مجاہد اسلام مولانا رحمت اللہ کیرانوی

مجاہد اسلام مولانا رحمت اللہ کیرانوی

 

مصنف : اسیر ادروی

 

صفحات: 379

مولانا رحمت اللہ بن خلیل الرحمٰن کیرانوی﷫ کیرانہ ضلع مظفر نگر (یوپی ۔بھارت) میں پیدا ہوئے۔ آپ کا سلسلہ نسب اکتیس واسطوں سے سیدنا عثمان غنی﷜ سے ملتا ہے۔ مولانا کیرانوی نے بارہ برس کی عمر میں قرآن کریم اور فارسی کی ابتدائی کتابیں پڑھیں پھر تحصیل علم کےشوق میں دہلی چلے آئے اور مولانا حیات کے مدرسہ میں داخل ہوکر درس نظامی کی تکمیل کی اور شاہ عبد الغنی وغیرہ سے دورہ حدیث پڑھا طب کی تعلیم حکیم فیض محمد حاصل کی۔ تعلیم سےفراغت کے بعد کچھ عرصہ دہلی میں ملازمت کی اس دوران والد کا انتقال ہوگیا تو آپ وطن واپس آکر درس وتدریس میں مشغول ہوگئے۔ رحمت اللہ کیرانوی اسلام بڑے پاسبانوں میں سے تھے۔ جس زمانے میں ہزاروں یورپی مشنری، انگریز کی پشت پناہی میں ہندوستان کے مسلمانوں کو عیسائی بنانے کی کوششوں میں لگے ہوئے تھے، کیرانوی اور ان کے ساتھی مناظروں، تقریروں کے ذریعے اسلامی عقائد کے دفاع میں مصروف تھے۔ 1270ھ بمطابق 1854ء یعنی جنگ آزادی سے تین سال قبل رحمت اللہ کیرانوی نے آگرہ میں پیش آنے والے ایک معرکہ کے مناظرہ میں عیسائیت کے مشہور مبلغ پادری فنڈر کو شکست دی۔جنگ آزادی 1857ء میں کیرانوی صوفی شیخ حضرت حاجی امداد اللہ (مہاجر مکی) کی قیادت میں انگریز کے ساتھ قصبہ تھانہ بھون میں انگریز کے خلاف جہاد میں شامل ہوئے اور شاملی کے بڑے معرکہ میں بھی شریک ہوئے۔ انگریز کی فتح کے بعد کیرانوی دیگر مجاہدین کی طرح ہجرت کرکے حجاز چلے گئے۔ یہاں آپ نے پادری فنڈر کی کتاب میزان الحق کا جواب اظہار الحق تحریر فرمایا۔ حجاز سے سلطان ترکی کے بلانے پر قسطنطنیہ (حالیہ استنبول) گئے اور وہاں عیسائیوں سے مناظرے کیے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’مجاہد اسلام مولانا رحمت اللہ کیرانوی﷫‘‘ محترم جناب اسیرادروی کی مرتب شدہ ہے۔ موصوف نے اس کتاب کو مستند ترین مآخذ سے استفادہ کر کے اس کتاب کو ترتیب دیا ہے۔ موصوف نے اس کتاب کوبیس ابواب میں تقسیم کیا ہے جن میں مولانا کیرانوی کا نام ونسب، خاندان اور وطن، ولادت، تعلیم وتربیت اور درس وتدریس، اسلامی ہند پر عیسائیت کی یلغار، مولانا کیرانوی میدان عمل میں، پادری فنڈر سے خط وکتابت، مولانا کے مناظر ے اور ان کی تصانیف کا تذکرہ کاکیا ہے۔ آخری ابواب میں مولانا کیرانوی کے مکہ مکرمہ میں زندگی کے شب روز کا تذکرہ کیا ہے۔

 

