Tehrik Syed Ahmad Shaheed Braelvi تحریک سید احمد شہید By Ghulam Rasool Mehar تحریر: غلام رسول مہر

Tehrik Shahid
تحریک سید احمد شہید
By
تحریر:

Published By Maktaba
Download from Mediafire

Tehrik Syed Ahmed Shahid Vol. 1
Tehrik Syed Ahmed Shahid Vol. 2
Tehrik Syed Ahmed Shahid Vol. 3
Tehrik Syed Ahmed Shahid Vol. 4

Published By Maktaba
Download from Alternative Source

Tehrik Syed Ahmed Shahid Vol. 1
Tehrik Syed Ahmed Shahid Vol. 2
Tehrik Syed Ahmed Shahid Vol. 3
Tehrik Syed Ahmed Shahid Vol. 4

Published By Sheikh Ghulam Ali and Sons
Download from Archive
Download from MediaFire

 

سیداحمدشہید 1786ء کے صوبہ اترپردیش کے ضلع رائے بریلی کے ایک قصبہ دائرہ شاہ علم میں پیداہوئے۔ بچپن سے ہی گھڑ سواری، مردانہ و سپاہیانہ کھیلوں اور ورزشوں سے خاصا شغف تھا۔ والد کے انتقال کے بعد تلاشِ معاش کے سلسلے میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ لکھنؤ اور وہاں سے روانہ ہوئے، جہاں شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی اور شاہ عبد القادر دہلوی سے ملاقات ہوئی، ان دونوں حضرات کی صحبت میں سلوک و ارشاد کی منزلیں طے کی۔ خیالات میں آگیا۔ محدث دہلوی کی تحریک اور انکے تجدیدی کام کو لے کر میدانِ عمل میں آگئے۔یہ وہ وقت تھا جب میں مسلمانوں کی سیاسی طاقت فنا ہو رہی تھی، مشرکانہ رسوم و بدعات اسلامی میں زور پکڑ رہے تھے، سارے پر سکھ اور بقیہ ہندوستان پر انگریز قابض ہو چکے تھے۔ سید احمد شہید نے کے پرچم تلے فرزندانِ کو جمع کرنا شروع کیا اور کی صدا بلند کی، جس کی بازگشت ہمالیہ کی چوٹیوں اور نیپال کی ترائیوں سے لیکر خلیج بنگال کے کناروں تک سنائی دی جانے لگی، اور نتیجتاً تحریک مجاہدین وجود میں آئی ۔سید صاحب نے اپنی مہم کا آغاز کی شمال مغربی سرحد سے کیا۔ سکھوں سے جنگ کر کے مفتوحہ علاقوں میں اسلامی نافذ کیے۔ لیکن بالآخر ١۸۳١ میں رنجیت سنگھ کی کوششوں کے نتیجے میں بعض مقامی پٹھانوں نے بے وفائی کی اور بالاکوٹ کے میدان میں سید صاحب اور انکے بعض رفقاء نے جامِ نوش فرمایا۔ سید احمدشہید کی تحریک مجاہدین اور ان کے جانثار رفقاء کے حوالے سے متعد ر سوانح نگار ورں نے مطول اور مختصر کتب تحریر کی ہیں۔ کتاب ہذا ’’سید احمد شہید‘‘ از مولاناغلام رسول مہر بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے ۔موصوف نے تقریبا آج 75 سال قبل اس وقت سید احمد شہید پر موجود کتب سے استفادہ کر کے یہ ضخیم کتاب مرتب کی اور اس میں انہوں نےسید صاحب کے مکمل حالات اور ان کی قائم کردہ عظیم جہادی تحریک کی روداد اور سرگزشت کو قلم بند کیا ہے۔(م۔ا)

