سیرت نگاری آغاز و ارتقاء

سیرت نگاری آغاز و ارتقاء

 

مصنف : ڈاکٹر نگار سجاد ظہیر

 

صفحات: 276

 

مسلمانوں میں تاریخ نویسی کا آغاز مغازی و سیر سے ہوا۔ مغازی کی روایت و درس کی ابتداء عہد خلافت راشدہ میں ہو چکی تھی اور پہلی صدی ہجری ا بھی اپنے اختتام کو نہیں پہنچی تھی کہ مغازی و سیرت کی کتب مدون ہو چکی تھیں۔ قبل از اسلام عربوں میں تاریخ نگاری کا کوئی چلن نہیں تھا تاہم یمنی عربوں کے پاس تاریخ نگاری کی روایت ضرور تھی اور ان کے پاس کچھ تاریخی تحریری سرمایہ بھی موجود تھا۔ پھر عربوں کی حماسی شاعری، ایام العرب کے منظوم تذکرے اور علم الانساب کی وجہ سے ان کے پاس تحریری سرمایہ جمع ہو گیا تھا جس نے آگے چل کر تاریخ نگاری کی روایت قائم کرنے میں عربوں کی مدد کی۔ عرب قبیلے ماضی کی شاندار روایت کو یاد رکھنا، آباء و اجداد کے محاسن، قصائد، جود و سخا، ایفائے عہد، مہمان نوازی، اشعار، قصص اور  جنگ و جدل کی داستانیں بڑے شوق سے سنی اور سنائی جاتی تھیں۔ جب نزول قرآن کا سلسلہ شروع ہوا جس میں متعدد مقامات پر سابقہ امم اور انبیاء کرام کے قصص و واقعات بیان کیے گئے ہیں تو اہل عرب میں فطری طور پر تاریخ سے دلچسپی پیدا ہونی شروع ہوئی۔ اب چونکہ عربوں میں مغازی و سیر کی طرف رجحان فطری تھا  رسول اللہ ﷺ کی محبت و عقیدت نے انہیں آپ کے اقوال، افعال، شمائل اور زندگی کے دیگر معاملات کو محفوظ کرنے کی طرف متوجہ کیا۔ اسی طرح سیرت کے اصطلاحی معنی” رسول اللہ ﷺ کے حالات زندگی اور اخلاق و عادات کا بیان ہے”۔ زیر تبصرہ کتاب”سیرت نگاری آغاز و ارتقاء” نگار سجاد ظہیر کی تالیف ہے۔ جس میں فاضل مؤلف نے تاریخ سیر کا آغاز و ارتقاء، معروف سیرت نگار اور ان کی تالیفات اور ان کے حالات زندگی کو نہایت آسان فہم انداز میں تحریر کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ فاضل مؤلف کے میزان حسنہ میں بلندی درجات کا سبب بنائے۔ آمین

 

عناوین صفحہ نمبر
ابتدائیہ 11
سیرت معنی و مفہوم 17
سیرت اور حدیث 25
سیرت اور تاریخ 29
متقدمین سیرت نگاروں کے بنیادی ماخذ 33
قرآن کریم 36
عربی زبان کی خصوصیات 40
قرآن بطور مآخذ تاریخ 45
قرآن بطور مآخذ سیرت 50
حدیث 57
معنی و مفہوم 57
ضرورت و اہمیت 58
تدوین حدیث 59
سیرت نگاری کا آغاز 79
دبستان اول مدینہ منورہ 79
سیرت و مغازی تدوین سے قبل 80
سیرت و مغازی پر اولین کتب کی تدوین 89
حضرت عروہ بن زبیر اور ان کی کتاب المغازی 90
حضرت ابان  بن عثمان اور ان کی کتاب المغازی 95
حضرت ابن شہاب زہری اور ان کی کتاب المغازی 99
دور اول کے دیکر راویان اور مصنفین سیرت 113
سعید بن سعد بن عبادہ 114
سہل بن ابی حثمہ 115
سعید ابن مسیب 115
عبید اللہ ابن کعب 117
قاسم بن محمد 118
عاصم بن عمر بن قتادہ 119
جعفر بن محمود انصاری 120
شرحبیل بن سعد 121
یعقوب بن عتبہ 122
عبد اللہ بن ابی بکر 122
یزید بن رومان 123
ابو الاسود 2124
داؤد بن الحسین 125
موسیٰ بن عقبہ 125
دیگر شہروں میں سیرت نگاری کا آغاز 132
کوفہ 133
عامر بن شراحیل شعمی 137
عمرو بن عبد اللہ السبیعی 139
بصرہ 139
ابو المعمر سلیمان بن طرخان تیمی 142
یمن 143
وہب بن منبہ صنعانی 144
سیرت نگاروں کا ارتقاء دور ثانی 154
نیا دار الخلافہ بغداد 155
دور ثانی کے تین نمائندہ سیرت نگار 158
محمد ابن اسحاق 158
حالات زندگی 158
ابن اسحاق کے بارے میں علماء کی رئے 163
ابن اسحاق کی سیرت نگاری 166
ابن اسحاق کے ماخذ 169
ابن اسحاق کا اسلوب 171
راویان سیرۃ ابن اسحاق 174
آثار علمیہ 176
محمد بن عمر الواقدی 183
حالات زندگی 183
حکمرانوں کے ساتھ تعلقات 187
واقدی کے بارے میں اقوال علماء 189
واقدی کی کتاب المغازی 192
آثار علمیہ 199
محمد ابن سعد 206
حالات زندگی 206
ابن سعد کے بارے میں علماء کی رائے 207
ابن سعد بطور سیرت نگار 208
دور ثانی کے دیگر سیرت نگار 218
معمر بن راشد 218
عبد الرحمن بن عبد العزیز حنیفی 220
ابو معشر سندی 220
سلیمان بن بلال تیمی 223
عبد الملک بن محمد بن ابوبکر انصاری 224
علی بن مجاہد کابلی 225
زیاد بن عبد اللہ بکائی کوفی 226
ابراہیم بن سعد بن ابراہیم 227
ہشیم بن بشیر واسطی 228
ابو اسحاق ابراہیم بن محمد فزاری 228
سلمہ بن الفضل ابرش 226
محمد بن سلمہ باہلی حرانی 230
یحییٰ بن سعید اموی 230
ابو العباس اموی 231
ولید بن مسلم قرشی دمشقی 232
عبد اللہ بن وہب 233
یونس بن بکیر 234
ابو حذیفہ 235
عبد الرزاق بن ہمام 236
عبد الملک بن ہشام حمیری 239
علی بن محمد مدائنی 241
ابن عائذ 242
محمد بن عبد اللہ بن نمیر کوفی 242
عبد الملک بن حبیب سلمی 243
حسن بن عثمان زیادی 244
احمد بن حارث خزاز 245
حماد بن اسحاق 245
ابو ذرعہ 245
اسماعیل بن اسحاق 246
ابراہیم بن محمد بن سعید 246
ابراہیم بن اسحاق 247
محمد یحییٰ مروزی 248
ضمیمہ سیرت نگاران نبوی 259
کتابیات 266

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
8.7 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like