عناوین صفحہ نمبر
حرف آغاز 18
ایک عہد ساز شخصیت 33
باب ۔1
نام ونسب ،خاندان اوروطن 83
کیرانہ 83
سالاری قوم 83
انصاری 84
نسب نامہ 84
شیخ عبدالرحمن گاذرونی 85
حضرت مخدوم کبیرالاولیاء 85
حکیم بینا 86
عطیہ جاگیر 86
حکیم حسن 87
مزید عطیہ جاگیر 88
حکیم عبدالرحیم 88
پانی پت سےکیرانہ 89
دوسری عمارات 89
باب ۔2
ولادت ،تعلیم وتربیت اوردرس وتدریس 91
مدرسہ حیات دہلی میں 91
دوسرے اساتذہ سے استفادہ 92
تعلیم سےفراغت کےبعد 94
درس تدریس 94
خواب میں بشارت 95
باب ۔3
اسلامی ہند پر عسائیت کی یلغار 97
حکومت کی استحکام کیسےحاصل ہو 97
لندن پارلیمنٹ میں درخواست 98
تجویز عملی صورت میں 98
مشنری حکام کی تعلیم وتربیت 100
تبلیغ عیسائیت کاعہد شباب 101
صورت حال کتنی خطرناک تھی 106
ہم نے جنگ جیت لی 107
طاقت کاغرورااور اس کامظاہرہ 110
تبلیغ عیسائیت میں جبروتشدد کی شہادت 110
آستین کےسانپ 117
سرسید احمد خاں کاکارنامہ 118
پادریوں کی خفیہ مدد 118
مولانا کیرانوی کامشاہدہ 119
نقطہ عروج 120
باب ۔4
مولانا کیرانوی  میدان عمل میں 122
عزم بالجزم 123
آگرہ کاسفر 124
مولانا کیرانوی آگرہ میں 125
حریف کی طاقت کاجائزہ 125
آگرہ کےپادریوں سےملاقات 125
نوک جھونک 126
کوئی جواب نہیں 127
آپ کے پاس اصلی کتاب ہے 128
گھر کابھیدی لنکاڈھائے 129
اونٹ پہاڑ کےنیچے 130
حریف شکنجہ میں 130
امتحان اورجائزہ 131
خوش فہمی ہواہوگئی 132
باب ۔5
پادری فنڈرسےخط وکتابت 134
مولانا کیرانوی کاپہلا خط 137
مولانا کیرانوی  کادوسرا خط 142
پادری فنڈرکاجواب 144
مولانا کیرانوی  کاتیسرا خط 145
پادری فنڈرکاجواب 146
مولانا کیرانوی کاچوتھا خط 147
گفتگو جاری رہی 149
مولانا کیرانوی کاپانچواں خط 150
باتوں میں کچھ تلخی آئی 153
ایک خط کےبعد دوسراخط 154
مولانا کیرانوی  کاچھٹا خط 154
مناظرانہ داؤپیچ 156
مولانا کیرانوی  کاساتواں خط 158
ایک غیر متعلق سوال 159
مولانا کیرانوی  کاآٹھواں خط 159
مناظرہ کی تاریخ طےہوگئی 160
کفر ٹوٹا خداخدا کرکے 162
باب ۔6
مناظرہ کاماحول اورفضا 163
باب ۔7
مناظرہ کاپہلا اجلاس 169
باب ۔8
تحریف کےمسئلہ پر مباحثہ 184
تحریف کادوسرا ثبوت 188
عیسی مسیح کی بات 188
پہلےخدا کی کتاب ثابت کرو 188
پردہ اٹھ گیا 189
بیلی نہیں آپ 190
انجیل میں تحریف 191
اصل راز کیا تھا 191
پادری فنڈر کامطالبہ 192
ثبوت حاضر ہے 192
ہوش اڑگئے 192
نوٹ کیجیے 193
ایک لاکھ پچاس ہزار جگہ تحریف 193
بدحواسی کےعالم میں 194
لو،وہ بھی کہہ رہے ہیں کہ بے ننگ ونام ہے 195
ہرجرم قبول 195
المٹی میٹم 196
باب ۔9
مناظرہ کادوسرادن 198
