قادیانیوں کے بارے میں وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ

قادیانیوں کے بارے میں وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ

 

مصنف : محمد بشیر

 

صفحات: 251

 

قادیانیت کے یوم پیدائش سے لے کر  آج تک  اسلام  اور قادیانیت میں جنگ جار ی ہے یہ جنگ گلیوں ،بازاروں سے لے کر حکومت کے ایوانوں اور عدالت کےکمروں تک لڑی گئی اہل علم  نے  قادیانیوں کا ہر میدان میں تعاقب کیا تحریر و تقریر ، خطاب وسیاست میں  قانون اور عدالت میں  غرض کہ ہر میدان  میں انہیں شکست فاش دی سب سے پہلے قادیانیوں سے  فیصلہ کن قانونی معرکہ آرائی بہاولپور   کی سر زمیں میں ہوئی جہاں ڈسٹرکٹ جج بہاولپور نے مقدمہ تنسیخ نکاح  میں مسماۃ عائشہ بی بی کانکاح عبد الرزاق قادیانی  سے فسخ کردیاکہ ایک مسلمان عورت مرتد کے نکاح میں نہیں رہ سکتی  1926ء سے  1935 تک  یہ مقدمہ زیر سماعت رہا  جید  اکابر علمائے  کرام   نے عدالت   کے  سامنے  قادیانیوں کے خلاف  دلائل کے انبار لگا دئیے  کہ ان  دلائل کی روشنی میں  پہلی  بار عدالت کے ذریعے  قادیانیوں کو غیر مسلم  قرار دیا گیا  ۔   پھر  اس کے بعد بھی  قادیانیوں کے خلاف یہ محاذ جاری رہا     بالآخر تحریک ختم نبوت کی کوششوں سے 1974ء میں  قومی  اسمبلی پاکستان  نے  بھی قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دے  دیا  اور اس کے بعد  پاکستان کی اعلی عدالتوں  نے بھی قادیانیوں کو غیرمسلم  قرار دینے کے  فیصلے جاری کیے  زیرنظر کتاب   بھی 1984ء میں قادیانیوں کے خلاف   وفاقی شرعی عدالت اسلام آباد کی طرف  سے دئیے گے    فیصلے کے انگریز متن کا مکمل  اردوترجمہ  ہے ۔ یہ ترجمہ وفاقی شرعی عدالت ،اسلام آباد کی اجازت سے اردو دان حضرات  کےلیے کیاگیا ۔ ترجمہ  کا  کا م عربی ادب کے ماہر  دار العلم ،اسلام آباد کے مدیر جناب مولانا  محمدبشیر  ایم اے سیالکوٹی ﷾ نے  کیا ہے  رد قادیانیت کے سلسلے میں اللہ تعالی تمام اہل اسلام  کی کوششوں  کو قبول   فرمائے  (آمین)

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
5.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like