حفاظت قرآن مجید اور مستشرقین

حفاظت قرآن مجید اور مستشرقین

 

مصنف : ڈاکٹر حافظ محمود اختر

 

صفحات: 662

 

قرآن مجید وہ واحد کتاب ہےجو مرتب ومنظم زندہ وجاوید صحیفہ  کی صورت میں ہمارے پاس موجود ہے۔جس کی حفاظت کی ذمہ داری اﷲ تعالیٰ نے اپنے اوپر لی ہے۔ اسی طرح صرف قرآن حکیم کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک محفوظ کتاب ہے ۔ نہ صرف اس کا ایک ایک حرف اور حرکت محفوظ ہے بلکہ اس کے الفاظ کی ادائیگی کے طریقے بھی تسلسل اور تواتر سے پوری صحت کے ساتھ ہم تک پہنچے ہیں ۔ اﷲ تعالیٰ کی طرف سے قرآن کی حفاظت کی ذمہ داری کے باوجود مسلمانوں نے اس کی حفاظت کی ضرورت سے آنکھیں بند نہیں کیں۔قرآن کے نزول کے ساتھ ہی اس کی کتابت کا اہتمام کیا گیا ۔ اس کی ترتیب بھی وہی ہے جو اﷲ تعالیٰ کی طرف سے دی گئی تھی۔ لیکن مستشرقین نے قرآن کو اپنی کتابوں کے برابر لانے کے لئے قرآن کے متن کے غیر معتبر ہونے کے نقطہ نگاہ کو ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور صرف کیا ہے۔جہاں مستشرقین نے اپنے خاص اہداف اوراغراض  ومقاصد کو مد نظر رکھ کر قرآن ،حدیث  اورسیرت النبی ﷺ کے مختلف موضوعات پر قلم اٹھایاتو مستشرقین کی غلط فہمیوں ،بدگمانیوں  اور انکے شکوک وشبہات کے ردّ میں علماء اسلام   نے بھی ناقابل فراموش خدمات انجام دی ہیں۔ زیر نظر کتاب’’حفاظت قرآن مجید اور مستشرقین‘‘ پروفیسر ڈاکٹر حافظ محمود اختر(سابق ڈین اسلامک سٹڈیز ،پنجاب یونیورسٹی )  کی تصنیف ہے۔ڈاکٹر صاحب نے کتاب پر مبسوط مقدمہ لکھا ہے، اور اس کتاب کو دس ابواب میں  تقسیم کیا ہے حتی المقدور کوشش کی گئی ہے کہ براہِ راست بنیادی ماخذ کی روشنی میں حقائق پیش کیے جائیں۔پہلے باب میں مستشرقین کی تحقیقات کا فکری، سیاسی اور مذہبی پس منظر، اسلام کے بارے میں ان کی تحقیقات کی نوعیت، ان کے ماخذِ تحقیق پر روشنی ڈالی گئی ہے۔دوسرے باب میں اس پہلو پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ مستشرقین قرآن مجید کو اللہ کا کلام تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ نہ صرف وحی کو فوری طور پر لکھوانے کا اہتمام تھا بلکہ نزولِ وحی کے ساتھ ہی آیات کی ترتیب بھی متعین کردی گئی تھی، اس موضوع پر تفصیلات تیسرے باب میں موجود ہیں اور اس میں  عقلی، نقلی اور واقعاتی شواہد پیش کیے گئے ہیں۔چوتھے باب میں یہ تمام تفصیلات بیان کی گئی ہیں کہ عہدِ صدیقِ اکبرؓ میں ایک متفقہ نسخہ کس احتیاط اور اہتمام سے تیار کیا گیا ۔ اور پانچویں باب میں عہدِ عثمانِ غنیؓ میں جمع قرآن کی کارروائی پورے سیاق و سباق کے ساتھ واضح کردی گئی ہے۔ چھٹے باب میں ترتیبِ قرآن سے  متعلق تفصیلی بحث کی گئی ہے۔ ساتویں باب میں نسخ فی القرآن کے موضوع پر بات کی گئی ہے۔ آٹھویں باب میں سبعہ احرف اور اختلافِ قرأت کا موضوع زیربحث آیا ہے۔نویں باب میں اختلافِ مصاحف کے عنوان کے تحت، مستشرقین کے پیدا کردہ ان اشکالات کا ازالہ کیا گیا ہے جو اس پہلو کو بنیاد بناکر پیش کیے گئے ہیں۔ اور دسواں باب صحت قرآن پر متشرقین کے متفرق اعتراضات سے متعلق ہے۔دفاعِ قرآن مجید کے سلسلے میں یہ  اہم کتاب ہے۔ جو  ہرکتب خانے میں موجود ہونی چاہیے۔اللہ تعالیٰ فاضل مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔(آمین) 