قرآن غلط مت پڑھئے 199
معافی چاہتا ہوں 199
پادری فنڈر کاسوال 200
جواب حاضر ہے 200
آپ کےنبی کے زمانہ میں کون سی انجیل تھی 200
قرآن نے ہم کو بتایا 201
اظہار برہمی 202
علمی بحث کےبجائے تصنیع اوقات 203
تحریف کامفہوم ومطلباورہماری مراد 204
سہوکاتب کس کو کہتے ہیں 205
یعنی یہ صرف نزاع لفظی ہے 206
تثلیث کاعقیدہ بھی انہیں تحریفات میں سے ہیں 207
فضول بحث 207
پادری لڑگئے 207
رجوع کرنے سے کوئی فائدہ نہیں 208
بے شرمی کاجواب 208
فرار ی راہیں 209
متن میں بھی غلطی ہوئی 209
ہم ان کو معتبر کب مانتے ہیں 209
ان کو یہ ضد ہے کہ ہم درد جگر دیکھیں گے 211
صاف جواب 211
مجلس مناظرہ خاست ہوگئی 212
باب ۔10
مولانا کیرانوی کاتاریخ سازکارنامہ 213
مدافعت نہیں اقدام 214
پیش قدمی کی تیاریاں 215
عبرتناک شکست 216
باب ۔11
جہاد اکبراورشاندارفتح 218
باب ۔12
مناظرہ کےبعد 222
مولانا کیرانوی  کاجواب 224
جھوٹا وعدہ 227
مناظرہ ضرور ہوناچاہیے 229
مولانا کیرانوی  کاجواب 229
آپ کسی پر پابندی نہیں لگا سکتے 234
نیاجال لایا پرانا شکاری 235
غلط بیانی اورپردہ پوشی 237
میں نے اپنی غلطی تسلیم کرلی تھی 239
سراسرفریب اورجھوٹ 241
عنقاشکار کس نہ شود دام بازچیں 241
پادری فنڈر نےجواب دیا 246
تابوت کی آخری کیل 247
باب 13۔
مناظرہ کی روادایں 254
باب 14۔
تصانیف 259
ازالہ الاوہام 259
ازالہ الشکوک 260
اعجاز عیسوی 261
احسن الاحادیث فی ابطال التثلیث 261
بروق الامہعہ 262
معدل اعوجاج المیزان 262
تقلیب المطاعن 263
باب 15۔
ایک شاہکار تصنیف اظہار الحق 264
میزان الحق پر تنقید 266
عہد نامہ قدیم وعہد نامہ جدید 268
عہد بہ عہد کی مذہبی سرگرمیاں 269
سندمتصل ضروری ہے 270
انجیل متی مشکوکہے 271
انجیل مرقس 272
انجیل لوقا 273
انجیل یوحنا 273
مزید شہادت 275
عہد قدیم وجدید کی کتابیں اغلاط سےبھری ہوئی ہیں 276
کتاب کےالہامی ہونےکادعوی 280
تحریف 283
پروئسٹنٹ فرقہ کانظریہ 285
سب ناقابل اعتبار 286
تحریفات کی مزید شہادتیں 286
اعترافات 287
نسخ کامسئلہ 287
نسخ کامسئلہ 287
اسلام میں نسخ کی اصطلاح 288
جھوٹے افسانے 289
قدیم شریعتوں کےسارے احکام منسوخ نہیں 290
ناقابل انکار ثبوت 291
یوم سبت کےاحترام کی منسوخی 292
نسخ کی مزید شہادتیں 293
ایک ہی شریعت میں حکموں کی منسوخی 295
ابطال عقیدہ تثلیث 295
ضرور ی وضاحتیں 295
تثلیث کیوں باطل ہے 298
تثلیث کےبطلان پر نقلی دلیلیں 299
انجیل مرقس شاہد ہے 300
دوسری شہادتیں 300
تثلیث ایک دلیل اوراس کارد 301
اپنی ذات سےقدرت کی نفی 301
عقیدہ تثلیث کاقتل 302
