صحیح مسلم مع مختصر شرح نووی جلد۔1

مع مختصر شرح نووی جلد۔1

 

مصنف : امام مسلم بن الحجاج

 

صفحات: 819

 

امام مسلم ﷫(204ھ۔261ھ) کی مرتب کردہ شہرہ آفاق مجموعہء ہے جو کہ صحاح ستہ کی چھ مشہور کتابوں میں سے ایک ہے۔ امام کی کے بعد دوسرے نمبر پر سب سے مستند کتاب ہے۔امام مسلم کا پورا نام ابوالحسین مسلم بن الحجاج بن مسلم القشیری ہے۔ 202ھ میں ایران کے شہر نیشاپور میں پیدا ہوئے اور 261ھ میں نیشاپور میں ہی وفات پائی۔ انہوں نے مستند احادیث جمع کرنے کے لئے علاقوں بشمول عراق، شام اور کا کیا۔ انہوں نے تقریباًتین لاکھ احادیث اکٹھی کیں لیکن ان میں سے صرف7563 احادیث میں شامل کیں کیونکہ انہوں نے کے مستند ہونےکی بہت سخت شرائط رکھی ہوئی تھیں تا کہ کتاب میں صرف اور صرف مستند ترین احادیث جمع ہو سکیں۔ صحیح مسلم کی اہمیت کے پیش نظر کی طرح اس کی بہت زیادہ شروحات لکھی گئیں۔ میں لکھی گئی شروحات ِ میں امام نوویکی شرح نووی کو امتیازی مقام حاصل ہے ۔پاک وہند میں بھی کئی اہل نے عربی واردو میں اس کی شروحات وحواشی لکھے ۔عربی زبان میں نواب صدیق حسن خاںاور میں علامہ وحید الزمان کا قابل ذکر   ہے اورطویل عرصہ سے یہی ترجمہ متداول ہے لیکن اب اس کی کافی پرانی ہوگئی ہے اس لیے ایک عرصے سےیہ ضرورت محسوس کی جارہی ہے تھی کااردو زبان کے جدید اسلوب میں نئے سرے سے کتب ستہ کے ترجمے کرکے شائع کیے جائیں۔ زیر کتاب ’’ مع مختصر شرح نووی وتخریج‘‘ علامہ وحید الزمان کی ترجمہ شدہ ہے۔لیکن اس میں اس ترجمہ کی قدم اردو کو تسہیل کےساتھ پیش کیا گیا ہے ۔صحیح مسلم کے کئی نسخے بازار میں دستیات ہیں مگر مکتبہ اسلامیہ، لاہور نےاس عظیم کتاب کو منفرد انداز اورامتیازی خوبیوں کےساتھ قارئین کی خدمت میں پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ہے۔ یہ نسخہ درج ذیل امتیازات اور خصوصیات سے مزین ہے۔ مختلف نسخوں سےتقابل کے بعدصحیح ترین عبارت نقل کی گئی ہے، کریمہ کی تخریج کا اہتمام کیا گیا ہے،تخریج اور رقم الحدیث کے ذریعے دیگر کتب کی طرف رہنمائی کامنفرد کام، مسلسل نمبر کا انتخاب، ہر حدیث مبارکہ کی مکمل تشریح حدیث کے ساتھ ہی مکمل کی گئی ہے،قارئین کی سہولت کے لیے حدیث کےمتن یعنی آپ ﷺ کے الفاظ کو سند اور دیگر عبارات سے الگ فونٹ کے ذریعے واضح کیا گیا ہے۔ ناشرین کی اس کاوش کو قبول فرمائے۔ (آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
مقدمہ
عنوان
عرض ناشر 9
دیباچہ 11
مقدمہ 17
ہمیشہ ثقہ اور معتبر لوگو ں سے روایت کرنا چا ہیے الخ 25
رسول ﷺ پر جھوٹ باند ھنا کتنا بڑ ا گنا ہ ہےق 27
سُنی ہوئی بات ( بغیر کے) کہہ دینا منع ہے 28
ضیعف لو گو ں سے روایت کرنامنع ہے الخ 29
