مرقاۃ المفاتیح شرح اردو مشکوۃ المصابیح جلد چہارم

مرقاۃ المفاتیح شرح اردو مشکوۃ المصابیح جلد چہارم

 

مصنف : علامہ قاری علی بن سلطان محمد القاری

 

صفحات: 859

 

اللہ تعالی کی رسی یعنی قرآن کریم کے ساتھ انسان کا تعلق اس وقت تک مکمل نہیں ہوسکتا جب تک قرآن کریم کی تشریح وتفسیر رسول اللہ ﷺ کی سنت ،حدیث یعنی آپ کے طریقہ سے نہ ہو اور آپ ﷺ کےطریقہ کےساتھ وابستہ ہونا اس وقت تک ناممکن ہے جب تک اس علم پر عمل نہ کیا جائے ۔کتبِ حدیث کے مجموعات میں سے ایک مجموعۂ حدیث ’’مشکاۃ المصابیح‘‘ کے نام سے معروف ہے ۔مشکاۃ المصابیح احادیث نبویہ ﷺ کا انمول ذخیرہ ہے جسے امام بغوی ﷫ نے ’مصابیح السنۃ‘ کے نام سے حدیث کی مشہور کتابوں صحاح ستہ، مؤطا امام مالک، مسند امام احمد ، سنن بیہقی اور دیگر کتب احادیث سے منتخب کیا ہے۔ پھر علامہ خطیب تبریزی ﷫نے ’مصابیح السنۃ‘ کی تکمیل کرتے ہوئے اس میں کچھ اضافہ کیا۔ اور راوی حدیث صحابی کا نام اور حدیث کی تخریج کی اور اس کو تین فصول میں تقسیم کیا ۔ اس کتاب کو تالیف کے دور سے ہی شرق وغرب کے عوام وخواص دونوں میں یکساں طور مقبولیت حاصل ہے۔مصنفین ، علماء وطلبا ، واعظین وخطباء سب ہی اس کتاب سےاستفادہ کرتےچلے آرہےہیں۔یہ کتاب اپنی غایت درجہ علمی افادیت کے پیش نظر برصغیر پاک وہند کےدینی مدارس کےقدیم نصاب درس میں شامل چلی آرہی ہے ۔اسی اہمیت کے پیش نظر کئی اہل علم نے عربی ،اردو زبان میں شروحات اور حواشی لکھے ہیں۔اوراس پر تحقیق وتخریج کا کام بھی کیا ہے حتیٰ کہ خود مصنف کے استاذ محترم نے بھی اپنے لائق شاگرد کی تالیف کی ایک جامع شرح قلمبند فرمائی۔ یہ اعزاز بہت ہی کم لوگوں حاصل ہوا ہوگا۔’’مشکوٰۃ المصابیح‘‘ دراصل دوکتابوں کا مجموعہ ہے ایک کا نام مصابیح السنہ اور دوسری کا نام مشکوٰۃ ہے۔کتبِ حدیث کےمجموعات میں اس کا نام سر فہرست ہے ۔یہ مجموعہ جہاں دینی مدارس کے نصاب میں شامل ہے تووہیں یہ عام پرھے لکھے افراد کےلیے بھی روشنی کامینارہ ہے۔ اصولی طور پر اگر اس کی اہمیت کودیکھا جائے تواحادیث کا یہ ایسا ذخیرہ ہے کہ جوہر ایک مسلمان گھرانے کی ضرورت ہے کیونکہ اس میں دین ِاسلام کےتقریبا ہر قسم کے مسائل درج ہیں کہ جن کو سمجھنا اور ان پر عمل کرنا ہر مسلمان کادینی فریضہ ہے ۔مدارس دینیہ میں مشکوٰۃ عربی شروح میں سے مرعاۃ المفاتیح اور مرقاۃ المفاتیح زیادہ مقبول ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب علی بن سلطان محمد القاری معروف ملا علی کی مشکوٰۃ المصابیح کی عربی شرح مرقاۃ المفاتیح کا سلیس اردو ترجمہ ہے۔یہ شرح ملا علی قاری﷫ کے علم وفکر کا عظیم مجموعہ اور مشکوٰۃ المصابیح کی دیگر شروح میں ممتاز ہے۔مرقاۃ کا یہ اولین اردو ترجمہ ہے۔مترجمین نے ترجمہ کی سلاست اور روانی کو برقرار رکھتے ہوئے ترجمہ میں ہم آہنگی اور یکسانیت کاخاص اہتمام کیا ہے ۔اور احادیث کی مکمل تخریج کابھی اہتمام کیا ہے ۔اس مبسو ط عربی شرح کا ترجمہ جید علماء کی کی ایک ٹیم نے کیا ہے۔جس سے مشکاۃ المصابیح کے مدرسین اور طلباء کے لیے آسانی ہوگئ ہے ۔یہ ترجمہ گیارہ ضخیم مجلدات پر مشتمل ہے۔ اللہ تعالیٰ مترجمین وناشرین کی اس اہم کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے (آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