عقیدہ الوہیت مسیح کےبطلان کی دلیل 302
ابطال تثلیث پر ایک اوردلیل 303
یوحنا کی انجیل میں 304
انجیل متی میں 304
آخرسی دلیل 304
الوہیت مسیح 305
ابن اللہ کالفظ 306
ثبوت حاضر ہے 307
ہردور میں مجازی معنی مراد لیاجاتا رہا 308
کچھ مزیدشہادتیں 309
خلاصہ بحث 311
عیسائیوں کی ایک اوردلیل 311
الوہیت مسیح کی ایک اوردلیل 314
حیرتناک دعوی 315
قرآن کاکلام اللہ ہونا 316
اعتراضات کےجوابات 318
احادیث رسول کی صحت ناقابل انکار ہے 319
احادیث پر اعتراضات 322
اثبات نبوت محمدی 323
دلائل پر اجمالی نظر 323
پیشین گوئیاں 324
ایک اعتراض اوراس کاجواب 326
کتب سابقہ میں بشارتیں 327
بعض اعتراضات کےجوابات 328
حاصل کلام 329
مآخذ ومراجع 330
عہد نامہ قدیم 330
عہد نامہ جدید 331
باب 16۔
غدر   1857؁ء اوراسکے بعد 332
چربی لگے کارتوس 333
بادشاہ مقبرہ ہمایوں میں 334
عوامی بغاوت 334
کیرانہ کامحاذ 335
مولانا کیرانو پنجسٹھ مین 336
فوج کی ناکامی 337
وحشیانہ انتقام 337
پھانسی کےپھندے 338
توپ سےاڑادینا 339
جلاد کی ڈائری 339
کالے پانی کی سزا 340
باب 17۔
مولانا کیرانوی  کی ہجرت 341
تحفظ اسلام کےلیے سب قربان 343
باغی رحمت 344
مولانا کیرانوی  مکہ مکرمہ میں 344
باب 18۔
آملے ہیں سینہ چاکان چمن 346
چودھری عظیم الدین 348
حاجی امداد اللہ تھانوی 348
باب 19۔
مولانا کیرانوی  مکہ مکرمہ میں 351
مکہ مکرمہ میں زندگی کےشب روز 353
پادری فنڈر خرکی میں 353
دربار خلافت کو تشویش 354
مولانا کیرانوی  کی دربار خلافت میں طلبی 355
پادر فنڈرکاترکی سےفرار 355
روداد مناظرہ مرتب کرنے کاایماء 356
مولانا کیرانوی کاکمال اخلاص 357
کتاب کی اہمیت اورمقبولیت 358
اعزازات اورخطاب 358
باب 20۔
نظام تعلیم میں اصلاح کی جدوجہد 360
اعتماد علی اللہ 361
مہاجرین کےجلسے 362
کارساز مابہ فکر کارما 362
مردے ازغیب بروں آید وکارے بکند 363
مدرسہ صولتیہ کاقیام 364
باب 21۔
عدوشودسبب خیر گرخداخواہد 366
انگریزوں کی سازش 367
حجاز کانیاگورنر 367
ترکی دوسرا سفر 368
شاہانہ استقبال واعزاز 369
اخلاص اورنیک نیتی کاثمرہ 371
مزید عزت افرزائی اظہار اعتماد وخلوص 372
استانبول سےواپسی 373
مکہ میں استقبال 373
باب 22۔
کاروان زندگی منزل بہ منزل 374
مدرسہ مین توسیع وترقی 374
مسجدکی تعمیر 374
مقصد زندگی پورا ہوگیا 375
ضعف بصر 376
علاج کےلئے ترکی طلبی 376
خداکوکیامنہ دکھاؤں گا 377
مکہ مکرمہ واپسی 378
کف بصر کےبعد 378
وفات 378

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
7.7 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like