رسم عثمانی اور اسکی شرعی حیثیت

رسم عثمانی اور اسکی شرعی حیثیت

 

مصنف : حافظ سمیع فراز

 

صفحات: 486

 

مجید کی طرف سے نازل کردہ آسمانی کتاب ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس عظیم الشان کتاب کو آخرالزمان جناب محمد رسول اللہﷺ پر نازل کیا اور ’’إنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَوَاِنَّا لَهُ لَحٰفِظُوْنَ‘‘ (الحجر:۹) فرما کر اس کی حفاظت کا فریضہ اپنے ذمہ لے لیا۔ مجید کا یہی امتیاز ہے کہ دیگر کتب سماوی کے مقابلے میں صدیاں بیت جانے کے باوجود محفوظ و مامون ہے اور اس کے چشمہ فیض سے اُمت سیراب ہورہی ہے۔ قرآن مجید کا یہی امتیاز اور اعجاز دشمنانِ کی آنکھوں میں کاٹنے کی طرح کھٹک رہا ہے اور ان کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ اس کتاب لاریب کی جمع و کتابت میں شکوک و شبہات پیدا کردیئے جائیں، جن کی بنیاد پریہ دعویٰ کیا جاسکے کہ معاذ گذشتہ کتابوں کی مانند قرآن مجید بھی تحریف و تصحیف سے محفوظ نہیں رہا ،لیکن چونکہ حفاظت قرآن کا فریضہ خود اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمہ لے لیاہے، چنانچہ کے ہر دور میں مشیت الٰہی سے حفاظت کے لیے ایسے اقدامات اور ذرائع استعمال کئے گئے جو اپنے زمانے کے بہترین اور موثر ترین تھے۔ حفاظت قرآن کے دو بنیادی ذرائع حفظ اور کتابت ہیں، جوعہد نبوی سے لے کر آج تک مسلسل جاری و ساری ہیں۔عہد نبوی میں حفاظت ِقرآن کا بنیادی ذریعہ حفظ و ضبط تھا۔ متعدد مجید کے حافظ اور قاری تھے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ کتابت کا سلسلہ بھی جاری رہا، جیسے ہی کوئی آیت مبارکہ نازل ہوتی نبی کریم ﷺ کاتبینِ وحی کوبلوا کر لکھوا دیا کرتے تھے اور بتلاتے تھے کہ فلاں فلاں آیت کوفلاں فلاں سورت میں لکھو۔ عہد نبوی میں مجید مکمل لکھا ہوا موجود تھا مگر ایک جگہ جمع نہیں تھا،بلکہ مختلف اشیاء میں متفرق طور پر موجود تھا۔ عہد صدیقی میں واقعہ یمامہ کے بعد قرآن مجید کو صحف کی صورت میں ایک جگہ جمع کردیا گیا اور عہد عثمانی میں واقعہ آرمینیہ و آذربائیجان کے بعد سیدنا ابوبکر صدیق   کے دور میں ایک جگہ جمع کئے گئے قرآن مجید کے متعدد نسخے تیار کرکے مختلف اَمصار میں روانہ کردیئے گئے۔ عہد عثمانی میں کتابت قرآن کا ایسارسم اختیار کیا گیا، جو تمام قراء ت متواترہ کا احتمال رکھتا تھااور جو درحقیقت عہد نبوی اورعہد صدیقی میں لکھے گئے صحف کے رسم سے ماخوذ تھا -رسم عثمانی سے مراد وہ رسم الخط ہے، جوسیدنا عثمان   کے حکم پر سیدنا زید بن ثابت   اور ان کے دیگر ساتھیوں نے کتابت ِمصاحف میں اختیار کیا۔ زیر کتاب’’رسمِ عثمانی اوراس کی شرعی حیثیت‘‘ محترم  حافظ سمیع فراز  صاحب کے  اس تحقیقی مقالہ کی  کتابی صورت  ہے جو  انہوں نےشیخ زاید اسلامک سنٹر یونیورسٹی ،لاہور میں  ایم فل   کے  لیے پیش کیا ہے ۔موصوف نے    اس کتاب میں  نزول قرآن  کے وقت رائج اور رسم قرآنی میں اتفاق واختلاف ، عہد نبوی،عہد صدیقی، اور عہد عثمانی  میں رسم  قرآنی  کی تعریف  سیدنا عثمان  کے عہد کے مصاحف کی کتابت اور کرام  کی موافقت،رسم عثمانی توقیفی ہے یا غیرتوقیفی،رسم عثمانی کا تشریحی مقام یعنی شرعاً مصاحف کی کتابت میں رسم عثمانی کا التزام ضروری ہے  یا  نہیں ؟رسم عثمانی  کےقواعد ستہ کےرموز وفوائد، الرسم کی تاریخ ،قدیم وجدید معترضین کارسم  عثمانی پر شبہات واشکلات کا مدلل ابطال جیسے موضوعات کو موضوع بحث بنایا ہے  اورانتہائی محنت وجانفشانی سے  بنیادی مصادر ومآخذ سے متعلقہ مباحث کو جمع کرتے ہوئے بڑی دقتِ سے  اس علم کے اہم کی تنقیح وتوضیح کی ہے ۔ تعالیٰ اس کتاب کو  نفع بخش بنائے (آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
حرف آغاز
پیش لفظ
تقریظ
مقدمہ
اظہار تشکر
باب اول رسم عثمانی سے قبل رسم الخط کے خصائص اور الرسم کا تعارف 1
رسم عثمانی سے قبل رسم الخط 24
رسم کی لغوی و اصطلاحی ابحاث 26
باب دوم کتابت کے ادوار ثلاثہ 41
دور رسالت میں کتابت 41
عہد صدیقی ؓ میں کتابت 60
عثمانؓ میں جمع وکتابت 83
باب سوم مصاحف عثمانیہ ان کے اور اس کے اسباب 115
مصاحف عثمانیہ کی تعداد 115
مصاحف عثمانیہ میں اختلاف کی نوعیت 150
رسم مصحف اور اختلاف قراءات 175
باب چہارم رسم عثمانی کے قواعد و رموز اور ان پر تحریر کردہ کتب کا تاریخی جائزہ 188
رسم عثمانی کے قواعد 188
رسم عثمانی کے رموز اور خصوصیات 255
رسم عثمانی سے متعلق تحریر کردہ کتب کا تاریخی جائزہ 264
باب پنجم رسم عثمانی کے بارے میں اہم فقہی مباحث 291
رسم عثمانی کی توقیفیت 291
رسم عثمانی کا التزام اور دور حاضر میں اس کی ضرورت 309
مصادر و مراجع 395
اشاریہ 413

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
9.7 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like
Leave A Reply