شہید المحراب عمر ؓ بن الخطاب

شہید المحراب عمر ؓ بن الخطاب

 

مصنف : سید عمر تلمسانی

 

صفحات: 463

 

سیدنا فاروق اعظم ﷜کی مبارک زندگی تاریخ   کاوہ روشن باب ہے جس  نےہر کو پیچھے چھوڑ  دیا ہے ۔ آپ  نے حکومت کے انتظام   وانصرام  بے مثال عدل  وانصاف ،عمال حکومت کی سخت نگرانی ،رعایا کے کی پاسداری ،اخلاص نیت وعمل ، فی سبیل اللہ  ،زہد وعبادت ،تقویٰ او رخوف وخشیت الٰہی  او ردعوت کے میدانوں میں ایسے ایسے کارہائےنمایاں انجام دیے  کہ انسانی ان کی مثال پیش کرنے  سے  قاصر ہے۔ انسانی  رویوں کی گہری پہچان ،رعایا کے ہر فرد کے احوال سے بر وقت آگاہی او رحق  وانصاف کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہ کر نےکے اوصاف میں کوئی حکمران فاروق اعظم  ﷜ کا  ثانی نہیں۔ آپ اپنے بے  پناہ رعب وجلال اور دبدبہ کے باوصف نہایت درجہ  سادگی فروتنی  اورتواضع کا پیکر تھے ۔ آپ کا قول ہے کہ ہماری عزت کے باعث ہے  دنیا کی چکا چوند کے باعث نہیں۔ سید ناعمر فاروق کے بعد آنے والے حکمرانوں میں سے  جس  نے بھی کامیاب حکمران بننے کی خواہش کی ،اسے فاروق اعظمؓ کے قائم کردہ ان زریں کو مشعل راہ  بنانا پڑا جنہوں نے اس عہد کے مسلمانوں کی بدل کر رکھ دی تھی۔ سید نا عمر  فاروق ﷜  کے لانے اور  بعد کے  حالات احوال اور ان کی   عدل انصاف  پر مبنی حکمرانی  سے اگاہی کے لیے  مختلف اہل  علم  اور مؤرخین نے    کتب تصنیف کی ہیں۔ میں شبلی نعمانی ،  محمد حسین ہیکل ،مولانا عبد المالک مجاہد(ڈائریکٹر دار السلام)   وغیرہ کی کتب  قابل  ذکر  ہیں ۔ زیر نظرکتاب خوان المسلمو ن کے  رہنما شیخ عمر تلمسانی  کی  تصنیف   ’’  شہید المحراب عمر بن خطاب‘‘  کا ہے  شیخ عمر تلمسانی  اخوان المسلمون کے تیسرے مرشدِ عام تھے ۔موصوف اگرچہ  وکیل تھے لیکن علوم معارف کےحوالے   آپ کا تشخص  ممتاز اور نمایاں تھا۔شیخ عمر تلمسانی  کئی کتب کے مصنف تھے ۔شیخ عمر تلمسانی کی کتاب’’ شہید المحراب‘‘ عام روایتی انداز  میں وسوانح کی کتاب نہیں ہے   ۔ حقیقت میں  یہ تاریخ  نہیں بلکہ ایک تحریک ہے ۔عام طور تاریخ کے موضوعات پر لکھنے والے حضرات کو تفصیل سے اورتاریخ وار لکھتے ہی ہیں  اور نگاری کا یہی طریقہ مسلم ہے  لیکن عمر تلمسانی کا  اپنا انداز تحریر اور اسلوب ہے ۔انہوں نے  ﷜کی پر اچھوتے انداز میں قلم اٹھایا ہے ۔مصنف کا اس تصنیف کا مقصد واقعات  کی نقشہ کشی  نہیں  ہے بلکہ سیرت عمر﷜ سےتربیت افراداور تنظیم معاشرہ    ہے۔کتاب ہذا  شیخ عمر تلسمانی  کے الفاظ سیرت  سیدنا عمر فاروق کے خوبصورت ومعطر پھولوں سے ترتیب دیا ہوا ایک گل دستہ  ہے ۔مترجم کتاب ہذا جناب  حافظ محمد ادریس صاحب نے اس کتاب کی افادیت کے پیش کےنظر تیس سال قبل اس کا  اردوترجمہ کیا ہے جوپہلے  قسط وار ہفت روزہ ’’ ایشیا‘‘ میں شائع ہوا بعد ازاں  البدر پبلی کیشن  ،لاہور نے اسے کتابی میں صورت میں شائع کیا ۔مترجم کتاب  جماعت کے مرکزی راہنما ہونےکے ساتھ  کئی کتابوں کے مصنف ومترجم ہیں تعالیٰ انہیں وعافیت والی زندگی سےنوازے ۔

 

عناوین صفحہ نمبر
دیباچہ ازمترجم 7
تعارف 12
فاتحہ الکتاب 19
پہلاباب
عمرؓ قبو ل سےپہلے 59
دوسراباب:
عمرؓ اوران کےساتھی 85
تیسراباب
سیدناعمرؓ اورقرآن مجید 145
چوتھاباب
عمرؓ بطورخلیفہ راشد 172
پانچواں باب
میں عورتوں کےحقوق ومراتب 286
چھٹاباب
346
ساتواں باب
حضرت عمرؓ اورحضرت خالدبن ولیدؓ 399
آٹھواں باب
حضرت عمرؓ اورخراجی زمینیں 417

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
8.39 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like
Leave A Reply