علم الصرف اولین

الصرف اولین

 

مصنف :

 

صفحات: 50

 

جب کی دعوت جزیرۃ العرب سے نکل کر باقی دنیا میں پھیلی اور کثیر آبادی اسلام کے سایہ امن و عاطفت میں آئی تو مجید کا سمجھنا، سے واقف ہونا، نت نئے کا استنباط کرنا اور بدلتے ہوئے حالات میں کی ترجمانی اور مسلمانوں کی رہنمائی کا فرض انجام دینا علمائے کرام کے لیے فرض لازم ٹھیرا۔ اس کے لیے نہ کافی تھا، نہ عربی کی سرسری واقفیت کام دے سکتی تھی بلکہ اس سے ایسی گہری فنی واقفیت ضروری تھی جس کی بدولت غلطی کا امکان کم سے کم اور کتاب وسنت کے و فہم اور صحیح ترجمانی کی زیادہ سے زیادہ صلاحیت پیدا ہو، اس مقصد کے تحت کے قواعد و ضوابط پر کامل عبور شرط لازم کی حیثیت رکھتا تھا۔ یہی وہ مرحلہ تھا جب صرف و نحو کی تدوین اور اس سلسلے میں کتابوں کی تصنیف کی ضرورت پیش آئی۔ اس سلسلہ میں جہاں عربی علما نے بہت سی قیمتی تصنیف فرمائی وہیں عجمی علما بھی ان سے کسی طور پیچھے نہیں رہے اور صرف و نحو کے قواعد پر مشتمل بیش بہا کتب تحریر فرمائیں۔ یاد رہے کہ فن صرف نحو ہی کی ایک شاخ ہے، شروع میں اس کے نحو ہی کے تحت بیان کیے جاتے تھے۔ مولانا نے نحو پر کتاب تالیف فرمائی تو اس کو نے ہاتھوں ہاتھ لیا اس کے بعد انھوں نے ’ الصرف‘ کے نام سے زیر کتاب تصنیف فرمائی۔یہ قواعد صرف پر مشتمل ایک اہم تصنیف ہے جس میں صرف کے قواعد کی تفہیم کے لیے نہایت آسان انداز اختیار کیا گیا ہے تاکہ مدارس کے ابتدائی جماعتوں کے طلبا اس سے کسی مشکل میں پڑے بغیر استفادہ کر سکیں۔
 

عناوین صفحہ نمبر
الصرف کی تعریف 2
اصطلاحات 2
افعال اور ان کے صیغے اور گردانیں 5
ماضی مجہول بنانے کا قاعدہ 7
نظم 8
فعل مضارع کا بیان 9
مضارع مجہول بنانے کا قاعدہ 11
نفی تاکید بہ لن ونفی حجد بہ لم کی گردان 13
لام تاکید بانون تاکید کی گردان 16
امر کی گردان 21
امر حاضر معروف بنانے کا خاص قاعدہ 23
نہی کی گردان 26
اسم فاعل 29
اسم مفعول 31
اسم تفضیل 32
اسم ظرف 34
اسم آلہ 35
الصرف حصہ دوم 37

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
4.5 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like
Leave A Reply