جنازوں کابیان 11
عیادت مریض او ربیماری کاثواب 11
مسلمانوں کے مسلمانوں پر حقوق کاذکر حدیث روشنی میں 24
مسلمانوں کے حقوق پر مشتمل دوسری روایت جس میں چھ چیزوں کاذکر ہے 11
سات چیزوں کے کرنے اور سات چیزوں سے بازرہنے کاحاکم 11
مریض کی عیادت کرنے پر انعام 25
عیادت نہ کرنے پر خدا کی ناراضگی اورکرنے پر انعام کاذکر 26
بیماری کی فضیلت 28
بیمار کے لیے دعائیہ کلمات 30
پھوڑے پھنسی پر دم کرنے کاطریقہ 31
آیات قرآنیہ پڑھ کر دم کرنا مسنون ہے (حدیث سے ثابت ہے) 33
درودوالے حصے پر ہاتھ کر دعاپڑھنا 35
جبرئیل ﷤کاآپ ﷺکودم کرنا 36
تکلیف دہ چیزوں سے پناہ پکڑنے کابیان 37
بھلائی امتحان کاسبب ہے 39
مصائب گناہوں کو مٹانے کاباعث ہوتے ہیں 40
شدت مرض پر ثمرہ 42
آپﷺ کی شدت درد کابیان 45
نبی کریم ﷺ کی نزع کی کیفیت کابیان 45
مومن اور منافق کی زندگی کی حقیقت آپﷺ کی زبانی 46
حدیث کی روشنی میں مومن اور منافق کی زندگی میں فرق 47
بخار پر اجر 48
اللہ تعالی کااپنے بندوں کے ساتھ شفقت وعمدردی کامعاملہ 49
طاعون کی بیماری پر شہادت کاثواب 50
شہداء کی اقسام 51
طاعون سے فرار اختیار کرنا منع ہے 53
طاعون کے بار ے میں آپ ﷺ کی نصیحت 55
بینائی کے ختم ہونے پر جنت کاوعدہ 56
مسلمان کو عیادت کرنے پر خدا کی طرف سے انعام 57
عیادت کے بار ے میں دومختلف روایات اور بہتر تطبیق 58
باوضو عیادت کرنے کی فضیلت 60
بیمارکے لیے دعاکرنا مسنون ہے 61
بیمار کے لیے آپ ﷺ کی جامع دعا 63
مریض ک لیے دعائیہ الفاظ کہنے کاحکم 65
بدہ کو راہ راست پر لانے کےلیے اللہ تعالی کی طرف سے مواخذہ 66
دنیا کے مصائب ویرپریشانیاں گناہوں کاثمرہ ہوتاہے 69
فمافوقہا کی تحقیق 60
نیک لوگوں کی عزت افزائی 71
شہید کی اقسام 72
نیک لوگوں پر امتحانات وآزامائش کی بارش (یعنی بکثرت ہونا) 74
حضور اکرم ﷺ کی نزع کی کیفیت کابیان 76
موت کی سختی کے وقت آپ ﷺ کادعاپڑھنا 76
گناہوں کی سزادینے می اللہ کی حکمت 77
امتحان پر صبر کرنے سے اللہ کی رضامندی کاوعدہ 78
مومنوں پر آزمائش او رامتحانات 80
بندے کو درجات عالیہ عطافرمانے کااللہ عزوجل کاانوکھا انداز 80
ننانوے مہلک آزمائش 81
قیامت  کے دن اہل عافیت کی آرووئیں یعنی تمنائیں 82
مومن بندے پر بیماری کے مثبت اثرات 83
بیماری کو تسلی دینا مسنون ہے 85
پیٹ کی بیماری سے مرنے والابھی شہید ہے 85
غیرمسلم کی عیادت کرنا جائز ہے 87
بیمارکی عیادت پر اللہ کی طرف سے خوشنودی کااعلان 89
حضرت علی ﷜کاحضور ﷺکی عیادت کرنا اچھی اور اچھی خیر دینا 90
مرگی کی بیماری پر جنت کاوعدہ 90
بیماری کے ساتھ مرنا افضل ہ او رگناہوں سے دوری کاسبب ہے 92
بیماری کے بعد مریض کے لیے گناہوں کو ختم کرنے کاطریقہ 94
اللہ تعالی کااپنے بندے کے گناہوں کو ختم کرنے کاطریقہ 94
آپ ﷺ کابتایا ہوابخار کے لیے عمل 96
بخار کو برامت کہویہ مسلمان کےلیےباعث رحمت ہے 98
بیماری میں خداکی حکمت 99
مصائب کے بدلے بخشش کاوعدہ 100
