اپریل فول کی تاریخی و شرعی حیثیت

کی ی و شرعی حیثیت

 

مصنف : ڈاکٹر عاصم القریوتی

 

صفحات: 31

 

اپریل فول منانے کی روایت کو بد قسمتی سے اغیار کی اندھی تقلید میں وں نے بھی اپنا لیا ہے،اور ہر سال نہایت ہی جوش و خروش کے ساتھ مناتے ہیں اور پھر اپنی کامیابیوں پر فخر کرتے ہوئے اور اپنے شکار کی بے بسی کو یاد کرکے اپنی محفلوں کو گرماتے رہتے ہیں۔ آج اپریل فول کا یہ فتنہ امت مسلمہ کی نوجوان نسل کے اخلاق کی پامالی کا سبب بن رہا ہے جسے وہ و نصاریٰ کی پیروی کرتے ہوئے جھوٹ بول کر اپنے احباب و اقرباء کو بے وقوف بنانے کے لیے مناتے ہیں۔ اپریل فول کا جھوٹ اور مذاق بےشمار لوگوں کی زندگیوں میں طوفان کا پیش خیمہ ثابت ہوتا ہے۔ اپریل فول کاشکار ہونے والے کئی لوگ ان کے نتیجے میں شدید صدمے میں مبتلا ہوکر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، کئی مستقل معذوری کا شکار ہو کر ہمیشہ کے لیے گھر کی چہار دیواری تک محدود ہوجاتے ہیں، کتنے گھروں میں یں واقع ہو جاتی ہیں اور کتنے خوش و خرم جوڑے مستقلًا ایک دوسرے سے متعلق شکوک وشبہات کا شکار ہو جاتے ہیں اور مذاق کرنے والے ان سارے ناقابل تلافی صدمات اور نقصانات کا کسی طور پر بھی کفارہ ادا نہیں کر سکتے۔ مسلمانوں کے لیے ان غیر شرعی اور غیر ی رسوم و رواج کو منانے کے حوالے سے یہ بات یقینا سخت تشویشناک ہونی چاہیے کہ یہ غیر ہیں اور اسلام کی عظیم اور اخلاقی اقدار کے منافی ہیں۔ زیر کتابچہ ''اپریل فول کی تاریخی وشرعی حیثیت‘‘ ڈاکٹر عاصم عبد القریوتی کے ی کتابچہ کا ہے۔ فاضل مصنف نے اس میں اس رسم بد کی تاریخی حیثیت اور اس کے متعلق کفار کے خیالات و رقم کیے ہیں۔ جھوٹ کے نقصانات اور اس کے بارے میں وارد شدہ ویں بھی نقل کی ہیں۔ نیز مجید اور مبارکہ کی روشنی میں کفار کے ساتھ مشابہت کی مذمت بھی بیان کردی ہے۔ اور مزاح کا جواز اور آنحضرتﷺ کے مزاح کی چند مثالیں بھی پیش کی ہیں۔ اللہ تعالیٰ مصنف و مترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عوام الناس کی کا ذریعہ بنائے۔ (آمین)

 

 

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
1.7 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like