تاریخ نفاذ حدود

تاریخ نفاذ حدود

 

مصنف : ڈاکٹر نور احمد شاہتاز

 

صفحات: 440

 

حدوداللہ سے مراد وہ امور ہیں جن کی اللہ تعالیٰ نے حلت و حرمت بیان کردی ہے اور اس بیان کے بعد اللہ کے احکام اور ممانعتوں سے تجاوز درست نہیں۔ اللہ تعالیٰ کی قائم کردہ حددو سے تجاوز کرنے والے کو اللہ تعالیٰ نے اپنے آپ پر ظلم کرنے والا قرار دیا ہے اور ان کے لیے عذاب مہین کی وعید سنائی ہے۔ اسلام کایہ نظام جرم وسزا عہد رسالت اورعہد خلافت راشدہ میں بڑی کامیابی سے قائم رہا جس کے بڑے فوائد وبرکات تھے۔ عصر حاضر کے بعض سیکولرذہنیت کےحاملین نے اسلامی حدود کو وحشیانہ اور ظالمانہ سزائیں کہا ہے۔ (نعوذ باللہ   من ذالک) اور بعض اسلام دشمنوں نےیہ کہا کہ اسلام کانظام جرم وسزا عہد رسالت وخلافت راشدہ کے بعد کبھی کسی ملک میں کامیبابی سے نہیں چل سکا۔ زیر تبصرہ کتا ب ’’تاریخ نفاذ حدود‘‘ ڈاکٹر نور احمد شاہتاز کی تحقیقی کاوش ہے فاضل مصنف نے اس کتاب میں تاریخی حولوں سے ثابت کیا ہے۔ کہ یہ نظام گزشتہ چودہ صدیوں میں ہر ملک وہر خطہ اسلامی میں نہایت کامیابی سے نافذ رہا اور اس کی برکات سے طویل عرصہ تک نسل انسانی نے استفادہ کیا۔ نیز فاضل مصنف نے شرائع سابقہ میں مقرر سزاؤں کا اسلامی سزاؤ ں سے تقابلی جائزہ کر کے معترضین ومعاندین کے منہ بند کردیئے ہیں اور یہ ثابت کیا ہے کہ تمام شرائع سماویہ وادیان ارضیہ و عارضیہ میں اسلامی سزاؤں کے مماثل یا ان سے بھی سخت بہت معمولی جرائم پر دینے کا رواج رہا ہے ۔یہ کتاب اپنے موضوع میں تحقیقی وتاریخی دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے۔

 

