تاریخ عالم کا ایک جائزہ

تاریخ عالم کا ایک جائزہ

 

مصنف : ظفر الحسن

 

صفحات: 143

 

لغوی اعتبار سے کسی چیز کے واقع ہونے کاوقت بتانے کو تاریخ کہتے ہیں ۔علامہ اسماعیل بن حماد الجوہری فرماتے ہیں کہ ”تاریخ اور توریخ“ دونو ں کے معنیٰ وقت سے آگاہ کرنےکے ہیں ۔اصطلاح میں تاریخ اس علم کو کہتے ہیں جس کے ذریعہ بادشاہوں ، فاتحوں اورمشاہیر کے احوال، گزرے ہوئے زمانہ کے بڑے اور عظیم الشان واقعات و حوادث، زمانہٴ گزشتہ کی معاشرت ، تمدن اور اخلاق وغیرہ سے واقفیت حاصل کی جاسکے۔ بعض حضرات نے اس سے وہ سارے اُمور بھی ملحق کردیے جو بڑے واقعات و حوادث سے متعلق ہوں، جنگوں ، امورِ سلطنت ،تہذیب و تمدن ، حکومتوں کے قیام ، عروج و زوال ، رفاہِ عامہ کے کاموں کی حکایت (وغیرہ) کو بھی تاریخ کہا گیا ہے۔تاریخ سے گزشتہ اقوام کے عروج و زوال ، تعمیر و تخریب کے احوال معلوم ہوتے ہیں، جس سے آئندہ نسلوں کے لیے عبرت کا سامان میسر آتا ہے، حوصلہ بلند ہوتا ہے، دانائی و بصیرت حاصل ہوتی ہے اور دل و دماغ میں تازگی و نشو نما کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے ، غرض تاریخ اس کائنات کا پس منظر بھی ہے اور پیش منظر بھی، اسی پر بس نہیں؛ بلکہ اس سے آئندہ کے لیے لائحہٴ عمل طے کرنے میں بهی خوب مدد ملتی ہے۔ تاریخ کا مطالعہ کرتے ہوئے قاری کے سامنے کون سے اُمور اور اہداف ہونے چاہئیں یہ بات تاریخ کے مطالعہ سے زیادہ اہم ہے۔ ہاں یہ بات ہے اُس قوم کے لیے جو تاریخ پڑھتی بھی ہو اور اُس سے سبق بھی لیتی ہو. تاریخ کو پڑھنا اور اُس کے نتائج اپنے زمانے میں محسوس کرنا اور مستقبل کے لئے لائحہ عمل تیار کرنا، زندہ قوموں کیلئے یہ تینوں کڑیاں یکساں اہمیت رکھتی ہیں۔قرآن مجید بھی تاریخ بشری کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ تلاوت کرنے والا اگر صاحب بصیرت ہو تو قرآن مجید اُس کے سامنے قوموں کی کامیابی اور ناکامی کے اصول رکھتا ہے۔ اپنے مخاطبین کے مسائل اُن کی تاریخ سے جوڑتا ہے۔ اُن کے سامنے اخلاقی اور عمرانی اصول رکھتا ہے۔ ترقی اور زوال کے اصول بتاتا ہے۔
زیر نظر کتاب’’ تاریخ عالم کا ایک جائزہ ‘‘ دل ڈیورانٹ کی انگریزی کتاب The Lessons Of History کا اردو ترجمہ ہے ۔ اپنے موضوع میں بڑی اہم کتاب ہے یہی وجہ ہے کہ یہ کتاب اپنے دور کی سب سے زیادہ بکنے والی کتابوں میں شمار ہوتی ہے اس کی بیس لاکھ سے زیادہ جلدیں فروخت ہوچکی ہیں اور اس کا ترجمہ دنیا کی بہت سی زبانوں میں ہوچکا ہے ا س کتاب کی اہمیت وافادیت کے پیش نظر پروفیسر ظفر المحسن پیر زادہ نے اسے انگریزی سے اردو قالب میں ڈھالا ہے ۔ یہ کتاب 13 ابواب پر مشتمل ہے ان ابواب کے عنوانات حسب ذیل ہیں ۔مطالعۂ تاریخ کے بارے شبہات واعتراضات ، ارضیات اورتاریخ، حیاتیات اور تاریخ ، نسلیات اور تاریخ،کردار اور تاریخ،اخلاقیات اور تاریخ، مذہب اور تاریخ، معاشیات اور تاریخ،سوشل از اور تاریخ ، طرز حکومت اور تاریخ ، جنگ اور تاریخ،عروج وزوال، کیا انسان نے واقعی ترقی کی ہے ؟

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like