کی سند بیان کرنا ضروری ہے اوریہ میں
داخل ہے ۔ 32
کے راو یوں کا عیب بیان کر نا درست ہے اور
وہ غیبت میں داخل نہیں 34
معنعن سے حجت پکڑ نا صحیح ہے 56
کتاب الایمان 68
ایمان اور اسلا م اور احسان کا یبان 68
ایما ن کی حقیقت اور اس کے خصال کا بیان 74
کی حقیقت اور اس کے خصا ل کابیان 76
نمازوں کی بیان جو کا ایک رکن ہے 77
کے ارکان پو چھنے کا بیان 78
بیان اس ایمان کا جس سے آدمی جنت میں جائے گا
اورا یمان کا پانبد جنتی ہے 81
کے بڑے بڑے ارکان اور ستونوں کا بیان 83
اور رسول اور دینی ا حکام پر ایمان لانے کا حکم کر نا الخ 84
لوگوں کو شہادتیں کی طر بلانے اور کے ارکان
کابیان 90
جب تک لوگ الا الہ ٰ نہ کہیں ان سے لڑنے کا حکم 92
بیان اس بات کا کہ جوشخص مرتے وقت ہو
اس کا صحیح ہے 97
مو حد قطعی جنتی ہے 99
جو شخص کی خدائی اور کے اور محمد ﷺ
کی پیغمبری پر اراضی ہو وہ مومن ہے اگرچہ کبیرہ گنا ہ
کر بیٹھے 111
ایمان کی شا خون کا بیان 113
جامع ا وصاف کابیا ن 116
خصائل کی فضیلت 117
ان خصلتوں کابیان جن سے ایمان کا مز ا ملتا ہے 118
رسول اللہﷺ سے سب سے زیادہ محبت رکھنا
واجب ہے 119
ایمان کی خصلت یہ ہے ک اپنے بھائی کے
لیے بھی وہی چاہے جو اپنے لیے چا ہتا ہے 120
ہمسایہ کو ایذ دینا حرام ہے 121
ہمسایہ اور مہمان کی خاطر دار ی کی تر غیب وغیرہ 121
بُری بات سے منع کرنا ایمان میں داخل ہے اور ایمان
گھٹتا بڑ ھتاہے 123
ایمانداروں کا ایک دوسرے سے فضیلت میں کم
زیادہ ہونا 128
جنت میں مو من ہی جائیں گے 133
خیر خواہی ، سچائی اور خلوص کو کہتے ہیں 134
گنا ہو ں سے ایمان کے گھٹ جانے وغیرہ کا بیان 136
منا فق کی خلصتوں کایبان 139
بھائی کا کافرکہنے والے کے ایمان کا بیان 141
اپنےباپ سے پھر جانے ،نفر ت کرنے اور وانستہ
دوسر ے کو باپ بنانے والے کے ایمان کا بیان 142
کو گالی دیان ، بُرا کہنا گنا ہ ہے اور اس سے لڑنا
کفرہے ۔ 143
نبی ﷺ کےا س جملہ کا معنی ، میرے بعد کافر نہ ہو
جاناکہ ایک دوسرے کی گر دنیں ا ڑانے لگو ، 144
نسب میں طعن کرنا اور پر چلا کر رونے والے پر کفر کا
اطلاق ٍ 145
اپنے مو لیٰ کے پاس سے بھاگے ہوئے غلام کا کافر
کہنے کابیان 146
اس شخص کا کا فر ہونا جو کہئے کہ بارش ستار وں کی گردش
سے ہوئی 146
انصاری اور حضرت علی ؓ سے محبت رکھنا ایمان میں
داخل ہے 150
عبادت کی کمی سے ایمان کا گھٹنا اور ناشکری اور احسان
فراموشی کر کفر کہنا 151
جو شخص ترک کرے اس کے کفر کا بیان 153
پر ایمانلانا سب کا موں سے افضل ہے 154
 

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
22 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like
Leave A Reply