عناوین صفحہ نمبر
مقدمہ 1
سبب انتخاب موضوع مذکور 1
ترتیب مباحث 5
تمہید ۔حدود کی لغوی بحث اورلفظ حدکےمفاہیم 10
حدکار اصطلاحی مفہوم 15
لفظ حد قرآن کریم میں 20
لفظ حدسنت میں 24
تعداد جرائم (فقہاء کےنزدیک 28
اسلام کانظام جرم سزا اورفلسفہ نفاذ حدود 31
اسلام میں سزا کاتصور 36
جرم سزاکاتقابلی جائز ہ
کیااسلامی سزائیں غیرانسانی اورحشیانہ ہیں 39
بالیبل میں سزا موت 41
بالیبل میں رجم (سنگسارکرنےکی سزا) 42
بالیبل میں آگ میں جلا کےسزادینے کاطریقہ 43
ہندومت میں سزاؤں کانظام 43
ہندودھرم میں چور کی سزا 44
ہندودھرم میں ڈکیتی کی سزا 44
بدھ مت میں زانی کی سزا 44
اسلامی سزاؤں کامغربی سزاؤں سےتقابل 45
انگریزی نظام جرم وسزا مین کوڑوں کی سزا 45
جرائم حدود تمدن ہائے قدیم مین 46
قدیم یاہلی تمدن میں سزاؤں کانظام 49
قدیم بابلی تمدن مین زناکی سزا 51
قدیم مصری تمدن اورجرائم حدود 51
قدیم مصری معاشرہ میں جرم سرقہ وحربہ 56
قدیم ہندی تمدن میں سزاؤں کانظام 57
قدیم ہندی تمدن اورجرائم حدود 57
قدیم ہندی تمدن میں چور کی سزا 58
منوسمرتی میں زنابالجبر کی سزا 60
قدیم ایرانی تمدن اورجرائم حدود 62
ساسانی دورحکومت میں سزائیں 65
قدیم یونانی تمدن اورسزائیں 65
قدیم رومن تمدن اورجرائم حدود 67
قدیم چینی تمدن اورجرائم حدود 68
حدود اورشرائع سابقہ 70
جرم زنا شریعت موسوی میں 71
جرم سرقہ سابقہ شریعتوں میں 73
جرم زنا شریعت مسیحی میں 75
جرائم حدوددیگر انبیاء کےمذاہب مین 77
جرائم حدود زنانہ جاہلیت 79
شریعت مصطفوی میں جرائم حدود 84
حدزنا میں مقدار سزا 86
زانی محصن شادی شدہ کی سزا 87
حدقذف اورقذف کےمعنی 88
مقدار حدسرقہ 90
حدحرابہ 93
مقدار حدحرابہ 94
شروط محاربہ 96
حد شرب خمر (مےنوشی) 97
جرائم حدود کےثابت کرنےکےطریقے 98
سزامین شک کافائدہ 101
شبہ یا اشتباہ کی تعریف 102
جرم ثابت ہونے کےبعد اسکاسقوط 106
شرائط اجرائے حد 108
حدلگانے میں اعتدلال کاحکم 109
باب اول
فصل ۔عہد رسالت میں نفاذ حدود کےواقعات 110
عہد رسالت کےقاضی 128
عہد خلافت راشدہ میں نفاذ کےواقعات 129
عہد صدیقی 129
عہد فاروقی 129
عہد عثمانی 149
عہد علوی 151
فصل دوم ۔بنوامیہ وبنوعباس کےدور میں نفاذ کےثبوت 154
عہد بنی امیہ 154
فصل سوم عہد بنی عباس 169
اندلس عہد بنی عباس 178
ہندوستان بعہد بنی عباس 179
فصل چہارم ۔خلافت عباسیہ کاانحطاط 179
اورخودمختاری اسلامی ریاستیں 080
اندلس کانظام جرم وسزا اورحدود 180
جزائر مقسید 183
اندلس کےپہلے دورکانظام جرم اورسزا اورحدود 183
اندلس کےدوسرے کانظام جرم وسزا اورحدود 188
اندلس کےتیسرے دور کانظام جرم وسزا اورحدود 190
المرابطون والموحدون کےدور میں نفاذ حدود 191
جزائرسسلی میں نفاذ حدود 195
افریقہ میں نفاذ حدود 198
مصر وشام میں نفاذ حدود 203
نبی طولون دینی اخشید کی حکومتوں میں نفاذ حدود 204
سلطان نورالدین زنگی اورسلطان صلاح الدین ایوبی کادور 207
عصرممالیک 211
مصر عہد سلطنت عثمانیہ میں 215
جدید مصری دور کانظام جرم وسزا اورحدود 216
مادراءالنہرایران افغانستان 217
ایران میں نفاذ حدود 220
انیسویں صدی عیسوی کاایران 223
ایران جدید 226
افغانستان میں نفاذ حدود 228
اسلام سےقبل افغانستان کانظا م جرم وسزا 228
افغانستان ازظہور اسلام   تاچنگیز خان 231
خلافت عثمانیہ میں نفاذ حدود 231
فصل پنجم
اسلامی دورکاہندوستان 242
سندھ پر مسلما ن (ھباریوں )کی حکومت 246
عہد سلاطین کاہندوستان کانفاذ حدود 250
ہندوستان میں نفاذ حدود کےسلسلہ میں قاضی ابن بطوطہ کی شہادت 254
علاءالدین کےدور میں نفاذ حدود 255
مغلیہ دورکاہندوستان 259
جہانگیر کےزمانہ کانظام عدل 262
اورنگ زیب عالمگیر کادور 265
انگریزی عہد کاہندوستان کانفاذ حدود 270
جدید اسلامی دنیا میں نفاذ حدود 276
سعودی عرب میں نفاذ حدود 281
سعودی عرب میں نفاذ حدود کےاثرات 283
ایران میں نفاذ حدود 283
آزاد کشمیر میں نفاذ حدود 285
دولت قطر میں نفاذ حدو د 286
شریعت کورٹ قطر کےمقدمات حدود کےاعداد وشمار 287
سوڈان میں نفاذ حدود 291
بعض دیگر اسلامی ممالک میں نفاذ حدود کی صورت حال 294
باب دوم
فصل اول۔ پاکستان میں نفاذ حدود کاجائز ہ 303
مقاصد قیام پاکستان وپس منظر 303
قائدین تحریک آزادی کاموقف 307
مقصد تخلیق پاکستان فرمودات قائد اعظم کی روشنی میں 310
فصل دوم ۔پاکستان میں نفاذ حدود کےاقدامات کاجائزہ 316
نفاذ حدود کی کوشیں تاحال 316
پاکستان میں نفاذ حدود کی آئینی وقانونی تاریخ 317
ایوب خان اوریحیی خان کادور 324
دوسرادور 1971ء تا1977ء 325
جنرل محمد ضیاءالحق کےدس سال اورنفاذ حدود 328
شریعت قیام 329
شریعت بل 330
فصل سوم ۔
نفاذ حدود بعہد ضیاءالحق کاتنقیدی جائزہ 334
نفاذ حددوکےاداروں کی کارگردگی 334
سینٹ کاکردار 335
متفقہ ترمیمی شریعت بل 340
سینٹ کامنظور کردہ شریعت بل 344
قومی اسمبلی کاکردار 353
قومی اسمبلی کی متفقہ قرار داد 354
آٹھواں ترمیمی بل 355
آٹھویں ترمیم اورونفاذ حدود 357
ادارہ تحقیقات اسلامی کاکردار 357
اسلامی نظریاتی کونسل کی کارگزاری 366
جامعہ اسلامیہ اسلام آباد 378
شریعت اکیڈمی 380
عدلیہ کاکردار 382
وفاقی شرعی عدالت 384
اعداد اوشمار مقدمات حدود 388
لاءکمیشن 390
وزارت قانون وپارلیمانی امور 392
پولیس 392
نفاذ حدود کےخاطر خواہ نتائج کیوں پرآمد نہ ہوسکے 393
نفاذ حدود کاعمل موثر کیسے ہو 401
خلاصہ بحث 412
نتائج 415
کتابیات 416
خلاصہ کلام 417

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
9.4 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like