 

عناوین صفحہ نمبر
اظہار تشکر 7
مقدمہ 8
پہلا باب تحریک استشراق کا تعارف وتجزیہ 31
مستشرقین اور استشراق کا مفہوم 33
اسلام کے بارے میں مستشرقین کے انداز فکر کا پس منظر 41
قرآن مجید کے بارے میں مستشرقین کی تحقیقات کے مآخذ 52
ضعیف اور موضوع روایات سے استفادہ 53
مستشرقین کا تحقیق کے مسلمہ اصولوں سے انحراف 67
اسلامی کتب کا بالواسطہ مطالعہ 68
قرآن مجید کا بالواسطہ مطالعہ 71
مستشرقین کا شیعہ مکتب فکر کی روایات سے استدلال 76
صحت قرآن کے بارے میں شیعہ نقطہ نگاہ 77
اس موضوع پرورایات کا تحقیقی جائزہ 78
عدم تحریف قرآن پر علما شیعہ کے اقوال 87
قرآن مجید پر اعتراضات کے حوالہ سے مستشرقین کےاہداف 96
اسلام کے بارے میں تحقیقات میں اہل مغرب کی غلطیاں 98
دوسرا باب مستشرقین کے نزدیک قرآن مجید کے مآخذ 105
کیا قرآن حضرت محمد ﷺ کے ذاتی افکار و خیالات کا مجموعہ ہے 107
کیا قرآن پہلی کتابوں سے حاصل کر لیا گیا 112
پہلا حصہ قرآن مجید کے منزل من اللہ ہونے کے بارے میں اسلامی نقطہ نگاہ 129
دوسرا حصہ مستشرقین کے اعتراضات کی وضاحت 129
قرآن مجید کے بارے میں مشرکین مکہ کا نقطہ نگاہ قرآن مجید کی زبانی 130
منزل من اللہ ہونے پر قرآن کی داخلی شہادت 135
قرآن مجید کے منزل من اللہ ہونے پر اس کے مضامین اور فصاحت وبلاغت کی بنیاد پر دلائل 138
منزل من اللہ ہونے پر قرآن کا عقلی استدلال 149
قرآن مجید کے کلام الہٰی ہونے کے انکار پر مستشرقین کےنقطہ نگاہ کا در کیا قرآن مجید کتب سابقہ کا چربہ ونقل ہے 153
قرآن مجید اور کتب سابقہ کا تعلق 154
مستشرقین کے نقطہ نگاہ کی تردید خود مسترقین کی زبانی 159
کیا حضورﷺ نے عیسائی راہبوں سے قرآن حاصل کیا تھا 167
مرگی وغیرہ کے اثرات کا تحقیقی جائزہ 171
کیا قرآن حضور ﷺ کی ایک نفسیاتی کیفیت کا نتیجہ ہے 176
قرآن مجید کے کلام  الٰہی نہ ہونے پر مستشرقین کے نقطہ نگاہ کا مزیدرد 184
مستشرقین کے بیان کردہ اس اختلاف کی حیثیت کیا ہے 191
تیسرا باب عہدنبوی میں حفاظت قرآن مجید 201
مستشرقین کے نقطہ نگاہ کا تجزیاتی جائزہ 217
جمع صدر یعنی حفظ 222
عہد نبوی میں کتابت قرآن 234
کتب سابقہ لکھی ہوئی تھیں 238
عہد نبوی ﷺ میں کتابت وحی 240
عہد نبوی ﷺ میں تحریری حالت میں قرآن کی موجودگی پر مزیدشواہد 247
عہد نبوی ﷺ میں تدوین  قرآن مجید کے حوالے سے بعض متعارض روایات کا جائزہ 252
وہ چیزیں جن پر قرآن لکھا جاتا تھا قابل اعتبار تھیں 263
عربوں میں لکھنے پڑھنے کا رواج کتابت قرآن کی خارجی شہادت ہے 265
مارگولیتھ کے اشکالات کا تجزیہ 270
تنقیدی جائزہ 273
حضرت عمر فاروقؓ اور حضرت ہشام بن حکیم کے واقعہ کی حقیقت 276
چوتھا باب 279
عہد صدیق اکبر ؓ میں حفاظت قرآن مجید اور مستشرقین 279
