رسالہ منطق

رسالہ منطق

 

مصنف : حاغظ عبدااللہ غازی پوری

 

صفحات: 100

 

منطق اس علم کو کہتے ہیں جس کے ذریعےمعلوم حقائق سے نامعلوم کی طرف پہنچاجاتاہے۔ یہ ایک فن بھی ہے کیونکہ اس کے ذریعے گفتگوکے دوران مناظرہ کےآداب اور اصول متعین کیے جاتے ہیں۔منطق کو یونانیوں نےمرتب کیا اس فن کا آغاز اور ارتقا ارسطو سے ہوا۔ پھریہ مسلمانوں کے ہاتھ لگا انہوں نے اس میں قابل قدر اضافےکیے۔ اس کے بعد اہل یورپ نے اس میں اضافہ جات کیے ۔منطق کو تمام زبانوںمیں لکھاگیا۔تاہم یہ ایک مشکل فن ہے اس لئے کتابوں کے اندر بھی اس کی پیچیدگی سامنےآتی تھی۔ اساتذہ کے بغیراس فن کا حصول ناممکن سا لگتا تھا۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس علم پر بہت لکھا گیا ہے کہ اب اسے سمجھنا قدر آسان ہے۔زیرِ تبصرہ کتاب خاص اسی موضوع پر ہے جس میں منطق کی ضرورت وتعریف اور اس کے موضوع سے لے کر منطق کی کئی اہم  ابحاث کو بیان کیا گیا ہے اور  نہایت آسان اور واضح پیرائے میں بیان کرنے کی عظیم کاوش ہے کہ انسان کسی کی مدد لیے بنا اسے سمجھ سکتا ہے۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ رسالہ منطق ‘‘مولانا حافظ عبد اللہ غازی پوری کی تصنیف کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں  کتب اور  بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
تعارف مولف
منطق کی ضرورت اورتعریف 2
منطق کاموضوع 4
دلالت اوراس کااقسام 5
اقسام لفظ 7
التصورات
کلی وجزئی 10
انقبستہ بین الکلیات 12
المنتبہ بین نقائض الکیات 13
جزئی اضافی 14
اقسام کلی 15
سلسلہ موجودات 15
کلیات کی قسمیں 17
معرف 22
تنبیہالفاظ 24
عام تعریف کی شرطیں 25
تعریف تام کی شرط 25
التصدیقات
قضیےکی اقسام 27
جملہ کی تقسیم 27
شرطیہ کی اقسام 30
ایک تنبیہ 35
تناقض 36
عکس مستوی 38
ثبوت 40
مثال 40
ثبوت 41
موجبہ کلیہ کاعکس 41
سالبہ کلیہ کاعکس 42
عکس النقیض 42
تلازم شرطیات 45
حجت قیاس 45
قیاس اخترافی عملی 49
اشکال اربعہ 52
قیاس اقترانی شرطی 62
قیاس استثنائی 67
قیاس مرکب 69
قیاس خلف 70
قیاس مساوات 71
استقراء 71
تمثیل 72
ایک تنبیہہ 74
مادہ قیاس 76
یعینی کی اقسام 76
غیریقنی کی قسمیں 78
مغالطہ 83
ضروری وصیت 85
شجرہ منطق 88

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
3.3 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like