حضرت عبداللہ بن مسعود ﷜کااپنی بیماری پراظہار افسوس 101
حضو راکرم ﷺکاعیادت کاطریقہ 102
مریض سے دعا کروانے کاحکم 103
مریض کے پاس اتنی اونچی آواز میں بولنا منع ہے جس سے مریض کو تکلیف پہنچے 104
مریض کے پاس کم بیٹھنے کاحکم 105
بہترین عبادت 106
مریض کی خواہش کااحترام 107
سفر جہاد کی موت گھر کی موت سے افضل ہے 107
سفر جہاد بمنزلہ شہادت 108
بیمار ہوکر مر نے پر شہادت کاثواب 109
طاعون سے مرنے پر شہید کاحکم لگایا جائے گا 110
طاعون سے بھاگنے کی ممانعت اور جمے رہنے کی فضیلت کابیان 112
موت کی آرزو کرنے کے اور ا س کویاد کرنے کابیان 113
موت کی تمنا نہ کرو نیکیوں کو زیادتی درازی عمر کاباعث ہے 113
موت کی آرزو کرنا منع ہے 115
دنیا کی تکالیف پرموت مانگنے سے ممانعت 116
نزع کے عالم میں ملاقات کی محبت 117
موت انسان کی نجات کاذریعہ ہے 120
دنیا میں ایسے رہو 122
اللہ تعالی کے ساتھ نیک گمان رکھنا 123
اللہ تعالی کا اپنے بندوں سے قیامت کے دن کے ملاقات کے بارے میں سوال 125
موت کو کثرت سے یاد کرو 126
حقیقت حای 127
مومن کے لیے موت باعث نعمت ہے 129
مو ت کے وقت پیشانی پر پسینہ آنا مومن کے لیے رحمت ہے 130
نزع کے وقت بندہ مومن کب قلبی کیفیت 132
موت کی تمنا کرنا منع ہے 134
فکر آخرت پر آپ ﷺکاوعظ 135
حضرت خباب ﷜کااپنی مالی حالت کو بیان کرنا 137
اس  شخص کے پاس پڑھنے کے بیان میں ہے جس کو موت حاضر ہوجائے 140
قریب المرگ کے لیے کلمہ طیبہ کی تلقین 140
مریض یامیت کےپاس حاضری کےوقت اچھی دعاکرنے کابیان 142
مصیبت پر صبر کرنے کااچھا بدلہ 142
حضر  ت ابو سلمہ ﷜کی وفات کاواقعہ 145
وصال کے بعد آپ ﷺپر یمنی چادر کاڈالنا 147
قریب المرگ کے پاس سورہ یسین پڑھنا 149
میت کو بو سہ دیناجائز ہے 150
تکفین میں جلدی کرنے کاحکم 152
قریب المرگ شخص کے لیے کلمات کی تلقین 153
فاسق ا رمومن کے آخری وقت میں فرق 154
آپ ﷺنے کافر کی روح کاذکر کرتے ہوئے کراہت محسوس فرمائی 160
مومنوں کی ارواع کابعد میں آنے والی روحوں سے احوال پوچھنا 163
کافر او رمومن کی نزع کی کیفیت کابیان 167
حضرت کعب ﷜کاآخری وقت او رام بشر ﷤کاسوال وجواب 182
میت کے غسل وکفن کے بارے میں بیان 186
میت کو غسل دینے کاطریقہ 187
حضو راکرم ﷺکے کفن کابیان 190
کفن بہتر ہوناچاہیے 192
حدیث مذکوہ میں کفن کاحکم صرف اسی کے ساتھ خاص تھا عا م نہیں تھا 192
سفید کپڑے کی دوسرے کپڑوں پر فضیلت وبرتری 195
کفن میں اسراف جائز نہیں ہے 196
قریب المرگ کے لیے نئے کپڑے پہننا 198
شہداء کوغسل دینے کابیان 200
جلیل القدر صحابہ ﷢کامختصر کفن 202
میت کو قبر سے نکالنے او رقمیص پہنانے کابیان 204
جنازہ کے ساتھ چلنے کے آداب اور نماز جنازہ کابیان 206
صالح اور غیر صالح کے جنازے کاحکم اس کو جلدی کرنے کی حکمت 206
صالح اور غیر صالح میت کی پکار 208
تکریم میت ضروری ہے 209
موت کی ہولناکی کی وجہ سے جنازے کی تکریم ضروری ہے 210
نماز جنازہ او رتدفین میں شرکت کرنے پر عظیم اجر 212
آپ ﷺکانجاشی کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھنا 214
نما ز جنازہ میں تکبیرات کامسئلہ 217
نماز جنازہ میں سورۃ فاتحہ پڑھنے کا مسئلہ 218
