حالت نشہ کی طلاق موجودہ حالات کے پس منظر میں

حالت نشہ کی طلاق موجودہ حالات کے پس منظر میں

 

مصنف : مختلف اہل علم

 

صفحات: 324

نکاح دراصل میاں بیوی کے درمیان وفاداری او رمحبت کے ساتھ زندگی گزرانے کا ایک عہدو پیمان ہوتا ہے ۔ نیز نسل نو کی تربیت کی ذمہ داری بھی نکاح کے ذریعہ میاں بیوی دونوں پر عائد ہوتی ہے لیکن اگر نکاح کے بعد میاں بیوی دونوں میں سے کوئی ایک یا دونوں ہی یہ محسوس کریں کہ ان کی ازدواجی زندگی سکون وا طمینان کے ساتھ بسر نہیں ہوسکتی او رایک دوسرے سے جدائی کے بغیر کوئی چارہ نہیں تو اسلام انہیں ایسی بے سکونی وبے ا طمینانی او رنفرت کی زندگی گزارنے پر مجبور نہیں کرتا بلکہ مرد کو طلاق او ر عورت کو خلع کاحق دے کرایک دوسرے سے جدائی اختیار کر لینے کی اجازت دیتا ہے ۔لیکن اس کے لیے بھی اسلام کی حدود قیود اور واضح تعلیمات موجود ہیں۔ طلاق کے مسائل میں سے ایک مسئلہ حالت نشہ کی طلاق ہے ۔طلاق چونکہ ایک نہایت اہم اور نازک معاملہ ہے اس لیے ضروری ہے کہ پوری طرح غور وفکر کے بعد اس کا فیصلہ کیا جائے ،اور غوروفکر کے لیے ضروری ہے کہ انسان کی شعور ی کیفیت بحال ہو اسی لیے جب انسان عقل وشعور کو استعمال کرنے کی صلاحیت سے محروم ہو تو اس حالت کی طلاق واقع نہیں ۔اسی بنا پر فقہاء کا اتفاق ہے کہ مجنون ،بے ہوش ،محوخواب ،نابالغ اور نشہ میں مبتلا ہونے والے شخص کی دی ہوئی طلاق واقع نہیں ہوتی ۔زیر نظر کتاب ”حالت نشہ کی طلاق موجود حالات کے پس منظر میں ”اسلامک فقہ اکیڈمی کے زیر اہتمام بارہویں فقہی سیمنیار منعقدہ فروری 2000ء میں پیش کئے گئے علمی،فقہی اور تحقیقی مقالات ومقاقشات کا مجموعہ ہے جس میں حالت نشہ میں طلاق کے حوالے سے تقریبا 68 علماء نے مقالات پیش کئے ان میں سے بعض اہل علم حالتِ نشہ میں دی جانے والی طلاق کے واقع ہونے کے قائل ہیں او ربعض قائل نہیں ہیں ۔ لیکن راجح موقف یہ ہے کہ شدید غصے او رسخت نشہ میں جب انسان کی عقل پر پردہ پڑ جائے تو ایسی صورت میں دی ہوئی طلاق واقع نہیں ہوتی۔ جیسے کہ صحیح بخاری شریف میں ہےکہ حضرت ابن عباس ﷜ فرماتے ہیں کہ حالت نشہ میں موجود انسان او ر مجبور شخص کی طلاق جائز نہیں ہے ایسی طلاق واقع نہیں ہوتی (فتاوی اصحاب الحدیث :2؍307) لیکن ایسی صورت حال میں نشہ کی کیفیت (کم یا زیادہ) کا بغور جائزہ لینا ہوگا ۔ اللہ تمام اہل اسلام کو کتاب وسنت کے مطابق زندگی بسر کرنے کی توفیق دے (آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
پیش لفظ 9
باب اول تمہیدی امور 15
سوالنامہ 15
اکیڈمی کا فیصلہ 18
تلخیص مقالات 21
عرض مسئلہ 31
باب دوم تفصیلی مقالات 45
طلاق سکران میں مفتی بہ قول سے رجوع 45
طلاق کا حکم نشہ کی وضاحت سے مشروط ہے 51
نشہ کی طلاق کا مسئلہ 55
موجودہ حالات میں نشہ کی طلاق اور تعزیری پہلو 59
طلاق سکران دلائل اور احکام 63
نشہ کی حالت میں دی ہوئی طلاق اور اس کا شرعی حکم 78
طلاق سکران ائمہ اور فقہاء کی آراء کی روشنی میں 101
حالت نشہ کی طلاق شرعی تفصیلات کی روشنی میں 105
نشہ والے شخص کی طلاق کا شرعی حکم 119
سماجی مشکلات کی وجہ سے طلاق سکران کے عدم وقوع کا حکم 124
شریعت کی نگاہ میں طلاق سکران 132
نشہ کی حالت میں طلاق 138
حالت نشہ کی طلاق سماجی مشکلات اور حل 150
نشہ آنے کے بعد دی گئی طلاق 162
حالت نشہ کی طلاق وقوع اور عدم وقوع کی فقہی تفصیلات 168
طلاق سکران چند ضروری مسائل اور حل 173
طلاق سکران اور سماج پر اس کے منفی اثرات 177
طلاق غضبان وسکران کا حکم 182
باب سوم مختصر تحریریں 189
حالت نشہ کی طلاق اور ضرر اشد اور اخف کا اصول 189
وقوع طلاق سکران 191
اجتہادی مسائل سے متعلق بعض اصولی نکات 194
مدہوش شخص کی طلاق کے اعتبار و عدم اعتبار کا مسئلہ 197
موجودہ حالات میں طلاق سکران کا نفاذ 201
طلاق سکران میں عدم وقوع کا فتویٰ 208
نشہ میں مبتلا شخص اور تکلیف احکام شرعی 215
نشہ میں مدہوش شخص کی طلاق 220
حالت نشہ کی طلاق نافذ ہوگی 223
عام حالت میں سکران کی طلاق واقع ہو گی 233
نشہ کی طلاق کا مسئلہ اور اختلاف اقوال 239
طلاق سکران اور چند سماجی پہلو 245
موجودہ سماجی حالات اور حالت نشہ کی طلاق 251
موجودہ مصلحت اور طلاق سکران 257
فقہاء کی نظر میں طلاق سکران 265
طلاق سکران سے متعلق نصوص پر ایک نظر 269
نشہ کی طلاق میں عدول عن المذہب 272
طلاق سکران اور اختلاف ائمہ 275
طلاق سکران اور ائمہ کا نقطہ نظر 277
نشہ کی طلاق کا وقوع اور زجر وتوبیخ 278
مناقشہ 281

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
6.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like