حضرت عمر کا قائدانہ کردار

حضرت عمر کا قائدانہ کردار

 

مصنف : قاری روح مدنی

 

صفحات: 147

 

سیدنا فاروق اعظم ﷜کی مبارک زندگی تاریخ  کاوہ روشن باب ہے جس  نےہر کو پیچھے چھوڑ  دیا ہے ۔ آپ  نے حکومت کے انتظام  وانصرام  بے مثال عدل  وانصاف ،عمال حکومت کی سخت نگرانی ،رعایا کے کی پاسداری ،اخلاص نیت وعمل ، فی سبیل اللہ  ،زہد وعبادت ،تقویٰ او رخوف وخشیت الٰہی  او ردعوت کے میدانوں میں ایسے ایسے کارہائےنمایاں انجام دیے  کہ انسانی ان کی مثال پیش کرنے  سے  قاصر ہے۔ انسانی  رویوں کی گہری پہچان ،رعایا کے ہر فرد کے احوال سے بر وقت آگاہی او رحق  وانصاف کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہ کر نےکے اوصاف میں کوئی حکمران فاروق اعظم  ﷜ کا  ثانی نہیں۔ آپ اپنے بے  پناہ رعب وجلال اور دبدبہ کے باوصف نہایت درجہ  سادگی فروتنی  اورتواضع کا پیکر تھے ۔ آپ کا قول ہے کہ ہماری عزت کے باعث ہے  دنیا کی چکا چوند کے باعث نہیں۔ سید ناعمر فاروق کے بعد آنے والے حکمرانوں میں سے  جس  نے بھی کامیاب حکمران بننے کی خواہش کی ،اسے فاروق اعظمؓ کے قائم کردہ ان زریں کو مشعل راہ  بنانا پڑا جنہوں نے اس عہد کے مسلمانوں کی بدل کر رکھ دی تھی۔ سید نا عمر  فاروق ﷜  کے لانے اور  بعد کے  حالات احوال اور ان کی  عدل انصاف  پر مبنی حکمرانی  سے اگاہی کے لیے  مختلف اہل  علم  اور مؤرخین نے  کتب تصنیف کی ہیں۔اردو میں شبلی نعمانی ، ڈاکٹر صلابی ، محمد حسین ہیکل ،مولانا عبد المالک مجاہد(ڈائریکٹر دار السلام)  وغیرہ کی کتب  قابل ذکر  ہیں ۔زیر کتاب ’’ حضرت عمر فاروق ﷜کا قائدانہ کردار‘‘ محترم قاری روح مدنی ﷾‘‘ کی  سیدنا حضرت  عمر بن  خطاب ﷜ کی سیرت  واحوال  کے متعلق  مختصر مگر جامع  کتاب ہے ۔ فاضل  مصنف نے  ایمان افروز اور دلکش  اسلوب میں  المؤمنین  حضر  ت عمر فاروق ﷜ کی معطرہ کے رنگ برنگ پاکیزہ مناقب ، پرور رعایا پروری کے وقعات  کو بڑے  احسن انداز  بیان  میں کیا ہے  ۔ تعالی ان  کی اس کاوش  کو قبول فرمائے  ۔اور تمام اہل کو کرام﷢  کی طر ح زندگی بسر کرنے کی توفیق اور  عالم کے  حکمرانوں  کو سیدنا عمر فاروق ﷜کے نقشے قدم  پرچلنے  کی توفیق عطا فرمائے(آمین)

 

عناوین صفحہ نمبر
تقدیم 1
پیش لفظ 1
حضرت عمر ﷜ کے آئینے میں 2
مراد رسول ﷺ 6
قبولیت 7
الفاروق 8
قبول کے بعد 9
علمیت 10
لسان 11
عمر ﷜ اور شیطان 12
اخوت 13
عمر اور 18
بحیثیت امر المومنین 19
سرکاری دورہ کے اخراجات 20
سرکاری علاج 21
عوامی اور ریاستی پالیسی 22
دعاء 24
آخری تمنا 25
الرمادۃ اور اس کا مفہوم 33
عم الرمادہ سے پہلے عمومی صورتحال 40
الرمادۃ کی تفصیلات 41
بیت المال سے امداد 44
امدادی سامان کی تقسیم کے لیے منتظمین کا تقرر 58
مدنی ریاستی دستر خوان 60
مصیبت زدوں کو یاد رکھنا 67
گھی اور گوشت سے پرہیز 72
شہد کا شربت 75
عوام کے ساتھ بیٹھ کر کھانا 77
خلیفہ وقت کا 81
بیویوں سے کنارہ کشی 82
نماز اور باران رحمت کا نزول 84
صلاۃ 93
باران رحمت کا نزول 104
مہاجرین کی واپسی 107
زکاۃ کی وصولی میں تاخیر 109
تعطیل حد سرقہ 112
ماخذ و مراجع 119

ڈاؤن لوڈ 1
ڈاؤن لوڈ 2
3.9 MB ڈاؤن لوڈ سائز

You might also like
Leave A Reply