نماز میں کی جانے والی غلطیاں اور کوتاہیاں

میں کی جانے والی غلطیاں اور کوتاہیاں

 

مصنف : ابو صالحہ غلام رسول

 

صفحات: 112

 

نماز  انتہائی اہم ترین فریضہ اورا سلام کا   دوسرا رکن ِ عظیم ہے جوکہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل  ہے ۔ کلمۂ کے  اقرار کےبعد  سب سے پہلے  جو فریضہ  انسان  پر عائد ہوتا ہے وہ ہی ہے ۔اسی سے ایک مومن اور کافر میں تمیز ہوتی  ہے ۔ بے نماز ی کافر اور دائرۂ سے خارج ہے ۔ کےدن  اعمال میں سب سے پہلے ہی سے متعلق سوال  ہوگا۔ فرد ومعاشرہ کی کے لیے  نماز ازحد ضروری ہے ۔ نماز فواحش ومنکرات سےانسان کو روکتی ہے ۔بچوں کی صحیح تربیت اسی وقت ممکن ہے جب ان کوبچپن ہی سےنماز کا پابند بنایا جائے ۔  قرآن  وحدیث میں  نماز کو بر وقت  اور باجماعت  اداکرنے  کی  بہت زیاد ہ تلقین کی گئی ہے  ۔نماز کی ادائیگی  اور  اس کی اہمیت اور فضلیت اس قد ر  اہم ہے   کہ  وحضر  اور میدان ِجنگ اور بیماری میں بھی  ادا کرنا ضروری  ہے ۔ رسول اکرم ﷺ کو نماز اس قدر محبوب تھی کہ آپﷺ نے اسے اپنی آنکھوں کی ٹھنڈنک قرار دیا ۔نماز مخلوق کے خالق سے رابطےکا مؤثر ترین ذریعہ ہے ۔نماز کی اہمیت  وفضیلت کے  متعلق بے شمار  ذخیرۂ  میں موجود  ہیں اور  بیسیوں اہل  نے  مختلف  انداز میں اس  موضوع پر  کتب تالیف کی ہیں ۔لیکن افسوس! آج امت مسلمہ اس اہم فریضے سے یکسر غافل ہے ۔ اس کے دل  ودماغ سے اس کی اہمیت ہی  نکل چکی ہے ۔مسجدیں سنسان او رویران ہیں اور بازاروں میں میلے لگے ہوئے ہیں ۔ ایک دور وہ تھا کہ منافق بھی ترکِ کو اپنے لیےباعث ذلت سمجھتے تھے۔ آج کیا زمانہ آگیا ہے کہ  پکے بھی اسے ترک کرتے ہوئے  اپنے ضمیر  میں کوئی خلش محسوس نہیں کرتے ۔ دوسری طرف پڑھنے والوں کی سوچ بس اسی بات پر ختم ہوتی ہے کہ نماز پڑھنی ہے چاہے کیسی ہی ہو کسی وقت میں ہو  کسی جگہ ہو بس فرض ادا ہوجائے گا۔ لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے ۔  کیونکہ عزوجل کے  ہاں وہی قابل قبول  ہوگی جو رسول اللہ ﷺ کے طریقے کے مطابق  ادا کی جائے گی ۔او ر  ہمارے لیے  نبی اکرم ﷺکی  ذات گرامی  ہی اسوۂ حسنہ   ہے ۔انہیں کے طریقے  کےمطابق نماز ادا کی جائے گی تو  اللہ  کے ہاں مقبول   ہے  ۔ اسی لیے آپ ﷺ نے  فرمایا  صلو كما رأيتموني اصلي  ۔  رسولﷺ اور طریقۂ نبوی  سے ہٹ کر پڑھی گئی نماز کوشریعت سرے سے  نماز  شمار  ہی نہیں کرتی۔سنت  سے خالی نماز زندگی بھر بھی پڑھی جائے تب بھی کسی کام کی نہیں، اور نبئ اکرم ﷺ کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق دور کعتیں بھی ادا کرلی جائیں تو بخشش کا ذریعہ بن جاتی ہیں ۔ لہذا   ہر کےلیے  رسول للہ ﷺ کے طریقۂ کو جاننا بہت ضروری  ہے۔ زیر کتابچہ’’ میں کی جانے  والی غلطیاں اور کوتاہیاں‘‘ ابو صالحہ غلام رسول  کا مرتب شدہ ہے فاضل  مرتب نے  اس کتابچہ میں  تقریباًانسٹھ(59) غلطیوں کوتاہیوں کی نشاندہی کی ہے  جو جہالت  یافقہی جمود وتعصّب کانتیجہ ہیں۔نیز اس رسالہ  میں خشوع اور دیگر ان تمام امور کاتذکرہ  مختصر انداز سے کیا گیا ہے جو میں نقص  وکمی اور اجر وثواب کو ضائع کردیتے ہیں  بلکہ بعض تو ایسے ہیں کہ  وہ نماز ہی ضائع کرنےکاباعث بن جاتے ہیں اس مختصر  کتاب کا مطالعہ نماز کی کرنے میں بہت معاون ثابت ہوگا ۔ تعالیٰ ہم سب کوان تمام غلطیوں کو تاہیوں سے بچنے کی توفیق عطافرمائے  تاکہ ہم کاپورا ثواب حاصل کرسکیں۔