مستشرقین کے نقطہ نگاہ کا تجزیہ 287
عہد صدیقی ؓ میں جمع قرآن 287
عہد صدیقی میں جمع قرآن 289
کیا عہدصدیقی میں تدوین قرآن کا محرک یمامہ کے شہداء تھے 303
مصحف ابوبکر صدیق ؓ کی تیاری کا حقیقی سبب 313
کیا قرآن مجید سب سے پہلے سالم مولیٰ ابی حذیفہ ؓ نے جمع کیا تھا 325
مستشرقین کے نقطہ نگاہ قرآن کا متن متنازع ہے ‘‘ کا تحقیقی جائزہ 326
پانچواں باب جمع عثمانی اور مستشرقین 333
عہدعثمانی ؓ میں جمع قرآن 340
کیا حضرت عثمان ؓ نے سیاسی مصلحت اورمقاصد کے تحت قرآن کا نسخہ تیار کروایا تھا 348
کیا ابن مسعودؓ حضرت عثمانؓ کے مصحف سے متفق تھے 368
چھٹا باب ترتیب قرآن مجیدکے بارے میں مستشرقین کا نقطہ نگاہ 373
عہد نبوی میں قرآن مجید کی توقیفی ترتیب پر دلائل 394
ترتیب قرآن مجیدتوقیفی ہے 397
کیا قرآن مجید کی ترتیب توقیفی نہیں ہے 405
عہدنبوی ﷺ میں قرآن کے مرتب ہونے پر عقلی دلائل 413
قرآن مجید کی آیات کا باہمی ربط 413
ساتواں باب نسخ فی القرآن کی بنیاد پر مستشرقینکے صحت قرآن پر اعتراضات 425
ناسخ و منسوخ آیات 427
نسخ کا مفہوم اور حکمت 427
عدم صحت قرآن کی بنیاد بنائی جانے والی روایات کا تحقیقی جائزہ 433
آٹھواں باب سبعہ احرف اختلاف قراءات اورمسشرقین 475
سبعہ احرف کا مفہوم 477
مصاحف عثمانیہ میں سبعہ احرف کا وجود 487
مستشرقین اور سبعہ احرف 495
نواں باب اختلاف مصاحف اور مستشرقین 505
اختلاف مصاحف 507
اختلاف مصاحف  کی حقیقت 509
اختلاف مصاحف اور مستشرقین 511
مصحف ابن مسعود ؓ کا تحقیقی جائزہ 513
معوذتین کے شامل قرآن نہ ہونے والی روایات کا جائزہ 521
عبد الرحمن بن یزیدکی روایت کا جائزہ 521
مذکورہ بالا روایات کا تنقیدی جائزہ 523
علقمہ کی روایت 524
علقمہ سے مروی روایات کا تنقیدی جائزہ 526
دسواں باب صحت قرآن پرمستشرقین کے متفرق اعتراضات 541
تحریف قرآن پر ڈاکتر منگانا کے دلائل 541
واقعہ غرانیق اور اس کی حقیقت 559
واقعہ غرنیق کی حقیقت 560
روایت تلک الغرانیق کا متن 561
اس روایت کی فنی حیثیت 561
روایت تلک الغرانیق کے بارے میں مفسرین کی آراء 566
ایک شبہ کا ازالہ 577
قیامت کے قریب قرآن مجید اٹھائے جانے کی حقیقت 578
چند دیگر اعتراضات 580
گیارہواں باب صحت قرآن مجیدپرخارجی شواہد 585
قرآن مجید کی زبان کا تاریخی تسلسل 587
تلاوت قرآن مجید کا تسلسل اور ترغیب تلاوت قرآن 592
مسلمانوں کی غیر معمولی قوت حافظہ 596
کتاب قرآن مجید میں رسم الخط عثمانی کا التزام 602
حرف آخر 627
مصادر و مراجع 633
فہرست آیات 641
فہرست احادیث 650
فہرست اعلام 654

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
25.6 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like