ علم حاصل کر رہے ہیں، تو دوسری طرف جنگی قیدیوں کے لیے آزادی کے بدلے ان پڑھ صحابہ کو تعلیم یافتہ بنانے کی شرط رکھی جاتی ہے اور کبھی مسجد نبوی کا ہال دینی، سماجی اور معاشرتی مسائل کی افہام و تفہیم کا منظر پیش کرتا ہے۔ آج کل فن تعلیم کو جو اہمیت حاصل ہے وہ روز روشن کی طرح سب پر عیاں ہے۔ہر طرف ٹریننگ اسکول اور کالج کھلے ہیں،مدرس تیار کئے جاتے ہیں،فن تعلیم پر نئی نئی کتابیں لکھی جاتی ہیں اور نئے نئے نظرئیے آزمائے جاتے ہیں۔ایک وہ وقت بھی تھا جب اس روئے زمین پر مسلمان ایک ترقی یافتہ اور سپر پاور کے طور پر موجود تھے،مسلمانوں کے اس ترقی وعروج کے زمانے میں بھی اس فن پر کتابیں لکھی گئیں اور علماء اہل تدریس نے اپنے اپنے خیالات کتابوں اور رسالوں میں تحریر کئےاور کتاب وسنت ،بزرگوں کے واقعات اور تجربات کی روشنی میں جو تعلیمی نتائج انہوں نے سمجھے تھے انہیں اصول وقواعد کی حیثیت سے ترتیب دے دیا تھا۔ضرورت اس امر کی تھی کہ مسلمان علماء نے جو کتابیں لکھی ہیں یا اپنی تصنیفات میں تعلیم سے متعلق جو نظرئیے بتائے ہیں یا متفرق خیالات ظاہر کئے ہیں ان سب کو ترتیب سے یکجا کر دیا جائے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ پاک وہند میں مسلمانوں کا نظام تعلیم و تربیت‘‘ حضرت مولانا سید مناظر احسن گیلانی کی تصنیف ہے۔ جس میں ہندوستان میں قطب الدین ایبک کے وقت سے لے کر آج تک مسلمانوں کے نظام تعلیم وتربیت کو بیان کیا گیا ہے۔ بارگاہ الہی میں دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین

عناوین صفحہ نمبر
جماعت بندی اوراس کےفوائدونقائص 9
کم وقت میں زیادہ تعلیم 12
نواب صدیق حسن خاں مرحوم اورایک مصری مورخ 12
قاری عبدالرحمن پانی پتی ونواب فضیلت جنگ رحمۃ اللہ علیہاکی شہادتیں 13
ایک ہی کتاب چندمقامات سے 14
اساتذہ وطلبہ کےباہمی تعلقات 15
حکیم الملک گیلانی اورطلبہ 15
حکیم مولانابرکات احمدٹونکی وطلبہ 15
ملامحمودجونپوری کی موت کی خبرسےاستادالملک کاعجب تاثراورموت 16
طلبہ کےلیے مولانابرکات ٹونکی اہلی کازیورفروخت کرنا 16
مولانااحمدالدین بگوی وطلبہ 16
مولاناعبداللہ بداوئی کےمتعلق ملاعبدالقادر بدوائی کی شہادت 17
مولاناعبداللہ بداوئی کابازارسےخودسوداسلف لانا 18
دارلعلوم دیوبندکےمفتی اعظم مفتی عزیزالرحم کامحلہ کی بڑی بوڑھیوں کاکاسودابازارسےلانا 18
قاری عبدالرحمن پانی پتی طلبہ سےکام لینےمیں احتیاط کاعجب واقعہ 19
قاری عبدالرحمن کےتلامذہ مولاناخاکی وغیرہ 19
مذہب بدلنےکی رشوت اورقاری صاحب کااس سےاعراض 20
عہداکبری کےایک عالم علاءالدین کااورطلبہ 21
مولانابحرالعلوم فرنگی محلی اورطلبہ 22
مولانابحرالعلوم اوربہاد 22
مولاناابوالمحاسن محمدسجادنائب امیرشریعت بہاراورطلبہ 23
ملاعبدالنبی احمدنگری اورطلبہ 24
نواب فضیلت جنگ اورطلبہ 24
طلب علم کاشوق اوردلولہ 24
مولاناسیدمحموداصغربگرامی 24
دس میل پروطن لیکن برسوںوہاں نہ جانا 25
مولاناغلام علی اروطلب علم میں ان کاشوق بےپرواوطن سےہجرت 25
مولاناغلام علی آزاددعاکراصفی 26
مولاناغلام کاعساکرآصفی کےساتھ بھوپال میں مرہٹوں سےجہاد 27
حضرت آصفجاءاول اورمولاناغلام علی 27
سفرحج کےمصارف کی دربار آصفی سےمنظوری 27
سرزمین حجازمیں مولاناغلام علی کےمشاغل 27
روضہ طیبہ پربخاری کامطالعہ 27
خواب میں جمال جہاں آمامحمدی سےمولاناغلام عل یکامشرف ہونا 27
شیخ منہاج الدین حسن بہاری سےشیخ علی بن محمدکااستفادہ 28
شیخپورہ 28
شیخ شعیب بہاری اوران کی کتاب تذکرہ الاصفیت 28
عبرت آموزداستان 29
مولانامحمداحسن گیلانی کےاساتذہ 29
مولانامحمداحسن گیلانی کےتصنیفات 29
رجسٹرحاضری اورنافہ 30

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
9.6 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like