 

عناوین صفحہ نمبر
تقدیم از ابو عدنان 5
افتتاحیہ از ابو صالحہ 8
خشوع کا مفہوم 10
خشوع وخضوع سے پڑھنے کی فضیلت 10
آمدم برسر مطلب 12
خود پڑھنا مگر اہل خانہ کو تاکید نہ کرنا 12
نیت کا سے ادا کرنا 13
عورت اور مرد کی میں فرق کرنا 15
کی غلطیاں بسم نہ پڑھنا 16
اعضاء ووضوء کا خشک چھوڑ دینا 16
خلاف نیت کرنا 17
پانی کتنا استعمال کریں؟ 19
ہاتھوں اور پاؤں کی انگلیوں کا خلال کرنا 19
مسواک کا استعمال کرنا 19
کے بعد مسنون اذکار کا اہتمام نہ کرنا 19
بغیر سترہ اوراوٹ کے پڑھنا 20
کی زیب وزینت اختیار نہ کرنا 21
کو غور وتدبر سے نہ پڑھنا 22
غور وفکر سے پڑھنے کی ضرورت آخر کیوں؟ 23
مسنون معلوم مگر ادا نہ کرنا 24
سینے پر ہاتھ نہ باندھنا 24
امام کے پیچھے نہ پڑھنا 25
نہ کرنا 26
آمین بلند آواز سے نہ کہنا 28
کے آخری تشہد میں تورک نہ کرنا 28
اگلی صف کے لیے گردنیں پھلانگنا 28
جمعہ کے دن دیر سے میں آنا 29
با جماعت ادا نہ  کرنا 30
باجماعت سے ملنے کے لیے بھاگنا 31
صف بندی کے متعلق 5 غلطیاں 31
کرام کا طرز عمل 33
صف بندی کے متعلق ہمارا طرز عمل کیا ہے.؟ 33
موکدہ کو ہمیشہ میں ادا کرنا 34
موکدہ گھر میں کیوں ادا کریں؟ 35
میں سکون واطمینان کا نہ  ہونا 36
دوران اعضاء اکا رخ نہ ہونا 37
رکوع میں کمر سیدھی نہ کرنا 38
رکوع کیسے کیا جائے؟ 38
با جماعت کے ہوتے ہوئے سنت  اور نوافل ادا کرنا 39
رکوع میں جا کر ملنے والی رکعت کو شمار کرنا 40
رکوع کے بعد قومہ میں نہ کرنا 40
قومہ اور جلسہ استراحت نہ کرنا 41
سجدہ میں انگلیوں کا زیادہ کھول کر رکھنا 42
سجد ہ میں کہنیوں کو زمین سے ملانا 42
سجدہ میں پاؤں کی ایڑیاں نہ ملانا 43
سجدہ میں ناک اور پاؤں کی انگلیاں زمین پر نہ ٹکانا 43
دو سجدوں کے درمیان نہ کرنا 44
نقش ونگار والے کپڑوں میں پڑھنا 44
کھانے کی موجودگی میں پڑھنا 44
پیشاب یا پاخانہ کی حاجت پڑھنا 45
نیند کے غلبے میں پڑھنا 45
دوران مختلف حرکات کرنا 46
اونچی آواز سے پڑ ھا کر دوسروں کو پریشان کرنا 47
دوران آسمان کی طرف نگاہ اٹھانا 47
دوران جمائی لینا 47
جانوروں کی مشابہت اختیار کرنا 46
انگلیوں کو ایک میں داخل کرنا 48
بالوں یا کپڑوں کو سمٹینا 49
میں ٹخنے ڈھانپنا 49
کھا کر میں آنا 49
امام سے پہلے کے ارکان ادا کرنا 50
نبی اکرمﷺ کی میں کرام کا طرز عمل 51
ی کے آگے سے گزرنا 51
آخری تشہد میں مسنون نہ کرنا 52
کے بعد مسنون اذکار نہ کرنا 53

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
2.1 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like
Leave A Reply