عناوین صفحہ نمبر
دیباچہ 11
کتاب کےمآخذ 19
پہلا باب ۔ اجداد کرام 33
دوسرا باب ۔ حضرت سید علم 40
تیسرا باب ۔ الہی خاندان 50
چوتھا باب۔ پیدائش اورعہد طغولیت 60
پانچواں باب ۔ لکھنو اوردہلی کاسفر 67
چھٹا باب ۔ دماغی اوروحانی تربیت 74
ساتواں باب ۔ نواب امیرخاں کی رقاقت 85
آٹھواں باب۔ عسکر ی زندگی کےساتھ برس 95
نواں باب ۔ نواب خاں سےعلحدگی 105
دسواں باب ۔ دعوت کاآغاز 114
گیارہواں باب ۔ وہ آبے کادرہ ہر مجعت وطن 124
بارہواں باب۔ رائے برچلی کی زندگی 133
تیرہواں باب ۔ بیوگاں اورواقعہ نصیر آباد 144
چودھواں باب ۔تبلیغی دورے 154
پندرہواں باب ۔ دورہ لکھنو 162
سولھواں باب ۔ عزم 175
سترہواں باب ۔ ازرےئے برہلی تالہ 183
اٹھارہواں باب ۔ سفرحج ازالہ آباد ہگلی 194
انیسواں باب ۔ قیام کلکتہ کےحالات 205
بیسوا ں باب ۔ وزیارت اورمراجعت 216
اکیسواں باب۔ کےلیے دعوت وتنظیم 234
بائیسواں باب ۔ سکھ اورانگریز 239
تیئسواں باب۔ سلطنت یااعلا کلمۃ الحق 251
چوبیسواں باب ۔ شبہات واعترضات کی حقیقت 256
پچیسواں باب۔ سرحدکو کیوں مرکز بنایا 264
چھبیسواں باب۔ ہجرت ازرائے برہلی تاہحمیر 267
اٹھائیسواں باب۔ ازشکار پورتا شکار پور 380
انتیسواں باب۔ ازکوئٹہ تاپشاور 398
تیسواں باب ۔ وسرحد کادور مصائب 316
اکتیسواں باب ۔ چار سدے میں قیام 324
بتیسواں باب ۔ جنگ اکوڑہ 332
تنیتسیواں باب ۔ واقعہ حضرو اورجنگ بازار 335
چونتیسواں باب ۔ بیعت اما مت 352
پنتیسواں باب ۔ اجماع جیوش اسلامیہ 360
سینتسیواں باب ۔ چنگلی 378
اڑتیسواں با ب۔ بونیروسوات کادروہ 392
انتالیسواں باب ۔ دعوت 403
پہلاباب۔ہزارےکامحاذجنگ 411
دوسراباب ۔ شاہ اسماعیل کی تنظیمی سرگرمیاں 416
تیسرا باب ۔ ڈمگلہ اورشنکیازی کےمعرکے 424
چوتھا باب ۔ غازیوں کےقافلے 428
پانچواں باب۔ خہر میں میں قیام 438
چھٹا باب ۔ جنگ اوتمان زئی 448
ساتواں باب۔ بیعت 458
آٹھواں باب ۔ مرکز پنجتار 467
نواں باب ۔ خادے خاں کاانحراف 478
دسواں باب ۔ تسخیر اٹک کی تجویز 483
گیارہواں باب۔ جنگ پنجتار 493
بارہواں باب ۔ تنگی پر شبخون 501
تیرہواں باب ۔ جنگ ہند 505
چودہواں باب ۔ از ہند تازیدہ 514
پندرہواں باب ۔ جنگ زیدہ 521
سولہواں باب ۔ تربیلہ ،ستہار اورامب 534
سترہواں باب ۔ پایندہ خاں کی فرمانبرداری اورسرکشی 543
اٹھارہواں باب ۔ عشرو امب کی 552
انیسواں باب ۔ جنگ پھولڑہ 564
بیسواں باب ۔ امب میں قیام کے حالات 575
اکیسواں باب ۔ سکھوں کاپیغام مصالحت 589
You might also like
Leave A Reply