آپ ﷺکی ایک جنازے کے موقع پر جامع دعا 219
مسجد میں نماز جنازہ پڑھن کاثبوت 222
نماز جنازہ پڑھاتے وقت امام کہاں کھڑاہواس کے تعین کے بارے میں ائمہ کرام ﷭ کااختلاف 223
آپ ﷺکاقبر پر نماز جنازہ پڑھنا 225
قبرکو منورہ کرنے کے لیے آپ ﷺکاقبر پر نماز جنازہ پڑھنا 226
چالیس موحدآدمیوں کے جنازے میں حاضر ہونے کی فضیلت 228
لوگوں کے تذکرے کی بناپر میت کے ساتھ سلوک (جنت یادوزخ) 230
مومنوں کی گواہی پر جنت کافیصلہ آپﷺکی زبانی 233
میت کو برامت کہو 234
تدفین کےوتق قاری قرآن کااکرام 234
جناز ے کےساتھ پیدل چلنا 237
جنازے کےساتھ چلنے کاطریقہ 238
جنازے سے آگے چلنے پر شیخین کاعمل 340
جنازے کے پیچھے چلناچاہیے کیوں کہ وہ تابع نہیں ہے 242
میت کو کندھا دینے پر حقوق کی ادائیگی 242
جنازے کےساتھ پیدل چلنا افضل ہے 244
میت کے لئے دعا کرنے کاحکم 246
میت کے لیے دعا 246
آپﷺکامیت کےلیے مغفرت ورحمت کی دعا کرنا 249
مردوں کے اچھے الفاظ سے یادکر یعنی ان کی خوبیاں بیان کرو 250
مرداورعورت کے جنازے پر امام کے کھڑا ہونے کابیان 250
جنازے کے احترام میں کھڑے ہونا 253
یہودیوں کی مخالفت کرنے کاحکم 254
جنازے کو دیکھ کرکھڑے ہونے کاحکم منسوخ ہوچکاہے 255
حضرت حسن ﷜کی زبانی یہودی کے جنازے پر کھڑے ہونے کاسبب 256
فرشتوں کی تعظیم کے لیے کھڑے ہونا 257
جنازے کی تین صفوں پر بہشت کاوعدہ 258
آپ ﷺکامیت کے لئے جامع دعاکرنا 260
نابالغ کے لیے عذاب قبر سے پناہ مانگنا حدیث سے ثابت ہے 261
نماز جنازہ میں سورۃ فاتحہ پڑھنا اورنابالغ بچے کے لیے  دعاکرنا 261
’’کچے ‘‘بچے کی نماز نہ پڑھنے کابیان 263
میت کی تدفین کابیان 264
حضرت سعد بن ابی وقاص ﷜کامرتے وقت بھی حضورﷺکی ابتاع کاشوق 264
قبر میں بطور بستر کے چادر بچھانا ممنوع ہے 265
آپﷺکی قبر کو ہن نماتھی 266
تصویر اور بلندقبر بنانے کی ممانعت 268
قبر پر بیٹھنے اور اس پر عمارت بنانے کی ممانعت 269
قبرپر بیٹھنا کس قدر ناپسندیدہ عمل ہے 271
بغلی قبرمسنون ہے 272
لحد نکالنا مسنون ہے 273
قبرگہری اور صاف ہونی چاہیے 274
شہیدوں کے آخری آرام گاہیں ان کی شہید ہونے کی چگہیں ہیں 275
میت کو قبر کیسے اتاراجائے 278
میت کوقبلہ کی جانت سے قبر میں اتارنا مسنون ہے 279
میت کو قبر میں اتارتے وقت کی دعا 281
قبر پر پانی چھڑکنے اور بطور نشانی کے سنگریز ے رکھنے کاثبوت 282
قبر کو گچ یعنی چونا کرنا منع ہے 284
حضرت بلال بن رباح ﷜کاآپ ﷺکی قبر پر پانی کا چھڑکاؤکرنا 285
قبر پر پتھر رکھنا بطور علامت کے مسنون ہے 285
قبر کی انچائی بالشت کی قدر اونچی ہونی چاہیے 288
میت کی بے اکرامی ممنوع ہے 290
حضرت ام کلثوم ﷜کی تدفین کابیان 291
حضرت عمر و بن العاص ﷜کانزع کی حالت میں بیٹے کو نصیحت کرنا 292
میت کو جلدی دفن کرنے کاحکم 297
حضرت عائشہ صدیقہ ؓکامیت کے منتقل کرنے کو ناپسند کرنا 296
امام شافعی ﷫کے نزدیک میت کو قبر میں اتارنےکاطریقہ 298
قبر پر مٹی ڈالنے کامسنون طریقہ 299
قبر پر تکیہ لگا کر بیٹھنے کی ممانعت 299

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
24.6 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like